وزارت دفاع
وزیر دفاع نے ایرو انڈیا 2023 میں اسٹارٹ اپس کی نئی توانائی، عزم اور جوش کو سراہا
وزیر دفاع نے ’’سائبر سکیورٹی‘‘ پر ڈیفنس انڈیا اسٹارٹ اپ چیلنج (ڈی آئی ایس سی- 9) کے 9ویں ایڈیشن کا آغاز کیا
ہندوستانی سرمایہ کاروں نے آئی ڈی ای ایکس (آئیڈیکس) انویسٹر ہب کے ذریعے 200 کروڑ روپے سے زیادہ کا وعدہ کیا
Posted On:
15 FEB 2023 1:25PM by PIB Delhi
آج ایرو انڈیا 2023 میں اسٹارٹ اپ منتھن سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے اسٹارٹ اپس کو نئی توانائی، نئے عزم اور نئے جوش کے ساتھ تعبیر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپ نئی ٹیکنالوجی کے فن تعمیر کو اپنانے کے لیے زیادہ کھلے ہیں، جو انہیں ہندوستان کی ترقی کے لیے ضروری بناتے ہیں۔ وزیر دفاع نے ہر شعبے میں ہندوستانی اسٹارٹ اپس کی ترقی کی تعریف کی، جس کی تعداد آج تقریباً ایک لاکھ تک بڑھ گئی ہے، جس میں 100 سے زیادہ یونیکورن بھی شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہمارے نوجوانوں کے جوش و جذبے اور اختراعات کے لیے ان کی مہم کو ظاہر کرتا ہے۔ وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 28 پرابلم اسٹیٹمنٹس اور آئیڈیکس انوسٹر ہب (آئی آئی ایچ) کے ساتھ ’’سائبر سکیورٹی‘‘ پر ڈیفنس انڈیا اسٹارٹ اپ چیلنجز (ڈی آئی ایس سی9) کے نویں ایڈیشن کا بھی آغاز کیا۔ سرکردہ ہندوستانی سرمایہ کاروں نے 200 کروڑ روپے سے زیادہ کے آئی آئی ایچ کا پہلے سے ہی وعدہ کیا ہوا ہے۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ وزارت دفاع کے تحت ڈیفنس اینوویشن آرگنائزیشن (ڈی آئی او) کے تحت شروع کی گئی انوویشنز فار ڈیفنس ایکسی لینس (آئیڈیکس) پہل نے ملک بھر سے ہنرمندوں کو آگے آنے کے قابل بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری سروسیز، ڈی پی ایس یوز، کوسٹ گارڈ کے ساتھ ساتھ وزارت داخلہ کے تحت آنے والے ادارے جو ہر وقت چیلنجوں کے سامنے پٹ جانے والے ہمارے نوجوانوں کو پرابلم اسٹیٹمنٹس دے رہے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ہندوستان اپنے نوجوانوں کو اختراع کرنے میں مدد فراہم کر رہا ہے، اس طرح انہیں روزگار کے تخلیق کار بننے اور دیسی دفاعی مصنوعات تیار کرنے اور درآمدات پر ہمارا انحصار کم کرنے کے لیے بااختیار بنا رہا ہے۔ ’’اسٹارٹ اپ منتھن‘‘ کے لیے اسٹارٹ اپس، صنعت اور دیگر شرکاء کے پُرجوش ردعمل کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ہندوستان اختراع کے میدان میں دنیا کے لیے ایک لائٹ ہاؤس بن کر ابھرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تقریب انڈین ڈیفنس اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کا جشن ہے اور آئیڈیکس کی کامیابی کا عندیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’آئیڈیکس نے کئی گھریلو ٹیکنالوجیز کی ترقی میں مدد کی ہے اور اختراعات اور تکنیکی ترقی کو ظاہر کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔ آئیڈیکس کی وجہ سے تیار ہونے والے اسٹارٹ اپس کو بھی آرڈر مل رہے ہیں، جس نے ملک میں اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو فروغ دیا ہے۔ آئیڈیکس نے پیشہ ور افراد کو مصنوعی ذہانت، آگمنٹیڈ ریئلٹی ، اور بلاک- چین جیسی مستقبل کی ٹیکنالوجیز کو سمجھنے کا موقع بھی فراہم کیا ہے۔‘‘
وزیر دفاع نے بتایا کہ آئیڈیکس نے مارکیٹ میں کئی اختراعات متعارف کروائے ہیں، جس سے ہمارے ہنر مند، اور نیم ہنر مند کارکنوں کے لیے براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اس کے اثرات کے اعتراف میں، پلیٹ فارم کو اختراعی زمرے میں پی ایم ایوارڈ دیا گیا ۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ وزارت دفاع نے روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ای سے خریداری کے لیے ایک آسان، تیز رفتار طریقہ کار وضع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئیڈیکس نے دفاعی ماحولیاتی نظام میں آتم نربھر بھارت میں اپنا حصہ ڈالا ہے اور نئے مواقع کے ذریعے کاروباری افراد کی مدد کرنے اور پالیسی اقدامات کے ذریعے ٹیکنالوجی کی ترقی میں سہولت فراہم کرنے کے حکومت کے عزم پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے، حکومت نے اختراع کرنے والوں اور اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کے لیے مختلف گرانٹس متعارف کرائی ہیں۔
وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان نوآبادیاتی نظام کی وجہ سے صنعتی انقلاب کا فائدہ نہیں اٹھا سکا، جس سے تیسری دنیا کے کئی ممالک متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مسابقت کے پیرامیٹرز کو تبدیل کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی تاکہ ترقی پذیر ممالک کو مسابقت کا اہل ہونے کے لائق بنایا جاسکے۔ انہوں نے ترقی کے لیے مسابقت کی از سر نو تعریف کرنے اور فرسودہ ٹیکنالوجیز اور پیداواری نظام سے آگے نکلنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ نئے شعبوں میں جدت لانا ہمیں قوموں کے درمیان خلیج کو کم کرنے کے قابل بنائے گا۔ ہندوستانی نوجوانوں کے ذریعہ تیار کردہ اور دنیا کے سامنے متعارف کرائی گئی اختراع کے طور پر یو پی آئی ادائیگیوں کی مثال دیتے ہوئے، وزیر دفاع نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک بھی سیکھنے کے لیے اس ٹیکنالوجی کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے اگلی نسل کے صنعتی انقلاب کے آغاز کے لیے موجودہ طریقوں میں اسی طرح کی اختراعات متعارف کرانے یا نئی ٹیکنالوجیز تیار کرنے پر زور دیا۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اسٹارٹ اپ منتھن میں تمام شرکاء سے کہا کہ وہ ہمارے ملک کے ’ٹرائسٹ ود ڈیسٹنی‘سے آگے بڑھیں اور ’ڈیزائن آور ڈیسٹنی‘ کے ایک نئے منتر کی طرف بڑھیں، جو نوجوانوں کو ہندوستان کے مستقبل کے ڈیزائنرز کے طور پر خوش آمدید کہتے ہیں۔
ڈی آئی ایس سی 9 وزارت داخلہ کے انڈین سائبر کرائم کوآرڈنیشن سینٹر (آئی 4 سی) ڈویژن کے ساتھ آئیڈیکس کا پہلا تعاون ہے۔ یہ چیلنجز سروسز، ڈی پی ایس یوز اور وزارت داخلہ کی جانب سے تیار کیے گئے ہیں، جو کہ ہماری دفاعی صنعت میں آئیڈیکس کے گہرے اثرات اور دلچسپی کو ظاہر کرتے ہیں۔ ڈی آئی ایس سی (ڈسک) 6، آئیڈیکس پرائم کے پہلے تین ایڈیشن، اور اوپن چیلنج 5 اور 6 کے فاتحین کی بھی عزت افزائی کی گئی۔ مشن ڈیف اسپیس کے تحت فیز 1 کے چیلنجز کے فاتحین کے ناموں کا اعلان کیا گیا اور ان کی عزت افزائی کی گئی۔ اختراع کاروں نے آئیڈیکس- ڈی آئی او کے تعاون سے اسٹارٹ اپس کی ایک مستحکم نمائش میں خود مختار سسٹمز، ایڈوانسڈ سینسرز، اسپیس ٹیکنالوجی، اور انڈسٹری 4.0 کے ڈومینز میں مستقبل کی ٹیکنالوجی کی پیش رفت کی نمائش کی۔
’آئی ڈی ای ایکس انویسٹر ہب‘ کا مقصد دفاعی شعبے میں سرمایہ کاری کو تیز کرنا اور سرمایہ کاروں کو مواقع اور اختراعات کا ایک متفقہ نظریہ دینا ہے۔ ڈیفنس انوویشن آرگنائزیشن (ڈی آئی او) نے بھی منتھن میں سرکردہ سرمایہ کاروں کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے۔ ایکسس بینک کے ساتھ ایک اور ایم او یو پر دستخط کیے گئے۔ ڈی آئی او نے ڈیفنس اسپیس کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اسرو، اِن- اسپیس ، اور آئی ایس پی اے کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے ہیں۔ ایک اور مفاہمت نامے پر بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) کے ساتھ دستخط کیے گئے تاکہ مستقبل میں ممکنہ طور پر اسٹارٹ اپ چیلنجز کا آغاز کیا جا سکے۔ اینوویٹ 4 ڈیفنس انٹرن شپ (آئی 4 ڈی) کا چوتھا ایڈیشن بھی شروع کیا گیا، جس میں پورے ہندوستان کے طلباء سے درخواستیں طلب کی گئیں۔
وزیر دفاع نے دیسی دفاعی تحقیق، ڈیزائن، ترقی اور مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کے لیے ہندوستانی فوج کے 110 پرابلم اسٹیٹمنٹس کا مجموعہ بھی جاری کیا، جو پرابلم سٹیٹمنٹس آرمامنٹ، سرویلنس اور فائر کنٹرول سسٹم سے لے کر مصنوعی ذہانت، بلاک چین، میٹاورس، روبوٹکس، کوانٹم ٹیکنالوجی، سائبر، گولہ بارود کے اسمارٹائزیشن وغیرہ جیسے مختلف ڈومینز میں ہندوستانی فوج کے تکنیکی چیلنجوں اور ضروریات کو اجاگر کرتے ہیں۔ ان میں نئی ٹیکنالوجیز کو شامل کرنا، موجودہ نظاموں کا اپ گریڈیشن اور اہم اجزاء کو مقامی بنانا شامل ہے۔ یہ کمپینڈیم ہندوستانی فوج کو دیسی حل کے ساتھ جدید بنانے کی طرف مرکوز کوششوں کا اہل بنائے گا، اس طرح ایک مضبوط اور آتم نربھر بھارت کی تعمیر ہوگی۔ صنعت اور اکیڈمی کا انتظام ہندوستانی فوج مختلف تحقیق اور ترقی کے راستوں بشمول آئیڈیکس، ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ (ٹی ڈی ایف) اور آرمی ٹیکنالوجی بورڈ (اے ٹی بی) کے ذریعے کرے گا۔
آئیڈیکس - ڈی آئی او نے ایس پی آر آئی این ٹی اقدام کے تحت شروع کیے گئے انڈین نیوی پرائم چیلنج کے فاتح کے ساتھ اپنے 200ویں معاہدے پر بھی دستخط کیے ہیں۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 1698
15.02.2023
(Release ID: 1899582)
Visitor Counter : 152