الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈیجیٹل اکانومی ورکنگ گروپ (ڈی ای ڈبلیو جی) کی اولین میٹنگ دوسرے دن بھی جاری رہی


ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) اور ڈیجیٹل اکانومی میں سائبر سیکورٹی پر ترجیحی شعبوں سے متعلق غور و خوض

ڈی پی آئی کے مؤثر نفاذ کے ساتھ ہندوستان نے 40 سال کی ترقی کو آگے بڑھایا اور 7 برسوں میں وہ ترقی کی جو 47 سالوں میں حاصل ہوسکتی تھی۔ کوئی بھی ملک پہلے سے تیار شدہ ڈی پی آئیز کا استعمال کر سکتا ہے اور اس میں بالائی جدت طرازی سے کام لے سکتا ہے: جناب امیتابھ کانت، جی 20 کے شیرپا

ڈیجیٹل تبدیلی اور ڈیجیٹل معیشت کے لیے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر اور سائبر سیکیورٹی کو اہمیت حاصل ہے: الیکٹرانکس اور اطلاعات کی وزارت کے سکریٹری اور ڈی ای ڈبلیو جی کے سربراہ جناب الکیش کمار شرما

سربراہ نے زلزلے کے متاثرین سے اظہار تعزیت بھی کیا اور کہا کہ ہندوستان اس بحران میں مکمل یکجہتی سے ترکیہ کے ساتھ  ہے

جی 20 کے رکن ممالک اور 8 مہمان ممالک نے تبادلہِ خیال میں حصہ لیا

بین الاقوامی تنظیموں یعنی آئی ٹی یو، یو این ڈی پی، او ای سی ڈی، یونیسکو اور ورلڈ بینک نے بھی نالج پارٹنرز کے طور پر حصہ لیا

Posted On: 14 FEB 2023 5:27PM by PIB Delhi

ڈیجیٹل اکانومی ورکنگ گروپ (ڈی ای ڈبلیو جی) کی اولین میٹنگ اپنے دوسرے دن بھی آب و تاب کے ساتھ جاری رہی جس میں جی 20  کےممبران، نالج پارٹنرز اور 8 مہمان ممالک کی سر گرم شرکت کی۔ غور و خوض کا مرکز ڈی ای ڈبلیو جی گروپ کے دو اہم ترجیحی شعبے تھے: ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) اور ڈیجیٹل اکانومی میں سائبر سیکیورٹی۔

مصروفیات کا آغازالیکٹرانکس اور اطلاعات کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری اور شریک چیئرمین جناب سشیل پال کے استقبالیہ کلمات سے ہوا۔ اس کے بعد الیکٹرانکس اور اطلاعات کی وزارت کے سکریٹری  جناب الکیش کمار شرمااور ڈی ایا ڈبلیو جی  کے سربراہ نے افتتاحی کلمات ادا کئے اور آج کے مباحث کے سیاق و سباق طے کئے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس بات کو یقینی بنانا مقصد ہے کہ ٹیکنالوجی کے فوائد ہر کسی کے لیے دستیاب ہوں۔ ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے اہم ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈیجیٹل اکانومی کی صلاحیت اور سائبر سیکیورٹی سب سے اہم ہے اور ڈیجیٹل ہنر غیر متناسب فرق کو ختم کرنے اور مستقبل کے لیے افرادی قوت تیار کرنے کے لیے اہم ہے۔

تکون کے ممبران انڈونیشیا اور برازیل نے بھی اجتماع سے خطاب کیا اور ہندوستان کے جی 20 ایجنڈے کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔

کلیدی خطبہ ہندوستان کے جی 20 شیرپا جناب امیتابھ کانت نے پیش کیا۔ انہوں نے ہمہ جہتی، سماجی خدمات کی فراہمی، ڈیجیٹل اسپیس میں اجارہ داری کو روکنے اور سیکورٹی، رازداری اور حکمرانی کے حوالے سے ڈی پی آئی کی کامیابیوں کے بارے میں مفصل گفتگو کی۔ اور ہندوستانی ڈی پی آئیز کے مکمل ضروریات کا اشتراک کیا یعنی آدھار، موسِپ، کووِن، ڈیجی لاکر، اُمنھگ، ڈیپا، او این ڈی سی، یولِپ وغیرہ۔ ڈی پی آئی کے مؤثر نفاذ کے ساتھ ہندوستان نے ترقی اور پیش رفت کے 40 برسوں کی چھلانگ لگائی ہے جس میں 47 برس لگ سکتے تھے۔ کوئی بھی ملک پہلے سے تیار شدہ ڈی پی آئیز کا استعمال کر سکتا ہے اور اس میں بالائی جدت طرازی کر سکتا ہے۔

دن بھر، جی 20 کے ممبران، کلیدی علمی شراکت داران اور مہمان ممالک کی طرف سے بصیرت انگیز پیشکشیں اور مداخلتیں ہوئیں۔ مندوبین نے ترکیہ میں زلزلے کے متاثرین کے لیے اظہار تعزیت بھی کی۔

آج کے اختتامی کلمات شریک سربراہ جناب سشیل پال نے ادا کئے۔

*****

 

 

 

U.No:1644

ش ح۔رف۔س ا

 


(Release ID: 1899201) Visitor Counter : 193