امور داخلہ کی وزارت
نربھیا فنڈ
Posted On:
13 DEC 2022 3:32PM by PIB Delhi
وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے موجودہ انسداد انسانی ٹریفکنگ یونٹس (اے ایچ ٹی یو) کو مضبوط بنانے اور ریاستوں اور مرکز زیر انتظام علاقوں کے تمام اضلاع کا احاطہ کرنے والے نئے اے ایچ ٹی یو کے قیام کے لیے مالی سال 2019-20 اور 2020-21 کے دوران تمام ریاستوں اور مرکز زیر انتظام علاقوں (UTs) کو "نربھیا فنڈ" کے تحت 98.86 کروڑ روپے کی مالی امداد فراہم کی ہے۔
’پولیس‘ اور ’پبلک آرڈر‘ ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کے تحت ’ریاستی فہرست‘ کے موضوع ہیں۔ لہٰذا، انٹیلی جنس اکٹھا کرنا، تفتیش اور استغاثہ متعلقہ ریاستی حکومتوں کے پاس ہے جو قانون کی موجودہ دفعات کے تحت اس طرح کے معاملات سے نمٹنے کے لیے اہل ہیں۔
وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) وقتاً فوقتاً عدالتی بات چیت اور ریاستی سطح کی کانفرنسوں کے انعقاد کے لیے ریاستوں اور مرکز زیر انتظام علاقوں کو باقاعدگی سے مالی امداد فراہم کرتی ہے، جس کا مقصد انسانی اسمگلنگ کی روک تھام اور انسداد کے لیے قانون کے افسران، پولیس افسران اور اس معاملے سے متعلق دیگر اہلکاروں کی استعداد کار میں اضافہ کرنا ہے۔ ایم ایچ اے نے ریاستوں اور مرکز زیر انتظام علاقوں کو بھی ایک ایڈوائزری جاری کی تھی، جس میں انھیں مشورہ دیا گیا تھا کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد اور گروہوں کی شناخت کرنے اور ان کی وابستگیوں، طریقہ کار وغیرہ کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کے لیے ’انٹیلی جنس‘ اور ’نگرانی‘ میکانزم قائم کیا جا سکتا ہے۔ ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ پولیس افسران، خاص طور پر وہ لوگ جو انسانی اسمگلنگ کے معاملات کو سنبھال رہے ہیں، کو باقاعدگی سے تربیت دی جانی چاہیے اور انھیں حساس بنایا جانا چاہیے اور انھیں طریقہ کار کے قوانین، عدالتی فیصلے، انتظامی طریقہ کار، بچوں کے لیے دوستانہ تفتیش میں مہارت فراہم کی جانی چاہیے بشمول انٹرویو، پوچھ گچھ، سائنسی ڈیٹا اکٹھا کرنا، متاثرین/گواہوں کے تحفظ کے پروگرام وغیرہ۔
وزیر مملکت برائے داخلہ امور جناب اجے کمار مشرا نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ بات کہی۔
**************
ش ح۔ ف ش ع- م ف
U: 13746
(Release ID: 1883171)
Visitor Counter : 130