ریلوے کی وزارت
آر پی ایف نے 2022 میں جرائم کا ارتکاب کرنے والے 11268 افراد کو گرفتار کیا اور 7.37 کروڑ روپے مالیت کا چوری کیا گیا ریلوے کا سامان برآمد کیا
سال کے دوران آر پی ایف اہلکاروں نے 17,756 بچوں کو بچایا
آر پی ایف نے 194 بردہ فروشوں کو گرفتار کر کے ان کے چنگل سے 559 افراد کو چھڑا لیا گیا
آپریشن نارکوس کے تحت، آر پی ایف نے 1081 جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا اور ان کے قبضے سے تقریباً 80 کروڑ روپے مالیت کی این ڈی پی ایس برآمد کی
Posted On:
25 JAN 2023 10:48AM by PIB Delhi
ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) کی تشکیل ریلوے کی وزارت نے آر پی ایف ایکٹ، 1957 کے تحت کی تھی، جس کا مقصد ریلوے املاک کے بہتر تحفظ اور سکیورٹی کے لیے، ریلوے املاک کی نقل و حرکت میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے اور ریلوے املاک کی بہتر حفاظت اور سکیورٹی کے لیے معاون کوئی دیگر کام کرنا تھا ۔ آر پی ایف کو ریلوے املاک (غیر قانونی قبضہ) ایکٹ 1966 کے ضابطوں کے تحت ریلوے املاک کے خلاف جرائم کے مقدمات سے نمٹنے کا اختیار حاصل ہے۔ آر پی ایف کو 2004 سے ریلوے مسافروں کے معاملے اور ریلوے مسافروں کی حفاظت کی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے۔یہ فورس ریلوے مسافروں، پیسنجر ایریا اور ریلوے املاک کی حفاظت، مسافروں کے سفر اور سکیورٹی کی سہولت فراہم کرنے، خواتین اور بچوں کی ٹریفکنگ کو روکنے کے لیے اور ریلوے کے علاقوں میں پائے جانے والے بے سہارا بچوں کی بحالی کے لیے مناسب کارروائی کرنے کے واسطے مجرموں کے خلاف مسلسل لڑائی کا کام کرتی ہے۔ اس فورس کو مرکزی فورس کا امتیاز حاصل ہے جس کی صفوں میں خواتین کا سب سے بڑا حصہ (9 فیصد) ہے۔
سال 2022 کے دوران آر پی ایف کی کامیابیاں
آپریشن ’’ریل سرکشا‘‘ - اس آپریشن کے تحت، ریلوے املاک کی حفاظت کے مینڈیٹ کے مطابق، آر پی ایف نے ریلوے املاک سے متعلق جرائم کے خلاف قانونی کارروائی کی۔ سال کے دوران آر پی ایف نے ریلوے املاک کی چوری کے 6492 کیس درج کیے جن میں جرم کا ارتکاب کرنے والے 11268 افراد کو گرفتار کیا گیا اور چوری کی گئی 7.37 کروڑ روپے مالیت کی ریلوے املاک برآمد کی گئی۔
آپریشن ’’اپلبدھ‘‘ کے تحت دلالوں کے خلاف کارروائی - ریزرو سیٹوں کے لئے ریلوے ٹکٹوں کی خریداری عام آدمی کے واسطے ایک بہت مشکل کام رہا ہے کیونکہ دلالوں کے ذریعہ ٹکٹوں کو بڑے پیمانے پر روک لیا گیا تھا۔ آن لائن تصدیق شدہ ریلوے ریزرویشن حاصل کرنے کے لیے غیر قانونی سافٹ ویئر کے استعمال نے عام آدمی کے لئے کنفرم ٹکٹوں کی دستیابی کو بری طرح متاثر کیا۔ آر پی ایف دلالی (ریلوے ٹکٹوں کی خریداری اور سپلائی کا غیر قانوی کاروبار) میں ملوث افراد کے خلاف سخت اور مسلسل کارروائی کر رہی ہے۔ اس آپریشن کے تحت 5179 دلالوں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف 4884 مقدمات درج کیے گئے۔ اس میں آئی آر سی ٹی سی کے 1021 آتھرائزڈ ایجنٹس شامل ہیں جو ریزرو ٹکٹوں کو حاصل کرنے کے لئے غیر قانونی طریقے استعمال کرتے تھے۔ 140 سے زائد غیر قانونی سافٹ ویئرز کو ان کے ڈیولپرز، سپر سیلرز، سیلرز اور ایسا غیر قانونی سافٹ ویئر استعمال کرنے والے ریٹیلرز کی گرفتاری کے ساتھ روک دیا گیا۔
آپریشن ننھے فرشتے کے تحت بچوں کا بچاؤ- آر پی ایف دیکھ ریکھ اور تحفظ کے محتاج بچوں کی شناخت اور ان کو بچانے کے عظیم مقصد کے لئے کام کرتی ہے جو مختلف وجوہات کی بناء پر اپنے خاندان سے کھوئے ہوئے/جدا ہوگئے ہیں۔ وزارت ریلوے نے دسمبر 2021 میں ریلوے کے رابطے ساتھ مصیبت زدہ بچوں کی بہتر دیکھ بھال اور تحفظ کے لیے ایک نظرثانی شدہ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) جاری کیا جسے 2022 میں فعال کیا گیا۔ ایس او پی کے مطابق، فی الحال سی ایچ ڈیز 143 ریلوے اسٹیشنوں پر کام کر رہے ہیں۔ آر پی ایف نے ان بچوں کو دوبارہ خاندان سے ملانے میں اہم رول ادا کیا ہے جو کئی وجوہات کی وجہ سے اپنے خاندان سے الگ ہو گئے تھے اور ان بچوں کو بچایا گیا ہے جو دیکھ بھال اور تحفظ کے محتاج ہیں جو ہندوستانی ریلوے کے ساتھ رابطے میں آئے تھے۔ اس سلسلے میں، ایک اہم مہم یعنی ’نبھے فرشتے‘ ٹرینوں/ریلوے اسٹیشن پر دیکھ ریکھ اور تحفظ کے محتاج بچوں کو بچانے کے لیے انڈین ریلوے نے شروع کی ہے جس کے قابل ذکر نتائج سامنے آرہے ہیں۔ سال کے دوران 17,756 ایسے بچوں کو آر پی ایف اہلکاروں نے بچایا۔
آپریشن اے اے ایچ ٹی- آر پی ایف نے کل ہند رسائی کے ساتھ قومی سطح پر کام کرنے والے محافظ کے طور پر انسانی اسمگلنگ کے خلاف ملک کی لڑائی میں بھی حصہ لا ہے۔ اس فورس نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف ’’آپریشن اے اے ایچ ٹی‘‘ نامی ایک آپریشن شروع کیا ہے۔سال 2022 میں جاری معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کے مطابق انسانی اسمگلروں کی کوششوں کو روکنے کے لیے آر پی ایف کے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ یونٹس انڈین ریلوے کے 740 سے زیادہ مقامات پر پوسٹ (تھانہ) کی سطح پر کام کررہی ہے۔ اس سال کے دوران 194 سمگلروں کو گرفتار کرکے 559 افراد کو ان کے چنگل سے بچایا گیا۔ آر پی ایف نے 6 مئی 2022 کو ایسوسی ایشن آف والنٹری ایکشن (نوبل انعام یافتہ جناب کیلاش ستیارتھی کا ایک ادارہ) جسے بچپن بچاؤ آندولن بھی کہا جاتا ہے کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں، جس کا مقصد آر پی ایف اور ریلوے کے جوانوں کے چھاپے، بچاؤ اور انسانی اسمگلنگ سے متعلق معلومات کے اشتراک کے لیے استعداد کار میں اضافہ کرنا ہے۔
مشن ’’جیون رکشا‘‘ - ایسے واقعات ہوتے ہیں جن میں مسافر جلدی میں چلتی ٹرین میں چڑھنے / اترنے کی کوشش کرتے ہیں، پھسل کر گر جاتے ہیں اور ان کا ٹرین کے پہیوں کے نیچے آنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ ایسی مثالیں بھی ہیں جہاں پریشان لوگ جان بوجھ کر چلتی ٹرین کے سامنے آکر خودکشی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس آپریشن کے تحت آر پی ایف اہلکار اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر دوسروں کی جان بچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ سال کے دوران آر پی ایف اہلکاروں نے 852 قیمتی جانوں کو بچایا۔
آپریشن ’’نارکوس‘‘ - منشیات نہ صرف نوجوانوں کی صحت کو تباہ کرتی ہے بلکہ یہ ملک کی معیشت اور فلاح و بہبود کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔ آر پی ایف کو 2019 میں این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت تلاشی، ضبطی اور گرفتاری کا اختیار دیا گیا ہے۔ ریل کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف مہم پر توجہ دینے کے لیے، آر پی ایف نے آپریشن نارکوس شروع کیا اور 1081 مجرموں کو گرفتار کیا اورانہیں مزید قانونی کارروائی کے لئےبااختیار ایجنسیوں کے حوالے کیا اور تقریباً 80 کروڑ روپے مالیت کے این ڈی پی ایس برآمد کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
آپریشن ’’امانت‘‘ کے تحت سامان کی بازیابی اور سپردگی - بہت سے مسافر ٹرین میں سوار ہونے یا ٹرین/اسٹیشن سے نکلنے کے لیے جلدی میں اپنا سارا سامان لینا بھول جاتے ہیں۔ اس آپریشن کے تحت آر پی ایف اہلکار اس طرح کے سامان کو محفوظ کرنے اور انہیں صحیح مالک تک پہنچانے میں مدد کرتے ہیں۔ اس آپریشن کے تحت، آر پی ایف نے تقریباً 25500 سامان برآمد کیا جس کی قیمت 46.5 کروڑ روپے سے زیادہ تھی۔
آپریشن ’ڈبلیو آئی ایل ای پی‘ - جنگلی جانوروں، ان کے جسمانی اعضاء اور جنگلی پیداور کی اسمگلنگ فطرت کے خلاف جرم ہے۔ آر پی ایف اس معاملے میں حساس ہے اور اس نے اس آپریشن کے تحت ریلوے کے ذریعے جنگلی جانوروں کی غیر قانونی تجارت میں ملوث اسمگلروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ سال کے دوران ممنوعہ جنگلی جانوروں کی غیر قانونی تجارت کے 129 واقعات کا پتہ چلا اور 75 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ آر پی ایف اس سلسلے میں ڈبلیو سی سی بی اور دیگر متعلقین کے ساتھ مسلسل کام کر رہی ہے۔
آپریشن ’یاتری سرکشا‘ - آر پی ایف مسافروں اور ان کے سامان کی حفاظت کے لئے ایک انتھک مشن پر ہے۔ آپریشن یاتری سرکا 2022 میں شروع کیا گیا تھا جس کا مقصد اس سمت میں آر پی ایف کی کوششوں میں توجہ مرکو ز کرنا تھا۔ یہ ہنگامی ردعمل کو بہتر بنا کر نہ صرف مسافروں کی سیکورٹی سے متعلق شکایات کو ریئل ٹائم میں حل کر رہا ہے، بلکہ مسافروں سے متعلق جرائم کی روک تھام اور ان کا پتہ لگانے کے لیے جی آر پی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
ایمرجنسی رسپانس - اس پہل کے تحت، آر پی ایف ریلوے کے ذریعے مسافروں کی حفاظت اور محفوظ سفر پر خصوصی توجہ دیتی ہے۔ آر پی ایف ٹول فری نمبر 139 (ایمرجنسی رسپانس سپورٹ سسٹم نمبر 112 کے ساتھ مربوط) اور دیگر سوشل میڈیا فورمز (یعنی ٹویٹر، فیس بک، انسٹاگرام، کو وغیرہ) کے ذریعے 24 گھنٹے کال پر بھی دستیاب ہے تاکہ سیکیورٹی اور دیگر شکایات کو موصول اور حل کیا جا سکے۔ سال کے دوران آر پی ایف نے اپنے سفر کے دوران ریئل ٹائم سیکورٹی سے متعلق مدد کی ضرورت والے افراد کی 2 لاکھ سے زیادہ کالوں کو اٹینڈ کیا۔
پسنجر کرائم کی روک تھام اور اس کا پتہ لگانا- اس آپریشن کے تحت، آر پی ایف ریلوے کے ذریعے مسافروں کی حفاظت اور محفوظ سفر پر خصوصی توجہ دیتی ہے۔ آر پی ایف کے ذریعہ آئی پی سی کے تحت مسافروں سے متعلق جرائم کے کیسوں کا پتہ لگایا جاتا ہے اور گرفتار افراد کو مزید قانونی کارروائی کے لیے جی آر پی/پولیس کے حوالے کیا جاتاہے۔ سال کے دوران آر پی ایف نے آئی پی سی کے تحت مختلف قسم کے مسافروں سے متعلق جرائم میں ملوث 5749 مجرموں کو گرفتار کیا اور انہیں جی آر پی/پولیس کے حوالے کیا۔ ان میں ڈراگنگ میں ملوث 82، 30 ڈکیتوں، 380 لٹیروں، 2628 چوروں، 1016 چین اسنیچر اور 93 خواتین کے خلاف جرائم میں ملوث افراد شامل ہیں۔
آپریشن مہیلا سرکشا کے تحت خواتین کا تحفظ- اکتوبر 2020 سے پورے انڈین ریلوے نیٹ ورک میں ’میری سہیلی پہل‘کا آغاز کیا گیا تھا ، اس کو مزید بہتر بنایا گیا۔ اس پہل کا مقصد تنہا یا چھوٹے بچوں کے ساتھ لمبی دوری کی ٹرینوں میں سفر کر نے خاتون مسافروں کو ان کے سفر کے آغاز والے اسٹیشن سے آخری اسٹیشن تک کے پورے سفر دوران تحفظ فراہم کرانا ہے۔ اس کے نفاذ کے لیے تمام زونل ریلوے میں خاتون آر پی ایف اہلکاروں کی وقف ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ فی الحال، اوسطاً، اس مقصد کے لیے 243 ٹیمیں تعینات کی جا رہی ہیں، جو انڈین ریلوے میں روزانہ اوسطاً 640 سے زیادہ ٹرینوں کا احاطہ کرتی ہیں۔ ان میری سہیلی ٹیموں کو بااختیار بنانے کے لیے، میری سہیلی آئی ٹی ماڈیول کو 2022 میں فعال کیا گیا تھا تاکہ ان ٹیموں کو ان خاتون مسافروں کے ٹارگٹ گروپ کی شناخت کرنے میں مدد ملے جن کو سیکورٹی اور بھروسے کی ضرورت ہے۔
خاتون مسافروں کی حفاظت اور سکیورٹی انڈین ریلوے کے لئے اہم رہے ہیں۔ خاتون مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے دیگر حفاظتی اقدامات بھی نافذ کیے گئے ہیں جیسے کہ مرد اور خاتون آر پی ایف عملے کے مخلوط عملے کے ذریعے ٹرین کی حفاظت، 861 اسٹیشنوں اور تقریباً 6368 بوگیوں پر سی سی ٹی وی سسٹم، لیڈیز اسپیشل مضافاتی ٹرینوں میں لیڈی ایسکارٹس، لیڈیز کوچز میں سفر کرنے والے غیر مجاز مسافروں کے خلاف باقاعدہ مہم۔
آپریشن ماتر شکتی کے تحت حاملہ خواتین کو بچے کی پیدائش میں مدد فراہم کرانا – آر پی ایف اہلکار، خاص طور پر خاتون آر پی ایف اہلکار، ٹرین کے سفر کے دوران زچگی والی حاملہ خواتین کی مدد کرنے کے لیے آپریشن ماتر شکتی کے تحت بچے کی پیدائش میں مدد کرتی ہیں۔ ایک سال کے دوران، آر پی ایف کی خاتون اہلکاروں نے ایسے 209 بچوں کی پیدائش میں مدد کی۔
آپریشن ’’سیوا‘‘ کے تحت بیمار، زخمی، معذور افراد کی مدد - اس آپریشن کے تحت آر پی ایف اہلکار بزرگ شہریوں، خواتین، جسمانی طور پر معذور اور بیمار/زخمی افراد کو ٹرینوں اور اس سے منسلک خدمات کے ذریعے سفر میں مدد کرتے ہیں یعنی وہیل چیئرز،اسٹریچر، طبی امداد، ایمبولینس، ادویات اور بچوں کا کھانا وغیرہ جیسی دیگر سہولیات فراہم کراتے ہیں۔ سال کے دوران 37000 سے زیادہ ایسے افراد کو آر پی ایف نے مدد فراہم کی۔
آپریشن ’’سترک‘‘ کے تحت ممنوعہ / غیر قانونی سامان لے جانے کے خلاف کارروائی: ٹرینوں کے ذریعے ممنوعہ اشیاء لے جانا، ٹیکس چوروں / قانون شکنی کرنے والوں کے لئے ایک بڑا ذریعہ بن گیا ہے۔ اس آپریشن کا مقصد دیگر قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں (ایل ای اے) کو ان کے کام میں مدد کرنا ہے جس کے تحت آر پی ایف اپنے طور پر کام کرتی ہے/ممنوعہ اشیاء جیسے تمباکو مصنوعات، شراب، ایف آئی سی این/بغیر حساب والا حساب سونا/ بغیر حساب والی نقدی/ بغیر حساب والی دیگر قیمتی دھاتیں/اسمگل شدہ سامان/ہتھیار/ گولہ بارود/ دھماکہ خیز مواد اور ممنوعہ ادویات جیسی چیزوں برآمد کرنے میں دیگر ایل ای ایز کی مدد کرتی ہیں۔ سال کے دوران، آر پی ایف نے ان سرگرمیوں میں ملوث 2331 افراد کو گرفتار کیا اور انہیں مزید قانونی کارروائی کے لیے متعلقہ ایل ای ایز کے حوالے کیا ہے۔ اس مہم میں 7.47 کروڑ روپے مالیت تمباکو مصنوعات 3.32 کروڑ روپے مالیت کی شراب اور درج ذیل تفصیل کے مطابق دیگر اشیاء کو ضبط کیا گیا-
اجناس
|
ضبط کئے گئے سامان کی قیمت (روپے کروڑ میں)
|
بغیر حساب والا سونا
|
48.8
|
بغیر حساب والی چاندی
|
8.21
|
بغیر حساب والی دیگر قیمتی دھاتیں
|
0.35
|
غیر ملکی اصل والے دیگر اسمگل شدہ سامان
|
2.77
|
بغیر حساب والی نقدی
|
25.37
|
اسلحہ/گولہ بارود/دھماکہ خیز مادہ
|
0.82
|
ضبط شدہ دیگر سامان جیسے ممنوعہ انجیکشن وغیرہ۔
|
1.7
|
آپریشن ’سنرکشا‘ کے تحت ریل آپریشنز کی حفاظت کو بڑھانے کی کوششیں: یہ آپریشن مسافروں کی حفاظت کو بڑھانے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ چلتی ٹرین پر پتھراؤ کرنے، ٹرین میں آتش گیر یا پٹاخے وغیرہ لے جانے میں ملوث مجرموں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ سال کے دوران چلتی ٹرینوں پر پتھراؤ کے 1503 معاملے آر پی ایف نے درج کیے جس کے بعد 488 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ آر پی ایف کی طرف سے ریلوے ٹریک کے قریب رہنے والوں کو آگاہ کرنے کے لیے مختلف ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے کئی بیداری مہم چلائی جا رہی ہے۔ اس مہم میں ٹرینوں میں آتش گیر مواد / پٹاخے لے جانے والے 100 سے زائد افراد کو بھی گرفتار کیا گیا۔
آپریشن ’جنادیش‘ کے تحت اسمبلی انتخابات کے دوران تعیناتی - ہماچل پردیش، گجرات، گوا، منی پور، پنجاب، اتر پردیش اور اتراکھنڈ کی ریاستوں میں تعینات آر پی ایف دستوں نے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے اور اسمبلی/پارلیمانی انتخابات کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے میں مدد کی ہے۔
آپریشن ’ساتھی‘ کے تحت شہری ایکشن پروگرام- اس آپریشن کے تحت، خاص طور پر ریلوے پٹریوں سے ملحقہ علاقوں میں نوجوانوں کو ان کی مہارت کی نشوونما کے لیے مشغول کرنے اور ان کو فائدہ مند روزگار کی سہولت فراہم کرنے کے لیے کئی معاشرتی آؤٹ ریچ پروگرام چلائے گئے۔ پی ایس یوز کو ان کے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری فنڈ کے ذریعے منسلک کرنے کے لیے مناسب تربیت کا تصور کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد کمیونٹی کے ساتھ اعتماد کا رشتہ استوار کرنا، کمزور نوجوانوں کو جرائم کے راستے سے دور کرنا اور ریلوے اور اس کے مسافروں کے خلاف جرائم پر قابو پانے اور سیکورٹی کے لیے کمیونٹی کی مدد حاصل کرنا ہے۔
آپریشن ڈگنٹی کے تحت دیکھ بھال اور تحفظ کے ضرورت مند بالغوں کا بچاؤ- اس آپریشن کے تحت نگہداشت اور تحفظ کی ضرورت مند خواتین سمیت ایسے بالغوں کو بچایا جاتا ہے جو ریلوے کے ساتھ رابطے میں آتے ہیں مثلاً بھاگے ہوئے، لاوارث، منشیات کے عادی، بے سہارا، اغوا شدہ، پیچھے چھوٹا جانے والے، لاپتہ، جن کو طبی امداد کی ضرورت ہے، گر جانے والے، ذہنی طور پر پریشان افراد۔ سال 2022 کے دوران تقریباً ایسے 3400 افراد کو بچایا گیا۔
آپریشن ریل پرہری کے تحت ٹرینوں کے ذریعے فرار ہونے والے مشتبہ افراد کو پکڑنے میں ریاستی پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو مدد فراہم کرانا- آر پی ایف کے اہلکاروں کو اہم اسٹیشنوں پر اپنی اسٹریٹجک پوزیشننگ، اپنی کل ہند پہنچ، اپنی کمانڈ اور نگرانی کے اتحاد اور ہنگامی صورتحال کا فوری جواب دینے کے سلسلے میں یو ایس پی حاصل ہے۔ یہ اس وقت کام آتا ہے جب کسی خاص ریاست کی ریاستی پولیس اپنے مشتبہ افراد کو کسی دوسری ریاست سے گزرنے والی ٹرینوں کے ذریعے فرار ہوتے ہوئے پاتی ہے۔ مزید برآں، قانون کے لمبے ہاتھ سے فرار ہونے والے بہت سے مشتبہ افراد اپنے معمول کی چیکنگ پروٹوکول کے دوران آر پی ایف کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔ آپریشن ریل پرہری کے تحت، آر پی ایف دیگر پولیس فورسز/ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو ٹرینوں سے فرار ہونے والے مشتبہ افراد کو پکڑنے میں اپنی یو ایس پی کا استعمال کرتا ہے۔ سال 2022 کے دوران، 151 ایسے مشتبہ افراد کو آر پی ایف نے پکڑا اور متعلقہ ایجنسیوں کے حوالے کیا جو ان کے ذریعہ ریلوے کے علاقے سے باہر کیے گئے جرائم میں ملوث تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ا گ۔ ن ا۔
U- 822
(Release ID: 1893554)
Visitor Counter : 186