بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
کے وی آئی سی پہل - چیئر مین نے کرناٹک کے مالا ولّی ضلع میں شہد کی مکھیوں کے 300 باکس تقسیم کئے
Posted On:
19 JAN 2023 12:23PM by PIB Delhi
وزیراعظم کے ‘آتم نر بھر بھارت’ کے خواب کو پورا کرنے کے لئے، کھادی اور گرام اُدیوگ کمیشن کے چیئر مین جناب منوج کمار ، 18 سے 21 جنوری 2023 تک کرناٹک کے ایک چار روزہ دورے پر ہیں۔ اس خطے کے اپنے پہلے کے دورے کے دوران انہوں نے، پہلے دن ،کے وی آئی سی کے ذریعہ نافذ کر دہ ہنی مشن پروگرام کے تحت ، شہد کی مکھیوں کے 300 باکس تقسیم کئے، جس میں آلات اور مکھیوں کی کالونیز شامل ہیں۔ انہوں گرام ادیوگ وکاس یوجنا کے تحت، مٹی کے برتن سازی کے کام میں مصروف افراد کی مہارت کی اپ گریڈیشن کے لئے ،الیکٹرک پورٹل کے وہیل تربیتی پروگرام کا افتتاح بھی کیا ، جس میں ملا ولّی میں تقریبا 400 آموز کار شرکت کر رہے ہیں۔
اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جناب منوج کمار نے کہا کہ کے وی آئی سی ، نوجوانوں ، خاص طور پر گاؤوں میں خواتین، اور پہاڑی سرحدی علاقوں میں اپنی مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعہ کے لئے روز گار کے مواقع وضع کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، جس کا مقصد وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ‘خود کفیل ہندوستان’ کے ویژن کو پورا کرنا ہے۔ یہ ، مکمل ذاتی وقار کے ساتھ چرخوں پر کتائی کے ذریعہ لاکھوں بنکروں میں خود انحصاری پیدا کرنے کا باعث بھی بن رہا ہے اور وہ اپنے کنبوں کی روز مرہ کی ضروریات پوری کر رہے ہیں۔
کے وی آئی سی کے چیئر مین نے اس بات کا اعادہ بھی کیا کہ کے وی آئی سی ، اپنی متنوع کاوشوں کے ذریعہ ملک میں روز گار کے اضافی مواقع وضع کرنے میں بھی حصہ رسدی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہد کی مکھیوں کے باکسز، مشینیں اور بی کالونی، ان مستفدین کو فراہم کرنے سے بھی روز گار کے نئے طریقہ وضع ہوں گے، جو مکھی پالن میں تربیت یافتہ ہیں۔
انہوں نے چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کو شروع کر کے اور روز گار کی تلاش کرنے کی بجائے ‘‘روز گار فراہم کرنے والے بننے کے ذریعہ ملک کے نوجوانوں کو خود کفیل بنانے کے وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ویژن پر بھی زور دیا۔
جناب منوج کمار نے ملک میں پی ایم ای جی پی کے ذریعہ صنعتیں قائم کرنے کی تفصیلات بھی شراکت کیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مینو فیکچرنگ کی صنعتوں کو فروغ دینے کے ضمن میں ، مینو فیکچرنگ کے شعبے کے تحت ایک اکائی قائم کرنے کی زیادہ سے زیادہ لاگت کو بھی ، حکومت ہند نے 25 لاکھ روپے سے بڑھا کر 50 لاکھ روپے کر دیا ہے، اس سے پی ایم ای جی پی اسکیم کے تحت نئی صنعتیں قائم کرنے کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
چیئر مین نے کہا کہ یہ بات اہم ہے کہ ملا ولّی جیسے علاقوں اور ملک کے دیگر حصوں میں پروجیکٹ آر ای - ایچ اے وی کا نفاذ کیا جا رہا ہے اور ہاتھیوں کے روز مرہ کے راستوں پر شہد کے چھتوں کو بنایا جا رہا ہے، تاکہ یہ فلڈ گیٹ کے طور پر کام کریں اور ہاتھیوں کے حملے کے باعث ہونے والی انسانی ہلاکتوں کو روک سکیں۔ اس کے کامیاب نتائج سامنے آئے ہیں۔
ا نہوں نے مزید کہا کہ کے وی آئی سی نے، گزشتہ مالی برس کے دوران کرناٹک کی ریاست میں ‘ہنی مشن’ پروگرام کے تحت 80 شہد پالن والوں کو 800 شہد کی مکھیوں کے باکسز، آلات اور شہد کی مکھیوں کی کالونیز تقسیم کی ہیں۔ اس کے علاوہ کے وی آئی سی نے ‘کمہار سشاکتی کرن یوجنا’ کے تحت برتن سازوں کو 100 الیکٹرک وہیلز بھی تقسیم کئے ہیں، جن کے چمڑے کی صنعت کے پروگرام کے تحت تربیت یافتہ چمڑے کی صفائی کرنے والے دستکاروں کو 201 ٹول کٹس بھی تقسیم کی گئی ہیں۔ پی ایم ای جی پی اسکیم کے تحت 5864 اکائیاں قائم کی گئی ہیں، جن کے ذریعہ 46912 افراد کو روز گار کے موقع فراہم کئے گئے اور تقریبا 157.74 کروڑ روپے کی سبسڈی دی گئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ا ع- ق ر)
U-634
(Release ID: 1892157)
Visitor Counter : 154