پارلیمانی امور کی وزارت

پارلیمنٹ نے اپریل سے نومبر 2022 کے دوران 16 بل منظور کیے: اختتامی سال کا جائزہ - 2022


قومی ای ودھان ایپلی کیشن (این ای وی اے) : 19 ریاستوں کی 21 مقننہ نے پارلیمانی امور کی وزارت کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے

15 ریاستوں کی سترہ مقننہ نے مطلوبہ فنڈز کے اجراء کے ساتھ اس منصوبے کو منظوری دی: 8 مقننہ پہلے ہی این ای وی اے (نیشنل ای ودھان ایپلیکیشن) کے ذریعے ڈیجیٹل ہاؤس میں تبدیل ہو چکی ہیں

او اے ایم ایس  کے ذریعے پارلیمنٹ میں دی گئی یقین دہانیوں کی آن لائن نگرانی

مشاورتی کمیٹیاں نومبر 2022 تک ساٹھ  میٹنگیں کیں

مختلف تعلیمی اداروں میں یوتھ پارلیمنٹ مقابلے کا انعقاد کیا گیا

پارلیمانی امورکی  وزارت کے ذریعے  خصوصی مہم 2.0 کا کامیاب انعقاد

26 نومبر، 2022 کو یوم آئین منایا گیا: وزارت نے دو ویب پورٹلز کی تجدید کی ہے؛۔ 22 سرکاری زبانوں اور انگریزی میں آئین کی تمہید کی پہلی آن لائن پڑھا گیا اور بھارتی آئین پر دوسرا آن لائن کوئز منعقد کیا گیا

Posted On: 31 DEC 2022 10:55AM by PIB Delhi

 

نئی دلی،31 دسمبر، 2022/ پارلیمانی امور کی وزارت پارلیمنٹ میں سرکاری کام کے سلسلے میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں اور حکومت کے درمیان ایک اہم رابطہ کار  کا کام کرتی ہے۔ اسے مئی 1949 میں ایک محکمہ کے طور پر  قائم کیا گیا تھا جو جلد ہی مزید ذمہ داریوں اور کاموں ک تفویض کے ساتھ ایک مکمل وزارت بن گیا۔ وزارت شہریوں کے ایک ادارے کو جامع اور معیاری خدمات فراہم کرنے کی کوشش کرتی ہے جس میں پارلیمنٹ اور اس کے ممبران کے ساتھ ساتھ وزارتوں/محکموں اور حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کی دیگر تنظیمیں شامل ہیں۔ رواں مالی سال (اپریل سے نومبر 2022) کے دوران وزارت پارلیمانی امور کی کارکردگی کی ایک جھلک حسب ذیل ہے:

قانون سازی کا  عمل :

کل 33 بل (لوک سبھا میں 9 بل اور راجیہ سبھا میں 24 بل) سترہویں لوک سبھا کے 7ویں اجلاس اور راجیہ سبھا کے 255ویں اجلاس (موسم سرما کا اجلاس، 2021) کے اختتام پر زیر التواء تھے۔ اس عرصے کے دوران 19 بل پیش کیے گئے (18 لوک سبھا میں اور 1 راجیہ سبھا میں)، ان بلوں کی کل  تعداد 52  ہوتی ہیں۔ ان میں سے 16 بل دونوں ایوانوں سے منظور ہوئے۔ 1 بل، (لوک سبھا میں) واپس لے لیا گیا۔ کل 35 بل (7 بل لوک سبھا میں اور 28 بل راجیہ سبھا میں) سترہویں لوک سبھا کے 9ویں اجلاس اور راجیہ سبھا کے 257ویں اجلاس (مانسون اجلاس، 2022) کے اختتام پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں زیر التواء تھے۔ اس مدت کے دوران منعقد ہونے والے اجلاسوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

بجٹ اجلاس 2022:

پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس، 2022 پیر 31 جنوری 2022 سے جمعرات 7 اپریل 2022 تک منعقد ہوا۔  اس دوران ، دونوں ایوانوں کو جمعہ، 11 فروری، 2022 کو تعطیل کے لیے ملتوی کر دیا گیااور  14 مارچ، 2022 بروز پیر کو اجلاس  دوبارہ شروع ہوا۔ مختلف وزارتوں/ محکموں سے متعلق مطالبات زیر کا جائزہ لینے اور رپورٹ کرنے کے لیے محکماتی  طور پر متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو فعال کیا گیا ۔

بجٹ اجلاس کے پہلے حصے میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کل 10 نشستیں ہوئیں۔ اجلاس کے دوسرے حصے میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی 17 نشستیں ہوئیں۔ پورے بجٹ اجلاس، 2022 کے دوران، لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں کل 27 نشستیں ہوئیں۔ اس اجلاس کے دوران، کل 13 بل (لوک سبھا میں 12 اور راجیہ سبھا میں 01) پیش کیے گئے۔ لوک سبھا سے 13 بل اور راجیہ سبھا سے 11 بل پاس ہوئے۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور ہونے والے بلوں کی کل تعداد 11 تھی۔

مالیاتی کام کاج :

مرکزی بجٹ برائے 2022-23 منگل یکم فروری 2022 کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا۔ دونوں ایوانوں میں مرکزی بجٹ پر عمومی بحث ہوئی۔ لوک سبھا نے 2022-23کے مطالبات زر، 2021-22 کے لیے ضمنی مطالبات  زر اور 2018-19 کے لیے اضافی مطالبات زر پر بھی بحث اور ووٹنگ کی گئی۔

2021-22 کے لیے ریاست جموں و کشمیر کے حوالے سے ضمنی مطالبات زر، سال 2022-23 کے لیے جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے سلسلے میں مطالبات زر  پر بھی لوک سبھا میں بحث کی گئی اور ووٹنگ کی گئی۔

راجیہ سبھا نے تمام متعلقہ تخصیصی بلوں کو بھی واپس کر دیا اور پورا مالیاتی کام 31 مارچ 2022 سے پہلے مکمل کر لیا  گیا۔

پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 2022:

پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 2022 بروز پیر 18 جولائی 2022 سے پیر 8 اگست 2022 تک منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں 22 دنوں کی مدت میں 16 نشستیں منعقد کی گئیں۔

اجلاس کے دوران 6 بل (لوک سبھا میں 6) پیش کیے گئے۔ لوک سبھا سے 7 بل اور راجیہ سبھا سے 5 بل منظور ہوئے۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے پاس ہونے والے بلوں کی کل تعداد 5 تھی۔ لوک سبھا میں ایک بل واپس لے لیا گیا۔

قومی ای ودھان ایپلیکیشن (این ای وی اے) کے ذریعے مقننہ کو ڈیجیٹل بنانا:

نیشنل ای ودھان ایپلیکیشن (این ای وی اے) ایک ابتدا سے آخر تک کلاؤڈ پر مبنی ڈیجیٹل حل ہے جو ملک بھر کی تمام 39 مقننہ (لوک سبھا + راجیہ سبھا + 31 اسمبلیاں + 6 کونسلز) بشمول پارلیمنٹ کے 2 ایوانوں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر یکجا کرنے کے لئے ہے۔ اسے 'ایک  ملک - ایک ایپلیکیشن ' کے موضوع  پر تیار کیا گیا ہے۔ پارلیمانی امور کی وزارت (ایم او پی اے) کو ملک بھر کی تمام مقننہوں میں این ای وی اے کو شروع کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

این ای وی اے ایپلیکیشن مختلف فریقوں جیسے ممبران، وزراء، ہاؤس سیکرٹریٹ کے اہلکار، سرکاری محکمے  عملے اور وسیع طور پر شہریوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیار کی گئی ہے۔ممبروں پر مرکوز  یہ ایپلی کیشن  ان ممبران کو دستی آلات / ٹیبلیٹ وغیرہ کےب ذریعے ایوان میں ہونے والی تمام کارروائیوں کے بارے میں انہیں معلومات فراہم کرتی ہے ۔ یہ ایپ وزراء کو بھی ایوان سے متعلق تمام معلومات جیسے سوالات ، جوابات، بل، اورر دیگر دستاویزات وغیرہ تک رسائی حاصل کرنے میں بھی مدد کرتی ہے۔  یہ مقننہ/ محکمہ کی تمام شاخوں کو اسے موثر طریقے سے سنبھالنے کے لیے لیس کرتا ہے اور ایک موثر جامع ڈیٹا بیس بناتا ہے جس سے ہماری مقننہ کے کاموں کی تجدید براہ رقاست ویب کاسٹی کے ذریعے کی جاسکتی ہے۔ اسکے علاوہ ، این ای وی اے کا مقصد نہ صرف شہریوں کو بلوں، سوالات و جوابات، ایوانوں میں پیش کی جانے والی دستاویزات تک آسان رسائی فراہم کرکے جمہوریت کو اپنے شہریوں کے قریب لانا ہے بلکہ شہریوں کو موقع فراہم کرکے انہیں بااختیار بنانا بھی ہے۔ جمہوریت کے ساتھ بامعنی مشغولیت کے لیے جو کہ ای حلقہ بندی کے انتظام کے ماڈیول اور شکایت کے ماڈیول کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

اس الیکٹرانک پلیٹ فارم کو فعال کرنے سے کاغذ کی بہت زیادہ بچت ہوگی (تقریباً 340 کروڑ سالانہ)، جس کے نتیجے میں کاربن فوٹ پرنٹس میں کمی آئے گی اور لائف آن ارتھ سے متعلق اقوام متحدہ کے (15) ایس ڈی جیز کے حصول میں ایک قدم آگے بڑھے گی۔

صدرجمہوریہ ہند اور وزیر اعظم نے موجودہ منظر نامے میں ڈیجیٹل مقننہ کے فوائد حاصل کرنے کے لیے این ای وی اے کو اپنا کر ملک کے تمام قانون ساز ایوانوں کو ڈیجیٹلائز کرنے کے لیے پریزائیڈنگ افسران پر بھی زور دیا تھا۔

ایم او پی اے نے حال ہی میں نیا ماڈیول 'ڈیجیٹل آرکائیو' تیار کیا ہے تاکہ متعلقہ ایوان کے وراثتی ڈیٹا کے انتظام کے لیے اراکین اور شہری یکساں طور پر فائدہ اٹھا سکیں۔ رپورٹر کا ماڈیول بھی دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔ ڈیجیٹل ہاؤس ماڈیول، سوال پروسیسنگ ماڈیول، کمیٹی ماڈیول، ممبرز ماڈیول، ماسٹر کنٹینٹ مینجمنٹ ماڈیول، یوزر مینجمنٹ ماڈیول وغیرہ کو بھی مختلف قانون ساز اداروں کی ضروریات کے مطابق اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ این ای وی اے ویب سائٹ کو بھی مختلف نئی خصوصیات اور جدید ترین ڈیزائن کے ساتھ اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔

جہاں تک این ای وی اے کے نفاذ کی موجودہ صورتحال کا تعلق ہے، کل 21 قانون ساز ادارے (19 ریاستیں) یعنی۔ پنجاب، اڈیشہ، بہار {دونوں ایوان}، میگھالیہ، میزورم، منی پور، گجرات، اروناچل پردیش، ناگالینڈ، پڈوچیری، تریپورہ، ہماچل پردیش، چھتیس گڑھ، تمل ناڈو، سکم، ہریانہ، اتر پردیش{دونوں ایوان}، جھارکھنڈ، جموں و کشمیر نے ایم او پی اے کے ساتھ مفاہمت نامہ پر دستخط کیے ہیں، جن میں سے 17 مقننہ (15 ریاستیں)۔ پنجاب، اڈیشہ، بہار (دونوں گھر) ناگالینڈ، منی پور، سکم، تمل ناڈو، میگھالیہ، ہریانہ، تریپورہ، اتر پردیش (دونوں گھر)، میزورم، گجرات، جھارکھنڈ، پڈوچیری کو مطلوبہ فنڈز کے اجراء کے ساتھ اس منصوبے کی منظوری دی گئی ہے۔ اس وقت، 8 مقننہ، یعنی۔ بہار کونسل، ناگالینڈ اسمبلی، اتر پردیش اسمبلی، ہریانہ اسمبلی، میزورم اسمبلی، میگھالیہ اسمبلی، اتر پردیش کونسل اور تمل ناڈو پہلے ہی این ای وی اے کے ذریعے ڈیجیٹل ہاؤس میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ دوسرے گھر بھی جلد ہی پیپر لیس ہونے کی راہ پر گامزن ہیں۔

یوتھ پارلیمنٹ پروگرام

یوتھ پارلیمنٹ پروگرام جمہوریت کی جڑوں کو مضبوط کرنے، نظم و ضبط کی صحت کی عادات کو فروغ دینے، مختلف نظریات کی رواداری کو فروغ دینے اور پارلیمنٹ کے کام اور کام کے بارے میں طلباء برادری کو واقف کرنے کے مقصد سے چلایا جاتا ہے۔ یوتھ پارلیمنٹ پروگرام کو 2 طریقوں سے منظم کیا جاتا ہے:-

.1     یوتھ پارلیمنٹ مقابلہ (وائی پی سی):

    اس سال درج ذیل وائی پی سیز کا اہتمام کیا گیا: -

  1. 16ویں نیشنل یوتھ پارلیمنٹ کمپیٹیشن (این وائی پی سی) کا گروپ لیول مقابلہ، 2019-20 یونیورسٹیوں/کالجوں کے لیے جس میں 35 اداروں نے حصہ لیا۔
  2. کیندریہ ودیالیوں کے لیے 33ویں این وائی پی سی، 2022-23 جس میں 150 اداروں نے حصہ لیا
  3. جواہر نوودیا ودیالیوں کے لیے 24 ویں این وائی پی سی ، 2022-23 کا علاقائی سطح کا مقابلہ جس میں 80 اداروں نے حصہ لیا
  4. ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن، گورنمنٹ کے تحت اسکولوں کے لیے 55 واں وائی پی سی ۔ دہلی کے این سی ٹی اور این ڈی ایم سی کے جس میں 39 اداروں نے حصہ لیا۔

2) نیشنل یوتھ پارلیمنٹ سکیم (این وئی پی ایس) کا ویب پورٹل:

این وئی پی ایس کا ویب پورٹل 26 نومبر 2019 کو شروع کیا گیا تاکہ یوتھ پارلیمنٹ پروگرام کی رسائی کو ملک کے کونے کونے تک بڑھایا جا سکے۔ این وئی پی ایس کے پہلے ایڈیشن کی رجسٹریشن 31 جولائی 2022 کو بند کر دی گئی تھی۔ پورٹل پر 8317 رجسٹریشن اور 373 ایونٹ مکمل ہونے کی رپورٹس موصول ہوئی تھیں۔ این وئی پی ایس کے دوسرے ایڈیشن کے لیے رجسٹریشن یکم اگست 2022 کو کھولی گئی۔ 30 نومبر 2022 تک پورٹل پر 1702 کامیاب رجسٹریشن اور 367 ایونٹ مکمل ہونے کی رپورٹس موصول ہو چکی ہیں۔ دوسرے ایڈیشن کے لیے رجسٹریشن کی آخری تاریخ 31 دسمبر 2022 ہے۔

مشاورتی کمیٹیاں:

وزارت پارلیمنٹ کے اراکین کی مشاورتی کمیٹیاں تشکیل دیتی ہے اور اجلاس اور بین اجلاس کے دوران ان کی میٹنگوں کے انعقاد کے انتظامات کرتی ہے۔ 17ویں لوک سبھا کی تشکیل کے بعد، مختلف وزارتوں /محکموں کے لیے 37 مشاورتی کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں۔ وزارت محنت اور بااختیار بنانے کے سلسلے میں 38 ویں مشاورتی کمیٹی 28 جولائی 2020 کو تشکیل دی گئی۔ سال 2022 کے دوران درج ذیل سرگرمیاں انجام دی  گئیں: -

  • وزارت قانون و انصاف کے لیے ایک مشاورتی کمیٹی (39ویں) 20 اپریل 2022 کو تشکیل دی گئی۔
  • نومبر 2022 تک مشاورتی کمیٹیوں کے 60 میٹنگیں  کی گئیں ۔
  • 73 ممبران پارلیمنٹ (لوک سبھا اور راجیہ سبھا) کو حکومت ہند کی طرف سے قائم کردہ مختلف کمیٹیوں/ کونسل/ بورڈز وغیرہ میں نامزد کیا گیا۔
  • مختلف مشاورتی کمیٹیوں سے 69 ممبران پارلیمنٹ کی رکنیت کو ان کے استعفیٰ/ ریٹائرمنٹ/  انتقال وغیرہ کی وجہ سے ختم کیا گیا۔

وزارت نے زیر التواء معاملات کو نمٹانے اور دفاتر میں سوچھتا کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی مہم 2.0 شروع کی:

پارلیمانی امور کی وزارت نے 2 اکتوبر سے 31 اکتوبر 2022 تک زیر التواء معاملات کو نمٹانے کے لیے خصوصی مہم 2.0 کا آغاز کیا، عوامی شکایات کو نمٹانے، ارکان پارلیمنٹ کے حوالہ جات، پارلیمنٹ کی یقین دہانیوں، صفائی مہم، اسکریپ کو ٹھکانے لگانے اور فائلوں/ ریکارڈ کے انتظام وغیرہ پر توجہ مرکوز کی گئی۔

مہم کے دوران وزارت پارلیمانی امور نے درج ذیل کامیابیاں حاصل کی ہیں:

  1. 373 فزیکل فائلوں پر نظر ثانی کا ہدف ہدف حاصل کیا گیا۔
  2. 461  ای فائلوں کے جائزے کا ہدف حاصل کیا گیا۔
  3. خصوصی مہم 2.0 کے دوران 226 فائلوں کو ختم کیا گیا۔
  4. اسکریپ کی فروخت سے 1,23,810/- روپے کا مالیہ حاصل کیا گیا ۔

پارلیمانی امور کی وزارت عوامی شکایات اور پی ایم او کے حوالوں سے ترجیحی بنیاد پر نمٹتی ہے اور مہم کے دوران فوری اور فوری کارروائی کی وجہ سے کوئی معاملہ التوا میں نہیں رہا ۔

خصوصی مہم 2.0 کے دوران ڈیجیٹل پہل ، نیشنل ای ودھان ایپلیکیشن (این ای وی اے) اور آن لائن یقین دہانیوں کی نگرانی کا نظام (او اے ایم ایس ) بہترین طریقہ کار  رہا ہے۔

26 نومبر 2022 کو یوم آئین 2022 کا جشن:

آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر، پارلیمانی امور کی وزارت نے 26 نومبر 2022 کو یوم آئین، 2022  کا جشن منایا تاکہ بھارت کے آئین کو اپنانے کی یاد منایا جا سکے اور آئین کے بانیوں کی عزت افزائی اور ان کے تعاون کا اعتراف کیا جا سکے۔ تقریبات کو ملک کے کونے کونے تک پھیلانے کے لیے 26.11.2022 کو صبح 11:00 بجے آئین کی تمہید کو عوام کے ذریعے بڑے پیمانے پر پڑھے جانے  پر خصوصی زور دیا گیا۔

26 نومبر 2022 کو یوم آئین کی تقریب کا آغاز صبح 11 بجے تمام ملازمین کے ذریعہ آئین کی تمہید پڑھ کر کیا گیا۔ وزارت نے اپنے دو ویب پورٹلز کو بھی بہتر اور اپ ڈیٹ کیا، پہلا 22 سرکاری زبانوں اور انگریزی میں آئین کی تمہید کی آن لائن پڑھائی (https:// readpreamble.nic.in/) اور دوسرا بھارتی آئین (https:// constitutionquiz.nic.in/) پر دوسرا آن لائن کوئز۔  جسے پارلیمانی امور کے وزیر جناب پرہلاد جوشی نے 25 نومبر 2022 کو لانچ کیا تھا۔

ان دونوں پورٹلز پر اس سال دنیا بھر سے 13 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے حصہ لیا جبکہ پچھلے سال یہ تعداد 6.45 لاکھ تھی۔

پارلیمنٹ کے ایوانوں  کو کرائی گئی یقین دہانیوں کی آن لائن نگرانی:

پارلیمانی امور کی وزارت نے 9 اکتوبر 2018 کو سافٹ ویئر ایپلیکیشن او اے ایم ایس (آن لائن ایشورنس مانیٹرنگ سسٹم) کا آغاز کیا۔

اس نظام کے ذریعے وزارت کو بڑی تعداد میں عملدرآمد کی رپورٹیں موصول ہو رہی ہیں۔ وزیر، سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری کی سطح پر تمام وزارتوں/ محکموں کو وقتاً فوقتاً یاد دہانیاں جاری کی جاتی ہیں تاکہ زیر التواء یقین دہانیوں کو جلد پورا کیا جا سکے ۔ اس کے علاوہ، اس سلسلے میں مختلف وزارتوں/ محکموں کے زبانی شواہد زیر التواء یقین دہانیوں کو جلد نمٹانے کے لیے حکومتی یقین دہانیوں پر کمیٹی کے ذریعے لی جاتی ہے۔ سال 2021 میں راجیہ سبھا کی یقین دہانیوں کا التوا کی تعداد  774 تھی  اور سال 2022 میں یہ 624 ہے۔ جب کہ لوک سبھا میں، سال 2021 میں، یہ 1613  یقین دہانیاں التوا میں تھیں   اور سال 2022 میں، ان کی تعداد  1028 ہے۔

اس طرح، التوا میں کافی حد تک کمی آئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مانیٹرنگ کا نظام موثر رہا  ہے۔ سال 2022 میں، لوک سبھا میں کل 799 نفاذ کی رپورٹیں پیش کی گئیں (آج  تک زیر التواء یقین دہانیوں کی کل تعداد 760 ہے)۔ سال 2022 میں، راجیہ سبھا میں کل 317 نفاذ کی رپورٹیں پیش کی گئیں (آج  کی تاریخ مطابق زیر التواء یقین دہانیوں کی کل تعداد 520 ہے)

۔۔۔

 

ش ح۔و ا ۔ ع ا                                                  

U–14551



(Release ID: 1887758) Visitor Counter : 320