کوئلے کی وزارت

کول بلاکس اور سنگرینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ کے مختص کرنے کے لیے ایک ریاست کو ترجیحی سلوک دینے کے دعوؤں پر وضاحت

Posted On: 09 DEC 2022 6:59PM by PIB Delhi

کوئلہ کی وزارت کے نوٹس میں یہ بات آئی ہے کہ  کوئلہ بلاکس کی الاٹمنٹ میں ایک ریاستی حکومت کے ساتھ ترجیحی سلوک کیا جاتا ہے، یہ  غلط ہے اور حقائق پر مبنی نہیں ہے۔

کسی ایک ریاست کو خصوصی سلوک دینے کا کوئی خاص قاعدہ یا گنجائش نہیں ہے۔ اس لیے ایک ریاست کو ترجیح دینے کا سوال جیسا کہ دعویٰ کیا گیا ہے بے بنیاد اور گمراہ کن ہے۔

حقائق ذیل میں دیئے گئے ہیں:

جی ایم ڈی سی (گجرات منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ) کو 2015 میں درج ذیل تفصیلات کے ساتھ دو لگنائٹ بلاکس الاٹ کیے گئے تھے۔

بھارکنڈم لگنائٹ بلاک10 اگست 2015 کو الاٹ کیا گیا۔

پانندرو ایکسٹن۔ لگنائٹ بلاک10 اگست 2015 کو الاٹ کیا گیا۔

اسی طرح تین کول بلاکس ایس سی سی ایل کو الاٹ کیے گئے، جو کہ تلنگانہ حکومت کی ایک  پی ایس یو ہے:

اوڈیشہ میں نینی کول بلاک13 اگست 2015  کو الاٹ کیا گیا۔

تلنگانہ میں پینگڈاپا کول بلاک15دسمبر 2016 کو الاٹ کیا گیا۔

30 اکتوبر2019 کو اوڈیشہ میں نیا پتراپارا کول بلاک الاٹ کیا گیا۔

تلنگانہ میں ایک کوئلہ کان تڈی چیرلا-1 بھی31 اگست  2015 کو تلنگانہ اسٹیٹ پاور جنریشن لمیٹڈ کو الاٹ کی گئی تھی۔

یہ توجہ دلانا ضروری ہے کہ ایس سی سی ایل کو مختص کی گئی کوئلہ کانوں میں سے ایک حکومت تلنگانہ پی ایس یو، پنگڈپا اور نیو پتراپارا کول بلاکس کو ایس سی سی ایل نے مرکزی حکومت کی ایمنسٹی اسکیم کے تحت سونپ دیا ہے، جس میں پی ایس یوز کے ذریعہ کوئلے کی کانوں کو سونپنے پر جرمانے  مرکز کی طرف سے معاف کر دیئے گئے  ہیں۔ 2015 میں حکومت تلنگانہ پی ایس یو، ایس سی سی ایل کو الاٹ کیا گیا نینی بلاک اب بھی حکومت تلنگانہ کے ذریعہ کام نہیں کر رہا ہے، حالانکہ حکومت ہند نے تمام منظوری حاصل کرنے میں سہولت فراہم کی ہے۔

کوئلے کے بلاکس کی نیلامی مائنز اینڈ منرلز (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ایکٹ، 1957 اور کول مائنز (خصوصی پروویژن) ایکٹ، 2015 کے ذریعے کی جا رہی ہے کہ یونین آف انڈیا نے کانوں اور معدنیات کی ترقی کے ضابطے کا آغاز کیا ہے۔ یہ دونوں ایکٹ مائن ایلوکیشن کا ایک شفاف طریقہ کار فراہم کرتے ہیں۔

18 جون 2020 کو تجارتی  کان کنی کے آغاز کے بعد سے نیلامی کا سب سے شفاف طریقہ اپنایا جا رہا ہے، جس کے تحت تمام کوئلہ

کوئلہ/لگنائٹ کی فروخت کے لیے نیلامی کے ذریعے /لگنائٹ بلاکس دیے گئے ہیں۔ کسی بھی ریاست یا مرکزی پی ایس یو کو تجارتی کان کنی کے آغاز کے بعد الاٹمنٹ کے راستے سے کوئلہ/لگنائٹ بلاک نہیں دیا گیا ہے۔

*****

ش ح۔ ا ک۔ ت ع

U NO:13666



(Release ID: 1882636) Visitor Counter : 106