وزارت خزانہ
مجموعی صحت اخراجات میں سرکاری صحت اخراجات کا حصہ مالی سال 14 کے 28.6 فیصد سے بڑھ کر مالی سال 19 میں 40.6 فیصد ہو گیا
حقیقی اخراجات میں کل صحت اخراجات کے فیصد کے طور پر 64.2 فیصد (مالی سال 14 میں) سے 48.2 فیصد (مالی سال 19 میں) تک کمی
سماجی خدمات پر ہونے والے کل اخراجات میں صحت اخراجات کے حصص میں اضافہ، مالی سال 19 میں 21 فیصد سے مالی سال (بی ای) 23 میں 26 فیصد تک
صحت کے شعبے پر مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے بجٹ اخراجات مالی سال21 کے 1.6فیصد کے مقابلے مالی سال23 (بی ای) میں جی ڈی پی کے 2.1فیصد اور مالی سال22 (آر ای) میں 2.2فیصد تک پہنچ گئے
صحت سماجی تحفظ اخراجات مالی سال 14 کے 6 فیصد سے بڑھ کر مالی سال 19 میں 9.6 فیصد ہو گئے
Posted On:
31 JAN 2023 1:23PM by PIB Delhi
ایک اہم سنگ میل میں، حکومت کی طرف سے صحت اخراجات کو دی گئی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اور شہریوں کے لئے صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے، صحت کے کل اخراجات میں حکومتی صحت اخراجات کا حصہ مالی سال 14 کے 28.6 فیصد سے بڑھ کر مالی سال 19 میں 40.6 فیصد ہو گیا ہے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہندوستان مختلف ایس ڈی جیز اور اس کے نتائج کو حاصل کرنے کے لیے بہتر سہولیات سے لیس اسکولوں، سستی صحت خدمات کے ساتھ امرت کال میں داخل ہو رہا ہے، ان اہم اعداد و شمار کو خزانہ و کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے اقتصادی جائزہ 2022-23 میں اجاگر کیا ہے۔ دستاویز میں صحت کے کل اخراجات کے فیصد کے طور پر حقیقی اخراجات (آؤٹ آف پاکٹ) میں کمی کی بھی اطلاع دی گئی ہے جو مالی سال 14 کے 64.2 فیصد سے مالی سال 19 میں 48.2 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
جائزہ سماجی خدمات پر ہونے والے کل اخراجات میں صحت اخراجات کے حصہ میں اضافے کو بھی ظاہر کرتا ہے، جو مالی سال 19 کے 21 فیصد سے بڑھ کر مالی مال23 (بی ای) میں 26 فیصد ہو گیا ہے۔ یہ عالمی صحت کوریج کو یقینی بنانے میں عوامی صحت دیکھ بھال اور سماجی تحفظ کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ نیشنل ہیلتھ پالیسی، 2017 کے ساتھ ہم آہنگ ہے جس بغیر کسی کو مالی مشکلات کے ‘‘تمام عمروں میں سب کے لیے صحت اور فلاح و بہبود کی اعلی ترین سطح کا حصول، تمام ترقیاتی پالیسیوں میں حفاظتی اور پروموشنل ہیلتھ کیئر واقفیت کے ذریعے، اور اچھے معیار تک ہمہ گیر رسائی کا تصور کیا گیا ہے۔ یہ مقصدرسائی میں اضافہ، معیار کو بہتر بناکر اور صحت دیکھ بھال کی فراہمی کی لاگت کو کم کرکے حاصل کیا جائے گا۔ اس کے مطابق، پالیسی نے حکومت کے صحت اخراجات کو موجودہ 1.2 فیصد سے بڑھا کر 2025 تک جی ڈی پی کے 2.5 فیصد تک کرنے کی سفارش کی ہے۔ اس کے علاوہ، پندرہویں مالیاتی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں سفارش کی تھی کہ مرکزی اور ریاستوں کے صحت عامہ کے اخراجات کو ملا کر 2025 تک جی ڈی پی کے 2.5 فیصد تک بڑھانے کے لیے ترقی پسندانہ طریقے اپنائے جائیں (ایف ایف سی رپورٹ، پیرا 9.41، iii)۔ اس مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے، صحت کے شعبے پر مرکزی اور ریاستی حکومتوں کا بجٹ خرچ مالی سال23 (بی ای) میں جی ڈی پی کے 2.1 فیصد اور مالی سال22 (آر ای) میں 2.2 فیصد تک پہنچ گیا، جبکہ مالی سال21 میں یہ 1.6 فیصد تھا۔
عام حکومت کے ذریعہ سماجی خدمات کے اخراجات میں رجحانات (مرکز اور ریاستوں کو ملاکر)
( کروڑ روپےمیں)
آئٹم
|
2015-16
|
2016-17
|
2017-18
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22 آر ای
|
2022-23 بی ای
|
کل اخراجات
|
3760611
|
4265969
|
4515946
|
5040747
|
5410887
|
6353359
|
7453320
|
8008684
|
سماجی خدمات پر اخراجات
|
915500
|
1040620
|
1139524
|
1278124
|
1364906
|
1479389
|
1944013
|
2132059
|
جس میں سے:
|
|
|
|
|
|
|
|
تعلیم
|
391881
|
434974
|
483481
|
526481
|
579575
|
575834
|
681396
|
757138
|
صحت
|
175272
|
213119
|
243388
|
265813
|
272648
|
317687
|
516427
|
548855
|
دیگر
|
348348
|
392527
|
412655
|
485829
|
512683
|
585868
|
746191
|
826065
|
جی ڈی پی کے فیصد کے مطابق
|
|
|
|
|
|
|
|
سماجی خدمات پر خرچ
|
6.6
|
6.8
|
6.7
|
6.8
|
6.8
|
7.5
|
8.2
|
8.3
|
جس میں سے:
|
|
|
|
|
|
|
|
تعلیم
|
2.8
|
2.8
|
2.8
|
2.8
|
2.9
|
2.9
|
2.9
|
2.9
|
صحت
|
1.3
|
1.4
|
1.4
|
1.4
|
1.4
|
1.6
|
2.2
|
2.1
|
دیگر
|
2.5
|
2.6
|
2.4
|
2.6
|
2.6
|
3.0
|
3.2
|
3.2
|
کل خرچ کے مطابق
|
|
|
|
|
|
|
|
سماجی خدمات پر خرچ
|
24.3
|
24.4
|
25.2
|
25.4
|
25.2
|
23.3
|
26.1
|
26.6
|
جس میں سے:
|
|
|
|
|
|
|
|
تعلیم
|
10.4
|
10.2
|
10.7
|
10.4
|
10.7
|
9.1
|
9.1
|
9.5
|
صحت
|
4.7
|
5.0
|
5.4
|
5.3
|
5.0
|
5.0
|
6.9
|
6.9
|
دیگر
|
9.3
|
9.2
|
9.1
|
9.6
|
9.5
|
9.2
|
10.0
|
10.3
|
سماجی خدمات کے فیصد کے مطابق
|
|
|
|
|
|
|
|
تعلیم
|
42.8
|
41.8
|
42.4
|
41.2
|
42.5
|
38.9
|
35.1
|
35.5
|
صحت
|
19.1
|
20.5
|
21.4
|
20.8
|
20.0
|
21.5
|
26.6
|
25.7
|
دیگر
|
38.0
|
37.7
|
36.2
|
38.0
|
37.6
|
39.6
|
38.4
|
38.7
|
موجودہ مارکیٹ قیمتوں پر جی ڈی پی کا تناسب 2011-12 کی بنیاد پر 2021-22 تک کے لئے ہے۔
سال 2022-23 کے لیے جی ڈی پی مرکزی بجٹ 2022-23 کے مطابق ہے۔
ذرائع: مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے بجٹ دستاویزات۔
نیشنل ہیلتھ اکاؤنٹ (این ایچ اے) کے مالی سال 19 کے تخمینے ظاہر کرتے ہیں کہ کل جی ڈی پی میں سرکاری صحت اخراجات (جی ایچ ای) کے حصہ میں مالی سال 14 کے 1.2 فیصد سے مالی سال 19 میں 1.3 فیصد تک کا اضافہ ہوا ہے۔ مزید برآں، کل صحت اخراجات (ٹی ایچ ای ) میں جی ایچ ای کا حصہ بھی وقت کے ساتھ بڑھتا گیا، جو مالی سال19 کے 40.6 فیصد پر ہے، جو کہ مالی سال14 کے 28.6 فیصد سے کافی زیادہ ہے۔
مجموعی طور پر، مالی سال19 کے لیے، ہندوستان کے لیے کل صحت اخراجات (ایف ایف سی) کا تخمینہ 5,96,440 کروڑ روپے (جی ڈی پی کا 3.2 فیصد اور فی کس 4,470 روپے) ہے۔ صحت کے موجودہ اخراجات (سی ایچ ای) 5,40,246 کروڑ روپے (90.6 فیصد) اور سرمایہ جاتی خرچ 56,194 کروڑ روپے (9.4 فیصد) ہے۔ سرکاری صحت اخراجات (جی ایچ ای) میں مرکزی حکومت کا حصہ 34.3 فیصد ہے اور ریاستی حکومتوں کا حصہ 65.7 فیصد ہے۔
قومی صحت پالیسی 2017 کی پالیسی سفارشات میں سے ایک سفارش کے مطابق تمام لوگوں کو صحت دیکھ بھال خدمات فراہم کرنے پر توجہ دیئے جانے کے تناظر میں، حکومت بنیادی صحت دیکھ بھال کے اخراجات پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور یہ مالی سال 14 کے 51.1 فیصد سے بڑھ کر مالی سال 19 میں 55.2 فیصد ہو گئی ہے۔ یہ نہ صرف نچلی سطح پر معیاری صحت خدمات کو یقینی بناتا ہے بلکہ ثانوی یا سہ سطحی صحت دیکھ بھال خدمات کی ضرورت والی بیماریوں کے امکانات کو بھی کم کرتا ہے۔ مالی سال14 اور مالی سال19 کے درمیان، جی ایچ ای میں پرائمری اور سیکنڈری کیئر کا حصہ 74.4 فیصد سے بڑھ کر 85.7 فیصد ہو گیا۔ دوسری طرف، اسی مدت کے دوران نجی صحت اخراجات میں بنیادی اور ثانوی نگہداشت کا حصہ 82.0 فیصد سے کم ہو کر 70.2 فیصد رہ گیا ہے۔
صحت پر سماجی تحفظ اخراجات، جس میں سوشل ہیلتھ انشورنس پروگرام، حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والی ہیلتھ انشورنس اسکیمیں اور سرکاری ملازمین کو دیئے جانے والے طبی معاوضے شامل ہیں، مالی سال 14 کے 6 فیصد سے بڑھ کر مالی سال 19 میں 9.6 فیصد ہو گئے ہیں۔ اقتصادی جائزہ یہ بتا تاہے کہ یہ ایک نمایاں اضافہ ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شہری بہتر سہولیات سے لیس ہیں اور صحت دیکھ بھال ان کی دہلیز پر فراہم کرنے کے حوالے سے انہیں مزید قابل رسائی بنا رہے ہیں۔ اس طرح کے متعدد اقدامات کی وجہ سے، ٹی ایچ ای کے فیصد کے طور پر حقیقی اخراجات (او او اپی ای) میں مالی سال14 کے 64.2 فیصد کے مقابلے مالی سال19 میں 48.2 فیصد تک کی کمی آئی ہے۔
صحت کے کل اخراجات (ٹی ایچ ای ) کے فیصد کے طور پر سرکاری صحت اخراجات (جی ایچ ای) اور حقیقی اخراجات (او او اپی ای)
سماجی تحفظ اخراجات اور پرائیویٹ ہیلتھ انشورنس اخراجات کل صحت اخراجات (ٹی ایچ ای ) کے مطابق
ماخذ: نیشنل ہیلتھ اکاؤنٹس،صحت و کنبہ بہبود کی وزارت
صحت کے کل اخراجات کے فیصد کے حساب سے حقیقی اخراجات – سال 2018-19 کے لیے ریاست وار
(نوٹ: جموں و کشمیر سے مراد لداخ سمیت سابقہ جموں و کشمیر ہے۔
ماخذ: نیشنل ہیلتھ اکاؤنٹس 2018-19، صحت و کنبہ بہبود کی وزارت)
صحت کے کل اخراجات کے فیصد کے حساب سے سرکاری اخراجات – سال 2018-19 کے لیے ریاست وار
(نوٹ: جموں و کشمیر سے مراد لداخ سمیت سابقہ جموں و کشمیر ہے۔
ماخذ: نیشنل ہیلتھ اکاؤنٹس 2018-19، صحت و کنبہ بہبود کی وزارت)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔م م ۔ ن ا۔
U-1023
(Release ID: 1894978)
Visitor Counter : 267