ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
’گلوبل ساؤتھ کی آواز سربراہ اجلاس‘ کے وزرائے ماحولیات کے سیشن کا انعقاد
موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے ذریعہ جنوب – جنوب باہمی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا
ایس آئی ڈی ایس ممالک کو درپیش چنوتیوں کے حل کے لیے آئی آر آئی ایس – سی ڈی آر آئی کو شروع کرنے میں بھارت کی پہل قدم کو اجاگر کیا گیا
دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر کیے جانے والے لائف اقدامات دنیا کو بچانے میں غیر معمولی طور پر مددگار ثابت ہو سکتے ہیں: جناب بھوپندر یادو
موسمیاتی تبدیلی سے متعلق چنوتیوں سے نمٹنے کے لیے ترقی یافتہ ممالک سے مالی اور تکنیکی تعاون حاصل کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا
Posted On:
13 JAN 2023 2:05PM by PIB Delhi
دو روزہ ’گلوبل ساؤتھ کی آواز سربراہ ملاقات‘ کے جزو کے طور پر، وزرائے ماحولیات کے سیشن کا اہتمام گذشتہ روز ورچووَل طریقہ سے کیا گیا۔ سربراہ اجلاس کا موضوع’’ماحولیات دوست طرزحیات کے ساتھ نمو کا توازن‘‘ تھا۔ گلوبل ساؤتھ کے 15 ممالک کے وزراء نے اس سیشن میں حصہ لیا۔
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی ، حکومت ہند کے مرکزی وزیر جناب بھوپندر یادو نے افتتاحی کلمات پیش کیے۔ اپنے خطاب میں جناب یادو نے کہا کہ ایسی پالیسیاں وضع کرنے کی ضرورت ہے جو کہ عدم مساوات میں تخفیف لانے کے لیے مبنی بر شمولیت اور ہمہ گیر ہوں، نیز یہ پالیسیاں اختیارکاری اور عوامی زندگی کے معیار کو بہتر بنانے میں بھی تعاون فراہم کر سکیں۔ انہوں نے مختلف بین الاقوامی فورموں پر موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کے مسئلے سے نمٹنے میں گلوبل ساؤتھ کی آواز بلند کرنے اور اس کی حمایت میں بھارت کے کردار کا ذکر کیا۔
جناب یادو نے ترقی پذیر ممالک کو مالی اور تکنیکی تعاون فراہم کرانے میں ترقی یافتہ ممالک کے کردار کو اجاگر کیا۔ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے چھوٹے ترقی پذیر جزیرہ ممالک (ایس آئی ڈی ایس) کو درپیش مسائل اور اس سلسلے میں بھارت کے ذریعہ کی گئیں ، تباہ کاری بچاؤ بنیادی ڈھانچہ اتحاد (سی ڈی آر آئی)، لچکدار جزیرہ ممالک کے لیے بنیادی ڈھانچہ (آئی آر آئی ایس)، بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے) جیسی پہل قدمیوں کا بھی ذکر کیا گیا۔ ادارہ جاتی نظام کے توسط سے قدرتی آفات سے نمٹنے میں بھارت کے تجربہ کو بھی اجاگر کیا گیا۔ گلوبل ساؤتھ کے وزراء سے جی 20 کی صدارت، نیلگوں معیشت، مدور معیشت اور زمین کی بازبحالی جیسے موضوعات کا بھی ذکر کیا گیا۔
مرکزی وزیر ماحولیات نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر ماحولیات دوست اقدامات (لائف اقدامات)، ہماری مشترکہ اور واحد دنیا کو بچانے میں غیر معمولی طور پر معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے عالمی مسئلے سے نمٹنے میں مشن لائف (طرزحیات برائے ماحولیات) کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
گلوبل ساؤتھ کے وزراء نے چھوٹے ترقی پذیر جزیرہ ممالک (ایس آئی ڈی ایس) کو درپیش مختلف مسائل کے بارے میں بات کی۔ خوراک سلامتی، سطح سمندر میں اضافہ ، ساحلی کٹاؤ، کووِڈ۔19 کی وجہ سے پیداہوئی اقتصادی مندی ، چند ایسے مشترکہ مسائل تھے جو ان کے ذریعہ اٹھائے گئے۔ ترقی پذیر ساحلی ممالک نے بھی موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات کے بارے میں بات کی۔ متعدد ترقی پذیر ممالک نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ان کے ذریعہ وضع کی جارہیں موافقت کی پالیسیوں کے کردار کو اجاگر کیا۔ سبزتوانائی کا استعمال، قابل احیاء توانائی، مدور معیشت، ہمہ گیر ترقی، حیاتیاتی تنوع کی حفاظت چند ایسی مشترکہ کوششیں ہیں جن کا ذکر گلوبل ساؤتھ کے ذریعہ کیا گیا۔ متعدد ممالک نے گرین ہاؤس گیسوں میں تخفیف کے لیے، اپنے قومی سطح پر طے شدہ تعاون (این ڈی سی) سے متعلق اہداف اور پہل قدمیوں کو اجاگر کیا۔
تمام ممالک نے جی20 کی صدارت کے لیے بھارت کو مبارکباد پیش کی اور نیلگوں معیشت، مدور معیشت اور زمین کے بنجر ہونے جیسے موضوعات پر مثبت نتائج کی توقع ظاہر کی۔ وزراء نے کہا کہ خواہ ترقی یافتہ ممالک ہوں یا ترقی پذیر، موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ تمام تر ممالک کے لیے مشترک ہے ، تاہم ترقی پذیر ممالک کے لیے اس مسئلہ کا حل آسان نہیں ہے ، جس کی وجہ تکنالوجی اور مالی تعاون کا فقدان ہے۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق چنوتیوں سے نمٹنے کے لیے جنوب – جنوب باہمی تعاون کے کردار کو اجاگر کیا۔
******
ش ح۔ا ب ن۔ م ف
U-NO.447
(Release ID: 1891047)
Visitor Counter : 131