نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

یوتھ 20 مشاورتی اجلاس میں عالمی تعلیمی اصلاحات پر غور و خوض کیا گیا


یوتھ 20  میٹنگ کی جھلکیاں: زندگی کی مہارتوں، جامع تعلیم، ہارڈ اور سافٹ اسکلز فراہم کرنے کے لیے ادارہ جاتی صلاحیت، طلبہ سے چلنے والی تعلیمی پالیسی پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت

Posted On: 11 MAR 2023 5:35PM by PIB Delhi

اکیسویں صدی کی متحرک دنیا کے تناظر میں ہمیں کن تعلیمی اصلاحات کی ضرورت ہے؟ چوتھی یوتھ 20 مشاورتی میٹنگ میں ایک اجلاس، جو آج پونے کی سمبائیوسس انٹرنیشنل یونیورسٹی (ایس آئی یو) میں نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزارت، حکومت ہند کے تعاون سے منعقد ہو رہا ہے، نے اس سوال کا جواب تلاش کرنے کے لیے ماہرین اور غور و فکر کرنے والے افراد کو اکٹھا کیا۔

ایجوکیشن فار پیس، یونل عراق میں پروگرام مینیجر سائمن کوانی کیر کوانی نے مزید باہمی بات چیت اور لطف سے بھرپور تعلیم کی اہمیت پر زور دیا، جس میں زندگی کی مہارتیں مثلاً اپنے بارے میں سوچنے کی صلاحیت اور مستقبل میں رہنمائی کیسے کی جائے، جیسے امور شامل ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ تعلیمی ڈھانچہ ثقافت پر مبنی ہونا چاہیے، جہاں ثقافت سے سمجھوتہ نہ کیا جائے، تاکہ یہ طلبہ کو اپنی جڑوں سے جوڑے رکھے۔

ارجنٹائن سے ینگ ایجوکیشن ایڈووکیٹ محترمہ صوفیہ برموڈیز نے تعلیم کے لیے جامع نقطہ نظر کے بارے میں بات کی، جہاں کوئی فرد ملازمتوں کی تلاش کے بجائے اپنی تعلیم کے مقصد پر زیادہ توجہ دیتا ہے۔ انھوں نے مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے طلباء کے لیے خصوصی ہدایات کی ضرورت پر غور کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ رہنما تعلیمی پالیسی بنانے میں طلباء کو شامل کریں کیونکہ یہ پالیسیاں ان کی ترقی کے لیے لازمی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر فوری طور پر اصلاحی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو ایک خاموش بحران کے طور پر تعلیم کے نتائج  اگلے پانچ سالوں میں محسوس ہوں گے۔

ارجنٹائن سے یونیسکو کے ایس ڈی جی 4 یوتھ نیٹ ورک جناب یولیس برینگی نے تعلیمی نصاب میں سخت اور نرم دونوں مہارتوں کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے ادارے بنیادی ڈھانچے اور فنڈنگ کی ضروریات کی کمی کی وجہ سے جدید ترین مشکل مہارتیں فراہم کرنے میں جدوجہد کر رہے ہیں، جبکہ سافٹ اسکلز کا تقریباً کوئی وجود نہیں ہے۔ انہوں نے قدیم موجودہ تعلیمی فریم ورک، روایتی تدریسی طریقوں اور طلباء کی آنے والی نسل کو موجودہ تعلیمی نظام میں کام کرنے کے لیے مدد کی ضرورت کے درمیان بڑے فرق کا ذکر کیا۔

آئی ایف ایس، پونے کے علاقائی پاسپورٹ آفیسر، ڈاکٹر ارجن دیور نے ہندوستان میں ‘‘برین ڈرین’’ کا مرکزی مسئلہ اٹھایا اور بتایا کہ کس طرح نوجوان ہندوستانی آبادی اعلیٰ تعلیم کے لیے بیرون ملک ہجرت کر رہی ہے۔ انہوں نے مختلف اقدامات کے بارے میں بات کی جو بھارتی حکومت اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اٹھا رہی ہے۔ نوجوانوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے غیر ملکی انسٹی ٹیوٹ کے دفاتر، فزیکل کیمپس اور بین الاقوامی پروفیسرز کے ساتھ اشتراک جیسے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

متنوع پس منظر سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے لیے بہتر تعاون پر جناب یولیس برینگی نے کلاس رومز کو طاقتور جگہوں میں بنانے کی طرف اشارہ کیا جہاں متنوع پس منظر کے طلبہ اپنے لیے سوچ سکتے ہیں اور اساتذہ انھیں مسائل پر بات کرنے کی ترغیب دے سکتے ہیں۔ سائمن کوانی کیر کوانی نے اسکولوں میں ایک ‘‘بڈی سسٹم’’ بنانے کی تجویز پیش کی جہاں طلباء ماہرین تعلیم کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کی مدد کر سکیں اور اجتماعی ترقی کو تیز کر سکیں۔

روایتی اسکولوں کے متوازی چلنے والے بڑے تعلیمی کارپوریشنوں کی ترقی کے بارے میں ڈاکٹر ارجن دیور نے بڑھتے ہوئے تناؤ، گمشدگی کے خوف، اور طلباء اور والدین میں ابتدائی فضیلت کے دباؤ کے بارے میں وضاحت کی جو دیو ہیکل تعلیمی کارپوریشنوں کی ترقی کو راستہ دے رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ زبان کی شمولیت کی کمی اسکولوں کو ہر طالب علم کی ضروریات کو پورا کرنے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔

کلیدی اقدامات

  1. تعلیم کے تئیں جامع نقطہ نظر پر زور
  2. تعلیمی نظام میں فنڈنگ اور سرمایہ کاری میں اضافہ
  3. آسان مہارت اور پیشہ ورانہ تربیت پر توجہ

اجلاس کی نظامت محترمہ لینسڈسائی  وہیٹہیڈ، فلبرائٹ اسکالر، یو ایس اےنے کی۔

مشاورتی میٹنگ کے سامعین میں نوجوان مندوبین، مسابقے کے فاتحین، مدعوئین اور ہندوستان اورجی20 ممالک کے طلباء شامل تھے۔

یوتھ 20، تمام گروپ 20 کے رکن ممالک کے نوجوانوں کے لیے ایک باضابطہ مشاورتی فورم ہے تاکہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کر سکیں۔ چوتھی یوتھ 20 مشاورت کا موضوع ‘‘امن کا قیام اور مفاہمت:کسی جنگ کے دور میں شروع کرنا- واسودھیو کٹم بکم کا فلسفہ’’ ہے۔ ماحولیاتی ایکشن مشاورت کے چھ ذیلی موضوعات میں سے ایک ہے۔

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 2560)



(Release ID: 1906026) Visitor Counter : 234