تعاون کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ اورالیکٹرونکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے وزیر جناب    اشونی ویشنو کی موجودگی میں تعاون کی وزارت، الیکٹرونکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت، نبارڈ اور سی ایس سی ای-گورننس سروسز انڈیا لمیٹیڈ کے مابین ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے


اس مفاہمت نامے سے پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کو کامن سروس سنٹرز سی ایس سی کی جانب سے فراہم کی جانے والی خدمات میں مدد ملے گی

تعاون کے مرکزی وزیر نے مفاہمت نامے کو وزیراعظم جناب نریندر مودی کے  ‘‘ سہکار سے سمردھی’’ کے خواب کو پورا کرنے کی  سمت میں ایک  تاریخی فیصلہ قرار دیا

آج سائن ہونے والے سمجھوتے کے مطابق پی اے سی ایس اب کامن سروس سنٹرز کے طور پر کا م کر سکیں گی، اس کے ساتھ ہی دیہی آبادی کو 300 سے زیادہ خدمات دستیاب کرائی جائیں گی، جن میں پی اے سی ایس کے 13 کروڑ کسان ارکان بھی شامل ہیں

ملک کی آدھی سے زیادہ آبادی کسی نہ کسی صورت میں امداد باہمی اداروں سے جڑی ہوئی ہے اور اس  کی وجہ سے کامن سروس سنٹرز   کے طور پر پی اے سی ایس کے کام کاج ملک کے چھوٹے سے چھوٹے گاؤوں تک اس کی خدمات پہنچانے کے اہل ہوں گے

پی اے سی ایس کو آپریٹیوز کی روح ہیں اور  تقریباً 20 خدمات سے انہیں جوڑ کر کثیر مقصدی بنائے جانے سے دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع بڑھیں  گے

اس فیصلے سے وزیراعظم جناب نریندر مودی کا ‘‘ سہکار سے سمردھی’’ کا خواب پورا ہوگا اور کوآپریٹیوز کو دیہی ترقی کی بنیاد بنایا جا سکے گا، ا س کے ساتھ ہی امداد باہمی کی تحریک کو تقویت ملے گی اور کسان بھی با اختیار بنیں گے

وزیراعظم نے  اس سال کے بجٹ میں اگلے پانچ برس میں 2 لاکھ پی اے سی ایس کے قیام کا عزم کیا ہے۔ہر پنچایت میں ایک کثیر مقصدی پی اے سی ایس قائم کیا جائے گا اور دنیا کی سب سے بڑی اسٹوریج اسکیم تیار کی جائے گی

Posted On: 02 FEB 2023 7:04PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’سہکار سے سمریدھی‘ کے خواب کو پورا کرنے کی سمت میں ایک تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے آج پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پیکس) کو کامن سروس سینٹرز کی جانب سے پیش کردہ خدمات فراہم کرنے کے قابل بنانے کے لیے ایک مفاہمت نامے پر امور داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ اور الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنالو کی موجودگی میںدستخط کیے گئے۔ تعاون کی وزارت، الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت، نابارڈ اور سی ایس سی ای گورننس سروسز انڈیا لمیٹڈ کے درمیان نئی دہلی میں اس مفاہمت نامے پر دستخط ہوئے۔ اس موقع پر تعاون کے وزیر مملکت جناب بی ایل ورما، سکریٹری، وزارت تعاون اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت، تعاون کی وزارت، نابارڈ اور این سی ڈی سی کے سینئر افسران موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001Q0W3.jpg

اپنے خطاب میں امور داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیاں کوآپریٹیو کی روح ہیں اور انہیں تقریباً 20 خدمات فراہم کرنے والے کے طور پر کثیر المقاصد بنانے سے دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی اور زرعی ترقی میں پیکس کا کردار اور شراکت بہت اہم ہے۔ اس معاہدے کو سب کے لیے جیت کی صورت حال قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’سہکار سے سمریدھی‘ کے خواب کو پورا کرنے اور کوآپریٹیو کو دیہی ترقی کی ریڑھ کی ہڈی بنانے میںمدد ملے گی بلکہ کوآپریٹیو ادارے اور کسان بھی مضبوط ہوں گے۔ جناب شاہ نے کہا کہ کامن سروس سینٹرز (سی ایس سی) کے تصور کو ملک کی سب سے چھوٹی اکائی تک آسانی سے آگے بڑھانے میں اس سے مدد ملے گی۔

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ ملک کی تقریباً 50 فیصد آبادی کسی نہ کسی طرح کوآپریٹیو اداروں سے وابستہ ہے۔ اتنے بڑے شعبے کی ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تعاون کی ایک علیحدہ وزارت بنانے کا تاریخی فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پیکس کو قابل عمل بنانا کوآپریٹو سیکٹر کے سامنے سب سے بڑا مسئلہ تھا اور آج پی اے سی ایس کے کام میں بہت سی نئی جہتیں شامل کرکے ایک نئی شروعات کی گئی ہے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ پی اے سی ایس اب پانی کی تقسیم، اسٹوریج، بینک متر سمیت 20 مختلف سرگرمیاں انجام دے سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ کامن سروس سینٹرز کی طرف سے فراہم کی جانے والی خدمات کو پی اے سی ایس کے ذریعے دیہی آبادی تک پہنچانا پہلا اور سب سے اہم کام  ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002FFFJ.jpg

 

امور داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر  نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں اس سال کے بجٹ میں کوآپریٹو سیکٹر کے لیے کئی اہم اعلانات کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سال کے بجٹ میں اگلے پانچ برسوں میں 2 لاکھ پیکس بنانے اور ہر پنچایت میں ایک کثیر مقصدی پیکس بنانے کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کوآپریٹو سیکٹر کے لیے بجٹ میں دنیا کی  اناج کا سب سے بڑا ذخیرہ کرنے کی اسکیم کی بنیاد بھی رکھی گئی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ کوآپریٹو سیکٹر کے لیے قومی ڈیٹا بیس کی تشکیل 70 فیصد مکمل ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ تمامذمہ داران سے بات چیت کے بعد ماڈل بائی لاز تیار کرکے تمام ریاستوں کو بھیجے گئے ہیں۔

 

امور داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ آج دستخط کردہ معاہدے کے مطابقپیکس اب کامن سروس سینٹرز کے طور پر کام کر سکے گا۔ اس کے علاوہ دیہی آبادی کو 300 سے زیادہ خدمات مہیا کی جائیں گی جن میں پیکس کے 13 کروڑ کسان ممبران شامل ہیں۔ اس سے پیکس کی کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور انہیں خود کفیل معاشی ادارے بننے میں مدد ملے گی۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس اقدام کے ساتھ پیکس شہریوں کو سی ایس سی اسکیم کے ڈیجیٹل سیوا پورٹل پر درج تمام خدمات بشمول بینکنگ، انشورنس، آدھار اندراج/اپ ڈیٹ، قانونی خدمات، زرعی معلومات جیسے فارم کا سامان، پین کارڈ، آئی آر سی ٹی سی، ریل، بس، اور ہوائی ٹکٹ سے متعلق خدمات وغیرہ فراہم کر سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیکس کمپیوٹرائزیشن کی جاری مرکزی اسپانسرڈ اسکیم کے تحت قومی سافٹ ویئر تیار کیا جا رہا ہے جو پیکس کے لیے ہے تاکہ وہ سی ایس سیز کے طور پر کام کرسکے۔ یہ ایک بڑی کامیابی ہوگی۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1895873) Visitor Counter : 149