سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ نے اسٹارٹ-اَپس کو کثیر رخی امداد مہیا کرنے کے لئے دہلی میں قومی تحقیقی ترقیاتی کونسل(این آر ڈی سی)ہیڈکوارٹر میں’’اِنکیوبیشن سینٹر‘‘کا افتتاح کیا


وزیر موصوف کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ این آر ڈی سی نے خود کو قومی سطح کا واحد پی ایس یوبننے کے لئے خود کو تیار کیا، جو عوامی امداد سے چلنے والے تحقیقاتی اداروں(پی ایف آر ائی)کے ذریعے تیار شدہ تجرباتی  سطح کی ٹیکنالوجی کو صنعت تک لے جانے کے لئےاپنی خدمات فراہم کررہا ہے

این آرڈ ی سی کا مقصد ہب اور اسپوک ماڈل کے ذریعے خاص طور سے افریقی اور ایشائی ممالک کو  ٹیکنالوجی منتقلی کی خدمات فراہم کرنا ہونا چاہئے:ڈاکٹر جتندر سنگھ

ڈاکٹر جتندر سنگھ 1953میں این آر ڈی سی کے قیام کے بعد سے دہلی میں این آر ڈی سی ہیڈ کوارٹر کا دورہ کرنے والے سائنس و ٹیکنالوجی کے پہلے وزیر ہیں:امت رستوگی

Posted On: 31 DEC 2022 5:59PM by PIB Delhi

 

سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنس، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایت، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتندر سنگھ نے اسٹارٹ-اَپس کو کثیر رخی امداد مہیا کرنے کے لئے قومی تحقیقاتی ترقیاتی کونسل(این آر ڈی سی)دہلی میں ’’اِنکیوبیشن سینٹر‘‘کا افتتاح کیا۔

این آر ڈی سی کے سربراہ ااور مینجنگ ڈائریکٹر، کوموڈور(سبکدوش) امت رستوگی اور ان کی پوری ٹیم نے ڈاکٹر جتندر سنگھ کا استقبال کیا اور وضاحت کی کہ وہ سائنس و ٹیکنالوجی کے ایسے پہلے وزیر ہیں، جو 1953میں این آر ڈی سی کے قیام کے بعد دہلی میں اس کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کررہے ہیں۔

 

 

ڈاکٹر جتندر سنگھ کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ 15اگست 2015کو لال قلعہ کی فصیل سے وزیر اعظم نریندر مودی کے ’’اسٹارٹ اَپ انڈیا، اسٹینڈ اَپ انڈیا‘‘کے اعلان کے بعد این آر ڈی سی نے خود کو قومی سطح کا واحد پی ایس یو بننے کے لئے خود کو پھرسے تیار کیا، جو عالمی امداد سے چلنے والے تحقیقاتی اداروں(پی ایف آر آئی)کےذریعے تیار شدہ تجرباتی پیمانے کی ٹیکنالوجی کو صنعت تک لے جانے کے لئے اپنی خدمات فراہم کررہا ہے۔

ڈاکٹر جتندر سنگھ نے بتایا کہ کارپوریشن اپنی مختلف سرگرمیوں، جیسے اسٹارٹ اَپس کو آئی پی فائلنگ سپورٹ ، این آر ڈی سی ہیڈکوارٹر، سی ایس آئی آر-این اے ایل اور سی ایس آئی آر-آئی ایم ایم ٹی میں اپنے اِنکیوبیٹروں کے توسط سے اسٹارٹ اَپس کی مدد سے فنڈ ، ابتدائی مرحلے کے اسٹارٹ اَپ کے لئے سیڈ فنڈنگ، اسٹارٹ اَپ کو منظوری دینے کے لئے ڈی پی آئی آئی ٹی کے ساتھ جڑاؤ اورآخر میں اسٹارٹ اَپ کو صلاح اور نگرانی کے لئے آئی او سی ایل کے ساتھ جڑاؤ اور ٹیکنالوجی ترقی جیسی مختلف سرگرمیوں کے توسط سے مدد مہیا کررہا ہے۔

ڈاکٹر جتندر سنگھ نے این آر ڈی سی کی ٹیم سے قومی سطح کی سہولت قائم کرنے کےلئے ایک مکمل نظریہ اپنانے پر زور دیا، جو ملک کے بڑھتے اسٹارٹ اَپ ایکو سسٹم کی تمام ضرورتوں کے لئے وَن –اسٹاپ حل فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایل تجزیہ ، آئی پی ایکسچینج، ڈیزائن کلینک، ماڈل اِنکیوبیشن سہولت وغیرہ جیسی سہولتیں ہونی چاہئے۔ وزیر محترم نے مزید کہا کہ ہندوستانی ٹیکنالوجی کے لئے عالمی بازار خاص طور سے افریقی و ایشیائی ممالک میں ، تلاش کرنے کےلئے این آر ڈی سی کو ہب اور اسپوک ماڈل کے توسط سے ٹیکنالوجی منتقلی خدمات فراہم کرنے کا ہدف رکھنا چاہئے۔

 

 

ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ ڈی ایس آئی آر کے تحت پی ایس یو کی شکل میں این آر ڈی سی ٹیکنالوجی تجزیہ ، بنیادی انجینئرنگ ، بازار سروے  وغیرہ جیسی مختلف سود مند سرگرمیوں کے توسط سے آئی پی آر حاصل کرنے اور ترجمہ کرنے پر توجہ مرکوز کررہا ہے اور ہندوستان کو صحیح معنی میں ’’آتم نربھر‘‘بنانے کے لئے اپنا تعاون دے رہا ہے۔

کوموڈور (سبکدوش)امت رستوگی نے وزیر موصوف کے سامنے اپنی پریزینٹیشن میں بتایا کہ یونیفور، ایک ہندوستانی یونیکارن اور دی لیڈر اِن کنورسیشنل اے آئی اور آٹومیشن نے 2008 میں این آر ڈی سی سے 30 لاکھ روپے کی مدد اور ٹیکنالوجی تعاون حاصل کیا۔جناب رستوگی نے ڈاکٹر جتندر سنگھ سے وعدہ کیا کہ وہ اور ان کی ٹیم کارپوریشن کو ٹیکنالوجی منتقلی کے لئے دنیا کا اعلیٰ ترین اور سرفہرست ادارہ بنانے کے لئے سخت محنت کرے گی۔

این آر ڈی سی نے اسٹارٹ اَپس کو اِنکیوبیٹ کرنے کے لئے سہولتوں کی تعمیر کی ہے اور اسٹارٹ اَپس کو فنڈنگ ، صلاح، آئی پی تعاون اور دیگر متعلقہ خدمات کے معاملے میں مدد فراہم کرنے کے لئے سود مند اسکیموں کو بھی بڑھاوا دے رہا ہے۔ پچھلے ایک سال میں کارپوریشن نے تین اِنکیوبیشن سینٹر اور ایک آؤٹ ریچ سینٹر قائم کیا ہے۔ شمال مشرق میں اسٹارٹ اَپ کو بڑھاوا دینے کے لئے جنوری 2023میں گوہاٹی میں ایک دیگر آؤٹ ریچ مرکز کے افتتاح کا منصوبہ ہے۔ اب تک آئی پی فائلنگ ، اِنکیوبیشن اور اسٹارٹ اَپ رجسٹریشن کے سلسلے میں 10000 کو حمایت حاصل ہوئی ہے۔

 

 

این آر ڈی سی نے غیر   فوجی استعمال کے لئے دفاع اور ایٹمی ٹیکنالوجی کے سیکٹر میں آگے قدم بڑھایا ہے۔میڈ اِن انڈیا کی حمایت کرنے کے مقصد سے این آر ڈی سی نے ہندوستانی ٹیکنالوجی کے لئے عالمی بازار کی تلاش کے لئے یو ایس پی ٹی او ، اے اےا ٓر ڈی او وغیرہ کے ساتھ غیر ملکی تعاون قائم کیا ہے۔اس کے علاوہ این آر ڈی سی  ، آر اینڈ ڈی   انسٹی ٹیوٹ اور صنعت کے درمیان ایک محرک ثابت ہورہا ہے اور پچھلے 5برسوں میں آر اینڈ ڈی کے 220 اداروں اور یونیورسٹیوں کے ساتھ مفاہمتی عرضداشت پر دسخت کئے ہیں۔این آر ڈی سی نے اپنی اہمیت ثابت کردی ہے اور اس کی ویزاگ (Vizag) اِکائی نے 2021 میں ’’بیسٹ ٹیکنالوجی‘‘اور ’’اینوویشن سپورٹ سینٹر‘‘کا ایوارڈ حاصل کیا ہے۔اسٹارٹ اَپس کو وَن اسٹاپ شاپ مہیا کرنے ، نیشنل ٹیکنالوجی ٹرانسفر آرگنائزیشن کا قیام اور بین الاقوامی مارکیٹنگ شعبہ قائم کرکے این آر ڈی سی مستقبل میں وسیع پیمانے پر اپنی کارکردگی دکھانے کے لئے تیا رہے۔

 

************

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 14556)


(Release ID: 1887795) Visitor Counter : 147