سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کل نئی دہلی میں’’ہندوستان میں صحت اور سائنس میں تبدیلی کی قیادت کرنے والی خواتین‘‘کے موضوع پر ایک کانفرنس کا افتتاح کریں گے


میلنڈا فرنچ گیٹس، شریک ساتھی اور ٹرسٹی بل اور میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن بھی اس موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کریں گی

یہ کانفرنس ہندوستان اور عالمی صحت کے ماحولیاتی نظام میں قائدانہ عہدوں پرخواتین کی نمائندگی کو مضبوط کرنے کے لیے راستوں اورحصول کے اہداف کی نشاندہی کرنے کی کوشش کرے گی

Posted On: 05 DEC 2022 12:56PM by PIB Delhi

سائنس اورٹیکنالوجی کےمرکزی وزیرمملکت(آزادانہ چارج)،ارضیاتی سائنسز، پی ایم او،عملے،عوامی شکایات،پنشن،ایٹمی توانائی اورخلاء کے وزیرمملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کل نئی دہلی میں’’ہندوستان میں صحت اور سائنس میں تبدیلی کی قیادت کرنے والی خواتین‘‘ کے عنوان سے ایک کانفرنس کا افتتاح کریں گے۔

صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار،محترمہ میلنڈا فرنچ گیٹس،شریک چیئراور ٹرسٹی بل اور میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹرمحترمہ ایمی بیٹسن، وومن لفٹ ہیلتھ بھی کانفرنس سے خطاب کریں گی۔

اس کانفرنس کا انعقادبایوٹیکنالوجی کے محکمے،سائنس اورٹیکنالوجی کی وزارت،حکومت ہنداوربایوٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل(ڈبی ٹی، بی آئی آر اے سی) کاایک پی ایس یو،وومن لفٹ ہیلتھ اینڈگرینڈ چیلنجز انڈیا کے اشتراک سے کیا جا رہا ہے،جس میں صحت اورسائنس میں قیادت اور ہندوستان اور عالمی صحت کے ماحولیاتی نظام میں قائدانہ عہدوں پر خواتین کی نمائندگی کو مضبوط بنانے کے لیے قابل حصول راستوں اور اہداف کی نشاندہی کی جائے گی اورخواتین کی اہمیت کواجاگر نیز اسے فروغ دیا جائے گا۔

یہ کانفرنس گزشتہ چند سالوں میں بے مثال چیلنجوں پرقابو پانے اور ان کی ناقابل تسخیر لچک اوراٹل ثابت قدمی کے ساتھ ایس ٹی ای ایم اختراعات اورصحت کی دیکھ بھال کو آگے لے جانے میں ہندوستانی خواتین کی کامیابیوں کا اعزاز بخشتی ہے اورجشن مناتی ہے۔

کانفرنس سے پہلے بایو ٹکنالوجی محکمے اور چیئرپرسن، بی آئی آر اے سی کے سیکریٹری ڈاکٹر راجیش ایس گوکھلےنے کہا کہ ’’صدیوں سے خواتین کی قیادت بدلتی رہی ہے۔ میں تمام خواتین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور مجھے یقین ہے کہ یہ وقت ہے کہ ہمیں قیادت کے عہدوں پر زیادہ سے زیادہ خواتین کو بااختیار بنانے کی ضرورت ہے،تاکہ ہندوستان ایسی سپر پاور بن جائے جس کا خواب ہمارے وزیراعظم نے دیکھاہے۔‘‘

بی آئی آر اے سی اور ڈی بی ٹی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور سینئر صلاح کار ڈاکٹر الکا شرما نے کہا،’’خواتین کی قیادت کواب اعلیٰ سطح پر تسلیم کیا گیا ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔بی آئی آر اے سی کی مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعے،محققین اور کاروباری افراد کو ملک بھر میں فروغ اور مدد فراہم کی جا رہی ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ’’یہ کانفرنس یقینی طور پر خواتین کی قیادت پر قومی توجہ مرکوز کرنے میں مدد کرے گی۔‘‘

عالمی صحت کی دیکھ بھال کرنے والی افرادی قوت بنیادی طور پر خواتین پرمشتمل ہے اور اس کے باوجودقیادت اورفیصلہ سازی کے عہدوں پر خاص طور پر اعلیٰ ایگزیکٹو یا بورڈ کی سطح پر ان کی نمائندگی کم ہے۔ایس ٹی ای ایم میں کم نمائندگی کم ہونا  بھی بڑی تشویش میں ہے۔ ہندوستان میں اگرچہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے افرادی قوت کی شرکت مردوں اورعورتوں کے درمیان کسی حد تک یکساں ہے، لیکن قیادت کےرول میں خواتین کی تعداد کم ہے۔

اس مسئلے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے،بی آئی آر اے سی ہندوستان کے انتہائی اہم صحت اور ترقی کے مسائل کو دور کرنے کے لیے سائنسی اورتکنیکی تحقیق کو آگے بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے۔

زراعت، خوراک اورتغذیہ کے معاملے میں اقدامات زچہ و بچہ کی صحت سے متعلق مسائل کو کم کرکے خواتین کے لیے صحت کے نتائج کو بہتر بنانے پر مرکوز ہیں۔ کاروباری تحقیق میں بی آئی آر اے سی ٹی آئی ای نے ان صنعتوں سے متعلق تحقیق جیسی پہل میں خواتین پر توجہ مرکوز کی ہے- سائنس اور صنعتوں میں خواتین کو مستحکم کئے جانے اور انہیں فروغ دیئے جانے کو تسلیم کیا گیا ہے۔

شریک میزبان وومن لفٹ ہیلتھ،وسط کیرئیر کی خواتین میں سرمایہ کاری کرکے اور جس ماحول میں وہ رہتی ہیں اور کام کرتی ہیں ان پر اثر انداز ہو کر باصلاحیت خواتین کی سینئر قیادت میں ترقی کو تیز کرنے کے لیے کام کرتی ہے۔

اس کانفرنس میں مقررین کے معزز پینل میں  صحت کی عالمی تنظیم  (ڈبلیو ایچ او ) کے سابق اعلیٰ سائنسداں ڈاکٹر سومیا سوامی ناتھن،  سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی وزارت میں بایو ٹیکنالوجی کے محکمے کی سابق سیکریٹری ڈاکٹر رینو سوروپ، نیتی آیوگ  کے رکن ڈاکٹر ونود کمار پال، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر راجیو بہل اور صحت سے متعلق تحقیق کے محکمے کے سیکریٹری ڈاکٹر تیسی تھومس ، ایرونوٹکل سسٹم کے ڈائریکٹر جنرل، دفاعی تحقیق اور ترقی کی تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل کے علاوہ صحت و سائنس میں کام کرنے والے دیگر ممتاز شخصتیں بھی موجود تھیں۔

ڈی بی ٹی کے بارے میں

سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت میں بایو ٹیکنالوجی کا محکمے نے (ڈی بی ٹی)، زراعت ، حفظان صحت ، مویشیوں سے متعلق سائنسز اور صنعت میں اپنی وسعت اور عمل آوری کے ذریعے ہندوستان میں بایو ٹیکنالوجی کے ایکو نظام  کو فروغ دیا ہے۔

بی آئی آر اے سی کے بارے میں

ہندوستان کی حکومت کے بایو ٹیکنالوجی کے ذریعے قائم کردہ بایو ٹیکنالوجی صنعت ، تحقیق، اسسٹنٹ کونسل (بی آئی ار اے سی)ایک غیر منافع بخش زمرہ 8، شیڈول بی، سرکاری ملکیت کا ادارہ ہے، جو ایک انٹر فیس ایجنسی کے طورپر کام کرتا ہے، تاکہ ملک کی مصنوعات کی ترقی کے ضرورتوں کے تناظر میں کلیدی تحقیق و ترقی کی سرگرمیوں کو انجام دینے کے لئے بایو ٹیکنالوجی کی صنعت کو بہتر کیا جاسکے اور اس کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔

وومن لفٹ ہیلتھ کے بارے میں

وومن لفٹ ہیلتھ کانفرنس اسٹین فورڈ یونیورسٹی کی ایک پہل ہے  اور اس پہل کا اہتمام 2017کے بعد سے کیا گیا ہے، تاکہ عالمی صحت کمیونٹی میں تسلیم شدہ اور ابھرتے ہوئے لیڈروں کے لئے ایک فورم فراہم کیا جاسکے ، جس سے کہ وہ مل کر کام کرسکیں اور صحت کی قیادت میں  صنف کا خیال کئے بغیر مساویانہ طورپر آگے بڑھ سکیں اور عالمی صحت میں خواتین کی قیادت اور خواتین کی قیادت کے لیے تمام ممالک اورشعبوں میں مواقع اور چیلنجوں کی تفہیم کو بڑھایا جاسکے۔

*************

ش ح- ش ر–ن ع

U. No.13303



(Release ID: 1880934) Visitor Counter : 103