عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ بھارت ہریانہ میں ہونے والے جی20 ورکنگ گروپ کے اجلاس میں بدعنوانی کو ہرگز برداشت نہ کرنے کو یقینی بنانے اور عالمی سطح پر بدعنوانی کی روک تھام کے لیے جی 20 کے عہد کو مزید مستحکم کرنے کے لیے متحد کارروائی کی توثیق کرے گا


ڈاکٹر جتیندر سنگھ جی 20 کی  انسداد بدعنوانی ورکنگ گروپ کی پہلی میٹنگ (اے سی ڈبلیو جی) کا افتتاح کریں گے، جس کا اہتمام عملہ اور تربیت کے محکمہ (ڈی او پی ٹی) نے گروگرام، ہریانہ میں یکم سے 3 مارچ 2023 تک کیا ہے

بھارت کی صدارت میں جی-20 ممالک مستقبل کی کارروائی کے پہلوؤں مثلاً طریقہ کار کی فراہمی، جہاں مفرور معاشی مجرموں کا سراغ لگایا جا سکتا ہے اور انہیں تیزی سے وطن واپس لایا جا سکتا ہے نیز بیرون ملک موجود ان کی جائیدادوں کو اس ملک کے قانون کے دائرے میں لایا جائے گا جہاں سے ایسے مجرم فرار ہوئے ہیں، جیسے امور پر غور و خوض کریں گے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

عالمی سطح پر اقتصادی سست روی کے منظرنامے میں بھارت ایک روشن مقام کے طور پر ابھرا ہے جیسا کہ آئی ایم ایف نے بیان کیا ہے اور اس لیے بھارت شمال-جنوب کی تقسیم کو ختم کرنے اور گلوبل ساؤتھ کی آواز بننے کے لیے اپنا صحیح کردار ادا کرے گا

Posted On: 27 FEB 2023 2:00PM by PIB Delhi

 

عملہ، عوامی شکایات، پنشن کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ گروگرام، ہریانہ میں یکم سے 3 مارچ 2023 کے دوران منعقد ہونے والے جی۔20 کی انسداد بدعنوانی ورکنگ گروپ کی پہلی میٹنگ میں بھارت بدعنوانی کو ہرگز برداشت نہ کرنے کو یقینی بنانے اور عالمی سطح پر بدعنوانی کا مقابلہ کرنے کے لیے جی-20 کے عہد کو مستحکم کرنے کے لیے مشترکہ کارروائی کی توثیق کرے گا۔

جی۔20 کی انسداد بدعنوانی ورکنگ گروپ کی پہلی میٹنگ سے قبل جاری کردہ ایک بیان میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھارت کی جی-20 صدارت بے مثال اقتصادی، جغرافیائی سیاسی اور آب و ہوا کی تبدیلی کے چیلنجوں سے دوچار ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر اقتصادی سست روی کے منظر نامے میں بھارت ایک روشن مقام کے طور پر ابھرا ہے جیسا کہ آئی ایم ایف اور دیگر عالمی ایجنسیوں نے بیان کیا ہے اور اس لیے بھارت دباؤ والے مسائل پر شمال اور جنوب کی تقسیم کو ختم کرنے کے لیے اپنا صحیح کردار ادا کرے گا۔ بھارت بدعنوانی کو ہرگز برداشت نہ کرنے کو یقینی بنانے اور عالمی سطح پر بدعنوانی کا مقابلہ کرنے کے لیے جی-20 کے عہد کو مستحکم کرنے کے لیے مشترکہ کارروائی کی توثیق کرے گا۔

بھارت کی جی20 صدارت کے موضوع ‘‘واسودھیو کٹم بکم’’ یا‘‘ایک کرہ ارض، ایک خاندان۔ ایک مستقبل’’ کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم کی رہنمائی میں بھارت کی جی- 20 صدارت کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے عملہ اور تربیت کا محکمہ (ڈی او پی ٹی)، انسداد بدعنوانی ورکنگ گروپ کی پہلی میٹنگ کا اہتمام کر رہا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ گروگرام میں تین روزہ پروگرام کے دوران 20 رکن ممالک، 10 مدعو ممالک اور 9 بین الاقوامی تنظیموں کے 90 سے زیادہ مندوبین انسداد بدعنوانی کے بین الاقوامی طریقہ کار کو مضبوط بنانے پر تفصیلی بات چیت میں حصہ لیں گے۔ مندوبین خصوصی طور پر تیار کردہ یوگا سیشنز، تاریخی مقامات دیکھنے کے علاوہ ثقافتی تقریبات اور مقامی کھانوں کے ذریعے بھارت کی ثقافت کا تجربہ حاصل کریں گے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 2010 میں اپنے قیام کے بعد سے جی20 انسداد بدعنوانی ورکنگ گروپ (اے سی ڈبلیو جی)، جی20 ممالک کے انسداد بدعنوانی اقدامات کی رہنمائی کرنے میں سب سے آگے رہا ہے۔ جی20 اے سی ڈبلیو جی  اجلاسوں میں ایک چیئرمین (صدارت کرنے والا ملک) اور ایک شریک چیئرمین ملک ہوتا ہے۔ جی20 اے سی ڈبلیو جی 2023 کا شریک چیئرمین ملک اٹلی ہے۔ وزیر موصوف نے نشاندہی کی کہ مادر جمہوریت کے طور پر بھارت کی جی- 20 صدارت انہیں دیگر 19 طاقتور ملکوں کے ساتھ مل کر گلوبل ساؤتھ کی آواز بننے کا ایک سنہری موقع فراہم کرتی ہے جس میں منی لانڈرنگ، اثاثوں کی بازیابی اور فائدہ مند ملکیت جیسے مسائل کو حل کرتے ہوئے انسداد بدعنوانی کی عالمی کوششوں کو تیزی سے آگے بڑھایا جائے گا۔ بھارت کی صدارت کے تحت جی- 20 ممالک مستقبل کی کارروائی کے شعبوں   مثلاً طریقہ کار فراہم کرنا، جہاں مفرور اقتصادی مجرموں کا سراغ لگایا جا سکتا ہے اور انہیں تیزی سے حوالے کیا جا سکتا ہے اور بیرون ملک موجود ان کی جائیدادوں کو اس ملک کے قانون کے دائرے میں لایا جائے گا جہاں سے ایسے مجرم فرار ہوئے ہیں، پر غور و خوض کریں گے۔

ورکنگ گروپ کے موضوع پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ بدعنوانی ایک لعنت ہے جو وسائل کے مؤثر استعمال اور مجموعی طرز حکمرانی کو متاثر کرتی ہے اور غریب ترین اور پسماندہ طبقے کو سب سے زیادہ متاثر کرتی ہے۔ ہندوستان کی صدارت کا مقصد بدعنوانی اور اقتصادی جرائم کے خلاف کارروائی اور چوری شدہ اثاثوں کی بازیابی کے لیے بین الاقوامی تعاون کو مضبوط کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی20  اے سی ڈبلیو جی معلومات کے فعال اشتراک، موجودہ باہمی قانونی معاونت کے فریم ورک کو بہتر بنانے اور فوجداری معاملات میں ملکی قانون نافذ کرنے والے حکام کے درمیان معلومات کے تبادلے کے طریقہ کار کو آسان بنائے گا۔

بھارت کی صدارت جی20 ممالک کی بدعنوانی کے خلاف وسیع حکمت عملی میں چوری شدہ اثاثوں کی بازیابی اور واپسی کو ترجیح دینے میں مدد کرے گی۔ اثاثہ جات کا سراغ لگانے اور شناخت کرنے کے طریقہ کار کی تاثیر کو بڑھانا، غیر قانونی اثاثوں پر تیزی سے روک لگانے کے لیے لائحہ عمل تیار کرنا اور کھلے سورس کی معلومات اور اثاثہ کی بازیابی کے نیٹ ورکس کے مؤثر استعمال کو فروغ دینا کلیدی تصورات ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جی 20 ممالک کے درمیان غیر رسمی تعاون کی اہمیت اور تعاون کے موجودہ میکانزم کے استعمال کو بڑھانے کے لیے رکن ممالک کی تربیت اور صلاحیت سازی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے نالج ہب کے قیام کو اجاگر کیا جائے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ بدعنوانی سے نمٹنے کے لیے شفاف انضباطی ڈھانچہ اور موثر داخلی کنٹرول میکانزم وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پہلی اے سی ڈبلیو جی میٹنگ کے ایک حصے کے طور پر سرکاری سیکٹر میں بدعنوانی سے نمٹنے کے لیے آئی سی ٹی کا فائدہ اٹھانے پر ایک ‘سائڈ پروگرام’ کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے تاکہ دنیا بھر میں بدعنوانی سے لڑنے میں آئی سی ٹی کے کردار اور ان اقدامات کے بارے میں وضاحت کی جا سکے جنہیں ہندوستان نے بدعنوانی کم کرنے اور حل کرنے کے لیے اپنایا ہے۔ ہندوستان شہریوں پر مبنی طرز حکمرانی کے ماڈل کو لاگو کرنے کے اپنے تجربے کو بروئے کار لا کر بدعنوانی کو روکنے، ان کا پتہ لگانے اور ان سے لڑنے میں معلومات اور مواصلاتی ٹیکنالوجی کے کردار کو ظاہر کرے گا تاکہ اعلی شفافیت کے لیے مشترکہ آئی سی ٹی پلیٹ فارم بنائے جائیں اور تجربات کے اشتراک اور بہترین طریقوں کو سائیڈ ایونٹ کے دوران دکھایا جائے۔

وزیر موصوف نے امید ظاہر کی کہ اے سی ڈبلیو جی کا پہلا اجلاس انسداد بدعنوانی کے بارے میں آگاہی بڑھانے، تعلیم فراہم کرنے، صلاحیت سازی اور سول سوسائٹی 20، تھنک ٹینک 20، خواتین 20 اور بزنس 20 جیسے فورمز کے تجربے کے بہترین فوائد کو شامل کرنے کے لیے ایک ٹھوس کوشش کرے گا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 2123)



(Release ID: 1902875) Visitor Counter : 157