کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کوئلے کی کانوں کے پانی سے 900 گاؤوں کے 18 لاکھ لوگوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے


کوئلہ/لگنائٹ پی ایس یو سرسبزی کی مہم کو رفتار دے رہے ہیں

Posted On: 13 JAN 2023 12:59PM by PIB Delhi

وزارت کوئلہ کی ہدایت کے مطابق، کوئلہ/ لگنائٹ پی ایس یو کانوں کے پانی کے تحفظ اور بہتر استعمال کے لیے مختلف قدم اٹھا رہے ہیں۔ پی ایس یو اپنے علاقوں میں پینے کے پانی اور سینچائی جیسے عوامی استعمال کے لیے کانوں سے پانی کی سپلائی کر رہے ہیں۔ کوئلہ/لگنائٹ پی ایس یو کی کانوں سے چھوڑے گئے پانی کے ساتھ ساتھ چھوڑ دی گئی کانوں میں دستیاب پانی سے کوئلے کی کانکنی کے علاقوں کے آس پاس کے 900 گاؤوں کے تقریباً 18 لاکھ لوگوں کو فائدہ حاصل ہو رہا ہے۔

رواں مالی سال کے دوران، کوئلہ/لگنائٹ پی ایس یو نے عوامی استعمال کے لیے کانوں کے تقریباً 4000 ایل کے ایل پانی کی سپلائی کرنے  کا منصوبہ بنایا تھا، جس میں سے دسمبر 2022 تک 2788 ایل کے ایل کی سپلائی کی جا چکی ہے۔ اس میں سے 881 ایل کے ایل پانی کا استعمال پینے کے پانی سمیت گھریلو استعمال کے لیے کیا گیا ہے۔ کانوں کے پانی کے مستفیدین خاص طور سے درج فہرست قبائل اور دور دراز کے علاقوں میں رہنے والے لوگ ہیں۔ یہ کوشش، حکومت کے جل شکتی ابھیان کے تحت پانی کے تحفظ کے مطابق ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001Y6CE.png

سال 23-2022 میں، کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) نے مالی سال 23 کے دسمبر تک اپنے سرسبز رقبہ کو 1600 ہیکٹیئر تک پھیلاتے ہوئے اپنی سالانہ شجرکاری کے ہدف  1510 ہیکٹیئر کو پار کر لیا ہے۔ سی آئی ایل نے رواں مالی سال میں دسمبر، 2022 تک 31 لاکھ سے زیادہ پودے لگائے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002S1HX.jpg

گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 4392 ہیکٹیئر کے کانکنی پٹہ والے علاقے میں  سرسبز بنانے کی پہل سے 2.2 ایل ٹی/سال کی کاربن سنک صلاحیت پیدا ہوئی ہے۔ کوئلہ/لگنائٹ پی ایس یو نے رواں مالی سال میں دسمبر 2022 تک تقریباً 2230 ہیکٹیئر رقبہ میں شجرکاری کی ہے اور تقریباً 360 ہیکٹیئر میں گھاس لگائی گئی ہے۔ ان کی مختلف کانوں میں سیڈ بال پلانٹیشن، ڈرون کے ذریعے بیجوں کے چھڑکاؤ اور میاواکی پلانٹیشن جیسی نئی تکنیکوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ کانکنی کیے جا چکے علاقے، حد سے زیادہ ڈمپ اور دیگر  مسائل پیدا کرنے والے علاقوں کو فعال کانکنی والے علاقوں سے الگ ہوتے ہی دوبار حاصل کیا جاتا ہے۔ جنگل لگانے کی یہ سرگرمیاں اور سرسبز پٹی کا ترقیاتی کام بھی کاربن سنک کی تعمیر کر رہے ہیں۔  گھنے درختوں کا رقبہ آلودگی کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد کرتا ہے اور کانکنی کے کاموں کے دوران پیدا ہونے والے گرد و غبار کو کم کرتا ہے۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 445


(Release ID: 1891026) Visitor Counter : 152