پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
بین الاقوامی مارکیٹ میں ایندھن کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے کے باوجود، بھارت میں سرکاری شعبہ کی تیل مارکیٹنگ کمپنیوں نے 6 اپریل 2022 کے بعد پیٹرول-ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا ہے - ہردیپ سنگھ پوری
بین الاقوامی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے سے بھارتی صارفین کو متاثر ہونے سے بچانے کے لیے مرکزی حکومت نے سنٹرل ایکسائز ڈیوٹی میں دو بار کمی کی ہے
Posted On:
15 DEC 2022 1:47PM by PIB Delhi
نئی دلی،15 دسمبر، 2022/ بھارت خام تیل کی اپنی کل ضرورت کا 85 فیصد درآمد کرتا ہے۔ اس لیے ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بین الاقوامی مارکیٹ میں ان کی متعلقہ قیمتوں سے منسلک ہیں۔ پٹرول-ڈیزل کی خوردہ قیمتیں کئی عوامل پر منحصر ہیں۔ جیسے، خام تیل کی خریداری کی قیمت، شرح مبادلہ، کمیونیکیشن چارجز، اندرون ملک مال برداری کی لاگت، ریفائننگ لاگت، ڈیلر کمیشن، مرکزی ڈیوٹی، ریاستی ویلیو ایڈڈ ٹیکس، اور دیگر قیمتی اشیاء وغیرہ۔
نومبر 2020 اور نومبر 2022 کے درمیان، بھارتی بازار میں، اگرچہ اوسط خام تیل کی قیمتوں میں 102 فیصد (43.34 امریکی ڈالر سے 87.55 امریکی ڈالر تک) اضافہ ہوا ہے، پیٹرول اور ڈیزل کی خوردہ قیمتوں میں بالترتیب صرف 18.95 فیصد اور 26.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
کچھ ممالک میں پٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ اور بھارت میں قیمتوں کا تقابلی ڈیٹا درج ذیل ہے:
(قیمتیں بھارتی کرنسی میں)
|
اکتوبر 2022
|
اکتوبر 2020
|
تبدیل فیصد
|
ملک
|
پیٹرول
|
ڈیزل
|
پیٹرول
|
ڈیزل
|
پیٹرول
|
ڈیزل
|
بھارت (دہلی)
|
96.72
|
89.62
|
81.06
|
70.53
|
19.3%
|
27.1%
|
امریکہ
|
83.00
|
113.38
|
41.87
|
46.35
|
98.2%
|
144.6%
|
کناڈا
|
104.65
|
130.84
|
57.96
|
54.87
|
80.6%
|
138.4%
|
اسپین
|
140.47
|
154.88
|
100.27
|
88.96
|
40.1%
|
74.1%
|
برطانیہ
|
152.41
|
171.35
|
108.06
|
112.76
|
41.0%
|
52.0%
|
زرمبادلہ کی شرح
|
روپے 82.34 / ڈالر
|
روپے 73.46 / ڈالر
|
12 %
|
بذریعہ : پیٹرولیم پلاننگ اینڈ اینالیسس سیل (پی پی اے سی) کی بنیاد پر، آئی ای اےکی نومبر ’20 اور نومبر ’22 کی رپورٹس۔
بین الاقوامی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے کے باوجود پبلک سیکٹر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سی) نے 6 اپریل 2022 سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا۔ اس کے نتیجے میں، تین آئل مارکیٹنگ کمپنیوں آئ او سی ایل ، بی پی سی ایل اور ایچ پی سی ایل ، جن کا مالی سال 2021-22 کی پہلی ششماہی میں 28,360 کروڑ روپے کا مشترکہ 'ٹیکس سے پہلے منافع' تھا، کو 27,276 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ موجودہ مالی سال کی پہلی ششماہی، 2022-23۔
بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے بھارتی صارفین کو متاثر ہونے سے روکنے کے لیے، مرکزی حکومت نے 21 نومبر 2021 اور 22 مئی 2022 کو دو بار ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کی۔ اس سے پٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 13 روپے اور 16 روپے کی کمی ہوئی ہے اور اس کا پورا فائدہ صارفین کو پہنچایا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے ایکسائز ڈیوٹی میں کٹوتی کے بعد کچھ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے بھی اپنے ویلیو ایڈڈ ٹیکس (وی اے ٹی) کو کم کر دیا۔ دہلی میں دسمبر 2020 تک پٹرول اور ڈیزل کی ماہانہ خوردہ قیمتوں کے بارے میں تفصیلی معلومات ضمیمہ نمبر 1 میں دی گئی ہے۔
بھارت اپنی گھریلو استعمال کا 60 فیصد سے زیادہ ایل پی جی درآمد کرتا ہے۔ ملک میں ایل پی جی کی قیمتیں سعودی کنٹریکٹ پرائس (سی پی ) پر مبنی ہیں، جو ایک بین الاقوامی قیمت کا بینچ مارک ہے۔ سعودی سی پی کی شرح اپریل 2020 میں 236 ڈالر/میٹرک ٹن سے بڑھ کر اپریل 2022 میں 952 ڈالر/میٹرک ٹن ہو گئی اور اعلیٰ سطح پر برقرار ہے۔ لیکن پھر بھی، حکومت گھریلو ایل پی جی کے لیے صارفین کے لیے موثر قیمت میں تبدیلی کر رہی ہے۔ سرکاری شعبے کی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو گھریلو ایل پی جی کی فروخت پر بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ مرکزی حکومت نے حال ہی میں اس نقصان کو پورا کرنے کے لیے تیل کی مارکیٹنگ کمپنیوں کو یکمشت معاوضے کے طور پر 22000 کروڑ روپے دیے ہیں۔
دسمبر 2020 سے گھریلو ایل پی جی (دہلی میں) کی ریٹیل سیلنگ پرائس (آر ایس پی) کی تفصیلات ضمیمہ II میں دی گئی ہیں۔
پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں یہ جانکاری دی۔
۔۔۔
ش ح ۔ اس ۔ ت ح
U – 13872
(Release ID: 1883796)
Visitor Counter : 332