محنت اور روزگار کی وزارت
ای پی ایف او میں ماہ دسمبر 2022 میں مجموعی طور پر 14.93 لاکھ ممبروں کا اضافہ
Posted On:
20 FEB 2023 5:09PM by PIB Delhi
ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) کے عارضی پے رول کے آج جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ای پی ایف او میں ماہ دسمبر 2022 میں مجموعی طور پر 14.93 لاکھ ممبروں کو شامل کیا گیا ہے۔ پے رول ڈیٹا کا سال بہ سال موازنہ ماہ دسمبر 2022 میں پچھلے سال2021 کے اسی مہینے کے مقابلے میں مجموعی رکنیت میں 32,635 ممبروں کا اضافہ دکھاتا ہے۔
متعلقہ مہینے کے دوران شامل 14.93 لاکھ ممبروں میں سے تقریباً 8.02 لاکھ نئے ممبران پہلی بار ای پی ایف او کے سوشل سیکورٹی کوریج کے تحت آئے ہیں۔ نئے شامل ہونے والے ممبروں میں 2.39 لاکھ ممبروں کے سب سے زیادہ اندراج 18تا21 سال کی عمر کے گروپ کا ہے اس کے بعد 2.08 لاکھ ممبروں کے ساتھ 22 تا 25 سال کی عمر کے گروپ کا نمبر آتا ہے۔ اس مہینے کے دوران 18-25 سال کی عمر کے گروپ کے کل نئے ممبروں کی شرح 55.64 فیصد رہی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ای پی ایف او میں شامل ہونے والے زیادہ تر ممبران پہلی بار ملازمت کے متلاشی ہیں جو ملک کے منظم شعبے کی افرادی قوت میں شامل ہو رہے ہیں۔
اعداد و شمار میں اس بات کو بھی اجاگر کیا گیا ہے کہ تقریباً 3.84 لاکھ ممبران نے اخراج کی رہ چنی جبکہ 10.74 لاکھ ممبران نے ای پی ایف او کی رکنیت چھوڑنے کے بعد دوبارہ شمولیت اختیار کی۔ ان ارکان نے اپنی ملازمتیں تبدیل کیں اور پھر ای پی ایف او کے تحت آنے والے اداروں میں دوبارہ شامل ہو گئے اور حتمی تصفیہ کے لیے درخواست دینے پر اپنی جمع شدہ رقم کو منتقل کرنے کو ترجیح دی۔ اس طرح ان لوگوں نے اپنے سماجی تحفظ میں توسیع کی۔
پے رول کے اعداد و شمار کا صنفی تجزیہ کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ دسمبر 2022 میں نئی خاتون ممبران کی تعداد 2.05 لاکھ رہی۔ مجموعی طور پر نئے شامل ہونے والوں میں نئی خاتون ممبروں کی شرح نومبر 2022 میں 25.14 فیصد سے بڑھ کر رواں ماہ کے دوران 25.57 فیصد ہو گئی ہے۔ ایمپلائیز پروویڈنٹ فنڈز اور متفرق پروویژن ایکٹ مجریہ 1952 کے تحت ان خاتون ممبروں کو پہلی بار سماجی تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔
ریاست کے حساب سے پے رول کے اعداد و شمار اس بات پر روشنی ڈالتے ہیں کہ ممبروں کے مجموعی اضافے کے لحاظ سے پانچ ریاستیں مہاراشٹر، تمل ناڈو، گجرات، کرناٹک، ہریانہ سرفہرست ہیں۔ ان ریاستوں نے مل کر اس ماہ کے دوران 60.08 فی صد خالص ممبروں کا اضافہ کیا۔ تمام ریاستوں میں، مہاراشٹر اس مہینے کے دوران مجموعی طور پر 24.82 فی صد ممبروں کے اضافے کے ساتھ سب سے آگے ہے اور اس کے بعد نمبر ریاست تامل ناڈو کا 10.08 فی صد کے ساتھ آتا ہے۔
صنعت کے لحاظ سے پے رول کے اعداد و شمار کی درجہ بندی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ 'ماہر خدمات' (افرادی قوت فراہم کرنے والوں، عام ٹھیکیداروں، سیکورٹی سروسز، متفرق سرگرمیاں وغیرہ پر مشتمل) فراہم کرنے والے اداروں کی شرح متعلقہ ماہ کے دوران کل اراکین کے اضافے کا 38.22 فیصد رہی۔ صنعت کے لحاظ سے پچھلے مہینے کے اعداد و شمار کا موازنہ کیا جائے تو صنعتوں میں زیادہ اندراج 'فنانسنگ اسٹیبلشمنٹ'، 'بیڑی بنانے'، 'تجارتی و کاروباری اداروں'، 'ٹریول ایجنسیوں' وغیرہ میں دیکھے گئے ہیں۔
پے رول ڈیٹا عارضی نوعیت کا ہوتا ہے کیونکہ ڈیٹا تیار کرنا ایک مسلسل عمل ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ملازمین کے ریکارڈ کو اپ ڈیٹ کرنا ایک مسلسل مشق ہے۔ پچھلا ڈیٹا ہر ماہ اپ ڈیٹ ہوتا ہے۔ اپریل-2018 کے مہینے سے ای پی ایف او ستمبر، 2017 کے بعد کی مدت کا احاطہ کرتے ہوئے پے رول ڈیٹا جاری کر رہا ہے۔ ماہانہ پے رول کے اعداد و شمار میں، آدھار کی توثیق شدہ یونیورسل اکاؤنٹ نمبر (یو اے این) کے ذریعے پہلی بار ای پی ایف او میں شامل ہونے والے ممبروں کی تعداد ای پی ایف او کی کوریج سے باہر نکلنے والے موجودہ اراکین اور جو لوگ باہر نکلے ہیں لیکن دوبارہ ممبر کے طور پر شامل ہو رہے ہیں ان کی تعداد جمع کی جاتی ہے تاکہ مجموعی ماہانہ پے رول سامنے لایا جا سکے۔
ملازمین کے پروویڈنٹ فنڈز اور متفرق پروویژنز ایکٹ مجریہ 1952 کے دائرہ کار میں شامل ملک کی منظم افرادی قوت کو پروویڈنٹ، پنشن اور انشورنس فنڈز کی شکل میں سماجی تحفظ کے فوائد فراہم کرنے کے لیے ای پی ایف او پابند ہے۔
*****
U.No:1872
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 1900822)
Visitor Counter : 159