صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

صدرجمہوریہ ہند اڈیشہ میں؛ بھونیشور میں جنا پربھا مشن کے یوم تاسیس کی تقریب میں شرکت کی

Posted On: 10 FEB 2023 3:00PM by PIB Delhi

صدر جمہوریہ ہند، محترمہ دروپدی مرمو نے آج (10 فروری 2023) کوبھونیشور میں جنا پربھا مشن کے یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ وہ جنناپربھا مشن کے یوم تاسیس کی تقریب می شمولیت کرکےبہت خوش ہیں، جسے ماں کی طاقت اور صلاحیت کو بیدار کرنے اور ایک صحت مند انسانی معاشرے کی تعمیر کرنےکے مقصد سے قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فخر کی بات ہے کہ اس مشن کا نام پرمہنس یوگنند جی کی ماں کے نام سے منصوب کیاگیا ہے جو ان کے لئےباعث تحریک تھیں۔

صدرجمہوریہ نے کہا کہ ہمارے اسافلین نے ہمیں ماں، باپ، استاد اور مہمان کو بھگوان کا درجہ دینے کا درس دیا۔ لیکن کیا ہم اس تعلیم کو اپنی زندگیوں میں اپناتے ہیں؟ یہ ایک بڑا سوال ہے۔ کیا بچے اپنے والدین کی مناسب دیکھ بھال کر رہے ہیں؟ اکثر اخبارات میں بوڑھے والدین کی دکھ بھری کہانیاں چھپتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ والدین کو محض بھگوان کہہ کر مخاطب کرنا اور ان کی تصویروں کی پوجا کرنا روحانیت نہیں ہے۔ والدین کا خیال رکھنا اور ان کا احترام کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے سب پر زور دیا کہ وہ بزرگ شہریوں، بزرگوں اور بیماروں کی خدمت کو اپنی زندگی کا مقصد بنائیں۔ اس نے کہا کہ دراصل یہ ہی انسانیت کا مذہب ہے۔

اس حقیقت کو اجاگر کرتے ہوئے کہ جنا پربھا مشن ’کریہ یوگا‘ کو مقبول بنانے میں سرگرم ہے، صدر جمہوریہ نے کہا کہ جو بھی شکل ہو – یوگا ہندوستان کا ایک قدیم سائنسی اور روحانی عمل ہے، جس کا مقصد ایک صحت مند انسانی سماج کی تشکیل ہے۔ صحت مند زندگی کے لیے پرہیز، علاج سے بہترہوتا ہے۔ اگر ہم ’یوگ یکت‘ (یوگا سے وابستہ) رہیں تو ہم ’روگ مکت‘ (بیماریوں سے پاک) رہ سکتے ہیں۔ یوگا کے ذریعے ہم ایک صحت مند جسم اور پرسکون ذہن حاصل کر سکتے ہیں۔ آج کی دُنیا میں مادیت پسند خوشی، رسائی سے باہر نہیں ہے، لیکن ذہنی سکون بہت سے لوگوں کی پہنچ سے باہر ہو سکتا ہے۔ ان کے لیے ذہنی سکون حاصل کرنے کا واحد طریقہ، یوگا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ہماری مادیت پسندانہ توقعات اور خواہشات میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن ہم آہستہ آہستہ اپنی زندگی کے روحانی پہلو سے منہ موڑ رہے ہیں۔ زمین کے وسائل محدود ہیں لیکن انسان کی خواہشات لامحدود ہیں۔ موجودہ دنیا، اس وقت فطرت کے اس غیر معمولی رویے کی گواہ ہے جس کی عکاسی آب و ہواکی تبدیلیوں اور زمین کے درجہ حرارت میں اضافے سے ہوتی ہے۔ ہماری اگلی نسل کو محفوظ مستقبل دینے کے لیے فطرت دوست طرز زندگی اپنانا ضروری ہے۔ ہندوستانی روایت میں، کائنات زندگی کاایک اور اٹوٹ انگ ہے۔ انسان اس کائنات کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ ہے۔ سائنس میں ہم نے کتنی ہی ترقی کر لی ہو، ہم فطرت کے مالک نہیں ہو سکتے بلکہ اس کی اولاد ہیں۔ ہمیں فطرت کا شکر گزار ہونا چاہیے۔ ہمیں ایسی طرز زندگی اپنانا چاہیے جوفطرت کے عین مطابق ہو۔

*****

U.No.1484

(ش ح - اع - ر ا)   

 



(Release ID: 1897966) Visitor Counter : 150