بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
میری ٹائم انڈیا ویژن (ایم آئی وی )2030 میں ہندوستانی بندرگاہوں پر عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی صلاحیت میں اضافہ اور ترقی کے لیے 1,00,000–1,25,00 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا تخمینہ لگایا گیا ہے
Posted On:
07 FEB 2023 2:30PM by PIB Delhi
2020 کی مدت کے لیے ہندوستانی بندرگاہوں کا کنٹینر تھرو پٹ 17 ملین ٹی ای یو تھا جب کہ اسی مدت کے لیے چین کے لیے 245 ملین ٹی ای یو تھا۔ 2020 کی مدت کے دوران 20 بڑی عالمی بندرگاہوں پر مشترکہ کنٹینر تھرو پٹ 357 ملین ٹی ای یو رہا۔
اس وقت بھارت کے پاس انتہائی بڑے کنٹینر جہازوں سے نمٹنے کے لیے لینڈ سائیڈ میگا پورٹ اور ٹرمینل انفراسٹرکچر نہیں ہے۔ بندرگاہوں کو اعلیٰ ڈرافٹ، کئی بڑی کرینیں، بہتر یارڈ مینجمنٹ کی صلاحیت، بڑھتی ہوئی آٹومیشن، اسٹوریج کی بڑی سہولیات، زیادہ اندرون ملک رابطے اور مزدور کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کی ضرورت ہے۔ انتہائی بڑے کنٹینر والے جہاز اپنے لے جانے والے بڑے حجم کو تیزی سے اتارنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ہندوستان میں عالمی معیار کی بندرگاہوں کو تیار کرنے کے لیے، میری ٹائم انڈیا ویژن (ایم آئی وی)2030 نے عالمی معیار کی میگا پورٹس کی ترقی، نقل و حمل کے مرکز اور بندرگاہوں کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے جیسے اقدامات کی نشاندہی کی ہے۔ اس نے ہندوستانی بندرگاہوں پر صلاحیت میں اضافے اور عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے آئی این آر 1,00,000–1,25,000 کروڑ کی سرمایہ کاری کا تخمینہ لگایا ہے۔ وجِنجم (کیرالہ) اور وادھاون (مہاراشٹر) کی آنے والی بندرگاہوں میں 18 ملین سے زیادہ قدرتی مسودے ہیں جو انتہائی بڑے کنٹینر اور کارگو جہازوں کو بندرگاہوں پر کال کرنے کے قابل بنائے گا اور کنٹینر اور کارگو تھرو پٹ کو بہتر بنا کر ہندوستان کو دنیا کی فیکٹری بنانے کی کوششوں کو فروغ دے گا۔
یہ معلومات بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
*****
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno-1314
(Release ID: 1897088)
Visitor Counter : 165