نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

کھیلوں اور نوجوانوں کے امور کے مرکزی وزیر نے آئی آئی ٹی گوہاٹی میں وائی 20 کی ابتدائی  میٹنگ کے دوسرے دن ‘یوتھ ڈائلاگ ’ میں شرکت کی


وائی 20گروپ نوجوانوں پر مرکوز کوششوں کی مثال پیش کرے گا اور وائی 20سمٹ نوجوانوں کے ذریعہ سوچے گئے پالیسی اقدامات کو پیش کرے گا:انوراگ سنگھ ٹھاکر

ایم او ایس جنرل وی کے سنگھ نے کہا کہ طاقت کا استعمال صرف آخری حربے کے طور پر کیا جاتا ہے

ہم غلط تھے؛ آسام کے 98 فیصد لوگ آزاد آسام کے خیال کی حمایت نہیں کرتے اس لیے ہم نے ہتھیار ڈال دیے: بپل کلیتا

میں  نے انتہا پسندی  میں شامل ہونے کے  قریب پہنچنے سے  لےکر 7 عالمی تمغے جیتنے  اور عالمی چیمپئن مکے باز  کے طور پر ملک کی خدمت کی : محترمہ سریتا دیوی اپنی زندگی میں کھیلوں کی اہمیت پر

مرکزی وزیر کے ذریعہ قرطاس ابیض کے اجراء کے ساتھ ابتدائی   میٹنگ اختتام پذیر ہوئی

Posted On: 08 FEB 2023 11:06AM by PIB Delhi

بھارت کی جی 20صدارت کے حصے کے طورپر ،یوتھ 20گروپ کی پہلی ابتدائی  میٹنگ  کا انعقاد 6اور 8 فروری کو  گوہاٹی میں  ملک کے نوجوانوں سے بہتر کل  کے لئے ان کی تجاویز  پر  تبادلہ خیال کرنے اور وائی 20 کے نشاندہی کئے گئے پانچ موضوعات پر  کارروائی کرنے کےلئے ایک ایجنڈا تیار کرنے کےلئے کیا گیا۔

اس تقریب سے پہلے ، آسام کے 36 کالجوں کے تقریباً دس ہزار طلبہ نےوائی 20 پر سیمینار ،بحث و مباحثے ،ورکشاپس اور سوال جواب کے مقابلے  میں حصہ لیا۔تقریبا4000 اسکولوں کے دس لاکھ سے زیادہ طلبہ نے بھی حصہ لیا۔

ابتدائی میٹنگ کے دوران ،21 غیر ملکی نمائندوں اور 200 بھارتی نمائندوں نے اہم  پروگراموں میں حصہ لیا۔6فروری  کو ایک پہلا اجلاس منعقد کیا گیا  جس کے بعدایک روایتی  تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔ثقافتی  تقریب کے دوران  گلوکار پاپون  نے برہمپتر  سینڈبار جزیرے پر اپنی پرفارمنس پیش کی۔

7فروری ،2023 ، کو نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے وزیر ،جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنولوجی  -آئی آئی ٹی گوہاٹی میں سبھی نمائندوں کے ساتھ ایک  بات چیت میں حصہ لیا۔انہوں نے کہا کہ وائی 20 گروپ نوجوانوں پر مرکوز کوششوں کی مثال بنے گا اور وائی 20  چوٹی کانفرنس  نواجوانوں  کے ذریعہ سوچے گئے  پالیسی ساز اقدامات کو پیش کرے گا۔خواتین کی آواز  کو کیسے بہتر طریقے سے سنا جا سکتا ہے ،اس سوال  کے جواب میں وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت  خواتین کی قیادت والی ترقی میں یقین کرتی ہے۔بھارت کی صدر جمہوریہ  ایک قبائلی خاتون ہیں جو صرف اپنی صلاحیت کی وجہ سے ایک  شائستہ پس منظر سے اٹھ کر آگے آئی ہیں۔بھارت کےلئے حالیہ بجٹ وزیر خزانہ نرملاسیتارمن  کے ذریعہ پیش کیا گیا تھا ؛جو ایک بہترین خاتون ہیں ،بھارتی حکومت کے نوجوانوں کے امور اور کھیلوں  کی وزارت کی سکریٹری  بھی ایک خاتون ہیں۔بھارت میں خواتین پالیسی سازی  اور عمل درآمدگی  میں فعال  طورپر  حصہ لے رہی ہیں۔

یہ پوچھے جانے پر کہ بھارت روک تھام اور علاج کے مقاصد کےلئے آیوروید  کے استعمال کو کیسے  فروغ دے سکتا ہے،وزیر  موصوف نے کہا کہ کووڈ وبا کے دوران ،یوگ اور آیوروید کا استعمال   وسیع طورپر  علاج اور بیماری سے ابرنے دونوں کےلئے کیا گیا تھا۔ہم ان موضوعات پر کام کررہے ہیں۔یہ پوچھے جانے پر کہ اسٹارٹ اپ کو کیسے  فروغ دیا جا سکتا ہے ،وزیر موصوف نے جواب دیا کہ پچھلے کچھ برسوں میں حکومت کی کوششوں کی وجہ سے بھارت دنیا میں اسٹارٹ اپ کےلئے سب سے بڑے  ایکوسسٹم میں سے ایک  بن گیا ہے۔2016 میں کچھ سیکڑوں  سے ،2022 تک ،84000 سے زیادہ اسٹارٹ اپ قائم کیے گئے ہیں۔

ابتدائی میٹنگ کے دوسرے  دن کے دوران ،آئی آئی ٹی  گوہاٹی میں پانچ موضوعات پر پانچ پینل ڈسکشن  منعقد کئے گئے۔

‘امن کے قیام اور میل جول :جنگ سے پاک دور کا آغاز’موضوع پر ،جنرل وی کے سنگھ (مرکزی وزیر مملکت ،فوج کے سابق سربراہ )نے کہا،‘‘ ایک پائیدار سماج کی تعمیر  کرنا اہم ہے جہاں ہر کسی کے پاس آگے بڑھنے  کا موقع ہے اور یہ صحیح معنی میں ہم نے بھارت میں کر دکھایا ہے۔بھارت میں ،ہم  انتہا پسندوں سے بات کرتے ہیں۔ہم صرف ایک آخری حربے کے طورپر  طاقت کا استعمال کرتے ہیں۔اس  طرح ہم بار بار ہونے والی مختلف جدجہد کو ختم  کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔’’

تیجسوی سوریہ(بینگلورو سے رکن پارلیمنٹ ) نے کہا کہ اگر آبادیاتی کا ایک طبقہ ہے جو  لڑائی  سے غیر مساوی طورپر متاثر ہوتا ہے ،تو وہ  نوجوان ہیں۔ لڑائی اور امن سے  متعلق سبھی بحثوں میں نوجوانوں کا بات چیت میں حصہ لینا بہت اہم ہے۔

لیفٹننٹ جنرل ستیش دوا (سابق فوجی کمانڈر اور حکمت عملی کے ماہر) نے کہا کہ امن کی بحالی کو یقینی بنانا فوجوں کا کام تھا نہ کہ لڑائی چھوڑنا اوراقوام متحدہ امن فوج  میں بھارت کی مسلسل سب سے زیادہ شمولیت رہی ہے۔

بپل کلیتا  عرف پردیپ بھرالی،شیوساگر ،آسام  کے باشندے(یونائیٹڈ فرنٹ آف آسام –الفا  کے سابق رکن) نے کہا کہ  انہوں نے سال 2000 میں حکومت کے سامنے  خود سپردگی کی تھی۔انہوں نے کہا کہ وہ الفا میں شامل ہوگئے تھے کیونکہ  آسام کو بھارت کا حصہ نہیں ہونا چاہئے۔لیکن انہوں نے دیکھا کہ  وہ غلط تھے؛آسام میں 98فیصد  لوگ آزاد آسام  کے خیال کی حمایت نہیں کرتے تھے،اس لئے انہوں نے ہتھیار  ڈال دئے۔اب وہ دوسروں کی مدد کےلئے ایک  رضاکار تنظیم چلاتے ہیں۔

بینوئل واری،(نیشنل ڈیموکریٹک فرنٹ آف بوڈو لینڈ  کے سابق رکن) نے کہا کہ  انہوں نے سال 2005 میں ہتھیار ڈال دئے تھے۔انہوں نے کہا کہ وہ  مرکزی دھارے کا حصہ نہیں تھے،لیکن ہمیں احساس ہوا کہ وہ غلط تھے اور مرکزی دھارے میں شامل ہونا چاہتے تھے اور اس لئے انہوں نے ہتھیار ڈال دئے۔

گیانیندر پرتاپ سنگھ (ڈائریکٹر جنرل آف پولیس،آسام) نے تنازعات کے حل کے نظام کے طورپر لوگوں کی توقعات  کو سمجھنے  اور ان کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ آسام کے اڈیشنل پولیس ڈائریکٹر جنرل  ،جناب ہیرین چندر ناتھ نے انتہا پسندوں تک پہنچنے ،ان سے بات کرنے اور انہیں خود سپردگی کرنے کےلئے راضی  کے لئے آسام  حکومت کی کوششوں کے بارے میں بات کی۔

کام کے مستقل کے موضوع پر ؛صنعت 4.0 ،اختراع اور 21ویں صدی  کی مہارت،جی ای ایوی ایشن  کی چیف  کنسلٹنگ  انجینئرڈاکٹر اوما مہیشور نے اس بارے میں بات کی کہ صنعت 4.0 کیسے کام میں انقلاب لا رہی  ہے اور حالانکہ نئی تکنیکیں رخنہ ڈالنے والی ہیں لیکن تبدیلی بہتری کے لئے ہے۔

ماروت ڈرون ٹیک کے بانی ،آئی آئی گوہاٹی کے سابق طالب علم پریم کمار نے کہا کہ ڈرون جیسی نئی تکنیکوں  میں بھارت اور پوری دنیا  میں مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت  ہے اور بھارتی تجارت کے پاس اس سلسلے میں دنیا کو دینے کےلئے بہت کچھ ہے۔صنعت کار ڈاکٹر جی ڈی دھانوکا نے تعلیم اور صنعت  کے درمیان تعاون کی اہمیت  کے بارے میں بات کی۔

‘صحت،بھلائی اور کھیل:ایجنڈا فار یوتھ’ ،محترمہ سریتا دیوی نے اپنے سفر کا اشتراک کیا کہ کیسے  ان کی زندگی میں ایک حوصلہ افزا عوامل تھا،اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ کیسے  وہ انتہا پسندی   میں تقریباً  شامل ہونے ہی والی تھی،وہاں سے لے کر 7عالمی تمغے جیتنے اور 2001-2020 تک عالمی چیمپین  مکے باز کے طورپر اپنے ملک کی خدمت  کرنے کے بارے میں انہوں نے بات چیت کی۔

ڈاکٹر آشیما ہاؤبیجم نے بتایا کہ کیسے ڈپریشن نوعمروں میں بیماری اور نااہلی کی اہم وجوہات میں سے ایک ہے اور خودکشی لوگوں میں موت  کی دوسری اہم وجہ ہے۔اس لئے،ذہنی  صحت کے مسئلوں کو حساسیت کے ساتھ لینا ضروری ہے۔محترمہ  شریسی  سنگھ نے ذہنی صحت اور  بھلائی کو بڑھانے میں کھیلوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ حیاتیاتی طور پر، ورزش سے حاصل ہونے والے اینڈورفنز ہمیں صحت مند ذہنیت رکھنے میں مدد دیتے ہیں، جس سے انسان صحت مند ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کھیلوں میں پالیسی میں تبدیلیاں کی گئی ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ ہندوستانی کھلاڑیوں کی  بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا جا سکے، اب وقت آ گیا ہے کہ کھیلوں میں خواتین پر توجہ دی جائے۔

8فروری ،2023 کو اختتامیہ تقریب  کا انعقاد کیا گیا۔آسام حکومت کے معزز وزیر تعلیم  نے کھیلوں اور نوجوانوں کے امور کے وزیر  کو پانچ موضوعات  پر تحقیقی مقالے پیش کئے۔کھیلوں اور نوجوانوں کے امور کے معزز مرکزی وزیرکے ذریعہ قرطاس ابیض جاری کرکے تقریب کا اختتام کیا۔

 

*************

ش ح۔ ا م ۔

U. No.1414



(Release ID: 1897600) Visitor Counter : 118


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Assamese