امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں  مرکزکے زیر انتظام علاقوں کی کانفرنس کی صدارت کی


یہ کانفرنس وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ملک کے باقی حصوں کے لیے اچھی حکمرانی اور ترقی کا نمونہ بنانے کے وژن کو پورا کرنے کی سمت میں  ایک اہم قدم ہے

مرکزی وزیر داخلہ نے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ملک کے لیے رول ماڈل بنانے پر زور دیا اور کہا کہ اگر مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی صلاحیت کو پوری طرح سے بروئے کار لایا جائے تو وہ ہندوستان کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے کے ہدف کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں

جناب امت شاہ نے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 2047 کے لیے اپنا وژن تیار کرنے کی بھی ہدایت کی

جناب شاہ نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اپنی وراثت پر فخر ہونا چاہیے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے امرت کال کے پانچ پنچ پرانوں کو پیش کیا ہے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کی ہر انتظامیہ کو اپنے فرائض کی انجام دہی میں ان پنچ پرانوں کی روح کو جذب کرنا چاہیے

مرکزی وزیر داخلہ نے محفوظ مرکز کے زیر انتظام علاقوں، فلیگ شپ اسکیموں کی تکمیل، کم از کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ گورننس اور بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرینس پر زور دیتے ہوئے تمام مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے بہترین طریقوں کے تبادلے پر بھی زور دیا

مقصد کو واضح کریں اور ملک کی خدمت کے اس موقع کو سود مند طریقے سے استعمال کریں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سیاحت کے بے پناہ امکانات پیداکئے جائیں گے

مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سیاحت، ترقی اور فلاح و بہبود کا مرکز بننے کی کوشش کرتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’’ووکل فار لوکل‘‘ اور ’’ایک بھارت شریشٹھ بھارت‘‘ کے نعرے سے  تحریک لینی چاہئے

مرکز کے زیر انتظام علاقے جغرافیائی حجم میں چھوٹے ہیں اور ان کا انتظامی ڈھانچہ نسبتاً  سادہ ہے، اس لیے مرکز کے زیر انتظام خطے پائلٹ پروگراموں کے تجربات کے لیے مثالی نمونہ ہیں، ان تجربات کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں چھوٹے پیمانے پر آزمایا جا سکتا ہے اوراس کے بعد انہیں بڑے علاقوں  اور ریاستوں میں منتقل کیا جا سکتا ہے

کانفرنس نے مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان کراس لرننگ اور علم کے اشتراک کا موقع فراہم کیا اور ساتھ ہی مرکز کے زیر انتظام خطوں کے لیے اپنی خواہشات، کامیابیوں، مقامی ترجیحات اور منفرد چیلنجوں کو آواز دینے کا ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کیاہے

Posted On: 29 DEC 2022 8:13PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے اس وژن کی پیروی میں کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے باقی ملک کے لیے اچھی حکمرانی اور ترقی کا نمونہ بنیں، مرکزکے زیر انتظام علاقوں پر ایک کانفرنس نئی دہلی میں آج   وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ کی صدارت میں منعقد کی گئی۔ یہ کانفرنس امرت کال کے پنچ پرانوں سے متاثر ہے۔

اس کانفرنس میں داخلہ امور کے وزیر مملکت جناب نتیا نند رائے، کابینہ سکریٹری، مرکزی داخلہ سکریٹری کے ساتھ  مرکزکے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریز/ ایڈمنسٹریٹر کے مشیر اور دیگر افسران، وزارت داخلہ اور متعلقہ مرکزی وزارتوں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

 

 

اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کےوزیر نے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ملک کے لیے رول ماڈل بنانے پر زور دیا اور کہا کہ اگر مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی صلاحیت کو پوری طرح سے بروئے کار لایا جائے تو ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ جناب امت شاہ نے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 2047 کے لیے اپنا وژن تیار کرنے کی بھی ہدایت دی۔ انھوں نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سیاحت، ترقی اور فلاح و بہبود کا مرکز بننے کی کوششیں کرتےہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’’ووکل فار لوکل‘‘اور ’’ایک بھارت شریشٹھہ بھارت‘‘ کے نعرے سے تحریک حاصل کرنی چاہیے۔

 

 

مرکزی وزیر داخلہ اور  امداد باہمی کےوزیر نے کہا کہ تمام مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایک ساتھ آجانا چاہئے اور قومی مقاصد ووژن کو حاصل کرنے اور ملک کو ترقی کے سفر میں آگے لے جانے کے لئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر ہم آہنگی سے کام کرنا چاہئے۔ جناب شاہ نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے جغرافیائی حجم میں چھوٹے ہیں اور ان کا انتظامی ڈھانچہ نسبتاً سادہ  ہے، اس لیے مرکز کے زیر انتظام علاقے پائلٹ پروگراموں کے ساتھ تجربہ کرنے کے لیے مثالی نمونہ ہیں۔ ان تجربات کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں چھوٹے پیمانے پر آزمایا جا سکتا ہے اور پھر بڑے علاقوں اور ریاستوں میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹیو پر توجہ دی جانی چاہیے، خاص طور پر ماہی گیری کے شعبے میں ترقی اور عوامی شراکت داری کے لیے۔ اس کے ساتھ ہی، یونین کے زیر انتظام علاقوں کو بیرونی وسائل پر انحصار کم کرنے کے لیے اپنے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو بڑھانے پر توجہ دینی چاہیے تاکہ اس عمل میں ہونے والے محصول کے نقصان کو کم کیا جا سکے۔ جناب شاہ نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو راغب کرنے اور نقل و حمل وغیرہ کی لاگت کو کم کرنے کے لیے ملک میں سیاحتی سرکٹس تیار کیے  جانے چاہئیں ۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ اس امرت کال میں تمام ہندوستانیوں کو ہندوستان کو’’بہترین ہندوستان‘‘ میں تبدیل کرنے کا عہد لینا چاہئے۔ یہ سال 2047 کے لیے مجموعی طور پر وژن کا سال ہے جب ہندوستان کی آزادی کے 100 سال مکمل ہوں گے۔ تمام مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 2047 کے لیے روڈ میپ اور اگلے 5 سالوں کے لیے ایک ایکشن پلان اور اگلے 5 سالوں کے لیے حاصل کیے جانے والے اہداف دیے گئے ہیں۔ سالانہ پلان ترتیب دیا جا جانا چاہئے ، زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لیے ان کارروائی منصوبوں کے نفاذ اور پیش رفت پر بھی باقاعدگی اور سختی سے نظر رکھی جائے اور ان کا جائزہ لیا جائے۔

 

 

وزیر داخلہ نے کہا کہ ترقی کو نچلی سطح تک پہنچنا چاہیے، ترقی کے اشاریہ کو صرف جی ڈی پی کے بڑھتے ہوئے اعداد و شمار سے نہیں ماپا جا سکتا ہے بلکہ اسے معاشرے کے دور دراز اور محروم ترین افراد پر پڑنے والے مثبت اثرات سے ہی ماپا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے امرت کال کے لئے  پنچ پران رکھے ہیں  اور  مرکز کے زیر انتظام علاقے کی ہر انتظامیہ کو اپنے فرائض کی انجام دہی میں ان پنچ پرانوں کی روح کو جذب کرنا چاہیے۔ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی رہنمائی ان پانچ اصولوں محفوظ اورمستحکم مرکز کے زیر انتظام خطے کی تشکیل؛ فلیگ شپ اسکیموں میں  تکمیلیت کا حصول؛ کم از کم حکومت، زیادہ سے زیادہ گورننس؛ بدعنوانی کے خلاف صفر رواداری؛ اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مجموعی ترقی کے لیے بہترین طریقہ کار تیار کرنا ،سے ہونی چاہیے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ پرائمری تعلیم ایک اہم ذریعہ ہے اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ ملک کی آنے والی نسلیں ان پانچ اصولوں پر عمل پیرا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سری اروبندو کی متاثر کن زندگی انتظامیہ کے لیے بہت سے اسباق اور معنی رکھتی ہے۔ مرکز کے زیر انتظام علاقوں، خاص طور پر پڈوچیری کو ان کی زندگی کے اسباق کو دستاویزی شکل دینے اور ان کے بارے میں بیداری پھیلانے میں پیش پیش رہنا چاہیے۔

 

 

جناب امت شاہ نے تمام مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے محفوظ مرکز کے زیر انتظام علاقوں، فلیگ شپ اسکیموں کی تکمیل، کم از کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ حکمرانی اور بدعنوانی کے خلاف صفر رواداری پر زور دیتے ہوئے بہترین طریقوں کا تبادلہ کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خود انحصاری کا نمونہ بننا چاہئے اور ہر مرکز کے زیر انتظام علاقے کو اپنے ورثے پر فخر کرنا چاہئے۔ وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سیاحت کی بے پناہ صلاحیت کو فروغ دیا جائے گا۔ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے اب تک کی گئی پیش رفت کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے تمام شرکاء کو آتم نر بھر بھارت کے وژن کو پورا کرنے کے لیے ہم آہنگی سے کام کرنے کی ترغیب دی۔

کانفرنس نے مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان کراس لرننگ اور علم کے اشتراک کا ایک موقع فراہم کیا، ساتھ ہی یونین ٹیریٹریوں کے لیے اپنی خواہشات، کامیابیوں، مقامی ترجیحات اور منفرد چیلنجوں کا اظہار کرنے کا ایک پلیٹ فارم بھی مہیا کیا۔ کانفرنس کی تیاری کے طور پر، اس سال نومبر میں پڈوچیری میں ایک ذہن سازی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزارت داخلہ کے حکام کے ساتھ ساتھ 8 مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے حکام نے دو دن تک ملاقات کی۔ تین کام کرنے والے شعبوں - اقتصادی ترقی، سیاحت اور فلیگ شپ منصوبوں اور بہترین طریقوں پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا اور کانفرنس کے ایجنڈے کو تشکیل دیا گیا۔

کانفرنس کا آغاز مرکزی داخلہ سکریٹری کے استقبالیہ خطاب اور تینوں عمودی حصوں میں سے ہر ایک پر پریزنٹیشن کے ساتھ ہوا جس کے بعد بحث کے موضوعات کا تعارف ہوا۔ ہر پریزنٹیشن کے بعد گہرائی سے بات چیت کی گئی اور کلیدی نتائج کا خاکہ تیار کیا گیا۔ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تین شعبوں  میں۔ ہر ایک کی طاقتوں اور چیلنجوں، انفرادیت اور صلاحیت پر تبادلہ خیال کیا  گیااور ترقی کا انجن بننے کے لیے انہیں مکمل طور پر کیسے استعمال کیا جائے ، اس پر بھی بات چیت کی گئی۔ اگلے 5 سالوں کے لیے مرکزکےزیر انتظام علاقوں کی خواہشات پر بھی روشنی ڈالی گئی اور ان خواہشات اور اہداف کو حاصل کرنے کے طریقے سامنے لائے گئے۔ اپنے خطاب میں، کابینہ سکریٹری نے تمام شرکاء کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر ایک بصیرت انگیز اجلاس منعقد کرنے کے لیے مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کےوزیر جناب امت شاہ کی طرف سے دی گئی رہنمائی اور آگے بڑھنے کے راستے کے ساتھ کانفرنس کا اختتام ہوا۔

 

**********

ش ح۔ ج ق۔ ف ر

U. No.336



(Release ID: 1890239) Visitor Counter : 103