وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ماہی پروری کے محکمے نے ‘ساگر پری کرما’ فیز III کے لیے منصوبہ بندی کی میٹنگ منعقد کی

Posted On: 17 JAN 2023 2:19PM by PIB Delhi

ساگر پری کرما پروگرام کا انعقاد پہلے سے طے شدہ سمندری راستے سے کیا جا رہا ہے جس میں ساحلی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا احاطہ کیا جا رہا ہے۔

 جناب  پرشوتم روپالا نے ‘‘ساگر پری کرما گیت ’’  کا مراٹھی ورژن لانچ کیا۔

ریاست مہاراشٹر میں ‘ساگر پری کرما’کے تیسرے مرحلے کا پروگرام منعقد کیا جا رہا ہے اور اس کے لئے ریاستی حکام نے ایک عارضی منصوبہ تجویز کیا ہے۔

بات چیت کا مقصد ماہی گیروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے مسائل کو حل کرنا اور حکومت ہند کی طرف سے نافذ کی جانے والی پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا’(پی ایم ایم ایس وائی)،  جیسی  ماہی گیری کی مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعے ان کی معاشی ترقی کے عمل کو  آسان بنانا ہے ۔

 

 

جناب  پرشوتم روپالا کی صدارت میں محکمہ ماہی پروری نے ‘ساگر پرکرما’ فیز III کے لیے منصوبہ بندی کی میٹنگ کا انعقاد کیا۔

محکمہ ماہی پروری(ڈی او ایف) ، ماہی پروری، حیوانات اور دودھ کی پیداوار کی وزارت، حکومت ہند(جی او آئی) نے 75 ویں آزادی کا امرت مہوتسو کے موقع پر ‘ساگر پری کرما’  پروگرام شروع کیا ہے۔ ساگر پری کرما پروگرام کا انعقاد پہلے سے طے شدہ سمندری راستے سے کیا جا رہا ہے جس میں ساحلی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔

حکومت ہند کے ماہی پروری، حیوانات اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا کی صدارت میں ڈی او ایف نے نئی دہلی میں 'ساگر پری کرما' فیز III کے لیے منصوبہ بندی میٹنگ کا اہتمام کیا۔ اس پروگرام میں جے ایس ( بحری ماہی  پروری ) ،  ڈی او ایف  جی او آئی نے شرکت کی، تمام شرکاء کا خیرمقدم کیا اور میٹنگ کا ایجنڈا ترتیب دیا جبکہ سیکرٹری،  ڈی او ایف  جی او آئی نے گزشتہ دو پروگراموں کا خلاصہ پیش کیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ بندرگاہوں کی تکمیل اور اپ گریڈیشن جیسی اہم سرگرمیوں، ماہی گیر برادریوں میں مصنوعی چٹان وغیرہ کو فروغ دیا جانا چاہئے ۔

جناب پرشوتم روپالا، مرکزی وزیر، ایم او ایف اے ایچ اینڈ ڈی نے ‘‘ساگر پرکرما گانے’’  کا مراٹھی ورژن لانچ کیا۔ مزید برآں، انہوں نے اجلاس میں شامل ہونے، اپنے خیالات کا اظہار کرنے اور پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

ریاست مہاراشٹر میں ‘ساگر پری کرما’ کے تیسرے مرحلے کا پروگرام منعقد کیا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں  ریاستی حکام نے ایک عارضی منصوبہ تجویز کیا تھا۔ پروگرام کے مقامات اور تاریخوں پر عہدیداروں نے موسم کی موافقت اور دیگر متاثر کن عوامل کے مطابق غور کیا تھا۔ جلسوں کے انعقاد، سائٹ کے دورے، ہاؤس وزٹ وغیرہ کے مقامات کے لیے قابل عمل اختیارات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ریاستی عہدیداروں نے زمینی  اور حقیقی چیلنجوں کو بھی پیش کیا جن کا سامنا  ان لوگوں کو  قیادت کے ذریعہ بحث اور رہنمائی کے لئے پروگرام کی تیاری کے دوران پیش کرنا  پڑتا ہے ۔

مزیدبرآں ، ماہی گیر برادریوں اور بی جے پی کے نمائندوں کو بحث اور غور و خوض کے لیے اپنے نکات پیش کرنے کے لیے مدعو کیا گیا۔ گہرے سمندر میں ماہی گیری کو کفایت شعاری کا حامل  بنانے کے لیے ریاست کی جانب سے ڈیزل پر سبسڈی دینے کی درخواست، گہرے سمندر میں ماہی گیری کے دوران پڑوسی ممالک کی طرف سے پکڑی گئی مچھلیوں کے حوالے سے کارروائی، میرکرواڑا مرحلہ II کی تکمیل اور بندرگاہی آنگن واڑی  ۔ ماہی گیری  نہ کئے  جانے والی  مدت کے دوران مزید فائدہ اٹھانے والوں کا احاطہ کرنے کے لیے راشن اور انشورنس فوائد کو یقینی بنانا وغیرہ ان  نکات  میں شامل تھے جن پر بات کی گئی ۔

 یہ میٹنگ، منصوبہ بندی سے متعلق  ایک  میٹنگ ہے جس کا مقصد زمینی چیلنجز اور اسٹیک ہولڈر کی توقعات کو سمجھنے کے ساتھ ایونٹ کی منصوبہ بندی کو شروع کرنا ہے۔ انہوں نے اس اجتماع میں  موجود تمام عہدیداروں اور شرکاء کو مشورہ دیا کہ پروگرام کے دوران منصوبہ بندی کی گئی میٹنگوں اور سرگرمیوں کا ہدف وہ افراد ہونے چاہئے  جن کو استفادہ کرنا ہے۔ بات چیت کا مقصد ماہی گیروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے مسائل کو حل کرنا اور حکومت ہند کی جانب سے ‘پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا’ (کے سی سی، پی ایم ایم ایس وائی) اور ایف آئی ڈی ایف جیسی مختلف ماہی گیری اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعے ان کی معاشی ترقی کے عمل  کو آسان تر بنانا ہے۔ ماہی پروری، حیوانات اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب  پرشوتم روپالا نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اگرچہ تمام اسکیمیں ہی  اہم رہی ہیں، تاہم ماہی گیروں کے درمیان  کے سی سی کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ان کے ساگر پرکرما دوروں کے دوران ان کی منصوبہ بندی پروگرام کا ایک اہم  نکتہ رہا ہے اور آئندہ بھی  اسی طرح رہے گا۔

پس منظر:

ساگر پری کرما’  کا مقصد (i) ماہی گیروں، ساحلی برادریوں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کو آسان بنانا ہے تاکہ حکومت کی طرف سے نافذ کی جانے والی ماہی گیری سے متعلق مختلف اسکیموں اور پروگراموں کی معلومات کو عام کیا جا سکے، (ii) تمام ماہی گیروں،  ماہی پروری کرنے والے افراد اور دیگر متعلقہ افراد کے ساتھ اسٹیک ہولڈرز آتم نر بھر بھارت کے   سچے جذبے کے تحت کام کرتے ہوئے  یکجہتی کا مظاہرہ کرنا (iii) ذمہ دار ماہی گیری کو فروغ د ینا ، جس میں قوم کی خوراک کی حفاظت اور ساحلی ماہی گیر برادریوں کی روزی روٹی، اور (iv) سمندری ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے لیےسمندری ماہی گیری کے وسائل کے استعمال کے درمیان پائیدار توازن پر توجہ دی جاتی ہے۔ ‘ساگر پر ی کرما’  پروگرام میں مرحلہ وار انداز میں سمندری ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا احاطہ کرنے کا تصور پیش کیا گیا ہے۔

*************

 

 

ش ح ۔س ب ۔ رض

U. No.578



(Release ID: 1891902) Visitor Counter : 119