وزارت اطلاعات ونشریات
وزارت اطلاعات ونشریات نے سی آئی ایچ ایم ،چنڈی گڑھ میں میڈیا سے گفتگو اور موٹے اناج کے ظہرانے کا اہتمام کیا
موٹے اناج، وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں : اے ڈی جی، جناب راجندر چودھری
प्रविष्टि तिथि:
06 JAN 2023 4:49PM by PIB Delhi
وزارت اطلاعات ونشریات کے دونوں دھڑے، سینٹرل بیورو آف کمیونی کیشن ،چنڈی گڑھ اور پریس انفارمیشن بیورو ،چنڈی گڑھ نے، آج چنڈی گڑھ میں موٹے اناج سے بنی اشیاءکےایک ظہرانے کے ساتھ میڈیا سے بات چیت کا اہتمام کیا۔وزیراعظم کی زیر قیادت حکومت ہند نے موٹے اناج کے بین الاقوامی سال (آئی وائی ایم ) 2023 کے لئے اس تجویز کی سرپرستی کی ،جسے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ( یو این جی اے ) نے قبولیت بخشی ۔ یہ اعلان حکومت ہند کا ذریعہ رہا ہے کہ وہ آئی وائی ایم کو منانے میں سرفہرست رہے۔ ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہندوستان کو ‘موٹے اناجوں کا عالمی مرکز ’ کی پوزیشن میں رکھنے کے ساتھ آئی وائی ایم 2023 کو ‘لوگوں کی تحریک’بنانے کے لئے اپنا وژن شئیر کیا۔
بات چیت کے دوران پی آئی بی چنڈی گڑھ کے اے ڈی جی جناب راجندرچودھری نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم کے ذریعہ ‘‘ سال 2023 کا موٹے اناج کے بین الاقوامی سال کے طورپر اعلان آنے والے وقت میں ایک انقلابی تبدیلی لانے والا ثابت ہوگا۔ آج کی نوجوان آبادی ابتدائی عمر سے ہی بہت سے صحت سے متعلقہ مسائل کا سامنا کرتی ہے۔ موٹے اناجوں کی کھپت ان صحت سے متعلقہ مسائل سے نمٹنے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔ موٹے اناج کے پاس کم گلیسیمک انڈیکس ، اعلیٰ پروٹین ویلیو ہوتے ہیں اور یہ گلوٹین سے مبرّا ہوتے ہیں۔وہ وزن کم کرنے میں بھی معاون ہوسکتے ہیں۔
سی بی سی چنڈی گڑھ کے ڈائریکٹر جناب وویک ویبھو ، موٹے اناجوں کی اہمیت پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے
انہوں نے مزید کہا کہ‘‘ موٹے اناجوں کے کثیرجہتی فوائد ہیں۔ یہ صرف صارفین کے لئے اچھے نہیں ہیں بلکہ پروڈیوسرز اور ماحول کے لئے بھی اچھے ہیں۔ موٹے اناجوں کی پیداوار میں کم پانی اور کم بجلی کی ضرورت پڑتی ہے۔صارف کی زندگی صحت مند ہوگی اس لئے کہ موٹے اناج بہت سی بیماریوں جیسے موٹاپا ،ذیابطیس ، خون کی کمی ، ہارمون سے متعلق عدم توازن ہائی کولسٹرول وغیرہ سے لڑنے میں مددگارثابت ہوتے ہیں۔ لہٰذا یہ مجموعی غذائیت کا ایک عمدہ وسیلہ ہے ۔ آج کے پروگرام کا مقصد میڈیا کی مدد سے موٹے اناجوں کے بارے میں بیداری کو بڑھانا ہے۔ اس کے ساتھ کھپت بھی بڑھے گی اور نتیجتاََ مانگ میں بھی اضافہ ہوگا ۔ ’’
کھیتی وراثت مشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناب اومیندر دت ، جو کہ اس موقع پر خصوصی مقرر تھے، نے کہا کہ ‘‘ موٹے اناج اب کنارے والی فصلیں نہیں سمجھی جاتی ہیں۔ وہ گیہوں اور چاول کی دائری زراعت کے ساتھ مقابلہ کررہی ہیں۔ وہ ہمارے کاربن اثرات کو کم کرسکتی ہیں۔ ’’ پرالی جلانے کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘‘ موٹے اناجوں کا ڈنٹھل مویشیوں کے لئے ایک بہت اچھا چارہ ہے ۔ اس طرح کسان انہیں جلاتے نہیں ہیں۔ یہ پنجاب میں پرالی جلانے کے مسئلے کا ایک ممکنہ حل ہے۔’’
اس موقع پر موٹے اناج کی نمائش
پنجاب اور ہریانہ سے تعلق رکھنے والے تین موٹے اناج اگانے والے کسان رسپیندر سنگھ ، گرمکھ سنگھ اور وپل کمبوج بھی اس پروگرام میں موجود تھے اور انہوں نے موٹے اناجوں کے اگانے میں اپنے ذاتی تجربات کا اشتراک کیا۔
سی بی سی چنڈی گڑھ کے ڈائریکٹر جناب وویک ویبھو نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور اس بات کی نشاندہی کی کہ موٹے اناج جی -20 میٹنگوں کا ایک لازمی حصہ بھی ہیں اور مندوبین کو ٹیسٹنگ ، کسانوں سے ملاقات اور اسٹارٹ اپس اور ایف پی اوز کے ساتھ انٹرایکٹو سیشنز کے ذریعہ موٹے اناجوں کے صحیح تجربے سے روشناس کرایا جائے گا۔پوری حکومت کے نقطہ نظر کی روح یہ ہے کہ موٹے اناجوں کے بین الاقوامی سال 2023 کی تقریب میں اسے دیکھا جائے اور موجودہ میٹنگ کا ارادہ بھی یہی ہے۔
میڈیا کے لوگ پروگرام میں کسانوں کے تجربات کے اشتراک کو سنتے ہوئے
پنجاب ، ہریانہ اورچنڈی گڑھ کے صحافیوں نے بھی پروگرام میں شرکت کی ۔
سوشل میڈیا کے لنکس :
*************
ش ح۔اک ۔ رم
U-244
(रिलीज़ आईडी: 1889731)
आगंतुक पटल : 98