کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان - ریاستہائے متحدہ  امریکہ کے تجارتی پالیسی فورم پر مشترکہ بیان

Posted On: 12 JAN 2023 10:53AM by PIB Delhi

ہندوستان اور امریکہ نے 11 جنوری 2023 کو واشنگٹن ڈی سی میں ہندوستان – ریاستہائے متحدہ  امریکہ تجارتی پالیسی فورم (ٹی پی ایف ) کی 13ویں وزارتی سطح کی میٹنگ کی۔ ہندوستانی وزیر تجارت اور صنعت شری پیوش گوئل اور امریکی تجارتی نمائندہ سفیر کیتھرین تائی نے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔

مذاکرات کے اختتام کے بعد ہندوستان کے کامرس اور تجارت کے مرکزی وزیر  جناب پیوش گویل اور امریکہ کے تجارتی نمائندہ سفیر کیتھرین تائی  نے  درج ذیل مشترکہ  بیان پر دستخط کئے۔

وزراء نے مضبوط دوطرفہ تجارتی تعلقات قائم کرنے اور دونوں ممالک میں کام کرنے والے لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو بڑھانے میں ٹی پی ایف کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس  صورتحال پر اپنی مسرت کا اظہار کیا کہ اشیا اور خدمات میں دو طرفہ تجارت تیزی سے بڑھ رہی ہے اور 2021 میں تقریباً 160 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ اس اضافے کا خیرمقدم کرتے ہوئے، وزراء نے  اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ ان کے برابر کی معیشتوں کے لیے اہم صلاحیت کو پورے طور پر بروئے کار نہیں لایا گیا ہے اور انہوں نے دوطرفہ تجارت کو بڑھانے اور متنوع بنانے کے مقصد سے  اپنی رابطہ کاری کو مزید فروغ دینے کےلئے باہمی خواہش کا اظہار کیا۔

وزراء نے 12ویں ٹی پی ایف وزارتی سطح کی میٹنگ کے بعد سے ٹی پی ایف ورکنگ گروپس کے ذریعے کئے گئے کاموں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے 2021 کے ٹی پی ایف کے مشترکہ بیان میں درج مخصوص تجارتی مسائل کی ہندوستان اور ریاستہائے متحدہ  امریکہ کے لئے اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ وزراء اور ان کے سینئر عہدیداروں کے ذریعہ پیشرفت کا باقاعدگی سے جائزہ لینے کے ساتھ ان مسائل کو حل کی طرف آگے بڑھانے کے لئے کام جاری رکھا جائے۔

امریکہ نے  ہند بحرالکاہل اقتصادی فریم ورک برائے خوشحالی(آئی پی ای ایف )  میں ہندوستان کی شرکت کا خیرمقدم کیا۔ سفیر تائی اور وزیر گوئل آئی پی ای ایف کے اقدام کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ  شراکت دار ممالک کے درمیان اقتصادی روابط کو گہرا کرنا ہند-بحرالکاہل خطے میں مسلسل ترقی، امن اور خوشحالی کے لیے اہم ہے اور یہ کہ آئی پی ای ایف خطے کے لیے ٹھوس فوائد لائے گا۔

وزراء نے عالمی تجارتی تنظیم کی بارہویں وزارتی کانفرنس میں حاصل ہونے والے نتائج کا خیرمقدم کیا اور ٹھوس، حقیقت پسندانہ اور بامعنی نتائج حاصل کرنے کے لیے ڈبلیو ٹی او کے وزارتی فیصلوں سمیت، ڈبلیو ٹی او میں تعمیری کام جاری رکھنے کے اپنے مشترکہ ارادے کا اظہار کیا۔ ڈبلیو ٹی او کے بنیادی اصولوں کاذکر کرتے ہوئے، انہوں نے نوٹ کیا کہ ڈبلیو ٹی او کی اصلاحات  سے کثیر الجہتی تجارتی نظام میں اعتماد پیدا  ہونا چاہیے اور ڈبلیو ٹی او کو اپنے بنیادی مقاصد کو بہتر طریقے سے آگے بڑھانے اور ہمارے تمام لوگوں کی ضروریات  کو پورا کرنے کے لئے طریقے اختیار کرنے کے قابل بنانا چاہیے۔

سفیر تائی نے ہندوستان کی جی20 صدارت کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ امریکہ تجارت اور سرمایہ کاری ورکنگ گروپ میں مل کر کام کرنے کا منتظر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی20 تعمیری بات چیت شروع کرنے اور عالمی تجارتی مسائل پر رکن ممالک کے درمیان ہم آہنگی اور تعاون کو بڑھانے کے لیے ایک مفید فورم ثابت ہو سکتا ہے۔

  وزراء نے اپنے عہدیداروں کے درمیان حال ہی میں بڑے پیمانے پر کئے جانے والے کام کا خیرمقدم کیا ،  جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان  ڈبلیو ٹی او کے بقایا تنازعات  کے سلسلے میں  باہمی اتفاق رائے سے حل تلاش کرنا ہے۔ انہوں نے حکام کو مزید ہدایت دی کہ آنے والے مہینوں میں تسلی بخش نتائج حاصل کرنے کے پیش نظر اس مصروفیت کو جاری رکھیں۔

دوطرفہ تجارتی امور پر بات چیت

وزراء نے بقایا تجارتی مسائل کو حل کرنے کے لیے مل کر کام جاری رکھنے کے اپنے ارادے کا اظہار کیا اور ان مسائل میں سے چند ایک پر آنے والی مصروفیات کو اجاگر کیا۔

امریکہ نے ڈرگس، طبی آلات اور کاسمیٹکس ایکٹ کے مسودے پر ہندوستان کی ابتدائی عوامی مشاورت کی تعریف کی اور ہندوستان نے  اس بات کا ذکر کیا کہ مسودہ بل پر تبصروں اور تجاویز کا پارلیمنٹ میں تعارف کے معیاری طریقہ کار کے مطابق جائزہ لیا جا رہا ہے۔ امریکہ اور ہندوستان نے آگے بڑھتے ہوئے متعلقہ قواعد و ضوابط پر  عمل کرتے رہنے کی اہمیت کو تسلیم کیا۔

ریاستہائے متحدہ امریکہ  نے عوامی نوٹس اور تبصرے کی مدت فراہم کرنے کے ہندوستان کے عزم کا بھی خیرمقدم کیا کیونکہ وہ کوالٹی کنٹرول کے نئے احکامات پر غور کرتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ڈبلیو ٹی او   ٹی بی ٹی معاہدے کے مطابق اقدامات کے تحت  ضرورت سے زیادہ تجارتی پابندیاں عائد نہیں کی جائیں گی۔

وزراء نے  این او اے اے کے تکنیکی تعاون کے ساتھ ٹرٹل ایکسکلوڈر ڈیوائس (ٹی ای ڈی) ڈیزائن کو حتمی شکل دینے کا خیرمقدم کیا۔ ٹی ای ڈی  کے تجربات کو تیز رفتار کرنے کے لیے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تعاون اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ٹی ای ڈیز سمندری کچھوؤں کی آبادی پر ماہی گیری کے اثرات کو کم کرنے میں موثر ہیں۔ انہوں نے اس بات پر  روشنی ڈالی کہ ہندوستان میں ٹی ای ڈی تجربات کو مکمل کرنے کے لیے جاری کام 2023 کے اوائل میں جاری رہے گا۔

ریاستہائے متحدہ  امریکہ نے لازمی جانچ اور ٹیلی  مواصلاتی ساز وسامان  (ایم ٹی سی ٹی ای) اور لازمی رجسٹریشن آرڈر (سی آر او) کے تحت بعض الیکٹرانک آلات پر ضوابط کو ہموار کرنے کی کوششوں کا خیرمقدم کیا تاکہ شرائط وضوابط کی پابندی کے بوجھ کو کم کیا جا سکے اور کاروبار کرنے میں آسانی کےلئےسہولت فراہم کی جاسکے۔ دونوں فریقوں نے الیکٹرانکس کے شعبے میں بین الاقوامی معیارات، مطابقت کی تشخیص کے طریقہ کار، اور مشترکہ معیار کی شناخت کے انتظامات (سی سی آر اے) کے بارے میں معلومات کے تبادلے میں اپنی دلچسپی کو اجاگر کیا۔

وزراء نے دانشورانہ املاک  (آئی پی )  کے سلسلے میں مسلسل مشغولیت کا خیرمقدم کیا اور اس بات  کی اہمیت پر زور دیا کہ آئی پی کے تحفظ اور نفاذ سے جدت طرازی کے ساتھ ساتھ دو طرفہ تجارت اور آئی پی پر مبنی صنعتوں میں سرمایہ کاری کے فروغ میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے ٹی پی ایف آئی پی ورکنگ گروپ کے مستقل کام کی تعریف کی اورآئی پی کے نفاذ سے متعلق مسائل پر لوگوں کو رابطے میں لانے کے سلسلے میں اس کی حالیہ پیش رفت کا جائزہ لیا۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے آئی پی اصول و ضوابط کے نظم وضبط کے بارے میں ہندوستان کی جاری گھریلو مشاورت بشمول پیٹنٹ کے کام کرنے سے متعلق کاروباری خفیہ معلومات کے علاج، پیٹنٹ کی درخواست کی مخالفت کے طریقہ کار، اور ٹریڈ مارک کی خلاف ورزی کی تحقیقات کو ہموار کرنا، کا خیرمقدم کیا۔ امریکہ اور ہندوستان نے ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن کاپی رائٹ ٹریٹی اور ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن پرفارمنس اینڈ فونوگرام ٹریٹی کے تحت وعدوں کے پیش نظر کاپی رائٹس کی دفعات کو جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔

وزراء نے کووڈ وبائی امراض کے دوران سستے طبی آلات تک مریضوں کی رسائی پر ٹریڈ مارجن ریشنلائزیشن (ٹی ایم آر) کے مثبت اثرات کو تسلیم کیا۔ انہوں نے کارڈیک اسٹینٹ اور گھٹنے کی پیوندکاری کی قیمتوں کے مسائل پر تبادلہ خیال جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا جو مریضوں کو سستی قیمتوں پر جدید طبی ٹیکنالوجی تک رسائی میں سہولت فراہم کرے گا۔

ہندوستان نے یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کے ذریعہ معائنے دوبارہ شروع کرنے کی تعریف کی اور امریکی فریق سے کہا کہ وہ جلد از جلد نئی سہولیات اور غیر ترجیحی علاقوں کا معائنہ دوبارہ شروع کرے۔

ہندوستان نے  امریکی عمومی ترجیحی نظام پروگرام کے تحت اپنے استفادہ کنندہ کی حیثیت کی بحالی میں اپنی دلچسپی کو اجاگر کیا۔ ریاستہائے متحدہ امریکہ  نے اس خیال کااظہار کیا کہ امریکی کانگریس کی طرف سے مقرر کردہ اہلیت کے معیار کے سلسلے میں مناسب طور پر  اس پر غور کیا جا سکتا ہے ۔

امریکہ اور ہندوستان نے ممکنہ ہدف بند ٹیرف میں کمی کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔

وزراء نے اس بات کو تسلیم کیا کہ دونوں فریقوں کی دلچسپی کی کچھ زرعی مصنوعات تک رسائی کو حتمی شکل دینے کے لیے باقی رہ جانے والے کام کو حتمی شکل دی جائے۔ وزراء 2023 میں خوراک اور زرعی تجارت کے مسائل پر بات چیت کو بڑھانے اور زراعت ورکنگ گروپس کے ساتھ ساتھ متعلقہ ذیلی گروپوں کے ذریعے تعلقات میں دوطرفہ مسائل کو حل کرنے کے لیے کام جاری رکھنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔

وزراء نے تجارتی پالیسی فورم کے تحت سروسز ورکنگ گروپ کی تعمیری مصروفیات کا اعتراف کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ورکنگ گروپ کے ذریعے خدمات کے شعبوں میں باہمی دلچسپی کے امور کو جاری رکھا جائے گا۔

وزراء نے  اس خیا ل کا اظہار کیا کہ پیشہ ورانہ اور ہنر مند کارکنوں، طلباء، سرمایہ کاروں اور ملکوں کے درمیان کاروباری مسافروں کی نقل و حرکت دوطرفہ اقتصادی اور تکنیکی شراکت کو بڑھانے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ہندوستان نے ویزا درخواستوں کی پروسیسنگ کو بڑھانے کے لیے امریکہ کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو تسلیم کیا۔ دونوں فریقوں نے پیشہ ور افراد، ہنر مند کارکنوں، ماہرین اور سائنسی عملے کی نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرنے کے مشترکہ عزم کے ساتھ ویزا کے مسائل کی نزدیکی نگرانی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔

وزراء نے سماجی تحفظ کے مجموعی معاہدے پر جاری بات چیت کی اہمیت کا اعتراف کیا اور، ہندوستان سے اضافی معلومات  کے حاصل ہونے پر ، مستقبل کے معاہدے کے لیے ایک مضبوط بنیاد قائم کرنے کی غرض سے مزید مشغولیت کی حوصلہ افزائی کی۔ وزراء نے اس معاملے میں جلد نتائج حاصل کرنے کے لیے کام کو تیز کرنے کی حمایت کی۔

ریاستہائے متحدہ اور ہندوستان دونوں میں ڈیجیٹل معیشت کے کلیدی کردارکی اہمیت کا اعتراف کرتے ہوئے ، وزراء نے ڈیجیٹل تجارت کے لیے ایک سازگار ماحولیاتی نظام کی اہمیت کی تصدیق کی جو اقتصادی ترقی اور اختراع کو سپورٹ کرتا ہے۔ انہوں نے ڈیجیٹل تجارت کو متاثر کرنے والی پالیسیوں پر  ٹی پی ایف اور آئی سی ٹی ورکنگ گروپ کے ذریعے باہمی رابطہ کاری کو بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔

وزراء نے دونوں ممالک کے درمیان پیشہ ورانہ خدمات میں تجارت کو بڑھانے کے امکانات  کا ذکرکیا۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ پیشہ ورانہ خدمات میں قابلیت کو تسلیم کرنے کے لیے اچھی طرح سے کام کرنے والے راستے، اور دونوں ممالک کے پیشہ ور اداروں کے درمیان گہرا مکالمہ اس ترقی کو آسان بنا سکتا ہے۔ وہ اپنے ریگولیٹری اداروں کی حوصلہ افزائی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں کہ وہ علم کے تبادلے، صلاحیت کی تعمیر، اور پیشہ ورانہ خدمات میں تجارت کو مزید بڑھانے کے لیے قابلیت کی شناخت پر بات چیت میں مشغول ہوں۔

وزراء نے  اس بات کا  بھی  ذکر کیا کہ مالیاتی ٹکنالوجی کے شعبے میں زیادہ تعاون باہمی تجارتی تعلقات کو مزید وسعت دینے میں مدد دے سکتا ہے، اور اس تعاون کے تحت اس شعبے میں مصروفیت جاری رکھی جائے گی ۔ انہوں نے تجارتی تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے الیکٹرانک ادائیگی کی خدمات کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا اور دونوں فریقوں نے اس شعبے میں مصروفیت جاری رکھنے کے اپنے ارادے کا اظہار کیا۔

وزراء نے صحت کی ہنگامی صورتحال پر موثر ردعمل کو فروغ دینے میں لچکدار سپلائی چین کی خاص اہمیت میں اپنی باہمی دلچسپی کا ذکر کیا۔ وزیر محترم پیوش  گوئل نے ڈیجیٹل ہیلتھ کی صلاحیت میں ، خاص طور پر ٹیلی میڈیسن خدمات کو صحت کی ہنگامی صورتحال کے دوران دیکھ بھال کے تسلسل میں ایک عنصر کے طور پر ہندوستان کی دلچسپی کو اجاگر کیا ۔

لچکدار تجارت پر ایک نئے ٹی پی ایف ورکنگ گروپ کی تشکیل

امریکہ بھارت تجارتی تعلقات کو گہرا اور وسیع کرنے کے اپنے مشترکہ مقصد کی عکاسی کرتے ہوئے، وزراء نے لچکدار تجارت پر ایک نئے ٹی پی ایف  ورکنگ گروپ کا آغاز کیا۔ یہ نیا ورکنگ گروپ حکام کو متعدد مسائل پر دو طرفہ بات چیت کو گہرا کرنے کے قابل بنائے گا جو تجارتی تعلقات کی لچک اور پائیداری کو بڑھا سکتے ہیں تاکہ یہ موجودہ اور مستقبل کے عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے قابل ہو سکے۔ وزراء نے اس بات کا ذکر کیا کہ اگلے ٹی پی ایف  وزارتی اجلاس سے پہلے، لچکدار تجارتی ورکنگ گروپ ابتدائی طور پر درج ذیل شعبوں پر توجہ مرکوز کرے گا:

  • تجارتی سہولت پرمضبوط باہمی رابطہ کاری ، جو خاص طور پر دیرپا اور پائیدار سپلائی چین کی تعمیر سے متعلق ہے۔ وزراء نے آنے والے مہینوں میں تجارت کی سہولت پر ایک وقف شدہ ورکنگ سیشن کے منصوبوں کا خیرمقدم کیا، جس میں کسٹم کے طریقہ کار کی ڈیجیٹلائزیشن بھی شامل ہے، اور یہ کہ حکام مستقبل میں تعاون کے لیے اضافی شعبوں کی بھی نشاندہی کریں گے۔
  • مزدوروں کو فائدہ پہنچانے اور پائیدار اور جامع ترقی کو فروغ دینے کی اہمیت، بشمول مزدوروں کے حقوق اور افرادی قوت کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے تعاون پر مبنی مشغولیت۔
  • ٹی پی ایف کی اگلی وزارتی میٹنگ سے پہلے قواعد و ضوابط تیار کرنے کے متعلقہ طریقہ کار پر ابتدائی توجہ کے ساتھ اچھے ریگولیٹری طریقوں اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو آگے بڑھانے پر مکالمے کو بڑھانا؛
  • وہ کردار جو تجارت ، ماحولیاتی تحفظ میں اپنا کردار ادا کرنے اور پائیدار مالیات کو متحرک کرنے اور جدید صاف ٹیکنالوجیز کو بڑھانے سے متعلق مسائل سمیت پائیداری کے مشترکہ چیلنجوں کے جواب میں ادا کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، دونوں فریق مدورمعیشت کے طریقہ کار  اور پائیدار طرز زندگی کے انتخاب کے فروغ سے متعلق باہمی دلچسپی کے امور پر بھی  مل کر کام کرسکتے ہیں۔
  • ہماری عالمی سپلائی چینز میں لچک کو مضبوط کرنے کے اضافی ذرائع، خاص طور پر ان اہم شعبوں میں جو ہماری معیشتوں کو تقویت دیتے ہیں، اور ساتھ ہی ساتھ ہمارے قابل اعتماد شراکت داروں کے ساتھ ہم آہنگی اور تعاون میں ان مسائل پر مزید کام کرتے ہیں۔

وزراء نے ٹی پی ایف ورکنگ گروپس کو سہ ماہی، یا تو بذات خود حاضری کے ساتھ یا  ورچوئل طریقے سے دوبارہ اجلاس کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اپنی بات کا اختتام کیا اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مخصوص تجارتی نتائج کی نشاندہی کی کہ تجارتی تعلقات اپنی پوری صلاحیت سے فیض  پہنچنا شروع کر دیں۔ انہوں نے سینئر عہدیداروں کو 2023 کے وسط تک ایک انٹر سیشنل ٹی پی ایف میٹنگ منعقد کرنے کی بھی ہدایت کی۔

**********

ش ح۔ س ب۔ ف ر

U. No.381


(Release ID: 1890656) Visitor Counter : 199