وزارت اطلاعات ونشریات

اے وی جی سی ٹاسک فورس کی رپورٹ میں بجٹ کے اخراجات کے ساتھ قومی اے وی جی سی  ایکس آر مشن کا مطالبہ کیا گیا ہے


ٹاسک فورس میں بھارت میں دنیا کے لیے اور بھارت کے لیے تخلیق پر خصوصی توجہ کے ساتھ بھارت میں تخلیق کریں کے مہم کی سفارش کی گئی ہے

صلاحیت کے ماحولیاتی نظام کو تیار کرنے اور اسٹارٹ اپ انڈیا کا فائدہ اٹھانے پر ٹاسک فورس کا زور

رپورٹ میں اسکول کی سطح پر اے وی جی سی کورس کے مواد کے ساتھ تخلیقی فکر  کو فروغ دینے کے لیے این ای پی سے فائدہ اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے

Posted On: 26 DEC 2022 3:13PM by PIB Delhi

نئی دلی،26 دسمبر، 2022/ اینیمیشن، ویژول ایفیکٹس، گیمنگ اینڈ کامک (اے وی جی سی) ٹاسک فورس نے اے وی جی سی سیکٹر کے مربوط فروغ اور نمو کے لیے بجٹ کے اخراجات کے ساتھ ایک قومی اے وی جی سی- ایکس آر مشن کا مطالبے پر زور دیا  ہے۔ اطلاعات و نشریات کی وزارت میں پیش کی گئی ایک تفصیلی رپورٹ میں ، آئی اینڈ بی کی سکریٹری  کی سربراہی میں ٹاسک فورس نے 'کریٹ ان انڈیا  (بھارت میں تخلیق کریں) کی مہم کا آغاز کرنے کی سفارش کی ہے جس میں بھارت میں ، بھارت کےلیے اور دنیا کے لیے خصوصی کنٹینٹ تیار کرنے پر  توجہ مرکوز کی جائے۔

ٹاسک فورس کی اہم سفارشات کو 4 زمروں میں وسیع پیمانے پر درجہ بندی کی گئی  ہے۔

  1. عالمی رسائی کے لیے  ملکی صنعت کی ترقی
  1. اے وی جی سی سیکٹر کے مربوط فروغ اور نمو کے لیے ایک قومی اے وی جی سی ایکس آر مشن جس میں بجٹ کی رقم رکھی جائے ۔
  2. بھارت میں، بھارت کے لیے اور دنیا کے لیے، مواد کی تخلیق پر خصوصی توجہ کے ساتھ ایک ‘کریٹ ان انڈیا’ مہم کا آغاز!
  3. بھارت کو اے وی جی سی کا عالمی مرکز بنانے کے مقصد کے ساتھ، ایک گیمنگ ایکسپو کے ساتھ ساتھ ایک بین الاقوامی اے وی جی سی پلیٹ فارم قائم کریں، جس میں ایف ڈی آئی  اشتراک پر پروڈکشن اور اختراعات پر توجہ مرکوز کی جائے۔
  4. اے وی جی سی سیکٹر کے لیے ایک نیشنل سینٹر آف ایکسیلنس (سی او ای) قائم کریں تاکہ اے وی جی سی سیکٹر کے لیے ہنر، تعلیم، صنعت کی ترقی اور تحقیق اور اختراع میں ایک بین الاقوامی حوالہ جات بن سکے۔ مقامی صنعتوں تک رسائی فراہم کرنے اور مقامی ٹیلنٹ اور مواد کو فروغ دینے کے لیے علاقائی سی او ایز کو ریاستی حکومتوں کے تعاون سے قائم کیا جائے گا۔

.b      زیادہ آبادی کے فوائد حاصل کرنے کے لیے صلاحیت کا ماحولیاتی نظام تیار کرنا

  1. اسکول کی سطح پر وقف اے وی جی سی کورس کے مواد کے ساتھ تخلیقی سوچ کو فروغ دینے، بنیادی مہارتوں کی تعمیر اور کیریئر کے انتخاب کے طور پر اے وی جی سی کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے این ای پی کا فائدہ اٹھایا جائے ۔
  2. معیاری نصاب اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ ڈگریوں کے ساتھ اے وی جی سی فوکسڈ یو جی \ پی جی کورسز شروع کریں۔ اے وی جی سی سے متعلقہ کورسز (جیسے، ایم ای ایس سی کے ذریعے ایم ای سی اے ٹی) کے داخلہ ٹیسٹ کو معیاری بنائیں۔
  3. اے وی جی سی سیکٹر میں 20 لاکھ ہنر مند پیشہ ور افراد کی مانگ کے پیش نظر اس دہائی میں ایم ای ایس سی کے تحت اے وی جی سی کے سیکٹر کے لیے ہنرمندی کے اقدامات میں اضافہ کرنا۔ غیر میٹروں شہروں اور شمال مشرقی ریاستوں کے طلبا کو شامل کرنے کے لیے روزگار کے مواقع کے ساتھ صنعتی شرکت میں اضافہ کرنا۔
  4. اٹل ٹنکرنگ لیبز کی طرز پر تعلیمی اداروں میں اے وی جی سی ایکسلریٹر اور انوویشن ہب قائم کرنا۔

.c       بھارتی اے وی جی سی صنعت کے لیے ٹیکنالوجی اور مالی طور پر پنپنے کی اہلیت کو بڑھانا

  1. ایم ایس ایم ای، اسٹارٹ اپس اور اداروں کے لیے سبسکرپشن پر مبنی قیمتوں کے ماڈلز کو فروغ دے کر اے وی جی سی ٹیکنالوجیز کو جمہوری بنانا۔
  2. آر اینڈ ڈی اور آئی پی تخلیق کے لیے ترغیبی اسکیموں کے ذریعے اے وی جی سی ٹیکنالوجیز کے لیے بھارت میں بنایا گیا ہے۔ اے وی جی سی ہارڈویئر تیار کرنے والوں کے لیے پی ایل آئی اسکیم تیار کرنا ۔
  3. اے وی جی سی سیکٹر میں کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کی گئی ہے یعنی ٹیکس فوائد، درآمدی ڈیوٹی،نقل کرنے کو روکنا وغیرہ۔
  4. آر اینڈ ڈی اور مقامی آئی پی تخلیق کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے اے وی جی سی کاروباریوں کو تکنیکی، مالی اور مارکیٹ تک رسائی میں مدد فراہم کرنے کے لیے اسٹارٹ اپ انڈیا کا فائدہ اٹھانا۔

.d      ایک جامع ترقی کے ذریعے بھارت کی سافٹ پاور کو بڑھانا

  1. عالمی سطح پر بھارتی ثقافت اور ورثے کو فروغ دینے کے لیے پورے بھارت سے گھریلو مواد کی تخلیق کے لیے ایک وقف شدہ پروڈکشن فنڈ قائم کرنا۔ براڈکاسٹرز کے ذریعے اعلیٰ معیار کے مقامی مواد کے لیے ریزرویشن کا جائزہ لینا۔
  2. ایک جامع بھارت کے لیے، بھارت کے دوسرے اور تیسرے درجے کے قصبوں اور گاؤوں میں نوجوانوں کے لیے ہنر مندی اور صنعت تک رسائی کا ہدف مقرر کرنا۔ اے وی جی سی سیکٹر میں خواتین کاروباریوں کے لیے خصوصی مراعات قائم کرنا۔
  3. بچوں اور نوجوانوں میں بھارت کی بھرپور ثقافت اور تاریخ کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے بچوں  کے مقامی چینلوں کو فروغ دینا۔
  4. ڈیجیٹل دنیا میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فریم ورک قائم کرنا۔

اے وی جی سی ٹاسک فورس کو ، جس میں صنعت اور حکومت کے کلیدی فریقین شامل تھے ، آئی اینڈ بی کی وزارت کے سکریٹری جناب اپوروا چندرا کی سربراہی میں تشکیل دیا گیا تھا تاکہ بھارت میں اے وی جی سی سیکٹر کی مکمل صلاحیتوں کا ادراک کرنے میں مدد کی جا سکے ۔ وزارت تعلیم کے اعلیٰ تعلیم کا محکمہ ، اطلاعاتی ٹکنالوجی کی وزارت اور ڈی پی آئی آئی ٹی وغیرہ کی وزارتوں کے سکریٹری اس ٹاسک فورس کے رکن  تھے۔ ٹاسک فورس میں کرناٹک، مہاراشٹر، تلنگانہ کی ریاستی حکومتوں کے اراکین،  تعلیمی ادارے جیسے آل انڈیا کونسل آف ٹیکنیکل ایجوکیشن، نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ اور صنعتی اداروں  جیسے  ایم  ای ایس سی، فکی اور سی آئی آئی  کے نمائندے شامل تھے۔

اس کے علاوہ، ٹاسک فورس میں اے وی جی سی سیکٹر کے  صنعت کے کلیدی ارکان جیسے جناب برین گھوش، کنٹری ہیڈ، ٹیکنیکلر انڈیا؛ جناب آشیش کلکرنی، بانی، پنریگ آرٹ ویژن پرائیویٹ۔ لمیٹڈ؛ جناب جیش کرشنا مورتی، بانی اور سی ای او اینبرین؛ جناب کیتن یادو، سی او او اور وی ایف ایکس پروڈیوسر، ریڈچلیز وی ایف ایکس؛ جناب چیتنیا چنچلیکر، چیف ٹیکنالوجی آفیسر، وِسلنگ ووڈس انٹرنیشنل؛ جناب کشور کیچلی، سینئر نائب صدر اور کنٹری ہیڈ، زینگا انڈیا اور جناب نیرج رائے، ہنگاما ڈیجیٹل میڈیا انٹرٹینمنٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او بطور ممبران شامل تھے۔

اپنے متعلقہ شعبوں میں مخصوص اقدامات کے ذریعے فروغ دینے کی حکموت عملی مرتب کرنے کی خاطر چار ذیلی ٹاسک فورسز تشکیل دی گئیں تھیں جن میں ، a) صنعت اور پالیسی جس کی سربراہی جناب اپوروا چندرا، سیکریٹری ایم او آئی بی ؛ ب) تعلیم جس کی سربراہی جناب انل شہشرابدھے، اے آئی سی ٹی ای کے  اس وقت کے چیئرپرسن ؛ سی) اسکلنگ کی سربراہی جناب راجیش اگروال، ایم او ایس ڈی ای  کےاس وقت کے سیکرٹری ، اور؛ ڈی) گیمنگ جس کی سربراہی جناب وکرم سہائے، جے ایس ایم او آئی بی۔ ان کی سفارشات نے ٹاسک فورس کی جامع رپورٹ کی بنیاد رکھی ہے۔

مرکزی بجٹ نے اے وی جی سی پر ایک ٹاسک فورس کی تشکیل کا اعلان کیا تھا تاکہ ہماری منڈیوں اور عالمی طلب کو پورا کرنے کے لیے گھریلو صلاحیت کو بڑھانے کے لیے مداخلتوں کی نشاندہی کی جا سکے۔

ٹاسک فورس وزیر اعظم کے اس وژن کو عملی جامہ پہنانے کی ایک کوشش ہے کہ اے وی سی جیـ ایکس آر سیکٹر نوجوانوں کو روزگار کے بے پناہ مواقع فراہم کر سکتا ہے جو عالمی مارکیٹ کی خدمت کر سکتے ہیں اور بھارتی ہنرمندی  اس شعبے میں راہنمائی کر سکتا ہے۔

اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے اس بات کی نشاندہی کی کہ اے وی جی سی سیکٹر بھارت میں ایم اینڈ ای صنعت کے لیے ایک بڑے نمو کے ڈرائیور کے طور پر کام کر سکتا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ اس شعبے کی ترقی کے اعلیٰ اقتصادی اثرات کے علاوہ، اس شعبے میں بھارتیوں کو بہتر طریقے سے پھیلانے اور فروغ دینے کی صلاحیت بھی ہے۔ دنیا کے ساتھ ثقافت، بھارتی تارکین وطن کو بھارت سے زیادہ مضبوطی سے جوڑنا، براہ راست اور بالواسطہ معیاری روزگار پیدا کرنا اور سیاحت اور دیگر متعلقہ صنعتوں کو فائدہ پہنچانا شامل ہے۔

تفصیلی رپورٹ وزارت برائے اطلاعات و نشریات  کی ویب سائٹ پر دیکھی جا سکتی ہے۔

https://mib.gov.in/sites/default/files/AVGC-XR%20Promotion%20Taskforce%20Report%20-%202022.pdf

****

ش ح۔و ا ۔ع ا                  

U14393



(Release ID: 1886744) Visitor Counter : 184