کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جناب پیوش گوئل نے تجارتوں  سے  اپنےتجارتی طور طریقوں میں پائیدار اور سبز نقطہ نظر اپنانے کو کہا


جی-20کی تھیم-’ایک کرہ ارض، ایک خاندان، ایک مستقبل‘ کے توسط سے ہندوستان دنیا کو ایک دوسرے کی دیکھ بھال کرنے اور کرہ ارض و ہمارے بچوں کے مستقبل کے لئےزیادہ سے زیادہ مکالمہ اور فکر رکھنے کے لئے متحرک کرنا چاہتا ہے:جناب پیوش گوئل

ہمیں بین نسلی مساوات کا لازمی طور سے احترام کرنا چاہئے-ہمیں اس سیارے کے تمام وسائل کا استعمال کرنے کا اختیار نہیں ہے:جناب پیوش گوئل

ہندوستان اشتراک اور تعاون کے ذریعے عالمی معیشت کو طاقتور بنانے کی امید کرتا ہے:جناب پیوش گوئل

کم  تجارتوں نے ہندوستان میں مینوفیکچرنگ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، وہ ہماری مسابقت اور نئی مصنوعات کو نئی شکل دینے و ڈیزائن کرنے کی اہلیت کےسبب پھلتے پھولتے اور بڑھتے ہیں:جناب پیوش گوئل

وزیر محترم نے آج نیتاجی سبھاش چندر بوس کو ان کے یوم پیدائش پر خراب عقیدت پیش کی

Posted On: 23 JAN 2023 3:08PM by PIB Delhi

کامرس و صنعت، صارفین امور، غذا اور عوامی تقسیم نظام اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے تجارتوں سے تجارتی  طورطریقوں میں ایک پائیدار اور سبز نقطہ نظر اپنانے کو کہا ہے۔انہوں نے یہ جاننے کے لئے ان سے جی -20 کے ساتھ بی-20کے پلیٹ فارم کا استعمال کرنے کو کہا کہ ہم اجتماعی طور سے ایک پائیدار اور انصاف پر مبنی مستقبل کے ایجنڈے کی سمت میں کس طرح کام کرسکتے ہیں۔وہ آج گاندھی نگر میں عالمی تجارتی برادری کے ساتھ آفیشل  جی-20 ڈائیلاگ فورم بزنس20(بی-20)کی اثاثی میٹنگ سے خطاب کررہے تھے۔

جناب گوئل نے آج نیتاجی سبھاش چندر بوس کو ان کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کی اور کہا کہ وہ ہماری جدوجہد آزادی کی سرکردہ مشعلوں میں سے ایک تھے۔وزیر موصوف نے کہا کہ نیتاجی نے ایک ایسے ملک کا خواب دیکھا تھا ، جس میں ملک کے ہر شہری کو اس کی خوشحالی میں حصہ مل سکے۔

01.jpg

وزیر موصوف نے  وزیر اعظم جناب نریندرمودی کے اَمن اور مکالمہ، منظم اور شمولیاتی ترقی اور انسانی نظریے کے ’وسودھیو کُٹمب کم‘وژن کی ستائش کی اور  کہا کہ ہندوستان ایک ذمہ دار عالمی شہری بننے کا خواہش مند ہے، خواہ یہ موسمیاتی تبدیلی کا شعبہ ہو یاڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے کا۔جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان میں جی -20 کی تھیم-’ایک کرہ ارض، ایک خاندان، ایک مستقبل‘کے توسط سے ہم دنیا کو ایک دوسرے کی دیکھ بھال، زیادہ سے زیادہ مکالمہ اور سیارے کے لئے زیادہ سے زیادہ تشویش اور ہمارے بچوں کے مستقبل کے لئے متحرک کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مہاتماگاندھی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ دنیا ٹرسٹی کی شکل میں وراثت میں ملی ہے اور یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم آئندہ کہ نسل کے لئے ایک بہتر دنیا چھوڑ کر جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں بین نسلی مساوات کا لازمی احترام کرنا چاہئے –ہمیں اس سیارے کے تمام وسائل کا استعمال کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

وزیر    موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان ہمیشہ پائیدار ترقی کے لئے کھڑا رہا ہے۔انہوں نے حوالہ دیا کہ ماحولیاتی اہداف کو اپنانے اور لاگو   کرنے کے معاملے میں یہ دنیا کہ سرفہرست 5ممالک میں سے ایک ہے۔ہندوستان مستقل کے طور سے یواین ایف سی سی سی رپورٹ داخل کرتا ہے اور 2021 میں اپنی قائم شدہ صلاحیت میں قابل تجدید توانائی کا 40فیصد حصہ ہونے کے 2030کے اپنے ہدف کو پہلے ہی عبور کرچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہر  پائیدار ترقیاتی ہدف کو بہت  سنجیدگی سے لیتا ہے۔

ترقی کے  حوالے سے ہندوستان کے حیرت انگیز سفر کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان پچھلی تین دہائیوں میں  متعدد ناخوشگوار واقعات کے باوجودتقریباً 12 گنا ترقی کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بنا کسی امتیاز کے  سماج کے ہر فرقے  اور ملک کے کونے کونے تک شمولیاتی ترقی  کوپہنچانے کے لئے حکومت کے ذریعے انقلابی قدم اٹھائے گئے ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم نے  ہندوستانی معیشت کو رفتار دینے کے لئے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری، سالمیت ، تکسیری ترقی اور بین الاقوامی نقطہ  نظر  کے پس منظر میں 4’آئی‘پر مسلسل توجہ مرکوز کی ہے۔ انہوں نے     حکومت کی کچھ انقلابی پہلوں کے بارے میں گفتگو کی۔ انہوں نے  کہا کہ ڈیجیٹل انڈیا مشن نے یہ  یقینی بنایا ہے کہ آج ہمارے پاس مواصلات میں کنکٹی وٹی کی جو سطحیں ہیں اور اگلے 2برسوں میں جو    منصوبہ سازی کی جارہی ہے، وہ ہمیں ٹیکنالوجی کے معاملے میں سرفہرست 5 یا 6ممالک میں پہنچادے گی۔ یہ ہمیں اسمارٹ طریقے سے شمولیاتی اقتصادی ترقی  حاصل کرنے میں معاونت کرے گی۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ سرکار لوگوں کے لئے زندگی کی بنیادی ضرورتوں جیسے غذا، پناہ گاہ، کپڑا، تعلیم، صحت وغیرہ کو تحفظ فراہم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ا س سے انہیں اس بات کی تحریک ملی ہے کہ وہ اپنی زندگی میں بہتر چیزوں کی خواہش کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ وباء کی انتہا کے دوران بھی ملک میں فاقہ کشی کی وجہ سے کسی کی موت نہیں ہوئی۔ اس کے لئے ملک بھر میں تقریباً 800ملین لوگوں کو مناسب غذائی اجناس  فراہم کرنے کے مشن سمیت کئی سرکاری پہلیں ذمہ دار ہیں۔انہوں نے اُجاگر کیا کہ ہندوستان میں دنیا کا سب سے بڑا اور کامیاب مفت   صحت  خدمات پروگرام ہے، جس میں 500ملین لوگ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 35ملین خاندان ، جو آخری پائیدان پر تھے، جو سب سے زیادہ اس بات کے  اہل تھے، اس کے باوجود سب سے زیادہ محروم تھے، انہیں تمام بنیادی سہولتوں سے لیس گھرفراہم کئے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سرکار کسانوں کی آمدنی بڑھانے میں بھی کامیاب رہی ہے۔

جناب   گوئل نے کہا کہ دنیا اس بات کو لے کر تشویش میں مبتلا تھی کہ ہندوستان وباء سے کیسے نمٹے گا، اُس نے اِس  خوف کو اُمید میں بدل دیا اور عالمی  معیشت میں ایک روشن مقام   کے ساتھ اُبھرا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان میں جو مواقع ہیں، دنیا میں کوئی بازار اُتنا بڑا نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان مسابقت کے درمیان تعاون اور اشتراک کے توسط سے عالمی معیشت کو طاقت دینے کی امید کرتا ہے اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے ہندوستانی اور غیر ملکی دونو ں کمپنیوں سے ہندوستان کو ایک بنیاد بناکر دنیا کی خدمت کرنے کو کہا۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان آنے والی تجارتیں ہماری مسابقت کے سبب ہمیشہ کامیاب رہی ہے۔انہوں نے اس بات کا بھی اظہار کیا کہ ہندوستان قانون کی حکمرانی کی پیشکش کے ساتھ تحریک اور فیصلہ کن قیادت اور شفاف سرکاری پالیسیوں کی پیشکش کرتا ہے اور اس میں کوئی غیر شفاف ماڈل اور کوئی پوشیدہ سبسڈی نہیں ہے۔انہوں نے ایک برطانوی کمپنی کی مثال دی، جو برطانیہ میں مینوفیکچرنگ کررہی تھی، کچھ ممالک کو اپنا مال سپلائی کرتی تھی اور اس کا ٹرن اوور بہت  معمولی تھا۔ کچھ سال پہلے اس کمپنی نے ہندوستان میں مینوفیکچرنگ قائم کی اور ہندوستانی مینوفیکچرنگ کی مسابقت اور ڈیزائن و اختراعات کے توسط سے نئی مصنوعات کو لانچ کرنے کی ہماری صلاحیت کے سبب یہ کمپنی اب ہندوستان سے دنیا بھر کے 110 سے زیادہ ممالک کو سستی اور مسابقتی قیمتوں پر مصنوعات کی سپلائی کرتی ہے۔

انہوں نے  امید ظاہر کی کہ اگست تک ہمارے پاس بی -20 کے لئے ایک مضبوط ڈھانچہ ہوگااور ہم ذمہ داری ، دیکھ بھال اور تشویش ، یکجہتی اور اتحاد کا پیغام دینے میں کامیاب ہوں گے۔ ایک ایسا پیغام کہ ہم سب ہندوستان سے دنیا کے لئے اپنے بچوں کے بہتر   مستقبل کے لئے ایک ساتھ مل کر کام کریں گے۔

02.jpg

ہندوستان نے  یکم دسمبر 2022 سے جی-20 کی صدارت حاصل کی ہے۔جی -20 بین الاقوامی اقتصادی تعاون کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔ 2010 میں قائم بی-20، جی-20 میں سب سے اہم انگیجمنٹ گروپ میں سے ایک ہے، جس میں کمپنیاں اور تجارتی  ادارے شراکت دار ہیں۔ بی-20 عالمی تجارتی دنیا کے لیڈروں کو عالمی اقتصادی اور تجارتی ضابطوں کے ایشوز پر ان کے خیالات کے لئے متحرک کرنے کے عمل کی قیادت کرتا ہے اور پوری جی-20 تجارتی برادری کے لئے ایک آواز میں بولتا ہے۔

بی-20 سات ٹاسک فورس اور دو ایکشن کونسل کے ذریعے کام کرے گا، جسے جی -20 کے لئے اتفاق رائے پر مبنی پالیسی سفارشات  تیار کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔

تقریب میں جناب اشونی ویشنو ، ریلوے، مواصلات اور الیکٹرونک  و اطلاعاتی  ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر، جناب امیتابھ کانت؛ جی-20 انڈیا شیرپا  اور جناب این چندر سیکھرن  جو بی-20 انڈیا کے سربراہ ہیں، جناب انوراگ جین، سیکریٹری ڈی پی آئی آئی ٹی، کامرس و صنعت کی وزارت اور دوسری اہم شخصیات موجود تھیں۔جی-20ممبر ملکوں  اور مدعو ممالک کے سی ای او اور بزنس ایگزیکٹیو سمیت 200 سے زیادہ غیر ملکی نمائندوں کے علاوہ اندرون ملک کے 400 سے زیادہ نمائندوں نے اس اثاثی میٹنگ میں حصہ لیا ۔

بی-20 بات چیت میں وسیع  شعبوں

فوٹو

************

ش ح۔ج ق۔ ن ع

(U: 751)



(Release ID: 1893095) Visitor Counter : 165