امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

مرکز نے او ایم ایس ایس (ڈی) 2023 کے تحت 50 لاکھ میٹرک ٹن گندم جاری کرنے کا اعلان کیا

Posted On: 21 FEB 2023 4:04PM by PIB Delhi

حکومت ہند نے فیصلہ کیا ہے کہ فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی)، او ایم ایس ایس (ڈی) 2023 کے تحت پچھلے سال کی طرح 20 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی اضافی مقدار کو ای نیلامی کے ذریعے فلور ملوں/نجی تاجروں/تھوک خریداروں/گیہوں کی اشیاء کے مینوفیکچررز کو فروخت کے لیے جاری کر سکتی ہے۔ اس طرح اب تک 50 لاکھ میٹرک ٹن (30+20 لاکھ میٹرک ٹن) گندم کو او ایم ایس ایس (ڈی) 2023 کے تحت کے تحت جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

20 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی اضافی مقدار جاری کرنے کے ساتھ ریزرو قیمت میں کمی سے صارفین کے لیے گندم اور گندم کی اشیاء کی مارکیٹ قیمت کو کم کرنے میں اجتماعی طور پر مدد ملے گی۔

سکریٹری، ڈی ایف پی ڈی نے 21 فروری 2023 کو فوڈ کارپوریشن آف انڈیا اور فلور ملرز/ایسوسی ایشنز/فیڈریشنز/فلور، سوجی پروڈکٹ مینوفیکچررز کے نمائندوں کے ساتھ او ایم ایس ایس (ڈی) 2023 کے تحت منعقد ہونے والی دوسری نیلامی میں گندم ذخیرہ اٹھانے کا جائزہ لینے کے لیے ایک ویڈیو کانفرنس میٹنگ کی۔ اس کے علاوہ فلور ملوں کو گندم کی مارکیٹ کی قیمتوں میں کمی کے مطابق آٹا اور دیگر پروڈکٹس کی قیمتوں میں کمی لانے کا مشورہ دیا گیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ 25 جنوری 2023 کو وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی صدارت میں وزیر کی کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جس میں ضروری اشیاء کی قیمتوں کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے کھلے بازار میں فروخت کی اسکیم (او ایم ایس ایس) کے ذریعے ایف سی آئی کے ذخیرہ سے 30 لاکھ میٹرک ٹن گندم جاری کرنے کا فیصلہ کیا:

الف) ای نیلامی کے ذریعے 25 لاکھ میٹرک ٹن گندم تاجروں، فلور ملز وغیرہ کو ایف سی آئی کے معمول کے عمل کے مطابق پیش کیا جائے گا۔ بولی دہندگان فی نیلامی فی خطہ زیادہ سے زیادہ 3000 میٹرک ٹن کی ای-نیلامی میں حصہ لے سکتے ہیں۔

ب) ریاستی حکومتوں کو ان کی اسکیموں کے لیے 10,000 میٹرک ٹن گندم بغیر ای نیلامی کے 2 لاکھ میٹرک ٹن فی ریاست  فراہم کیے جائیں گے۔

ج) 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم سرکاری سیکٹر کی کمپنیوں (پی ایس یوز) /امداد باہمی اداروں/فیڈریشنز مثلاً کیندریہ بھنڈار/این سی سی ایف/نیفیڈ وغیرہ کو بغیر ای-نیلامی کے دیے جائیں گے۔

اس کے بعد اس محکمہ نے کیندریہ بھنڈار/این سی سی ایف/نیفیڈ کو ان کی ضروریات کے مطابق 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم مختص کئے ہیں۔ کیندریہ بھنڈار، نیفیڈ اور این سی سی ایف کو بالترتیب 1.32 لاکھ میٹرک ٹن، 1 لاکھ میٹرک ٹن اور 0.68 لاکھ میٹرک ٹن گندم مختص کئے گئے تھے۔

مزید برآں 10 فروری 2023 کو پورے ملک میں این سی سی ایف/نیفیڈ/کیندریہ بھنڈار/ریاستی ریاستی حکومت کے امداد باہمی کے اداروں/فیڈریشنز وغیرہ کے ساتھ ساتھ کمیونٹی کچن/خیراتی اداروں/این جی اوز وغیرہ کو فروخت کے لیے گندم کی قیمت 23.50 روپے فی کلو سے کم کرکے 21.50 روپے فی کلوگرام کر دیا گیا ہے۔ یہ اس شرط کے ساتھ مشروط ہے کہ وہ گندم کو آٹے میں تبدیل کریں گے اور اسے صارفین کو زیادہ سے زیادہ  27.50 روپے فی کلو پر فروخت کریں گے۔

مزید برآں گندم اور آٹے کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے محکمہ خوراک اور سرکاری نظام تقسیم نے وزارت خزانہ کے ساتھ مشاورت سے 10 فروری 2023 کو فیصلہ کیا ہے کہ:

الف۔ او ایم ایس ایس کے تحت ایف اے کیو کے لئے گندم کی فروخت کے لیے ریزرو قیمت 2350 روپے فی کوئنٹل (ملک بھر میں) اور ربیع مارکیٹنگ سیزن 2023-24 سمیت تمام فصلوں کی یو آر ایس گندم کے لیے 2300 روپے فی کوئنٹل (ملک بھر میں) ہوگی، جس میں نقل و حمل کی لاگت کا کوئی حصہ شامل نہیں کیا جائے گا۔ یہ ملک کے مختلف حصوں میں عوام کو مناسب قیمت پر گندم کی فراہمی میں مدد کرے گا۔

ب۔ ریاستوں کو ای-نیلامی میں حصہ لیے بغیر ایف سی آئی سے اپنی اسکیم کے لیے اوپر کی ریزرو قیمتوں پر گندم خریدنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔

او ایم ایس ایس (ڈی) پالیسی 2023 کے اعلان کے بعد محکمہ نے مشاہدہ کیا کہ گندم اور آٹے کی قیمتوں میں کمی آئی ہے لیکن پھر بھی جنوری 2023 کے لیے افراط زر کی شرح 3 ماہ کی بلند ترین سطح 6.52 فیصد تھی۔ خوراک کی معیشت میں افراط زر کے رجحان کو جانچنے کے لیے محکمہ نے 17 فروری 2023 کو فیصلہ کیا کہ 31 مارچ 2023 تک گندم (ایف اے کیو) کے لیے 2150 روپے فی کوئنٹل (ملک بھر میں) اور ربیع مارکیٹنگ سیزن 24-2023 سمیت تمام فصلوں کی گندم (یو آر ایس) کے لیے 2125 روپے فی کوئنٹل (ملک بھر میں) نجی پارٹیوں اور ریاستی حکومتوں کو ان کی اپنی اسکیم کے لیے گیہوں کی فروخت کے لیے کردی گئی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 1913)



(Release ID: 1901187) Visitor Counter : 117