ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

نظر ثانی شدہ گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی) کا تیسرا مرحلہ دہلی -این سی آر میں فوری طور پر نافذ العمل

Posted On: 04 DEC 2022 6:13PM by PIB Delhi

جھلکیاں:

  • جی آر اے پی کے تحت کارروائیاں کرنے کے لیےسی اے کیو ایم کی ذیلی کمیٹی نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں دہلی-این سی آر میں ہوا کےمعیار میں نمایاں گراوٹ کے تناظر میں ایک ہنگامی میٹنگ کی۔
  • تمام کارروائیاں جیسا کہ جی آر اے پی کے تیسرے  مرحلے کے تحت تصور کیا گیا ہے -  ہوا کے ’بہت خراب‘ معیار کو این سی آر میں فوری اثر کے ساتھ، متعلقہ تمام ایجنسیوں کے ذریعہ صحیح معنوں میں نافذ کیا جائے گا؛  مرحلہ ایک اور مرحلہ دو کی کارروائیوں کو تقویت دی جائے گی۔

گزشتہ 24 گھنٹوں میں دہلی-این سی آر کی ہوا کے معیار میں نمایاں خرابی کے پیش نظر، این سی آر اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار کے انتظام کے کمیشن کے گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی) کے تحت کارروائیوں کے لیے ذیلی کمیٹی کا آج ایک ہنگامی اجلاس ہوا۔ دہلی کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) آج 16:00 بجے 407 کے نشان کو عبور کر گیا، جس کا مقامی طور پر اثر ہونے کا امکان ہے۔

کمیشن نے 14 نومبر 2022 سے دہلی-این سی آر کی مجموعی ہوا کے معیار پرمرحلہ تین کے تحت کارروائیوں کی منسوخی کے اثرات کے ساتھ جی آر اے پی کے پہلے اور دوسرے مرحلے کے تحت نافذ کی گئی جاری پابندیوں/ روک تھام کی کارروائیوں کا جامع انداز میں  جائزہ لیا۔ ہوا کے معیار کے مجموعی پیرامیٹر کا باریک بینی سے جائزہ لیتے ہوئے، سب کمیٹی نے میٹنگ کے دوران نوٹ کیا کہ اچانک ناموافق موسمی حالات کی وجہ سے، یہ ضروری سمجھا گیا ہے کہ جی آر اے پی کے تیسرے مرحلے کو فوری  طور پر پورےاین سی آر میں ایک پیشگی اقدام کے طور پر دوبارہ نافذ کیا جائے تاکہ خطے میں ہوا کے معیار کو مزید خراب ہونے سے روکا جا سکے۔

متحرک ماڈل اور موسم/موسمیاتی پیشین گوئی کے مطابق، یہ اچانک اضافہ ممکنہ طور پر مقامی عوامل کی وجہ سے ہوا ہے لہذا ہوا کے معیار کو مزید خراب ہونے سے بچانے اور دہلی کےاے کیو آئی  کو برقرار رکھنے کی کوشش میں، تمام اقدامات کو دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ جی آر اے پی کے تیسرے مرحلے کے تحت یا گیا – دہلی کی  ہوا کا’بہت خراب‘ معیار (401–450 کے درمیان) کو ذیلی کمیٹی نے اٹھایا ہے۔ یہ جی آر اے پی پہلے اور دوسرے مرحلے میں بیان کردہ احتیاطی/پابندی والے اقدامات کے علاوہ ہے۔

اسی مناسبت سے، جی آر اے پی کے تیسرے مرحلہ کے مطابق ایک 9 نکاتی ایکشن پلان آج سے پورے این سی آر میں فوری طور پر نافذ العمل ہو جائے گا، اس کے علاوہ جی آر اے پی کے پہلے اور دوسرے مرحلہ کی روک تھام/ پابندی والی کارروائیاں جو پہلے سے موجود ہیں۔ اس 9 نکاتی ایکشن پلان میں این سی آر اور ڈی پی سی سی کی مختلف ایجنسیوں اور پی سی بی کے ذریعہ عمل درآمد/ یقینی بنانے کے اقدامات شامل ہیں۔ یہ اقدامات ہیں:

  1. سڑکوں کی مشین/ویکیوم پر مبنی صفائی میں تیزی ۔
  2. بھاری ٹریفک کے اوقات سے پہلے، سڑکوں اور راستوں بشمول ہاٹ سپاٹ، بھاری ٹریفک  والے راستوں اور عوامی آمد و رفت کے جگہوں پر ڈسٹ سپریسنٹ کے استعمال کے ساتھ روزانہ پانی کا چھڑکاؤ  اور مقررہ جگہوں /لینڈ فل میں جمع ہونے والی دھول کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانا۔
  3. پبلک ٹرانسپورٹ خدمات میں  اضافہ ۔ آف پیک سفر کی حوصلہ افزائی کے لیےمختلف شرحیں متعارف کروانا۔
  4. تعمیراتی اور مسماری (سی اینڈ ڈی) سرگرمیاں:

(i)  سوائے مندرجہ ذیل زمروں کے پروجیکٹوں کے،پورے این سی آر میں تعمیرات اور انہدامی سرگرمیوں پر سخت پابندی لگانا:

  1. ریلوے خدمات / ریلوے اسٹیشن
  2. اسٹیشن سمیت میٹرو ریل خدمات ۔
  3. ہوائی اڈے اوربین ریاستی بس اڈے ۔
  4. قومی سلامتی/ دفاع سے متعلق سرگرمیاں/ قومی اہمیت کے منصوبے۔
  5. ہسپتال/صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات۔
  6. عوامی منصوبے جیسے شاہراہیں ، سڑکیں، فلائی اوور، اوور برج ، پاور ٹرانسمیشن، پائپ لائن وغیرہ۔
  7. صفائی کے منصوبے جیسے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس اور پانی کی فراہمی کے منصوبے وغیرہ۔
  8. ذیلی سرگرمیاں جو اوپر کے منصوبوں کے زمرے کے لیے مخصوص اور ان کی تکمیل کرتی ہیں۔

نوٹ: مذکورہ بالا رعایت کے تعلق سے وقفے وقفے سے جاری کی گئیں کمیشن کی ہدایات سختی سے تعمیل کے ساتھ ویسٹ مینجمنٹ  قوانین ، دھول سے بچاؤ/کنٹرول کے اصولوں کی سختی سے تعمیل کے ساتھ مشروط ہو گی ۔

(ii) مندرجہ بالا (i) کے تحت مستثنیٰ منصوبوں کے علاوہ، دھول پیدا کرنے والی/ فضائی آلودگی کا باعث بننے والی سی اینڈ ڈی سرگرمیوں پر اس مدت کے دوران سختی سے پابندی عائد کی جائے گی:

  • بورنگ اور ڈرلنگ کے کاموں سمیت  کھدائی اور زمین  بھرنے کے کام۔
  • تمام ساختی تعمیراتی کام بشمول فیبریکیشن اور ویلڈنگ کے کام۔
  • مسمار کرنے کا کام۔
  • پروجیکٹ کے مقامات کے اندر یا باہر کہیں بھی تعمیراتی سامان کی لوڈنگ اور ان لوڈنگ۔
  • فلائی ایش سمیت خام  مال کی منتقلی یا تو دستی طور پر یا کنویئر بیلٹ کے ذریعہ۔
  • کچی سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت۔
  • بیچنگ پلانٹ کا آپریشن۔
  • اوپن ٹرینچ سسٹم کے ذریعہ سیوریج لائن ، واٹر لائن، پانی کی نکاسی کا کام اور بجلی کی تاریں بچھانا۔
  • ٹائلوں، پتھروں اور فرش کے دیگر سامان کو کاٹنا اور لگانا ۔
  • پیسنے کی سرگرمیاں۔
  • ڈھیر لگانے کا کام۔
  • واٹر پروفنگ کا کام۔
  • فٹ پاتھوں/راستوں اور مرکزی کناروں وغیرہ کو ہموار کرنے سمیت  سڑک کی تعمیر/مرمت کے کام ۔

(iii)  این سی آر میں تمام تعمیراتی پروجیکٹوں کے لیے، غیر آلودگی پھیلانے والی / بغیر دھول پیدا کرنے والی سرگرمیوں جیسے پلمبنگ کے کام، اندرونی سجاوٹ، برقی کام اور کارپینٹری سے متعلق کاموں کو جاری رکھنے کی اجازت ہوگی۔

  1. صنعتی آپریشن
  1. ایسے صنعتی علاقوں کے لیے جن کے پاس پی این جی انفراسٹرکچر اور سپلائی کی سہولت ہے:
  • این سی آر کے لیے منظور شدہ ایندھن کی معیاری فہرست  کے مطابق کسی ایندھن کا استعمال نہ کرنے والی صنعتوں/ کاموں پر بندش/ پابندی کو سختی سے نافذ کریں۔
  1. صنعتی علاقوں کے لیے جن میں PNG انفراسٹرکچر اور سپلائی نہیں ہے:
  • این سی آر کے لیے منظور شدہ ایندھن کی معیاری فہرست کے مطابق کسی بھی ایندھن کا استعمال نہ کرنے والی ایسی صنعتوں کے کاموں کو منظم کریں، جو کہ ذیل میں (31.12.2022 تک) ہفتے میں زیادہ سے زیادہ 5 دن کام کریں:
  1. کاغذ اور گودا پروسیسنگ، ڈسٹلریز اور کیپٹیو تھرمل پاور پلانٹس – ہفتہ اور اتوار کو غیر فعال رہنا۔
  2. دھان / چاول کی پروسیسنگ اکائیاں –  پیر اور منگل کو غیر فعال رہیں گی۔
  • iii. ٹیکسٹائل/ گارمنٹس اور ملبوسات بشمول رنگنے کے عمل – بدھ اور جمعرات کو غیر فعال رہیں گے۔
  • iv. دیگر صنعتیں جو مذکورہ بالا زمروں میں نہیں آتی ہیں – جمعہ اور ہفتہ کو غیر فعال رہنا۔
  1. یکم جنوری 2023سے، پورے این سی آر میں بندش/پابندی کو سختی سے نافذ کریں، ایسی صنعتوں/کارروائیوں پر جو ایندھن پر نہیں چل رہے ہیں، جیسا کہ این سی آر کے لیے منظور شدہ ایندھن کی معیاری فہرست میں شامل ہے۔

نوٹ: دودھ اور ڈیری یونٹس اور وہ لوگ جو زندگی بچانے والے طبی آلات/آلات، ادویات اور ادویات کی تیاری میں شامل  ہیں، تاہم مندرجہ بالا پابندیوں سے مستثنیٰ ہوں گے۔

  1. اینٹوں کے بھٹوں، ہاٹ مکس پلانٹس کو بند کریں جو ایندھن پر کام نہیں کررہے ہیں، جیسا کہ این سی آر کے لیے منظور شدہ ایندھن کی معیاری فہرست میں مذکورہے۔
  2. پتھر توڑنے کے کام بند کریں۔
  3. این سی آر میں کان کنی اور اس سے منسلک سرگرمیوں پر پابندی/ بند کرنا۔
  4. این سی آر /جی این سی ٹی ڈی میں ریاستی حکومتیں بی ایس-3 پٹرول اور بی ایس-4 ڈیزل ایل ایم وی (چار پہیوں والی گاڑی) پر پابندیاں عائد کر سکتی ہیں۔

مزید یہ کہ کمیشن این سی آر کے شہریوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ جی آر اے پی کو  لاگو کرنے میں تعاون کریں اور جی آر اے پی کے تحت  شہری چارٹر میں مذکور اقدامات پر عمل کریں۔ شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ:

  • ایک صاف ستھرا سفر کا انتخاب کریں - کام کرنے یا پبلک ٹرانسپورٹ یا پیدل یا سائیکل استعمال کرنے کے لیے سواری کا اشتراک کریں۔
  • جن لوگوں کو گھر سے کام کرنے کام کرنے کی اجازت ہے ، وہ گھر سے کام کر سکتے ہیں۔
  • کوئلہ اور لکڑی کو گرم کرنے کے لیے استعمال نہ کریں۔
  • گھر کے انفرادی مالکان کھلی جگہوں میں آگ جلانے سے بچنے کے لیے حفاظتی عملے کو الیکٹرک ہیٹر (سردیوں کے دوران) فراہم کر سکتے ہیں۔
  • اپنے کئی کاموں کو یکجا کریں اور دوروں کو کم کریں۔ جہاں بھی ممکن ہوپیدل چلیں۔

این سی آر اور ڈی پی سی سی کے جی آر اے پی اور آلودگی کنٹرول بورڈوں (پی سی بی) کے تحت اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے ذمہ دار مختلف ایجنسیوں کو بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس مدت کے دوران مرحلہ -3 کے تحت کارروائیوں پر سختی سے عمل آوری کو یقینی بنائیں اورجی آر اے پی کے مرحلہ-1 اور مرحلہ-2 کے تحت کارروائیوں کو تقویت دیں۔

علاوہ ازیں ، کمیشن صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور اس کے مطابق ہوا کے معیار کے منظر نامے کا جائزہ لے گا۔ جی آر اے پی کا نظر ثانی شدہ شیڈول کمیشن کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب ہے اور caqm.nic.in کے ذریعہ اس تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

13280

 



(Release ID: 1880875) Visitor Counter : 130