امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کے ذریعہ دوسری ای نیلامی میں 3.85  لاکھ میٹرک ٹن گندم کا اسٹاک 901 کروڑ روپے میں فروخت ہوا


گندم اور آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نمٹنے کے لیے ای نیلامی ہر بدھ کو مارچ 2023 کے دوسرے ہفتے تک جاری رہے گی

Posted On: 16 FEB 2023 10:38AM by PIB Delhi

فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی ) کے ذریعہ 15.02.2023 کومنعقد کی گئی دوسری ای نیلامی کے دوران 3.85 لاکھ میٹرک ٹن گندن فروخت ہوا اور 1060 سے زیادہ بولی لگانے والو ں نے اس میں شرکت کی ۔ کارپوریشن نے نیلامی کے دوران 15.25 لاکھ میٹرک ٹن گندم کے اسٹاک کی پیش کش  کی۔

دوسری ای-نیلامی میں 100 سے 499 میٹرک ٹن تک مقدار کی زیادہ سے زیادہ مانگ تھی جس کے بعد 500-1000 میٹرک ٹن کی مقدار اور اس کے بعد 50-100 میٹرک ٹن کی مقدار اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے آٹے کے مل والوں اور تاجروں نے نیلامی میں سرگرمی سے حصہ لیا۔ ایک بار میں 3000  میٹرک ٹن کی زیادہ سے زیادہ مقدار کے لیے صرف 5 بولیاں موصول ہوئیں۔

نیلامی  کے عمل کے دوران ایف سی آئی کے ذریعہ 2338.01/کیو ٹی 1 کے بقدر کی اہم اوسط شرح حاصل گئی ۔دوسری ای نیلامی میں ایف سی آئی کے ذریعہ 901 کروڑ کی آمدنی ہوئی۔

ملک میں گندم اور آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نمٹنے کے لیے، وزراء کے گروپ کی سفارش کے مطابق، ایف سی آئی گندم کو ای نیلامی کے لیے پیش کر رہا ہے۔ ای  نیلامی کے ذریعے گندم کی فروخت، ہربدھ کو مارچ 2023 کے دوسرے ہفتے تک ملک بھر میں جاری رہے گی۔

حکومت ہند نے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم  حکومت /پی ایس ایوز /فیڈریشنز جیسے کیندریہ بھنڈر، این سی سی ایف اور نیفیڈکو مختص کیا ہے تاکہ  ای-آکشن کے بغیر فروخت کی جاکے۔ اس اسکیم کے تحت گندم کی قیمت 23.50 روپے / کلوگرام پر اٹھائی جائے گی اور عوام کو  آٹا  ،جس کی ایم ایس پی 29.50 روپے / کلوگرام سے زیادہ نہیں ہے، جاری کیا جائے گا۔ اس پر بھی حکومت نے @ 21.50 روپے / کلوگرام  تک نظر ثانی کی ہے  اور اس طرح کے اسٹاک سے آٹے کی فروخت 27.50 روپے  فی کلو گرام سے زیادہ نہ ہو ۔

نیشنل کوآپریٹو کنزیومر فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ (این سی سی ایف) کو مذکورہ اسکیم کے تحت 08 ریاستوں میں 68000 میٹرک ٹن گندم کا ذخیرہ اٹھانے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس اسکیم کے تحت 1 لاکھ میٹرک ٹن گندم نیفیڈ کو اور 1.32 لاکھ میٹرک ٹن گندم کیندریہ بھنڈار کو دی گئی ہے تاکہ ملک بھر میں آٹے کی قیمت کو کم کیا جا سکے اور ایف سی آئی سے اسٹاک اٹھانے کے بعد ان کوآپریٹیو کے ذریعے آٹے کی فروخت کوعمل میں لائی جا سکے۔

کثیر مقصدی چینلوں کے ذریعہ دو ماہ کی مدت کے اندر اندر او ایم ایس ایس ڈی اسکیم کے ذریعہ مارکیٹ میں او ایم ایس ایس (ڈی) کے تحت فروخت کے لئے 30 لاکھ میٹرک ٹن میں سے 25 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ گندم کے اسٹاک کو وصول کرنے کی گنجائش  مختص کی گئی  ۔ اس سے گندم اورآٹے کی مہنگی قیمتوں کے رجحان پر قابو پانے میں مدد ملے گی اور خوراک کی معیشت میں قیمتوں میں بھی استحکام  آئے گا جس سے عام آدمی کو راحت ملے گی اور اسکیم کے مقاصد کو برقرار رکھا جاسکے گا۔

**********

ش ح۔ ح ا۔ ف ر

U. No.1722



(Release ID: 1899742) Visitor Counter : 158