عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ڈی او پی ٹی حکومت ہند کے لیے انسانی وسائل کے کلیدی مرکز کے طور پر تیزی سے ابھر رہا ہے


وزیر موصوف سی ایس او آئی آڈیٹوریم، دہلی میں گڈ گورننس ہفتہ (25-19 دسمبر، 2022) کے اختتام پر کلیدی خطبہ دے رہے تھے

Posted On: 25 DEC 2022 5:34PM by PIB Delhi
  • مودی حکومت کے پچھلے 8 سالوں میں، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت ایک ’’سہولت کار وزارت‘‘ بن گئی ہے جو عملے اور عام آدمی دونوں کی خدمت کے لیے وقف ہے
  • ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ترمیم شدہ  ای –ایچ آر ایم ایس 2.0 پورٹل شروع کیا، جو ملازمین کو ڈیجیٹل موڈ میں درج ذیل خدمات فراہم کرے گا – تبادلہ (روٹیشن/میوچوئل)، ڈیپوٹیشن، اے پی اے آر، آئی پی آر، آئی جی او ٹی ٹریننگ، ویجیلنس اسٹیٹس، ڈیپوٹیشن کے مواقع، سروس بک اور دیگر بنیادی ایچ آر خدمات جیسے چھٹی، ٹور، معاوضے وغیرہ۔
  • توقع ہے کہ 78 ماسٹر سرکلرز کی تالیف سے آسانی اور سہولت کو فروغ ملے گا اور صارف کے محکموں کو ان کے ایچ آر سے متعلق مسائل کو تیزی سے نمٹانے میں مدد ملے گی۔

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنس؛ پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے  وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا ہے کہ  ڈی او پی ٹی حکومت ہند کے لیے انسانی وسائل کے کلیدی مرکز کے طور پر تیزی سے ابھر رہا ہے۔

1.jpg

سی ایس او آئی آڈیٹوریم میں گڈ گورننس ہفتہ (25-19 دسمبر، 2022) کے اختتام پر ایک کلیدی خطبہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  مودی حکومت کے گزشتہ 8 سالوں میں عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت ایک ’’سہولت کار وزارت‘‘ بن گئی ہے، جو اہلکاروں اور عام آدمی دونوں کی خدمت کے لیے وقف ہے۔

2.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ ڈی او پی ٹی، محکمہ پنشن اور اے آر پی جی کی طرف سے گزشتہ 8 سالوں میں کی گئی تبدیلی سے متعلق اصلاحات کی وجہ سے شفافیت میں اضافہ ہوا ہے، جوابدہی بڑھی ہے اور ٹیکنالوجی سے متحرک تبدیلیاں ڈیش بورڈ میکانزم کے ذریعے ٹائم لائن سے ریئل ٹائم میں منتقل ہوئیں تاکہ وزیر اعظم کے منتر ’’زیادہ سے زیادہ گورننس، کم از کم حکومت‘‘ کے حتمی مقصد کو حاصل کیا  جا سکے۔

سابق وزیر اعظم، بھارت رتن جناب اٹل بہاری واجپئی، جن کے یوم پیدائش پر گڈ گورننس ڈے منایا جاتا ہے، کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، اس سال کی تقریب اس لحاظ سے بھی خاص ہے کہ ہم نے ہندوستان کی آزادی کی 75ویں سالگرہ منائی ہے۔ اور آنے والے سالوں میں عالمی مسائل اور چیلنجز سے نمٹنے  کے لیے جی-20 کی صدارت بھی سنبھالی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، اس سال کی تقریب اس لیے بھی اہم ہے کہ مشن کرم یوگی ایک نئی سطح پر پہنچ گیا ہے اور اب موبائل ایپ پر کسی بھی جگہ سے سیکھنے اور مشغول ہونے کے لیے دستیاب ہے۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ وزیر اعظم مودی کے ذریعہ روزگار میلے کے دوسرے ایڈیشن کے دوران 22 نومبر 2022 کو کرم یوگی پرارمبھ ماڈیول شروع کرنے کے بعد مشن کرم یوگی بھی اگلی نسل میں منتقل ہو گیا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا، پرارمبھ ماڈیول سرکاری نوکری میں شامل ہونے والے نئے لوگوں کو مستقبل کے کردار کے لیے بہترین انداز میں تیار کرنے کے لیے بہت مددگار ثابت ہوگا۔

3.jpg

ڈی او پی ٹی کی سکریٹری  محترمہ ایس رادھا چوہان نے اپنے خطاب میں کہا کہ تمام سرکاری ملازمتوں کا بنیادی مقصد عام آدمی تک آسانی کے ساتھ اور وقت کے اندر خدمات فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وابستگی کے ساتھ اور معیاری انداز میں خدمات کی فراہمی تمام سرکاری ملازمین کا رہنما اصول رہنا چاہیے۔ محترمہ چوہان نے کہا کہ گڈ گورننس ڈے عام آدمی کے لیے ’’زندگی کی آسانی‘‘ لانے کے اس عظیم عزم کو دہرانے کا موقع بھی ہے۔

ڈی اے آر پی جی کے سکریٹری جناب وی سری نواس نے کہا کہ سوشاسن سپتاہ 2022 میں عوامی شکایات کے ازالے اور خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے دوسری ملک گیر مہم کا مشاہدہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا، پرشاسن گاؤں کی اور 2022 میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے - 50.79 لاکھ عوامی شکایات کا ازالہ کیا گیا، 282 لاکھ سروس ڈیلیوری کی درخواستوں کو نمٹایا گیا، گورننس میں 863 اختراعات کو دستاویزی شکل دی گئی اور 24 دسمبر، 2022 تک وژن انڈیا@ 2047 ضلعی سطح کے دستاویزات جی جی ڈبلیو222 پورٹل پر اپ لوڈ کیے گئے۔

قبل ازیں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ترمیم شدہ  ای-ایچ آر ایم ایس 2.0 پورٹل کا آغاز کیا، کیونکہ ای-ایچ آر ایم ایس کا دائرہ محدود تھا، جہاں ملازمین محدود خدمات حاصل کر سکتے تھے اور یہ دیگر ایچ آر ایپلی کیشنز سے منسلک نہیں تھا۔ نتیجہ کے طور پر، ملازمین ڈیجیٹل سروس کی فراہمی اور ایچ آر ایپلی کیشنز اور حکومت کے اقدامات کے ساتھ بغیر کسی رکاوٹ کے رابطے کے مکمل فوائد حاصل کرنے سے قاصر رہے۔ ترمیم  شدہ ای-ایچ آر ایم ایس 2.0 پورٹل ملازمین کو ڈیجیٹل موڈ میں درج ذیل خدمات فراہم کرے گا – تبادلہ (روٹیشن/میوچوئل)، ڈیپوٹیشن، اے پی اے آر، آئی پی آر، آئی جی او ٹی ٹریننگ، ویجیلنس اسٹیٹس، ڈیپوٹیشن کے مواقع، سروس بک اور دیگر بنیادی ایچ آر خدمات جیسے چھٹی، ٹور، معاوضے وغیرہ۔

 

ترمیم شدہ  ای-ایچ آر ایم ایس 2.0 ہندوستان میں اول تا آخر خدمات فراہم کرنے کے لیے حکومت کا پہلا ڈیجیٹل نظام ہے۔ فی الحال، ہندوستان میں کوئی اور گورنمنٹ سروس کیڈر سسٹم اپنی رسائی اور ایپلی کیشنز میں اتنا ترقی یافتہ نہیں ہے جتنا کہ ای ایچ آر ایم ایس 2.0 کو بہتر بنایا گیا ہے۔ اس سسٹم کے آغاز کے ساتھ ہی،سروسز کی مکمل ڈیجیٹلائزیشن کی طرف بڑھے گا۔ ترمیم شدہ  ای-ایچ آر ایم ایس 2.0  کئی ہزار کام کے گھنٹے اور ٹن پرنٹنگ پیپر کی بچت کرے گا۔ یہ ملازمین کے اطمینان کو بہتر بنانے، ایچ آر  کے کام کرنے/پروسیس کرنے میں آسانی کو فروغ دینے اور انتظامی کام کاج میں پیداواری اور شفافیت کو بڑھانے میں بھی ایک طویل سفر طے کرے گا۔

وزیر موصوف نے کرم یوگی بھارت (ایس پی وی) کے ذریعے آئی جی ا و ٹی کرم یوگی پورٹل کے موبائل ایپلی کیشن کا افتتاح بھی کیا جس کا مقصد ہندوستان کے لیے پیشہ ورانہ، تربیت یافتہ اور مستقبل کے لیے تیار سول سروس بنانا ہے، مشن کرم یوگی کو حکومت نے شروع کیا تھا۔ بھارت کے آئی جی او ٹی کرم یوگی پلیٹ فارم کا تصور ایک جمہوری، قابلیت پر مبنی حل کی جگہ کے طور پر کیا گیا ہے جس تک تمام حکومت اپنی کارکردگی کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے رسائی حاصل کر سکتی ہے۔

اس وژن کے ساتھ، ایک آئی جی او ٹی کرم یوگی موبائل ایپ بھی شروع کی جا رہی ہے۔ ایپ اور پلیٹ فارم تمام سرکاری ملازمین کو، متعدد سطحوں پر، ان کے ڈومین علاقوں کے لحاظ سے، مسلسل تربیت سے گزرنے کی اجازت دے گا۔ ایپ اور پلیٹ فارم تقریباً 2 کروڑ صارفین کو تربیت دینے کے لیے کسی بھی وقت، کہیں بھی-کسی بھی ڈیوائس سے سیکھنے کی سہولت فراہم کرے گا جو اب تک روایتی اقدامات کے ذریعے حاصل نہیں کیا جا سکتا تھا۔ اس ایپ پر، سیکھنے والے درج ذیل چیزیں  کر سکتے ہیں:

  • کسی بھی وقت، کہیں بھی، کسی بھی ڈیوائس پر سیکھنے کا کام (یہاں تک کہ آف لائن بھی)
  • اپنی ضروریات کے لیے مختلف کورسز کے ساتھ خود کو بہتر بنانا
  • اعلیٰ اداروں اور ماہرین سے براہ راست سیکھنا
  • سرٹیفکیٹ حاصل کرنا اور ان کے پروفائل کو بہتر بنانا
  • ترقی پذیر ٹیکنالوجی، پالیسی وغیرہ کے ساتھ اپ ٹو ڈیٹ رہنا
  • ان کے خلا اور ضروریات کی نشاندہی کرنا اور ان کی مہارتوں، رویوں اور علم کو اپ گریڈ کرنا

آئی جی او ٹی کرم یوگی پلیٹ فارم ایپ کو گوگل پلے اسٹور سے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے یا نیچے دیے گئے لنک کا استعمال کیا جا سکتا ہے:

https://play.google.com/store/apps/details?id=com.igot.karmayogibharat

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ترمیم شدہ  پروبٹی پورٹل بھی لانچ کیا – 2017 میں، تمام وزارتوں/محکموں/خود مختار تنظیموں/عوامی سیکٹر کے بینکوں سے مندرجہ ذیل اشیاء کے سلسلے میں ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے ایک وقف شدہ آن لائن پورٹل (https://probity-dopt.nic.in) کو فعال بنایا گیا تھا –

  1. ایف آر 56 (جے)/اسی قسم کے التزامات  کے تحت ریویو
  2. قانونی چارہ جوئی کی منظوری کے لیے زیر التوا مقدمات کی تعداد
  3. روٹیشنل ٹرانسفر پالیسی کا نفاذ – حساس پوسٹوں کی شناخت اور 3 سال سے زائد عرصے سے زیر قبضہ حساس پوسٹوں کی تعداد
  4. بڑے اور معمولی جرمانے کی تادیبی کارروائیوں کی تعداد
  5. گروپ ’بی‘ (نان گزیٹڈ)/گروپ پوسٹوں کے لیے انٹرویوز کو روکنا۔

ڈی او پی ٹی نے اب موجودہ پروبٹی پورٹل کو مکمل طور پر از سر نو بنایا ہے۔ نئے اور نئے بنائے گئے پروبٹی پورٹل اور اس طرح کے پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے حقیقی وقت کی معلومات کو حاصل کرنا اس بات کا واضح اشارہ دے گا کہ سرکاری ملازمین کی ’غیر کارکردگی‘ اور ’ناکامی‘ کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور یہ کہ ہر سرکاری ملازم سے’دیانتداری کے ساتھ عوامی خدمت کے لیے صحیح رویہ‘ اور ’پروبٹی‘ کی توقع کی جاتی ہے۔

ڈی او پی ٹی نے سروس کے مختلف پہلوؤں سے متعلق وقتاً فوقتاً جاری کردہ ہدایات کو یکجا کرنے کی ایک وسیع مشق شروع کی ہے اور انہیں آسانی سے قابل رسائی بنایا ہے۔ اس کے مطابق، 11 بڑے سربراہوں (اور متعلقہ ذیلی سربراہوں) کے تحت، 78 ماسٹر سرکلرز دستیاب کرائے گئے ہیں، جنہیں حقیقی وقت کی بنیاد پر اپ ڈیٹ کیا جائے گا اور ذہین سرچ انجنوں کے ذریعے آسانی سے تلاش کیا جا سکے گا۔ ماسٹر سرکلرز ڈی او پی ٹی ویب سائٹ https://dopt.gov.in کے ذریعے دستیاب کرائے جا رہے ہیں۔

ہدایات کے استحکام پر ای بک کی بھی نقاب کشائی کی گئی –  مختلف دفتری یادداشتوں اور سرکلرز کی شکل میں حکومتی ہدایات ڈی او پی ٹی کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب تھیں، لیکن ایچ آر /سروس/پنشن/ٹریننگ سے متعلق امور پر حکومتی ہدایات کے تازہ ترین اور اپ ڈیٹ ورژن تک رسائی حاصل کرنے کے لیے یہ سرکاری افسران، محکموں، صارفین اور دلچسپی رکھنے والے شہریوں کے لیے ایک چیلنج ہوتا تھا۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 14348



(Release ID: 1886548) Visitor Counter : 132