وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم 12 مارچ کو کرناٹک میں مانڈیا اور ہبلی-دھرواڑ کا دورہ کریں گے


وزیر اعظم تقریباً  16,000 کروڑ روپے کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے اور اُنہیں وقف بھی کریں گے

وزیر اعظم بنگلورو-میسور ایکسپریس وے کو قوم کے نام  وقف کریں گے۔  اس منصوبے سے سفر کا وقت 3 گھنٹے سے کم ہو کر 75 منٹ رہ  جائے گا

وزیر اعظم میسور۔خوشال نگر 4 لین ہائی وے کا سنگ بنیاد رکھیں گے

وزیر اعظم آئی آئی ٹی  دھارواڑ کو وقف کریں گے۔ اس منصوبے کا سنگ بنیاد بھی وزیر اعظم نے فروری 2019 میں رکھا تھا

وزیر اعظم سری سدھارودھا سوامی جی ہبلی اسٹیشن پر دنیا کے سب سے طویل ریلوے پلیٹ فارم کو وقف کریں گے

وزیر اعظم  از سر نو تعمیر شدہ ہوساپیٹ اسٹیشن کو وقف کریں گے جسے ہمپی کی یادگاروں سے مشابہت کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے

وزیر اعظم دھارواڑ ملٹی ولیج واٹر سپلائی اسکیم کا سنگ بنیاد رکھیں گے

وزیر اعظم ہبلی۔ دھارواڑ اسمارٹ سٹی کے مختلف پروجیکٹوں کا افتتاح  کریں گے اور سنگ بنیاد بھی رکھیں گے

Posted On: 10 MAR 2023 1:14PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی 12 مارچ کو کرناٹک کا دورہ کریں گے جہاں وہ تقریباً 16,000 کروڑ  روپے کے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔  تقریباً 12 بجے دوپہر، وزیر اعظم مانڈیا میں اہم سڑکوں کے پروجیکٹوں کوقوم کے نام وقف  کریں گے اور ان کا   سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اس کے بعد، تقریباً 3:15 بجے، وہ ہبلی-دھارواڑ میں مختلف ترقیاتی پروگراموں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔

مانڈیا میں پی ایم

بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی ترقی کی تیز رفتار، ملک بھر میں عالمی معیار کے رابطوں کو یقینی بنانے کے وزیر اعظم کے وژن کا ثبوت ہے۔ اس  سمت میں  پیشرفت کرتے ہوئے، وزیر اعظم بنگلورو-میسور ایکسپریس وے کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ اس پروجیکٹ میں این ایچ۔275  کے بنگلورو-نداگھٹا-میسور سیکشن کو 6 لین والا بنانا شامل ہے۔ 118 کلومیٹر طویل یہ پروجیکٹ تقریباً 8480 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔ اس سے بنگلورو اور میسور کے درمیان سفر کا وقت تقریباً 3 گھنٹے سے کم ہو کر 75 منٹ رہ جائے گا۔ یہ خطے میں سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ایک  محرک کے طور پر کام کرے گا۔

وزیر اعظم میسور-خوشال نگر 4 لین ہائی وے کا بھی سنگ بنیاد رکھیں گے۔ 92 کلومیٹر کا احاطہ کرنے والے اس پروجیکٹ پر تقریباً 4130 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ یہ پروجیکٹ بنگلورو کے ساتھ کشال نگر کے رابطے کو بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا اور سفر کے وقت کو تقریباً 5 گھنٹے سے کم کرکے صرف ڈھائی گھنٹے تک کرنے میں مدد کرے گا۔

ہبلی-دھارواڑ میں پی ایم

 

وزیر اعظم آئی آئی ٹی دھارواڑ کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ انسٹی ٹیوٹ کا سنگ بنیاد بھی وزیر اعظم نے فروری 2019 میں رکھا تھا۔ 850 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار ہونے والا یہ انسٹی ٹیوٹ فی الحال 4 سالہ بی ٹیک پروگرام، بین شعبہ جاتی 5 سالہ بی ایس -ایم ایس پروگرام، ایم ٹیک اور پی ایچ ڈی پروگرام کی پیش کش کرتا ہے۔

وزیر اعظم سری سدھارودھا سوامی جی ہبلی اسٹیشن پر دنیا کے سب سے طویل ریلوے پلیٹ فارم کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ اس ریکارڈ کو حال ہی میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے تسلیم کیا ہے۔ 1507 میٹر لمبا پلیٹ فارم تقریباً 20 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا ہے۔

وزیر اعظم ہوساپیٹ – ہبلی – تینائی گھاٹ سیکشن کی برقی کاری اور ہوساپیٹ اسٹیشن کی اپ گریڈیشن کو خطے میں کنیکٹیوٹی کو بڑھانے کے لیے وقف کریں گے۔ 530 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا گیا، برقی کاری پروجیکٹ برق کاری سے آراستہ لائن  پر بغیر کسی رکاوٹ کے ٹرینوں کی آمد و رفت کو قائم کرتا ہے۔ از سر نو  تعمیر شدہ ہوساپیٹ اسٹیشن مسافروں کو آسان اور جدید سہولیات فراہم کرے گا۔ اسے ہمپی کی یادگاروں سے مشابہت کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم ہبلی - دھارواڑ اسمارٹ سٹی کے مختلف پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ان پراجیکٹس کی کل تخمینی  لاگت تقریباً  520 کروڑ روپے ہے۔  ان اقدامات کے ذریعہ یہ کوششیں صحت مند، محفوظ اور سرگرمیوں والی  عوامی جگہیں بنا کر معیار زندگی کو بہتر بنائیں گی اور شہر کو مستقبل کے شہری مرکز میں تبدیل کر دیں گی۔

وزیر اعظم جے دیوا ہسپتال اور ریسرچ سنٹر کا سنگ بنیاد بھی  رکھیں گے۔ ہسپتال تقریباً 250 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا جائے گا۔ اور خطے کے لوگوں کو  دل کے امراض  کی  تیسرے زمرے کی  نگہداشت فراہم کرے گا۔ خطے میں پانی کی سپلائی کو مزید بڑھانے کے لیے، وزیر اعظم دھارواڑ ملٹی ولیج واٹر سپلائی اسکیم کا سنگ بنیاد رکھیں گے، جو 1040 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کی جائے گی۔ وہ توپری ہلہ میں   سیلابوں سے ہونے والے نقصانات  کی بھرپائی  کے لئے  پروجیکٹ کا بھی سنگ بنیاد رکھیں گے، جو تقریباً  150 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا جائے گا۔ اس منصوبے کا مقصد سیلاب سے ہونے والے نقصانات  کو کم سے کم کرنا ہے اور اس منصوبے  میں حفاظتی دیواروں اور پشتوں کی تعمیر شامل ہے۔

*************

 

( ش ح ۔ س ب۔ ر ض(

U. No.2511



(Release ID: 1905553) Visitor Counter : 119