وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے اندور، مدھیہ پردیش  میں 17ویں پرواسی بھارتیہ دوس کنونشن کا افتتاح کیا


انہوں نے ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ ’سرکشت جائیں، پرشکشت جائیں‘ جاری کیا

’آزادی کا امرت مہوتسو – ہندوستان کی  جنگی آزادی میں  غیر مقیم ہندستانیوں کا تعاون‘ کے موضوع پر پہلی ڈیجیٹل پی بی ڈی نمائش کا افتتاح کیا

’’اندور ایک شہر کے ساتھ ساتھ ایک مرحلہ بھی ہے۔ یہ ایک ایسا مرحلہ ہے جو اپنے ورثے کو محفوظ رکھتے ہوئے وقت سے آگے چلتا ہے‘‘

’’امرت کال‘‘ میں ہندوستان کے سفر میں ہمارے پرواسی بھارتیوں کا ایک اہم مقام ہے

’’امرت کال کے دوران پرواسی بھارتیوں کے ذریعہ ہندوستان کے منفرد عالمی وژن   اور عالمی نظام  میں اس کے رول کو تقویت ملے گی‘‘

’’پرواسی بھارتیوں میں، ہم وسودھیو کٹمبکم اور ایک بھارت شریشٹھ بھارت کی بے شمار تصاویر دیکھتے ہیں‘‘

’’پرواسی بھارتیہ ایک طاقتور اور باصلاحیت ہندوستان کی آواز   کو  بلند کرتے ہیں‘‘

’’جی-20 محض ایک سفارتی واقعہ  ہی نہیں ہے بلکہ اسے عوامی شرکت کے ایک تاریخی واقعہ میں تبدیل کیا جانا چاہئے جہاں کوئی بھی ’اتیتھی دیوو بھوا‘ کے جذبے کو دیکھا جا سکتا ہے‘‘

’’ہندوستانی نوجوانوں کی مہارت، اقدار اور کام کی اخلاقیات عالمی ترقی کا انجن بن سکتی ہیں‘‘

’’گزشتہ 8 برسوں میں، ہندوستان نے اپنے غیر مقیم ہندوستانیوں کو مضبوط کرنے کی کوشش کی ہے‘‘

Posted On: 09 JAN 2023 2:27PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج اندور، مدھیہ پردیش میں 17ویں پرواسی بھارتیہ دوس کنونشن کا افتتاح کیا۔ وزیر اعظم نے ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ ’سرکشت جائیں، پرشکشت جائیں‘ جاری کیا اور ’آزادی کا امرت مہوتسو – ہندوستان کی جنگ آزادی غیر مقیم ہندوستانیوں  کا تعاون‘ کے موضوع پر پہلی ڈیجیٹل پی بی ڈی نمائش کا  افتتاح بھی کیا۔

پرواسی بھارتیہ دوس (پی بی ڈی) کنونشن حکومت ہند کا ایک اہم ایونٹ ہے جو بیرون ملک مقیم ہندوستانیوں کے ساتھ منسلک ہونے اور ان کے ساتھ جڑنے اور غیر مقیم ہندوستانیوں  کو ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کی سہولت فراہم کرانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کراتا ہے۔ اس پی بی ڈی کنونشن کی تھیم ’’غیر مقیم ہندوستانی: امرت کال میں ہندوستان کی ترقی کے لیے قابل اعتماد شراکت دار‘‘ ہے۔ تقریباً 70 مختلف ممالک کے 3,500 سے زیادہ غیر مقیم ہندوستانیوں  نے پی بی ڈی کنونشن کے لیے رجسٹریشن کرایا ہے۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ پرواسی بھارتیہ دوس چار سال کے وقفے کے بعد پوری شان و شوکت کے ساتھ منایا جارہا ہے اور اس نے ذاتی بات چیت کی اہمیت اور خوشی کو اجاگر کیا ہے۔ اس موقع پر 130 کروڑ ہندوستانیوں کی جانب سے سبھی کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ تقریب مدھیہ پردیش کی سرزمین پر منعقد کی جا رہی ہے جس کو  ہندوستان کا دل کہا جاتا ہے اور  یہ نرمدا کے مقدس پانی، ہریالی، قبائلی ثقافت اور روحانیت کے لیے مشہور ہے۔  وزیر اعظم نے حال ہی میں وقف کئے گئےمہا کال مہا لوک کا ذکر کیا اور امید ظاہر کی کہ معززین اور مندوبین  اس مقدس مقام کو دیکھ سکیں گے۔ میزبان شہر اندور کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اندور ایک شہر کے ساتھ ساتھ ایک مرحلہ بھی ہے ’’یہ ایک ایسا مرحلہ ہے جو اپنے ورثے کو محفوظ رکھتے ہوئے وقت سے آگے  چلتا ہے‘‘۔انہوں نے اندور کی صفائی ستھرائی کی  شہرت اور سووچھتا تحریک میں اس کی کامیابیوں کا  ذکر بھی  کیا۔

وزیر اعظم نے کہا  کہ  یہ پرواسی بھارتیہ دوس متعدد طریقوں سے خاص ہے کیونکہ ہندوستان نے حال ہی میں اپنی آزادی کے 75 سال مکمل کیے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کی تھیم پر پہلی ڈیجیٹل پی بی ڈی نمائش بھی منعقد کی گئی ہے جو شاندار دور کو ایک بار پھر منظر عام پر لاتی ہے۔ امرت کال کے سفر کے اگلے 25 برسوں میں پرواسی بھارتیوں کے اہم رول پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے منفرد عالمی وژن اور عالمی نظام میں اس کے رول کو ان سے تقویت ملے گی۔

پوری دنیا کو اپنا ملک سمجھنے اور  پوری نوع انسانی کو اپنے بھائی بہن سمجھنے کے ہندوستانی فلسفے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے ہندوستان کی ثقافتی توسیع کی بنیاد رکھی۔ آج کی دنیا کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستانیوں نے مختلف ثقافتوں اور روایات کے درمیان رہتے ہوئے دنیا کے تمام حصوں کو عبور کیا ہے اور پھر بھی کاروباری شراکت کے ذریعے خوشحالی کے دروازے کھولنے کے طریقے تلاش کیے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جب ہم عالمی نقشے پر کروڑوں پرواسی بھارتیوں کو دیکھتے ہیں تو ایک ساتھ ہزاروں تصاویر ابھرتی ہیں جو ’واسودھیو کٹمبکم‘ کی تصویر میں رنگ بھرتی ہیں اور ایک بھارت شریشٹھ بھارت کاےاحساس  کو اس وقت منظر عام پر لاتی ہیں جب دو پرواسی بھارتیہ کسی  غیرملکی سرزمین پر ملتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا  ’’اس وقت جمہوریت کی ماں ہونے پر فخر کا احساس کئی گنا بڑھ جاتا ہے جب پرواسیوں کا ذکر دنیا کے مختلف حصوں میں سب سے زیادہ جمہوری، پرامن اور نظم و ضبط والے شہری کے طور پر  کیا جاتا  ہے‘‘۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ہر پرواسی بھارتیہ کو ہندوستان کا قومی سفیر کہتے ہیں کیونکہ جب دنیا ان کے تعاون کا جائزہ لیتی ہے تو وہ ایک طاقتور اور باصلاحیت ہندوستان کی آواز  کو بلند کرتے ہیں۔  جناب مودی مودی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا ’’آپ ہندوستان کی وراثت کے، میک ان انڈیا کے، یوگا اور آیوروید کے، ہندوستان کی کاٹیج صنعتوں اور دستکاری کے راشٹردوت (قومی سفیر) ہیں  ساتھ ساتھ، آپ ہندوستان کے ملیٹس کے برانڈ ایمبیسیڈر بھی ہیں۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ 2023 کو ملیٹس کا بین الاقوامی سال قرار دیا گیا ہے اور ہر ایک سے  انہوں نے اپیل کی کہ وہ ملیٹس کے کچھ پروڈکٹ  گھر جاتے ہوئے اپنے ساتھ  لے  کر جائیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے بارے میں مزید معلومات حاص کرنے کی دنیا کی خواہش کو پورا کرنے میں پرواسی بھارتیوں کا ایک اور اہم رول ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا ہندوستان کو بڑے تجسس کے ساتھ دیکھ رہی ہے اور انہوں نے حالیہ برسوں میں ملک  کی غیر معمولی کامیابیوں کو اجاگر کیا۔ وزیر اعظم نے میک ان انڈیا ویکسین اور ہندوستانیوں کو 220 کروڑ سے زیادہ مفت خوراکوں کے ریکارڈ ٹیکہ لگانے کے اعداد و شمار کی مثال دی۔ انہوں نے عدم استحکام کے موجودہ دور میں عالمی معیشت میں ہندوستان کے ابھرنے اور دنیا کی 5ویں بڑی معیشت بننے کا بھی ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ سیکٹر میں بڑھتے ہوئے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم اور میک ان انڈیا کی مثالیں بھی دیں۔ انہوں نے تیجس لڑاکا طیاروں، طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت اور نیوکلیائی  آبدوز اریہنت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ دنیا کے لوگوں کا ہندوستان کے بارے میں متجسس ہونا فطری ہے۔ وزیر اعظم نے ہندوستان کی کیش لیس معیشت اور فن ٹیک کا بھی ذکر کرتے ہوئے  کہا کہ دنیا کے 40 فیصد ریئل ٹائم  ڈیجیٹل لین دین ہندوستان میں کئے جارہے ہیں۔ خلائی ٹیکنالوجی کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان ایک ساتھ سینکڑوں سیٹلائٹ لانچ کرنے کے متعدد ریکارڈ بنا رہا ہے۔ انہوں نے ہندوستان کی سافٹ وئیر اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی صنعت پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ اس کی صلاحیت وقت کے ساتھ ساتھ بڑھ رہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ’’ہندوستان کے پیغام کی اپنی الگ اہمیت ہے‘‘ انہوں نے کہا کہ ملک کی طاقت کو مستقبل میں  فروغ  ہی ملے گا۔ انہوں نے اس موقع پر موجود ہر ایک سے اپیل کی  کہ وہ نہ صرف ہندوستان کی ثقافت اور روایت کے بارے میں بلکہ ملک کی ترقی کے بارے میں بھی اپنے علم میں اضافہ کریں۔

وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان اس سال جی- 20 کی صدارت سنبھال رہا ہے اور یہ ذمہ داری دنیا کو ایک پائیدار مستقبل کے حصول اور ان تجربات سے سیکھنے کے لیے ہندوستان کے ماضی کے تجربات سے آگاہ کرنے کا ایک بہترین موقع فراہم کراتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ’’ جی- 20 محض  ایک سفارتی ایونٹ  ہی نہیں ہے بلکہ اسے عوامی شرکت کے ایک تاریخی ایونٹ میں تبدیل کیا جانا چاہئے جہاں ’اتیتھی دیوو بھوا' کے جذبے کو دیکھا جاسکتا ہے۔  انہوں نے  بتایا کہ جی- 20 سربراہی اجلاس کے ایک حصے کے طور پر 200 سے زیادہ میٹنگیں ہوں گی جو ہندوستان کے مختلف شہروں میں ہوں گی اور کہا کہ یہ بہت سے ممالک کے مندوبین کے ساتھ بامعنی روابط قائم کرنے کا ایک بہترین موقع ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہندوستان کے پاس نہ صرف علم کا مرکز بلکہ دنیا کے ہنر کا سرمایہ بننے کا موقع  بھی ہے۔ انہوں نے ہندوستانی نوجوانوں کی مہارت، اقدار اور کام کی اخلاقیات کو اجاگر کیا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ’’یہ مہارت کا سرمایہ عالمی ترقی کا انجن بن سکتا ہے۔‘‘ وزیر اعظم نے اگلی نسل کے پرواسی بھارتیہ نوجوانوں میں جوش و خروش کو  دیکھتے ہوئے حاضرین سے اپیل کی  کہ وہ نوجوانوں کو اپنے ملک کے بارے میں بتائیں اور انہیں وہاں جانے کے مواقع بھی فراہم کریں۔ انہوں نے کہا ’’روایتی سمجھ بوجھ اور جدید نقطہ نظر کے ساتھ، یہ نوجوان پرواسی دنیا کو ہندوستان کے بارے میں زیادہ مؤثر طریقے سے بتا سکیں گے۔ نوجوانوں میں ہندوستان کے بارے میں بڑھتے ہوئے تجسس کے ساتھ، ہندوستان کی سیاحت، تحقیق اور شان میں اضافہ ہوگا‘‘۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ایسے نوجوان تہواروں کے دوران ہندوستان کا دورہ کر سکتے ہیں یا آزادی کا امرت مہوتسوا سے متعلق تقریبات میں شرکت کر سکتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یونیورسٹیوں اور تحقیقی اداروں کے ذریعے اپنے ممالک کے لیےپرواسی بھارتیوں  کی  زندگی، جدوجہد  اور تعاون کو دستاویزی شکل دینے کی  مسلسل کوششیں کی جانی چاہئیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ چاہے مرد وہ یا خاتون   ہر ایک  بھارت ونشی   اپنے ساتھ پورے بھارت کو لے کر  چلتا ہے۔ انہوں نے کہا  ’’گزشتہ آٹھ  برسوں میں، ہندوستان نے اپنے غیر مقیم ہندوستانیوں کو مضبوط کرنے کی کوشش کی‘‘۔انہوں نے کہا کہ آج یہ ہندوستان کی عہد بندی ہے کہ  آپ چاہیں کہیں بھی ہیں، ملک  آپ کے مفاد اور توقعات  کا لحاظ کرتا ہے۔

وزیراعظم نے  مہمان خصوصی  کوآپریٹو ریپبلک آف گیانا کے صدر  عزت مآب ڈاکٹر محمد عرفان علی اور جمہوریہ سرینام کے  صدر  عزت مآب ،  چندریکاپرساد سنتوکھی  کا ان کے  تبصروں اور  تجاویز  کے لیے شکریہ ادا کیا۔

مہمان خصوصی  کوآپریٹو ری پبلک آف گیانا کے صدر عزت مآب ڈاکٹر محمد عرفان علی، جمہوریہ سرینام کے صدر عزت مآب  چندریکاپرساد سنتوکھی، مدھیہ پر وزیر اعلیٰ، جناب شیوراج  سنگھ چوہان، مدھیہ پردیش کے گورنر جناب منگو بھائی پٹیل، مرکزی وزیر خارجہ، ڈاکٹر  جے ایس شنکر، وزراء مملکت محترمہ میناکشی  لیکھی ،جناب وی مرلی دھرن اور ڈاکٹر راج کمار رنجن سنگھ بھی  اس  موقع پر موجود تھے۔

پس منظر

پرواسی بھارتی دیوس (پی بی دی) کنونشن حکومت ہند کا ایک اہم ایونٹ ہے  جو  غیر مقیم ہندوستانیوں کو منسلک کرنے اور ان کے ساتھ جڑنے اور غیر مقیم ہندوستانیوں  کو ایک دوسرے سے  بات کرنے کی سہولت  فراہم کرانے  کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔  اندور میں 8 سے 10 جنوری 2023 تک مدھیہ پردیش حکومت کے اشتراک سے 17 ویں پرواسی بھارتیہ دوس کنونشن کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس پی بی ڈی کنونشن کی تھیم ’’غیر مقیم ہندوستانی: امرت کال میں ہندوستان کی ترقی کے لیے قابل اعتماد شراکت دار‘‘ ہے۔ تقریباً 70 مختلف ممالک کے 3,500 سے زیادہ غیر مقیم ہندوستانیوں  نے پی بی ڈی کنونشن کے لیے رجسٹریشن کرایا ہے۔

محفوظ، قانونی، منظم اور ہنر مندی کے ساتھ ترک وطن کی  اہمیت  کو اجاگر کرنے کے لئے ایک  یادگاری ڈاک  ٹکٹ ’سرکشت جائیں، پرشکشت جائیں‘ بھی جاری کیا گیا۔ ہندوستان کی آزادی میں ہمارے غیر مقیم ہندوستانی  مجاہدین ا آزادی کے تعاون کو اجاگر  کرنے کےلئے وزیر اعظم  نے ’’آزادی کا امرتسو – ہندوستانی جنگ آزادی   میں غیر مقیم ہندوستانیوں کا تعاون‘‘ کے موضوع پر پہلی ڈیجیٹل  پی بی ڈی نمائش  کا افتتاح بھی کیا۔

پی بی ڈی کنونشن میں پانچ موضوعاتی مکمل سیشن میں ہوں

  • نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر کی زیر صدارت ’اختراعات اور نئی ٹکنالوجیز میں غیر مقیم ہندوستانی  نوجوانوں کا رول‘ کے موضوع پر پہلا  مکمل اجلاس۔
  •   صحت اور خاندانی بہبود وزیر  ڈاکٹر منسکھ منڈااویہ  کی زیر صدارت اور  امور  خارجہ  کے وزیر مملکت   ڈاکٹر راجکمار  رنجن سنگھ کی  شریک صدارت میں ’امرت کال  میں ہندوستانی ہیلتھ کیئر ایکو سسٹم  کو فروغ دینے میں غیر مقیم ہندوستانیوں کا رول: وژن @2047‘ پر دوسرا مکمل اجلاس ۔
  • امور خارجہ کی وزیر مملکت  محترمہ  میناکشی لیکھی کی زیر صدارت ’ہندوستان کی سافٹ پاور  کا فائدہ اٹھانا –  کرافٹ ، کوزین  اور کریئٹی وٹی کے ذریعہ  نیک نیتی‘ کے موضوع پر تیسرا مکمل اجلاس۔
  • تعلیم، ہنر مندی اور صنعت کاری کے وزیر  جناب دھرمیندر پردھان  کی زیر صدارت ’ہندوستانی افرادی قوت کی عالمی موبیلٹی  کو  فعال بنانا – غیر مقیم ہندوستانیوں کا رول‘ کے موضوع پر چوتھا  مکمل اجلاس۔
  • وزیر خزانہ  محترمہ نرملا سیتا رمن کی زیر صدارت ’’ملک کی تعمیر کے لیے ایک شمولیت والا  نقطہ نظر کی جانب  غیر مقیم ہندوستانی کاروباری افراد  کی صلاحیت کو بروئے کار لانا‘‘ پر پانچواں  مکمل اجلاس۔

تمام  مکمل اجلاسوں میں پینل مباحثے ہوں گے جن کے لئے ممتاز  غیر مقیم ہندوستانی اماہرین کو مدعو کیا گیا ہے۔

اس 17ویں   پی بی ڈی کنونشن کی  اہمیت اس وجہ سے بھی ہے کہ یہ کووڈ 19  عالمی وبا  کے  بعد  پہلا  اور چار سال کے وقفے کے بعد منعقد کیا جانے والا فزیکل ایونٹ ہے ۔پچھلا پی بی ڈی کنوونش  2021 میں عالمی وبا کے دوران ورچوئل طریقے سے منعقد کیا گیا تھا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-254

                          



(Release ID: 1889808) Visitor Counter : 119