صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

موسمی انفلوئنزا کے بارے اپ ڈیٹ


مرکزی وزارت صحت آئی ڈی ایس پی نیٹ ورک کے ذریعے تمام ریاستوں میں ریئل ٹائم  کی بنیاد پر معاملات کی مانیٹرنگ کررہی اور  ان کا پتہ لگا رہی ہے

موسمی انفلوئنزا کے ایچ 3 این 2 سب ٹائپ کے معاملات کی سختی سے نگرانی کی جا رہی ہے

آئی سی ایم آر  کی طرف سے بچاؤ کے لئے احتیاطی  تدابیر سے متعلق  مشاورتی نوٹ جاری کئے گئےہیں

مارچ کے آخر تک موسمی انفلوئنزا کے معاملات میں کمی متوقع ہے

Posted On: 10 MAR 2023 4:21PM by PIB Delhi

مرکزی وزارت صحت انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروگرام (آئی ڈی پی ایس) نیٹ ورک کے ذریعے مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ریئل ٹائم بنیاد پر موسمی انفلوئنزا کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ یہ وزارت موسمی انفلوئنزا کے ایچ 3 این 2  سب ٹائپ  کی وجہ سے بیماری اور اموات کا پتہ لگا رہی ہے اور اس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ موسمی انفلوئنزا کے معاملے میں دیگر امراض والے  کم عمر بچوں اور بزرگ افراد  کو سب سے زیادہ خطرہ ہے۔ اب تک، کرناٹک اور ہریانہ نے ایچ 3 این 3 انفلوئنزا سے ایک ایک موت کی تصدیق کی ہے۔

موسمی انفلوئنزا ایک شدید سانس کا انفیکشن ہے جو انفلوئنزا وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے جو دنیا کے تمام حصوں میں گردش کرتا ہے، اور عالمی سطح پر بعض مہینوں کے دوران اس کے معاملات میں اضافہ دیکھا جاتا ہے۔ ہندوستان میں  ہر سال موسمی انفلوئنزا  دو  بار ابھرتا  ہے: ایک جنوری سے مارچ تک اور دوسرا مانسون کے بعد کے موسم میں۔ موسمی انفلوئنزا سے پیدا ہونے والے معاملات  میں مارچ کے آخر سے کمی متوقع ہے۔ اس لیے ریاستی نگرانی کے افسران صحت عامہ کے اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

لیبز کے ملک گیر نیٹ ورک کے ذریعے ریئل ٹائم کی نگرانی

انفلوئنزا جیسی بیماری (آئی ایل آئی) اور انتہائی  شدید سانس کے انفیکشن (ایس اے  آر آئی ) کے معاملات کی قریب قریب  ریئل ٹائم  میں نگرانی صحت کی سہولیات کے او پی ڈیز  اور آئی پی ڈیز میں انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروگرام (آئی ڈی ایس پی)، نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی ) کے ذریعے کی جاتی ہے۔

  • آئی ڈی ایس پی – آئی ایچ آئی پی  (انٹیگریٹڈ ہیلتھ انفارمیشن پلیٹ فارم) پر دستیاب تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، ریاستوں کی طرف سے 9 مارچ 2023 تک ایچ 3 این 2 سمیت انفلوئنزا کے مختلف سب ٹائپ  کے کل 3038 لیبارٹری  کے  تصدیق شدہ معاملات کی اطلاع ملی ہے۔ اس میں جنوری میں 1245، فروری میں 1307 اور مارچ میں (9 مارچ تک) 486 معاملے شامل ہیں۔
  •      اس کے علاوہ  صحت کی سہولیات کے آئی ڈی ایس پی – آئی ایچ آئی پی کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ جنوری 2023 کے مہینے کے دوران، ملک سے شدید سانس کی بیماری/انفلوئنزا جیسی بیماری (اے آر آئی /آئی ایل آئی) کے کل 397,814 معاملات کی اطلاع ملی  جو فروری 2023 کے دوران قدرے بڑھ کر 436,523 ہو گئے۔ مارچ 2023 کے پہلے 9 دنوں میں، یہ تعداد 133,412  ہے۔
  • انتہائی      شدید سانس کی بیماری (ایس اے آر آئی) کے داخل شدہ معاملوں کے متعلقہ اعداد و شمار جنوری 2023 میں 7041، فروری 2023 میں 6919 اور مارچ 2023 کے پہلے 9 دنوں کے دوران 1866 ہیں۔

سا؛ 2023 میں (28 فروری تک) ایچ1 این 1 کے کل 955 معاملے سامنے آئے ہیں۔ ایچ1 این 1 کے زیادہ تر معاملات تمل ناڈو (545)، مہاراشٹرا (170)، گجرات (74)، کیرالہ (42) اور پنجاب (28)  کی اطلاع ملی ہے۔

لیبارٹریوں کے آئی سی ایم آر  نیٹ ورک سے انفلوئنزا ڈیٹا

ہندوستان میں، انسانی انفلوئنزا وائرس اور ایس اے آر ایس- سی او وی-2 وائرس کا پتہ لگانے کے لیے انفلوئنزا جیسی بیماری (آئی ایل آئی) اور انتہائی شدید سانس کی بیماری (ایس اے آر آئی) کی ایک مربوط نگرانی 28 سائٹس کے منظم آئی ایل آئی /ایس اے آر آئی  نگرانی کے نیٹ ورک کے ذریعے جاری ہے۔ نگرانی کا نیٹ ورک 27  ڈی ایچ آر- آئی سی ایم  آر کی وائرس ریسرچ اینڈ ڈائیگنوسٹک لیبارٹریز اور ملک کے نیشنل انفلوئنزا سینٹر(ڈبلیو ایچ او- این آئی سی) پر مشتمل ہے جو آئی سی ایم آر- نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی  پونے میں واقع ہے، جو کہ عالمی انفلوئنزا سرویلنس اینڈ رسپانس سسٹم (جی آئی ایس) کے لیے ڈبلیو ایچ او کے تعاون کا مرکز بھی ہے۔

سال 2023 کے پہلے 9 ہفتوں (2 جنوری سے 5 مارچ) کے دوران، نگرانی کے نیٹ ورک نے ایس اے آر آئی  اور آئی ایل آئی  معاملات میں انسانی انفلوئنزا وائرس اور ایس اے آر ایس-سی او وی-2 انفیکشن کی نگرانی کی ہے۔ انفلوئنزا ٹائپنگ کے نتائج کا خلاصہ ذیل ہے:

ہفتہ

پہلا ہفتہ

دوسرا ہفتہ

تیسرا ہفتہ

چوتھا ہفتہ

پانچواں ہفتہ

چھٹا ہفتہ

ساتواں ہفتہ

آٹھواں ہفتہ

نواں ہفتہ

انفلوئنزا اے ایچ 1 این1 پی ڈی ایم 09

8

8

4

6

5

3

0

2

5

انفلوئنزا  اے ایچ3 این 2

46

57

44

42

47

61

46

52

56

انفلوئنزا بی وکٹوریہ

4

11

6

4

12

18

10

13

13

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس سال کے آغاز سے، انفلوئنزا کے لیے پازیٹیو  جانچن  نمونوں  کے درمیان  انفلوئنزا ایچ 3 این 2 سب ٹائپ  کا غلبہ ہے۔

صحت عامہ کے اقدامات

موسمی انفلوئنزا سے متعلق رہنما خطوط:   صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام خظوں کو مریضوں کی درجہ بندی، علاج کے پروٹوکول، اور وینٹیلیٹری مینجمنٹ سے متعلق رہنما خطوط فراہم کیے ہیں جو وزارت کی ویب سائٹ (www.mohfw.nic.in) اور این سی ڈی سی  کی ویب سائٹ (ncdc.gov.in) پر بھی دستیاب ہیں۔  صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے ریاستی حکومتوں کو ایچ 1 این 1 کے معاملات سے نمٹنے والے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کی ویکسینیشن کے لیے بھی مشورہ دیا ہے۔

آئی سی ایم آر نے اس سلسلے میں ایک مشاوری نوٹ  بھی جاری کیا ہے۔

 

 

 

ڈرگز اور لاجسٹکس

اوسلتامیویر ( Oseltamivir) ڈبلیو ایچ او کی تجویز کردہ دوا ہے۔ یہ دوا پبلک ہیلتھ سسٹم کے ذریعے مفت دستیاب ہے۔ حکومت نے وسیع تر رسائی اور دستیابی کے لیے فروری 2017 میں ڈرگ اینڈ کاسمیٹک ایکٹ کے شیڈول ایچ 1 کے تحت اوسلتامیویر ( Oseltamivir) کی فروخت کی اجازت دی ہے۔ ریاستوں کے پاس مناسب رسد دستیاب ہے۔ تاہم، کسی بھی ہنگامی صورتحال کی صورت میں حکومت ہند بحران سے نمٹنے کے لیے ریاستوں کو مدد فراہم کر ارہی ہے۔

اس کے علاوہ نیتی آیوگ کل، یعنی 11 مارچ 2023 کو ریاستوں میں موسمی انفلوئنزا کی صورت حال کا جائزہ لینے اور صحت عامہ کے اقدامات، انتظامی رہنما خطوط اور بڑھتے ہوئے موسمی انفلوئزا  کے  معاملات سے متعلق پروٹوکول کے معاملے میں ان کی مزید مدد کرنے کے طریقوں کے لیے ایک بین وزارتی میٹنگ کرے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-2527

                          



(Release ID: 1905764) Visitor Counter : 165