وزارت خزانہ
مالی سال 2022-23 میں برائے نام جی ڈی پی 15.4 فیصد بڑھے گی
مالی سال 2022-23 میں حقیقی جی ڈی پی 7 فیصد کی شرح سے بڑھے گی
مالی سال 2022-23 میں زرعی شعبے میں 3.5 فیصد اضافہ ہوگا
صنعت معمولی شرح سے 4.1 فیصد بڑھے گی
خدمات کا شعبہ 2021-22 کے 8.4فیصد کے مقابلے مالی سال 2022-23 میں 9.1فیصد کی سال بہ سال بڑھے گا
مالی سال 2023 میں برآمدات میں 12.5 فیصد اضافہ ہوگا
Posted On:
01 FEB 2023 1:01PM by PIB Delhi
‘‘بیرونی خارجی جھٹکوں کے باوجود، ہندوستان کی معیشت دیگر ای ایم ایز کے مقابلے میں عالمی سطح پر اثرات سے نسبتاً محفوظ ہے، جس کی ایک وجہ اس کی بڑی گھریلو مارکیٹ اور عالمی ویلیو چینز اور تجارتی بہاؤ میں نسبتاً کمزور انضمام ہے’’۔یہ بات خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن کے ذریعہ آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 2023-24 کے ساتھ پیش کئے گئے ‘مالیاتی پالیسی اسٹیٹمنٹس ’ میں کہی گئی ہے۔
مالیاتی پالیسی بیان کے مطابق برائے نام جی جی پی کے مالی سال 2022-23 میں 15.4فیصد سال بہ سال (وائی او وائی) بڑھنے کا امکان ہے جو کہ 2021-22 میں 19.5فیصد تھا۔ حقیقی جی ڈی پی کے 2021-22 کے 8.7 فیصد کے مقابلہ میں 7فیصد سال بہ سال بڑھنے کا امکان ہے۔
زرعی شعبے کی مضبوط ترقی
مالیاتی پالیسی بیانات میں روشنی ڈالی گئی ہے کہ مالی سال 2022-23 میں ہندوستانی زرعی شعبے میں 3.5 فیصد کی شرح نمو متوقع ہے۔ گھریلو ضروریات کو پورا کرنے کے علاوہ، ہندوستان حالیہ برسوں میں تیزی سے زرعی مصنوعات کے خالص برآمد کنندہ کے طور پر بھی ابھرا ہے۔ مالی سال 2022-23 میں زرعی برآمدات 50.2 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ۔ ملک میں خریف خردنی اناج کی کل پیداوار کا تخمینہ 149.9 ملین ٹن ہے جو پچھلے پانچ سالوں کی اوسط خریف خردنی اناج کی پیداوار سے زیادہ ہے۔ اگرچہ دھان کی بوائی کا رقبہ 2021 کے مقابلے میں تقریباً 20 لاکھ ہیکٹر کم رہا۔
ربیع کی بوائی میں صحت مند پیش رفت کے سبب زراعت کے شعبے میں ترقی کے تیز رہنے کا امکان ہے کیونکہ بوائی کا رقبہ پچھلے سال سے زیادہ ہے۔ اس سے دیہی معیشت میں بازیاب ہوئی ہے۔
صنعت - ترقی کے انجن
مالی سال 2022-23 میں 4.1 فیصد کا معمولی اضافہ دیکھا گیا جبکہ مالی سال 2021-22 میں یہ اضافہ 10.3 فیصد ریکارڈ کیا گیا تھا۔ گھریلو آٹو سیکٹر کی فروخت دسمبر 2022 میں سال بہ سال 5.2 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا اور مالی سال 2022-23 کی تیسری سہ ماہی میں گھریلو ٹریکٹر، دو پہیہ اور تین پہیہ گاڑیوں کی فروخت میں زبردست اضافہ ہوا جو یہی مانگ میں ہوئی بہتری کی علامت ہے۔
سروس سیکٹر- ترقی کے نقیب
خدمات کا شعبہ مالی سال 2022-23 میں 9.1 فیصد کی سال بہ سال ترقی کے ساتھ واپسی کرے گا۔ مالی سال 2021-22 میں 8.4 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔ کنکٹی وٹی پر مبنی خدمات کی بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے کھپت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ جس کے بعد دنیا کے سب سے بڑے ویکسینیشن پروگرام کا مقام رہا۔ مانگ کے حوالے سے نجی کھپت میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا۔ اس کے مالی سال 2021-22 میں یہ 7.9 فیصد رہا۔ مالی سال 2022-23 میں اس کے 7.7 فیصد کی شرح سے بڑھنے کا تخمینہ ہے۔
برآمدات
سپلائی چین میں مسلسل رکاوٹوں اور غیر یقینی جغرافیائی سیاسی ماحول کے باوجود مالی سال 2022-23 کے دوران برآمدات میں 12.5 فیصد اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ جی ڈی پی میں برآمدات کا حصہ بھی مالی سال 2022-23 میں 22.7 فیصد (2011-12 کی قیمتوں پر) بڑھ جائے گا، جو کہ مالی سال 2021-22 میں 21.5 فیصد رہا تھا۔
ترقی کا منظر نامہ
مالیاتی پالیسی بیانات میں پایا گیا ہے کہ مالی سال 2023-24 میں نمو کو ٹھوس گھریلو مانگ اور سرمایہ کاری میں اضافے سے مدد ملے گی۔ موجودہ ترقی کی رفتار کو مختلف ساختی تبدیلیوں جیسے آئی بی سی اور جی ایس ٹی سے مدد ملے گی جو معیشت کی کارکردگی اور شفافیت کو بڑھاتی ہیں، اور مالیاتی نظم و ضبط اور بہتر تعمیل کو یقینی بناتی ہیں۔
ہندوستان کے عوامی ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے کی توسیع کم آمدنی والے گھرانوں، مائیکرو اور چھوٹے کاروباروں کے لیے مالی شمولیت کو تیز کرنے اور معیشت کو تیز تر اور باقاعدہ بنانے کی راہ ہموار کر رہی ہے۔ یہ دو عوامل - بیلنس شیٹ کی طاقت اور ڈیجیٹل ترقی - ایک ساتھ مل کر نہ صرف مالی سال 2023-24 بلکہ آنے والے سالوں کے لیے بھی ترقی کے لیے گیم چینجر ثابت ہوں گے۔
پردھان منتری گتی شکتی، نیشنل لاجسٹکس پالیسی اور پی ایل آئی جیسی انقلابی اسکیمیں بنیادی ڈھانچے اور مینوفیکچرنگ کی بنیاد کو مضبوط کریں گی جبکہ یہ پائیدار اقتصادی ترقی اور بہتر لچک کے لیے ویلیو چین میں لاگت کو بھی کم کریں گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔م م ۔ ن ا۔
U-1070
(Release ID: 1895354)
Visitor Counter : 441