وزارت آیوش
گواہاٹی میں شنگھائی تعاون تنظیم کی پہلی بین الاقوامی کانفرنس اورروایتی ادویات کی
نمائش میں 590 کروڑسے زیادہ کی تجارتی دلچسپی کے ساتھ آیوش مارکیٹ میں اضافہ ہوا
Posted On:
05 MAR 2023 8:23PM by PIB Delhi
- 19 ممالک کے وفود کی خریداروں اور فروخت کنندگان کے درمیان متعدد میٹنگیں کےدوران متعدد مصنوعات کے زمرے میں دلچسپی کے ساتھ نمائش کارو ں سے بات چیت ۔
- ہندوستان ،تاجکستان ، آرمینیا ،ازبیکستان ، منگولیا ،قزاقستان ، بحرین اور سری لنکا جیسے شریک ممالک نے روایتی ادویات میں تجارتی دلچسپی کا اظہار کیا۔
- ہندوستانی آیوش منڈی کو تقویت ملی ہے کیونکہ اس ایوینٹ نے لوگوں کی معیاری زندگی کو بہتر بنانے کی سمت میں ایس سی او رکن ممالک کے درمیان تجارتی مضمرات کو بڑھانے کے لئے پلیٹ فارم فراہم کیا ہے:سربانند سونووال
- آسام اور شمال مشرقی آیوش کے شعبے میں بڑی گنجائش ہے ،جیساکہ نمائش میں مقامی کاروباریوں کو تشہیر کا ایک ذریعہ ملا ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کی پہلی بی ٹو بی کانفرنس اور روایتی ادویات کی نمائش کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی ۔اس نے مختلف ممالک کے خریداروں اور فروخت کنندگان کے لوگوں کی ضروریات پوری کرنے کی خاطر تجارتی امکانات تلاش کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔ کانفرنس میں خریداروں اور فروخت کنند گان کی دوروزہ میٹنگ میں 590 کروڑروپے سے زیادہ کی تجارتی دلچسپی دکھائی گئی ۔ شنگھائی تعاون تنظیم کی پہل کے تحت اپنی نوعیت کی پہلی کانفرنس اور نمائش کا افتتاح 2 مارچ 2023 کو آسام کے گواہاٹی میں آیوش اور بندرگاہوں ، جہازرانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے کیا ۔ آج اختتام پذیر ہونے والی دو روزہ کانفرنس اور چار روزہ نمائش میں 17 ممالک کے 150سے زیادہ مندوبین نے شرکت کی ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سربانند سونووال نے کہا کہ یہ بڑا خاص لمحہ ہے کیونکہ اس انوکھی پہل کی بدولت ثمر آور نتائج برآمد ہوئے ہیں ۔اس ایوینٹ کے انعقاد سے 590 کروڑروپے سے زیادہ کی تجارتی دلچسپی دکھا ئی گئی ہے۔نمائش کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے کانفرنس میں ایس سی او پہل کے تحت ممالک کے درمیان بات چیت اور تعاون کی توسیع پر زور دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیر اعظم نریندر مودی جی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کیونکہ رکن ممالک کے درمیان روایتی ادویات کو افق تک پہنچانے کی ان کی سوچ تھی۔ہندوستانی آیوش منڈی کو زبردست تقویت ملی ہے کیونکہ اس ایوینٹ نے لوگوں کی معیاری زندگی کو بہتر کرنے کے لئے ایس سی او رکن ممالک کے درمیان تجارتی مضمرات کو بڑھانے کا پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔
آیوش کی وزارت کے زیر اہتمام انویسٹ انڈیا نے آیوش سیکسل (آیوش کی برآمدات کو فروغ دینے کی کونسل ) کے تعاون سے ایک وقف شدہ بی ٹو بی لاؤنج میں بی ٹو بی میٹنگس کا انعقاد کیا ۔ نمائش میں 19 ممالک کے 56سے زیادہ نمائش کنندگان اور خریداروں نے شرکت کی تاکہ روایتی ادویات پر تبادلہ خیال کیا جاسکے اور ان ادویات کی تجارت میں دلچسپی ظاہر کی جاسکے ۔ کانفرنس کے پہلے دن خریداروں او ر فروخت کنندگا ن کے درمیان 50سے زائد میٹنگیں ہوئیں ۔روایتی ادویات کے شعبے میں مصنوعات کے زمرے جیسے آیورویدک ادویات ، جڑی بوٹی کی غذائیت ، آیورویدک کاسمیٹکس وغیرہ میں سب سے زیادہ دلچسپی دکھائی گئی ۔ایوینٹ کے دوسرے دن 75 سے زیادہ میٹنگس ہوئیں جن میں ہندوستان ، تاجکستان ، آرمینیا ،ازبیکستان ، منگولیا ،قزاقستان ،بحرین اور سری لنکا کے نمائندوں نے شرکت کی ۔ بی ٹی بی میٹنگ میں کمپنیوں کے ذریعہ 590 کروڑسے زیادہ کاروباری دلچسپی دکھائی کی گئی ۔مصنوعات کے زمرے جیسے آیورویدک جَیل اور تیل ، کیپ سول ،آیورویدک بال کے علاج سے متعلق مصنوعات ، نیو ٹرا سیو ٹیکلز ،آیورویدک ہوم کئیر اور حفظان صحت اور ویٹرنری مصنوعات کو زبردست ریسپانس ملا۔ صنعت کو زیادہ سے زیادہ آمادگی کے نو مراسلات ( ایل او آئیز )ملے ہیں۔
بی ٹو بی کانفرنس میں روایتی ادویات کے لئے ریگولیٹری انتظامات اشیا اور طریقہ کار سمیت فارما کوپیا معیار کی یقین دہانی اور شنگھائی تعاون تنظیم اور شراکتدار ممالک کی تحقیق پر وسیع پیش کش اور بات چیت ہوئی ۔روایتی ادویات کو کیسے فروغ دیا جاسکتا ہے ،اس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ‘‘اپنے خریدار کو جانیں ’’ اور بی ٹو بی میٹنگ جیسے سیشنز نے ایس سی او ممالک کے درمیان مخصوص مصنوعات کے حوالے سے مارکیٹ تک رسائی بڑھانے ، برآمدات اور آمدنی کے مواقع اور مضبوط اقتصادی شراکتداری پر بات چیت کرنے میں مدد کی ۔پروگرام کا مقصد شنگھائی تعاون تنظیم اور شراکتدار ممالک کے درمیان روایتی ادویات کے نظام سے متعلق تجارتی مواقع سے فائدہ اٹھانا تھا ۔آیوش اور غیر ملکی روایتی ادویات کی صنعتوں / برآمد کنندگان/ درآمد کنندگان نے اپنی مصنوعات اور خدمات کی نمائش کی ۔
آیوش کی وزارت شنگھائی تعاو ن تنظیم کے مینڈیٹ کے تحت مختلف اقدامات پر کام کررہی ہے ۔اس سال فروری میں روایتی ادویات کے ماہرین اور پریکٹشنر کی ایک ورچوئل کانفرنس منعقد ہوئی تھی جس میں شنگھائی تعاون تنظیم کے 25 ممالک کے ماہرین نے شرکت کی تھی۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کے مطابق روایتی ادویات سے متعلق ماہرین کے ورکنگ گروپ کے ریفرینس کی مسوداتی شرائط کو گزشتہ مہینے نئی دلی میں منعقدہ ماہرین کی ایک میٹنگ کے دوران منظوری ملی تھی۔
شنگھائی تعاون تنظیم ( ایس سی او) ، یا شنگھائی معاہدہ 8 رکنی کثیر جہتی تنظیموں کا ایک یوریشیا سیاسی ،اقتصادی اور سلامتی اتحاد ہے،جس کی تشکیل چین کے شنگھائی میں 15 جو ن 2001 کو عمل میں لائی گئی تھی ۔ایس سی او میں 8رکن ممالک ،تین آبزرور اور 14 ڈائیلاگ پارٹنر ممالک شامل ہیں۔ ہندوستان کو جولائی 2005 میں آستانہ اجلاس میں آبزرور کا درجہ دیا گیا تھا اور 9 جون 2017 کو قزاقستان کے آستانہ میں مکمل رکنیت کا درجہ دیا گیا۔
*************
ش ح۔ع ح ۔ رم
U-2338
(Release ID: 1904480)
Visitor Counter : 150