وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
جناب پرشوتم روپالا نے گجرات میں ہزیرا بندرگاہ سے ساگر پریکرما مرحلہ –IIIکا آغاز کیا
Posted On:
19 FEB 2023 5:16PM by PIB Delhi
- ساگر پریکرما کے اہم مقاصدسرکار کے ذریعہ نافذ کی جارہی ماہی پروری سے متعلق مختلف اسکیموں اور پروگراموں کی معلومات کی تشہیر کرنا، ذمہ دار مویشی پروری کو فروغ دینا، سمندری جغرافیائی نظام کا تحفظ کرنااور تمام ماہی گیروں اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اشتراک کو ظاہر کرنا ہے۔
- یہ سفر ملک کے غذائی تحفظ اور ساحلی ماہی گیر کمیونٹی کی روزی روٹی اور سمندری جغرافیائی نظام کے تحفظ لئے سمندری ماہی وسائل کے استعمال کے درمیان مستحکم توازن پر مرکوز ہے۔ساتھ ہی یہ سفر ماہی گیر کمیونٹی کے وقفے کو بھرنے کے لئے بھی ہے۔
- اس انعقاد میں ماہی پروری کے محکمے، ماہی پروری،مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت ، حکومت ہند اور قومی ماہی ترقیاتی بورڈ سمیت کئی محکمے اور ادارے حصہ لیتے ہیں۔
- ساگرپریکرما ایک ایسا پروگرام ہے، جو سرکار کی دور اندیشانہ پالیسی جاتی حکمت عملی کو ظاہر کرتا ہے، جس سے ساحلی علاقوں کو کے مسائل اور ماہی گیروں سے متعلق مسائل کو سمجھنے کے لئے ماہی گیروں اور ماہی پروری کرنے والوں کے ساتھ براہ مکالمہ ہوتا۔
|
مویشی پروری، ماہی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے گجرات کے ہزیرا بندر گاہ سے ساگرپریکرما مرحلہ –IIIکا آغاز کیا اور یہ سفر ستپتی، وسئی، ورسووا میں مہاراشٹر کی ساحلی لائن کی طرف بڑھتے ہوئے ممبئی کے ساسون ڈاک پر ختم ہوگی۔
اس تقریب میں ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے محکمہ ماہی پروری اور قومی ماہی ترقیاتی بورڈ ، ماہی پروری محکمہ ، گجرات سرکار ، ماہی کمشنر مہاراشٹر سرکار ، ہندوستانی ساحلی محافظ، فیشری سروے آف انڈیا، گجراتی ساحلی بورڈ اور ماہی گیروں کے نمائندوں نے حصہ لیا۔جناب جتندر ناتھ سوین ، سیکریٹری ، محکمہ ماہی پروری ، بھارت سرکار اور محکمہ ماہی پروری بھارت سرکار کے اعلیٰ افسران ، نیشنل فیشریز ڈیولپمنٹ بورڈ ، فیشری سروے آف انڈیا اور انڈین کوسٹ گارڈ کے اعلیٰ افسر اس موقع پر موجود تھے۔ اس سفر میں ملک بھر کے ریاستی ماہی پروری کے افسران ، ماہی گیروں کے نمائندے ، ماہی پرور، صنعت کار، اسٹیک ہولڈرز ، پیشہ ور افسران اور سائنسداں ایک ساتھ ہیں۔
’ساگرپریکرما‘ کے اہم مقاصد یہ ہیں(1)ماہی گیروں ، ساحلی کمیونٹی اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کی سہولت فراہم کرنا ،تاکہ سرکار کے ذریعے ماہی پروری سے متعلق نافذ کی جارہی مختلف اسکیموں اور پروگراموں کی معلومات کی تشہیر کی جاسکے۔(2)آتم نر بھر بھارت کے جذبے کی شکل میں تمام ماہی گیروں، مچھلی پالنے والوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اشتراک کو ظاہر کرنا۔(3)ملک کے غذائی تحفظ اور ساحلی ماہی گیر کمیونٹی کی روزی روٹی کے لئے سمندری ماہی وسائل کے استعمال اور (4)ساحلی ایکو سسٹم کا تحفظ ۔
’ساگرپریکرما‘کے پہلے مرحلے کا پروگرام گجرات میں منعقد کیا گیا تھا۔جو5 مارچ 2022 کو مانڈوی سے شروع ہوا اور 6مارچ 2022 کو پوربندر گجرات میں ختم ہوا۔ مرحلہ دوئم پروگرام کی شکل میں ساگرپریکرما 22ستمبر 2022 کو مانگرول سے ویراول تک شروع ہوئی اور 23ستمبر 2022 کو مول دوارکا میں ختم ہوئی۔ ’ساگرپریکرما‘کا مرحلہ سوئم آج یعنی 19فروری 2023 سے سورت گجرات سے شروع ہوکر 21فروری 2023 کو سیسن ڈاک ممبئی میں ختم ہوگی۔
ساگر پریکرما کا سفر ملک کے غذائی تحفظ اور ساحلی ماہی گیر کمیونٹی کی روزی روٹی کے لئے سمندری ماہی وسائل کے استعمال اور ماہی گیر کمیونٹی کے وقفے کو پاٹنے کے لئے سمندری ایکو سسٹم کے تحفظ اور ان کی توقعات ، ترقی کے درمیان مستحکم توازن پر مرکوز ہے۔ ایک ایکو سسٹم نظریے کے توسط سے پائیدار اور ذمہ دار ترقی کو یقینی بنانے کے لئے مچھلی پکڑنے کے گاؤں کی جدید کاری اور مچھلی پکڑنے کے بندرگاہ اور لینڈنگ مراکز جیسے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ہے۔
ساگرپریکرماپروگرام تمام ساحلی ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں گجرات، دیو، مہاراشٹر، گورا، کرناٹک، کیرالہ، تمل ناڈو، آندھر پردیش، اُڈیشہ، مغربی بنگال، انڈمان و نکوبار اور لکشدیپ سے پہلے سے مقرر شدہ سمندری راستے کے توسط سے بنایا جاتا ہے۔ جزائر میں ساحلی ماہی گیروں کے مسائل کو جاننے کےلئے ان مقامات پر ماہی گیروں ، ماہی پرور کمیونٹی اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کا پروگرام ہوگا۔ دیہی علاقوں میں ماہی گیروں اور ماہی گیروں کی زندگی کے معیار اور اقتصادی فلاح میں بہتری لانے اور روزی روٹی کے زیادہ مواقع پیدا کرنے کے لئے ایک جامع نظریہ اپنا یا گیا ہے۔
ماہی گیروں کے لیڈر جناب ویلجی بھائی مسانی،سابق ممبر اسمبلی جناب بھرت بھائی پانڈےاور افسران کی موجودگی میں ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالاکی صدارت میں ساگرپریکرما مرحلہ سوئم پر آج کی پریس کانفرنس منعقد کی جارہی ہے۔ این ایف ڈی بی کے چیف ایگزیکیٹو ڈاکٹر سی سوورنا ، محکمہ ماہی پروری، حکومت ہند کے جوائنٹ سیکریٹری جناب ساگر مہرا، ڈائریکٹر گجرات سرکار جناب نتن ساگوان، آئی اے ایس بھی اس موقع پر موجود تھے۔
میٹنگ میں درج ذیل باتوں پر روشنی ڈالی گئی:( i)گجرات ساحلی مچھلی پیداوار میں سرفہرست ریاست ہے، جو ملک کی کل سمندری مچھلی پیداوار کا 16.67فیصد ساجھا کرتا ہے۔( ii)مہاراشٹر ریاست ہندوستان میں سمندری مچھلی پیداوار میں چھٹے مقام پر ہے، جو 4.33لاکھ ٹن کا تعاون دیتا ہے۔( iii)2021 کے دوران ہندوستان میں سمندری مچھلی پکڑنے کا حصہ 3.71ملین ٹن ہے اور اس بات کو بخوبی سمجھا جاتا ہے کہ ہمارے ملک کی سمندری مچھلی پکڑنے کا عمل کمزور ہے۔ ساگرپریکرما جیسے پروگراموں کی شروعات ساحل کے ساتھ ماہی گیروں کے ساتھ بات چیت کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ اس طرح چھوٹے درجے کے ماہی گیروں اور ان کے مفادات کو مناسب اہمیت دیتے ہوئے پائیدار اور ذمہ دار مچھلی پکڑنے کو بڑھاوا دیتا ہے۔ (iv)کے سی سی سہولتیں فراہم کرنے کے لئے ڈی اوایف بڑی تعداد میں ماہی گیروں اور مچھلی پالنے والوں کے کووریج کو بڑھانے کے لئے ٹھوس کوشش کررہا ہے۔
ساگرپریکرما ایک ایسا پروگرام ہے، جو سرکار کی دور رس پالیسی جاتی حکمت عملی کو ظاہر کرتا ہے، جس سے ساحلی علاقوں کے ایشوز اور ماہی گیرون سے جڑے مسائل کو سمجھنے کے لئے ماہی گیروں اور مچھلی پالنے والوں کے ساتھ براہ راست مکالمہ ہوتا ہے۔ مرحلہ I اور IIنے کئی دیگر انگنت فوائد کے درمیان آرٹیفیشل ریفلس اور سمندری زراعت کی شروعات کی ہے۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 1834)
(Release ID: 1900625)
Visitor Counter : 148