کانکنی کی وزارت

ریاستی حکومتوں نے گزشتہ 5 سال کے دوران پرائیویٹ کمپنیوں کے لئے 133  معدنی بلاکس کی نیلامی کی

Posted On: 13 FEB 2023 1:10PM by PIB Delhi

کوئلہ،  کان کنی اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں  بتایا کہ مائنز اینڈ منرل (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ایکٹ، 1957 میں 12.01.2015  کوترمیم کی گئی تھی جس کے تحت معدنی رعایتوں کی منظوری کے لیے نیلامی کا نظام متعارف کرایا گیا تھا تاکہ معدنیات کو رعایتوں پر دینے  کے سلسلے میں ہر سطح پر زیادہ شفافیت  لائی جاسکے اور امتیاز کو دور کیا جا سکے۔نیلامی  کا یہ عمل متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ذریعہ انجام دیا جاتا ہے ۔ نیلامی کے علاوہ، ایم ایم ڈی آر ایکٹ 1957 کے سیکشن17 اے کے مطابق ایریا ریزرویشن کے ذریعے سرکاری کمپنیوں کو معدنی رعایتیں بھی دی جاتی ہیں۔ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران، مختلف ریاستی حکومتوں نے  133 معدنی بلاکس کی نیلامی  پرائیویٹ کمپنیوں کو کی ہے اور مرکزی حکومت کی اس منظوری سے مختلف ریاستی حکومتوں کو سرکاری کمپنیوں کے حق میں ایم ایم ڈی آر ایکٹ 1957 کے سیکشن 17 اے کے تحت رقبہ کے ریزرویشن کے لیے 16 تجاویز سے آگاہ  بھی کیا گیا۔ ریاست کے اعتبار سے اور سال  کے اعتبار سے خلاصہ ضمیمہ 1 میں دیا گیا ہے۔

 ماحولیات، جنگلات اورآب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت سے موصولہ اطلاع کے مطابق، گزشتہ 5 سالوں میں کان کنی کی سرگرمیوں کی وجہ سے مجموعی طور پر 19267.47 ہیکٹر جنگلاتی اراضی کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔ ریاست کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ II میں دی گئی ہیں۔

متعلقہ ریاستی حکومتیں       کان کنی کی سرگرمیوں کے سبب بے گھرہونے والے اور پھر سے آباد  کئے جانے والے لوگوں کی تفصیلات کے اعداد و شمار رکھتی ہیں۔

                                                                                            ضمیمہ - 1

پچھلے پانچ سالوں میں حکومت کی طرف سے منظور شدہ ریاستی اور سال وار کان کنی کے منصوبے:

 

ریاست

2017-18

2018-19

2019-20

2020-21

2021-22

مزان

نجی

سرکاری سیکٹر کے ادارے

نجی

سرکاری سیکٹر کے ادارے

نجی

سرکاری سیکٹر کے ادارے

نجی

سرکاری سیکٹر کے ادارے

نجی

سرکاری سیکٹر کے ادارے

نجی

سرکاری سیکٹر کے ادارے

آندھرا پردیش

2

-

2

-

-

-

-

1

4

-

8

1

چھتیس گڑھ

2

-

-

-

-

1

2

-

2

1

6

2

گجرات

3

-

-

-

-

-

4

-

3

-

10

-

جھارکھنڈ

1

-

3

-

-

-

-

-

-

-

4

-

کرناٹک

-

-

7

1

4

-

1

-

8

-

20

1

مدھیہ پردیش

-

1

5

-

2

-

5

-

4

-

16

1

مہاراشٹر

2

-

1

-

10

-

-

-

9

-

22

-

اوڈیشہ

2

1

-

-

23

1

1

3

9

1

35

6

راجستھان

2

-

1

-

2

1

-

-

7

-

12

1

مغربی بنگال

-

1

-

1

-

-

-

1

-

-

-

3

تلنگانہ

-

-

-

-

-

-

-

-

-

-

-

-

تمل ناڈو

-

-

-

-

-

-

-

-

-

1

-

1

میزان

14

3

19

2

41

3

13

5

46

3

133

16

 

ضمیمہ II

پچھلے 5 سالوں میں کان کنی کی سرگرمیوں کی وجہ سے جنگل کی زمین  کا رخ موڑے جانے  کی ریاستی اعتبار سے تفصیلات:

 

 

نمبر شمار

ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے

رخ موڑے گئے علاقے(ہیکٹئر میں)

1

آندھرا پردیش

31.21

2

آسام

425.50

3

چھتیس گڑھ

2017.06

4

گوا

17.31

5

ہماچل پردیش

33.01

6

جھارکھنڈ

1509.84

7

کرناٹک

307.38

8

مدھیہ پردیش

3288.10

9

مہاراشٹر

722.32

10

میگھالیہ

6.55

11

اوڈیشہ

7928.62

12

راجستھان

398.01

13

تمل ناڈو

16.72

14

تلنگانہ

2350.28

15

تریپورہ

33.06

16

اترپردیش

0.00

17

اتراکھنڈ

23.75

18

مغربی بنگال

158.77

میزان

19267.47

 

 

***********

 

 

ش ح ۔  ش م ۔ م ش

U. No.1575



(Release ID: 1898699) Visitor Counter : 83