امور خارجہ کی وزارت
ہندوستان کی جی 20صدارت کا پہلا شیرپا اجلاس آج راجستھان کے تاریخی شہر، اُدے پور میں شروع ہوا
Posted On:
04 DEC 2022 9:27PM by PIB Delhi
ہندوستان کی جی 20 صدارت کا پہلا شیرپا اجلاس آج، 04 دسمبر 2022 کو راجستھان کے شہر ادے پور میں شروع ہوا۔ میڈیا کے ساتھ بریفنگ اور بات چیت کا ایک سلسلہ اور ایجنڈا 2030 کے وسط میں زندگی کی تبدیلی: مضمرات اور متعدد بحرانوں کے دور میں پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کو تیز کرنے سے متعلق ایک ضمنی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس دن ادے پور میں شیرپا اور مختلف جی 20 ممالک کے وفود اور مدعو بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان کی آمد بھی دیکھی گئی۔ مندوبین کے استقبال اور ان کے سامنے ہندوستانی مہمان نوازی اور پرفارمنگ آرٹس کی نمائش کے لیے مختلف راجستھانی ثقافتی سرگرمیاں انجام دی گئیں۔
ادے پور کی مشہور جھیل پچولا کے پس منظر میں ٹیلی ویژن اور پرنٹ میڈیا کے صحافیوں کے ساتھ ایک غیر رسمی پریس بات چیت کا اہتمام کیا گیا۔ آنے والے سال کے لیے ہندوستان کی اہم ترجیحات، جس میں لچکدار اقتصادی ترقی، موسمیاتی ایکشن ، خواتین کی زیر قیادت ترقی اور بہت کچھ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بریفنگ کے دوران ہندوستان کی جی 20 کی صدارت کے ڈھانچے اور مختلف ورکنگ گروپوں کی وضاحت کی گئی نیز ورکنگ گروپوں کی ترجیحات پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ اس بات کا بھی اعادہ دیا گیا کہ متعدد عالمی چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باوجود، ہندوستان سب کے لیے یکجہتی کے احساس کی وکالت کرے گا اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کراس کا حل تلاش کرے گا۔ عالمی جنوب کی آواز کے طور پر ہندوستان کے موقف پر بھی توجہ مرکوز کی گئی۔
پہلی ضمنی تقریب ایس ڈی جی پر عمل درآمد کو تیز کرنےسے متعلق ایک پینل بحث تھی۔ پچھلے سات سالوں سے، ہندوستان ایس ڈی جی کو اپنانے، نافذ کرنے اور ان کی نگرانی کرنے نیز اسے مقامی اورقومی حقائق کے مطابق بنانے میں سب سے آگے رہا ہے۔ حالانکہ ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے، ہندوستان کی کئی پروگراماتی مداخلتیں بڑے پیمانے پر اثر پیدا کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔ ہندوستان کے اختراعی نقطہ نظر، آلات اور تجربات جیسے کہ ڈیجیٹل تبدیلی خاص طور پر 'ڈیٹا فار ڈیولپمنٹ'، منصفانہ ماحول دوست ٹرانزیشن، خواتین کی زیر قیادت ترقی، اور ایس ڈی جی کے لیے معاشی نمو مختلف قسم کے اچھے طریقے اور اسباق پیش کرتے ہیں، جن سے دیگر ممالک ایس ڈی جی کی سرعت کے لیے اپنے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔ ضمنی تقریب میں اس بات پر نتیجہ خیز گفتگو دیکھنے میں آئی کہ کس طرح یہ چار ایکسلریٹر بہت سی رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد کر سکتے ہیں جن کا ایجنڈا 2030 اس وقت دنیا کو درپیش مضمرات اور متعدد بحرانوں کی وجہ سے ہے، کیونکہ یہ ایس ڈی جی کے سفر کے وسط میں پہنچ رہا ہے۔ تمام مندوبین کے استقبالیہ نوٹ میں، ہندوستان کے جی 20 شیرپا امیتابھ کانت نے ہندوستان کے اس یقین پر زور دیا کہ ہر بحران ایک موقع ہوتا ہے اور قیادت بحران کے درمیان راہ ہموار کرنے والے حل تلاش کرنے کے بارے میں ہے۔ انہوں نے ایک نئے مستقبل کو شکل دینے کے لیے تمام جی 20شیرپا پر عائد بھاری ذمہ داری پر توجہ مرکوز کی۔ بات چیت کے اختتام پر، پینل نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ جی 20 پلیٹ فارم قیادت اور مالی وسائل فراہم کرنے اور ایس ڈی جی کے حصول کے لیے دنیا کو دوبارہ ٹریک پر لانے کی غرض سے مل کر کام کرنے کے لیے ایک منفرد حالت میں ہے۔
جل سانجھی آرٹ فارم ایک بے مثال 300 سالہ راجستھانی نایاب آرٹ فارم ہے جہاں کینوس پانی کی سطح ہے۔ جل سانجھی آرٹسٹ مسٹر راجیش وشنو نے تمام مہمانوں کے دیکھنے اور تعریف کرنے کے لیے آرٹ کا ایک خوبصورت نمونہ بنایا۔ معروف سنگیت ناٹک اکیڈمی ایوارڈ یافتہ شری غازی خان برنا کی زیر قیادت ڈیزرٹ میوزک سمفنی نے راجستھان کے لانگا اور منگنیار لوک میوزیکل نسب دونوں کے استادوں سمیت مہمانوں کے لیے ایک یادگار پرفارمنس پیش کی۔ لوک موسیقی پیش کرنے کے علاوہ، پروگرام میں راجستھانی عوامی موسیقی کے آلات جیسے کمائیچا، سندھی سارنگی، سریندا، الگوزا، مٹکا، مرلی، ڈھولک، کھرل، بھپانگ، تندورا، مورچانگ، منجیرا کا ایک جوڑا بھی دکھایا گیا۔ جڑوں کی طرف واپس جاتے ہوئے، ڈیزرٹ میوزک سمفنی کو خاص طور پر معزز مہمانوں کو ایک عمیق ثقافتی تجربہ پیش کرنے کے لیے تیار کیا گیا تھا، جو راجستھان کی لوک روایت میں شامل ہے۔ شیرپا اور آنے والے وفود کے ارکان نے روایتی جوار کے ناشتے کے ڈبوں اور راجستھانی بندھنی تھیلوں کا بھی نمونہ لیا۔
جی 20 کے ارکان، مدعو ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے شیرپا کا چار روزہ اجتماع (04 سے 07 دسمبر 2022) تکنیکی تبدیلی، سبز ترقی اور لائف، خواتین کی زیر قیادت ترقی کو نمایاں کرنے ، ایس ڈی جی کے نفاذ کو تیز کرنے نیز جامع اور لچکدار ترقی میں سہولت فراہم کرنے سمیت ہمارے وقت کے چند اہم ترین مسائل پر اہم بات چیت کا مرحلہ طے کرے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
13282
(Release ID: 1880874)
Visitor Counter : 220