عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
جی -20کے چیف کوآرڈینیٹر جناب ہرش وردھن شرنگلانے سرکاری ملازمین سے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنے پرزوردیا
مالدیپ اور جموں و کشمیر کے افسرشاہوں کے لیے این سی جی جی کا 2 ہفتے کا صلاحیت سازی کا پروگرام مکمل
ڈی جی، جناب بھرت لال نے جموں و کشمیر کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ وزیر اعظم مودی کی بہترحکمرانی کے ویژن کو ٹھوس عمل میں لائیں
ایم ای اے کے ساتھ شراکت میں،این سی جی جی ترقی پذیر ممالک میں خاص طور پر پڑوس میں اچھی حکمرانی کو فروغ دیتا ہے
Posted On:
19 FEB 2023 5:47PM by PIB Delhi
6مالدیپ کے افسرشاہوں کے لیے ایک ہفتے کا 21واں صلاحیت سازی پروگرام (سی بی پی) اور جموں و کشمیر کے افسران کے لیے 2 ہفتے کا 5واں پروگرام یہاں نئی دہلی میں اختتام پذیر ہوا۔ اس پروگرام میں مالدیپ کے 25 اور جموں و کشمیر کے 38 افسرشاہوں نے شرکت کی، یہ پروگرام مسوری اور نئی دہلی میں منعقد ہوا۔ یہ سی بی پیز نیشنل سنٹر فار گڈ گورننس (این سی جی جی) کے اہم پروگرام ہیں، جو حکومت ہند کا ایک خود مختار ادارہ ہے۔
اختتامی اجلاس میں جی -20کی صدارت کے چیف کوآرڈی نیٹر جناب ہرش وردھن شرنگلا مہمان خصوصی تھے۔ اپنے خطاب میں جناب شرنگلا نے لچکدار ترقی کے لیے تیز رفتار اور جامع ترقی کی ضرورت اور شہریوں کی زندگیوں کو بدلنے میں ٹکنالوجی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے لوگوں کی ضروریات اور توقعات کو پورا کرنے اور خطے اور ممالک میں ہمہ گیر ترقی کے لیے کام کرنے کی غرض سے ایک تصوراتی فریم ورک بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے شراکت داری قائم کرکے ملکوں کے درمیان تعلقات استوار کرنے اور سازگار ماحول پیدا کرنے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ سابق خارجہ سکریٹری جناب شرنگلا نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کی حصولیابیوں پر روشنی ڈالی اور تمام شرکاء پر زور دیا کہ وہ تبدیلی لانے اور لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے پوری توجہ سے کام کرنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ این سی جی جی کی طرف سے صلاحیت سازی کے پروگرام نے اجتماعی طور پر سیکھنے اور اشتراک کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا، جو بالآخر معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے کام کرتا ہے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی ہمیشہ ایک قابل اور موثر سول سروس کی تعمیر کی اہمیت پر زور دیتے ہیں جو لوگوں کی خدمت کرنے اور مختلف عوامی خدمات کو موثر طریقے سے فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہو۔ اس ویژن کے مطابق، این سی جی جی افسر شاہوں کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے تاکہ انہیں ضروری علم ، مہارتیں فراہم کی جا سکیں اور ان کے فرائض کو مؤثر طریقے سے انجام دینے کے لیے رویہ میں تبدیلیاں لائی جا سکیں۔ وسودھیو کٹمبکم کے تصور کے مطابق، جس کا ترجمہ ’دنیا ایک کنبہ ہے‘، این سی جی جی کی صلاحیتوں میں اضافے کی کوششیں مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے افراد اور ملکوں کے درمیان، ان کے اختلافات سے قطع نظر، تعاون اور اشتراک کے فلسفے سے ہم آہنگ ہیں۔ این سی جی جی کے اقدامات کا مقصد سرکاری ملازمین کا ایک گروپ بنانا ہے جو تعاون کے جذبے کو ابھارتے ہیں اور معاشرے کی بہتری کے لیے کام کرتے ہیں۔
این سی جی جی کے ڈائریکٹر جنرل جناب بھرت لال نے اپنے کلیدی خطاب میں مختلف ترقی پذیر ممالک کے افسرشاہوں کی صلاحیت سازی کے لیے وزارت خارجہ اوراین سی جی جی کے درمیان بامعنی تعاون کونمایاں کیا۔ انہوں نے لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے عوام پر مبنی گورننس فراہم کرنے میں افسرشاہوں کےرول پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کوبھی واضح کیا کہ کس طرح وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کو یقینی بنایا کہ جموں و کشمیر اور شمال مشرقی ریاستوں کے افسرشاہوں کو اعلیٰ معیار کے تربیتی پروگراموں میں شرکت کے مواقع فراہم کیے جائیں۔
این سی جی جی کے ڈی جی نے بھی اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کس طرح ایک شراکت دار کے طور پر مالدیپ کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے جس سے دونوں ملکوں کے لوگوں کو مدد مل رہی ہے۔ انہوں نے سول سروسز کے رول پر زور دیا خاص طور پر لوگوں پر مرکوز گورننس فراہم کرنے اور لوگوں پر تبدیلی کے قابل اثرات مرتب کرنے کے لیے ایک بہتر ماحول پیدا کرنے پر۔ خیال یہ ہے کہ گورننس شمولیت پر مبنی ، کسی بھی قسم کے امتیازی سلوک سے پاک ہو، جہاں کوئی فرد نہ چھوٹے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ 8-9 برسوں میں گورننس کو ایک نیا نظریہ دینے کی کوشش کی ہے، جہاں لوگوں اور ان کی ضروریات پرتوجہ مرکوز ہے۔
جموں و کشمیر کے تناظر میں، انہوں نے ملک کی تعمیر کے لیے کام کرنے کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا اور شرکا پر زور دیا کہ وہ بہترحکمرانی کے بارے میں عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ویژن کو ٹھوس اقدامات میں تبدیل کریں۔ ان پروگراموں کا مقصد زندگی کے معیار کو بہتر بنانے اور لوگوں کے لیے مواقع پیدا کرنے کے لیے افسروں کو مستقل مزاجی کے ساتھ کام کرنے کے لیے نئے سرے سے تیار کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح حکمرانی کے عملی پہلوؤں کو بانٹنے، تیزی کے ساتھ کام کرنے، شہریوں کے سامنے جوابدہ ہونے اور ان کی شکایات کو فعال طور پر حل کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
ان پروگراموں کے دوران، مالدیپ اور جموں و کشمیر کے افسر شاہوں نے مختلف موضوعات پر ڈومین ماہرین کے ساتھ بات چیت کی یعنی اختراع اور انترپرینیورشپ، کمیونکیشن اسٹریٹجیز، غریبی کا خاتمہ، جامع ترقی، جل جیون مشن، میونسپل ٹھوس فضلہ کے بندوبست کو لامرکزی بنانا ، ڈیجیٹل انڈیا، 2030 تک ایس ڈی جیزکے لیے طریقہ کار، آیوشمان بھارت، انسداد بدعنوانی کے طریقوں، لائف، سرکلر معیشت وغیرہ۔ شرکاء کو ہندوستانی پارلیمنٹ، راشٹرپتی بھون اور امرت ادیان کے دورے پر بھی لے جایا گیا۔
بات چیت کے دوران افسران نے کہا کہ وہ این سی جی جی کی طرف سے منعقد کئے گئے تربیتی پروگراموں کے تعلق سے کافی خوش ہیں۔ جموں و کشمیر کے سینئر افسران نے کہا کہ یہ ان کے کریئر کے 20 سال میں پہلی بار ہوا ہے کہ انھیں جموں و کشمیر سے باہر تربیت مل رہی ہے اور اس پہل کے لیے حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
جموں و کشمیر اور مالدیپ کے متعلقہ کورس کوآرڈینیٹرز ڈاکٹر اے پی سنگھ اور ڈاکٹر بی ایس بشٹ نے جناب سنجے دت پنت اورجناب برجیش بشٹ کے تعاون سے سی بی پی کا کامیابی سے انعقاد کیا۔ شرکاء نے بہتر حکمرانی کے بارے میں بہترین طورطریقوں اور عظیم خیالات کے بارے میں بہت کچھ سیکھا۔
اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ موثر حکمرانی اور عوام پر مبنی پالیسیاں معاشرے کی بنیاد ہیں،این سی جی جی افسران کو شہریوں کی توقعات پر پورا اترنے، ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانے اور ان کی زندگی کی مجموعی کوالٹی میں اضافہ کرنے کے لیے تیار کرتا ہے۔ ماضی قریب میں مرکز نے بنگلہ دیش، کینیا، تنزانیہ، تیونس، گیمبیا، مالدیپ، سری لنکا، افغانستان، لاؤس، ویتنام، بھوٹان، اور میانمار کے افسران کی بڑی تعداد کو بھی تربیت دی ہے۔
*****
ش ح۔ ف ا ۔ م ص
U-NO.1833
(Release ID: 1900647)
Visitor Counter : 153