الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

یو آئی ڈی اے  آئی  نے تصدیق کرنے والے اداروں سے اپیل کی کہ وہ  آدھار  یوزج  ہائجین پر عمل کریں

Posted On: 10 JAN 2023 2:46PM by PIB Delhi

یونیک آئیڈینٹی فکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے  آئی) نے آف لائن تصدیق چاہنے والے  اداروں (او وی ایس ایز) کے لیے رہنما خطوط کا ایک سیٹ جاری کیا ہے جس میں کئی یوزج ہائیجین کے  مسائل، یوزر کی سطح پر بہتر حفاظتی طریقہ کار، اور آدھار کو قانونی  مقاصد کے لئے رضاکارانہ طریقے سے  استعمال کرتے  وقت باشندوں  کے اعتماد میں  مزید  اضافے  کے طریقوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

اداروں کو بتایا گیا ہے کہ وہ آدھار نمبر رکھنے والے کی واضح رضامندی کے بعد آدھار کی تصدیق کریں۔ ان اداروں کو باشدنوں  کے ساتھ شائستہ برتاؤ کرنے اور آف لائن تصدیق کرتے وقت ان کے  آدھار کی حفاظت اور رازداری کے بارے میں یقین دلانے کی ضرورت ہے۔

اداروں کو یو آئی ڈی اے  آئی یا اس کی کسی دوسری قانونی ایجنسی کے ذریعہ مستقبل کے کسی بھی آڈٹ کے لیے باشندوں سے موصول ہونے والی واضح رضامندی کا لاگ/ریکارڈ برقرار رکھنا چاہیے۔

یو آئی ڈی اے  آئی نے او وی ایس ایز سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ شناخت کے ثبوت کے طور پر آدھار کو مادی یا الیکٹرانک شکل میں قبول کرنے کے بجائے آدھار کی چاروں  شکلوں(آدھار لیٹر، ای-آدھار، ایم-آدھار اور آدھار پی وی سی کارڈ) پر موجود کیوآر کوڈ کے ذریعے آدھار کی تصدیق کریں۔

آف لائن تصدیق یو آئی ڈی اے  آئی کے مرکزی شناختی ڈیٹا ریپوزٹری سے جڑے بغیر، مقامی طور پر شناخت کی تصدیق اور کے وائی سی کے عمل کو انجام دینے کے لیے آدھار کا استعمال ہے۔  کسی قانونی مقصد کے لیے آدھار نمبر رکھنے والے کی آف لائن تصدیق کرنے والی تنظیموں کو او وی ایس ایز کہا جاتا ہے۔

اداروں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کسی بھی باشندے کو آدھار کی آف لائن تصدیق سے انکار کرنے یا  تصدیق کرانے  کے قابل  نہ ہونے کی صورت میں کوئی  بھی خدمت  فراہم کرانے سے انکار نہ کیا جائے، بشرطیکہ باشندہ دیگر قابل عمل متبادلات کے ذریعے اپنی شناخت  کرا سکتا ہو۔ اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ او وی ایس ایز کو خدمات  فراہم کرانے کے لیے باشندوں کو آدھار کے علاوہ شناخت کے قابل عمل متبادل ذرائع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

یو آئی ڈی اے  آئی نے او وی ایس ایز کو مطلع کیا ہے کہ آدھار کی آف لائن تصدیق کرنے کے بعد تصدیق کرنے والے اداروں کو عام طور پر  باشندے  کا آدھار نمبر جمع، استعمال یا محفوظ نہیں کرنا چاہیے۔ تصدیق کے بعد، اگر او وی ایس ای کو کسی بھی وجہ سے آدھار کی ایک کاپی کو محفوظ کرنے کے لیے ضرورت محسوس ہوتی ہے تو او وی ایس ای کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ آدھار نمبر ترمیم شدہ/ماسڈ اور ناقابل واپسی  رہے۔

کسی بھی آدھار کی تصدیق ایم آدھار ایپ، یا آدھار کیو آر کوڈ اسکینر کے ذریعے آدھار کی تمام شکلوں (آدھار لیٹر، ای آدھار، آدھار پی وی سی کارڈ، اور ایم-آدھار) پر دستیاب کو آر کوڈ کا استعمال کرتے ہوئے کی جا سکتی ہے۔ آدھار دستاویزات میں چھیڑ چھاڑ کا پتہ آف لائن تصدیق سے لگایا جا سکتا ہے، اور چھیڑ چھاڑ قابل سزا جرم ہے اور آدھار ایکٹ کی دفعہ 35 کے تحت قابل جرمانہ ہے۔

اگر وہ معلومات کے کسی  غلط استعمال کو دیکھتے ہیں تو تصدیق کرنے والے اداروں کو 72 گھنٹوں کے اندر یو آئی ڈی اے  آئی اور  متعلق باشندے کو مطلع کرنے کی ضرورت ہے۔ یو آئی ڈی اے  آئی نے او وی ایس ایز کو خبردار کیا ہے کہ وہ کسی دوسرے ادارے یا شخص کی جانب سے آف لائن تصدیق نہ کرائیں اور آدھار کے غلط استعمال سے متعلق کسی بھی تحقیقات کے معاملے میں اتھارٹی یا قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ساتھ مکمل تعاون کو یقینی بنائیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-298


(Release ID: 1890036) Visitor Counter : 159