عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

پنشن اور پنشن یافتگان کی بہبود کے محکمے کی ملک بھر میں  چلائی گئی  پنشن یافتگان کے ذریعہ ڈیجیٹل لائف سرٹی فکیٹ جمع کرانے کی  ملک گیر مہم  کامیابی کے ساتھ مکمل ہوئی


تیس نومبر 2022 تک،  مرکزی حکومت کے مجموعی طور پر  30.34 لاکھ پنشن یافتگان نے ڈی ایل سی کا کامیابی سے استعمال کیا ہے، جس میں 2.82 لاکھ  ڈی ایل سی چہرے کی تصدیق کے ذریعے تیار کئے گئے ہیں

Posted On: 01 DEC 2022 6:10PM by PIB Delhi

حکومت ہند  کی عملے ، عوامی شکایات  پنشن کی وزارت  کے پنشن اور پنشن یافتگان  کی بہبود کے محکمے نے  اس سال مرکزی حکومت کے پنشن یافتگان کے لیے ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ کے فروغ کے واسطے ایک  ملک گیر مہم شروع کی ہے۔ اس ملک گیر مہم کا مقصد چہرے کی تصدیق کرنے والی ٹیکنالوجی  اور ڈی ایل سی کے استعمال کو فروغ دینا ہے جس سے شفافیت اور استعمال کی  آسانی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ تمام رجسٹرڈ پنشنرز ایسوسی ایشنز، پنشن تقسیم کرنے والے بینکوں، حکومت ہند کی وزارتوں اور سی جی ایچ ایس مراکز کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ پنشن یافتگان کی ’زندگی میں آسانی‘ کے لیے خصوصی کیمپوں کا اہتمام کرکے لائف سرٹیفکیٹ دینے کے لیے ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ/فیس اتھانٹی کیشن  کی تکنیک کو فروغ دیں۔

بڑھتی ہوئی بیداری کی وجہ سے، چہرے کی تصدیق کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے اور خاص طور پر عمر رسیدہ اور کمزور بزرگ آبادی کو بہت بڑی راحت  فراہم کرانے میں کامیابی ملی ہے۔ 30 نومبر 2022 تک،  مرکزی حکومت کے مجموعی طور پر  30.34 لاکھ پنشن یافتگان نے ڈی ایل سی کا کامیابی سے استعمال کیا ہے، جس میں 2.82 لاکھ  ڈی ایل سی چہرے کی تصدیق کے ذریعے تیار کئے گئے ہیں۔

مہم کو فروغ دینے کے لیے، اسٹیٹ بینک آف انڈیا اور بعض شہروں میں پنجاب نیشنل بینک نے محکمہ کے ساتھ تعاون کیا اور مختلف شہروں میں کیمپ کے مقامات فراہم کیے۔ مہم کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے مختلف شہروں میں پنشن اور پنشن یافتگان کی بہبود کے محکمے کے مختلف عہدیداروں کو نامزد کیا گیا ہے۔ 1 تا30 نومبر 2022 کے دوران، پورے ہندوستان کے مختلف شہروں میں شمال میں سری نگر سے جنوب میں ناگرکوئل (کنیا کماری ضلع) تک اور مشرق میں گوہاٹی سے مغرب میں احمد آباد تک خصوصی بیداری کیمپوں کا انعقاد کیا گیا۔ اس مہم میں مخصوص شہر وں میں  دہلی (حوض خاص، پنکھا روڈ، چانکیہ پوری، جنگ پورہ)، نوئیڈا، چنڈی گڑھ، موہالی، سری نگر (جموں و کشمیر)، ناگپور، پونے (مہاراشٹرا)، الہ آباد، جموں، جالندھر، گوالیار (ایم پی)، تھریسور ( کیرالہ)، مدورئی، ناگرکوئل، وڈودرا، احمد آباد، گوہاٹی (آسام)، حیدرآباد، امبرناتھ، ممبئی، بھونیشور، بالاسور، کٹک (اڈیشہ)، تروانت پورم، جے پور، چنئی، کرائیکل، پڈوچیری، دہرادون، جگادری (ہریانہ)، ہگلی، ہوڑہ، کولکاتہ، رانچی، بنگلور، گلبرگہ، میسور شامل ہیں۔ یہ ملک گیر مہم  پنشن اور پنشن یافتگان کی بہبود کے محکمے  کے  افسروں  نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) اور پنجاب نیشنل بینک (پی این بی) کی مدد سے چلائی، جنہوں نے مہم کے مقامات کو اسپانسر کیا۔ اس مہم میں ہر شہر میں رجسٹرڈ سینٹرل گورنمنٹ پنشنر ایسوسی ایشنز، آئی پی پی بی، یو آئی ڈی اے آئی، این آئی سی اور سی جی ڈی اے کے نمائندوں کی فعال شرکت دیکھی گئی۔

معدوم بائیو میٹرکس کی وجہ سے بعض پنشن یافتگان کے ڈی ایل سی دینے کے قابل نہ ہونے کے چیلنج پر قابو پانے کے لیے محکمہ پنشن نے ایم ای آئی ٹی وائی کے ساتھ آدھار ڈیٹا بیس پر مبنی چہرہ پہچاننے والا ٹیکنالوجی سسٹم تیار کرنے کے لیے کام کیا ہے جس کے تحت کسی بھی اینڈرائیڈ  والے اسمارٹ فون سے ایل سی دینا ممکن ہے۔  اس سہولت کے مطابق چہرے کی شناخت کی تکنیک کے ذریعے کسی شخص کی شناخت قائم کی جاتی ہے اور ڈی ایل سی تیار کیا جاتا ہے۔ نومبر 2021 میں شروع کی گئی اس  جدید ترین  ٹیکنالوجی نے بیرونی بائیو میٹرک ڈیوائسز پر پنشن یافتگان  کا انحصار کم کیا اور اسمارٹ فون پر مبنی ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس عمل کو عوام کے لیے مزید قابل رسائی اور سستا بنا دیا۔ یہ بزرگوں کی ’زندگی میں آسانی‘ کو یقینی بنانے میں ایک  بڑی  کامیابی تھی۔ چہرے کی توثیق کرنے والی ٹیکنالوجی کو نومبر 2021 میں عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت (پی پی) ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے ذریعے بڑے پیمانے پر چلانے کے بعد شروع کیا گیا تھا۔

اس مقصد کے لیے تیار کردہ فیس اتھانٹی کیشن ایپ کے موصول ہونے والے تاثرات کی بنیاد پر، این آئی سی نے فوری  کارروائی کی اور اسے شامل کیا۔ مثال کے طور پر، لائف سرٹیفکیٹ کو او ٹی پی موصول ہونے اور اسے ڈاؤن لوڈ کرنے کے بعد ایپ میں کھولا جا سکتا ہے۔ لیکن پنشن یافتگان سے موصول ہونے والے تاثرات کی وجہ سے، او ٹی پی داخل کرنے کے فوراً بعد لائف سرٹیفکیٹ تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ تمام مقامات پر اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے اہلکار اس مہم کو فروغ دینے کے لیے پوری طاقت کے ساتھ سرگرم ہوئے  اور ان کے افسران  تعطیلات میں بھی جوش و خروش سے حصہ لیتے ہوئے دیکھے گئے۔ اسی طرح رجسٹرڈ پنشنرز ایسوسی ایشنز کی شرکت مثالی تھی اور ان کے نمائندوں نے ایل سی  کی فیس اتھانٹی کیشن تکنیک کے بارے میں بیداری  پھیلانے میں مدد کی۔

ملک کے مختلف حصوں میں مقیم پنشن یافتگان  کی جانب سے اس مہم کی بڑے پیمانے پر ستائش کی گئی۔ اس مہم کو پورے ملک کے اخبارات اور دوردرشن نے بڑے پیمانے پر کور کیا۔ 1 تا 30 نومبر 2022 کے دوران، محکمہ پنشن اور پنشن یافتگان  کی بہبود نے اس مدت کے دوران اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے 532 ٹویٹس کئے۔ اس کے علاوہ اس مہم کے دیگر متعلقین نے اس عرصے کے دوران 605 ٹویٹس کو دوبارہ ٹویٹ کیا ہے۔ محکمہ نے اپنے یوٹیوب پیج پر پانچ ویڈیوز اپ لوڈ کی ہیں۔ ہندی اور انگریزی میں دو ویڈیوز محکمے کے آفیشل یوٹیوب چینل - DOPPW_INDIA OFFICIAL پر اپ لوڈ کیے گئے ہیں جس میں چہرے کی توثیق کی تکنیک کے ذریعے لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے عمل کو آسان زبان میں بیان کیا گیا ہے۔

پنشن یافتگان  کی طرف سے ہر سال ماہ  نومبر میں اپنی پنشن کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے لائف سرٹیفکیٹ جمع کروانا ایک اہم سرگرمی ہے  (80 سال یا اس سے زیادہ عمر کے پنشن یافتگان کے لیے اکتوبر کے مہینے میں اپنے لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے لیے خصوصی انتظام کے ساتھ) ۔ روایتی انداز میں، پنشن یافتگان  کو اپنا لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے لیے پنشن ڈسبرسنگ اتھارٹی کے سامنے خود کو پیش کرنا پڑتا تھا جس کے لیے بینک کی برانچوں میں لمبی لمبی قطاریں  لگ جاتی تھیں۔ اس   سے بزرگ، بیمار اور کمزور پنشن یافتگان کو بہت پریشانی ہوتی تھی۔ اس کے علاوہ   پنشن یافتگان کے لیے پنشن ڈسبرسنگ اتھارٹی کے ریکارڈ میں اپنے لائف سرٹیفکیٹس کو اپ ڈیٹ کرانے سے  متعلق کوئی  میکا نزم  نہیں تھا۔

مرکزی حکومت کے پنشن یافتگان کی ’زندگی کی آسانی‘ میں اضافے کے لیے، پنشن اور پنشن یافتگان کی بہبود کا محکمہ ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ یعنی جیون پرمان کو بڑے پیمانے پر فروغ دے رہا ہے۔ ابتدائی طور پر بائیو میٹرکس کا استعمال کرتے ہوئے ڈی ایل سی جمع کرانا شروع کیا گیا۔ محکمے نے ڈی ایل سی کو فروغ دینے کے لیے مختلف شہروں میں 50 رجسٹرڈ پنشنرز ایسوسی ایشنز کا تعاون حاصل  کیا۔ محکمہ نے  انڈین پوسٹ اینڈ پیمنٹ بینک (آئی پی پی بی) کا تعاون حاصل کیا  تاکہ   اس کی  1,90,000 سے زیادہ گرامین ڈاک سیوکوں کی ایجنسی  کےذریعہ   فرام کرائی جانے والی ڈور اسٹیپ سروسز میں ڈی ایل سی کو شامل کیا جاسکے۔ پنشن تقسیم کرنے والے بینکوں سے بھی کہا گیا کہ وہ لائف سرٹیفیکیشن کے ویڈیو پر مبنی کے وائی وی  طریقہ کار کو اپنائیں اور 12 بینکوں کے کنسورشیم سے کہا گیا کہ وہ ڈی ایل سی کے لیے ڈور اسٹیپ سروس فراہم کریں۔ 80 سال یا اس سے زیادہ عمر کے سپر سینئر پنشن یافتگان کو روکنے کے لیے پنشن اور پنشن یافتگان کی بہبود کے محکمے نے اس عمر کے لوگوں  کو یکم اکتوبر سے اپنا ایل سی دینے کی اجازت دیتے ہوئے احکامات جاری کیے تاکہ انہیں ایک خصوصی ونڈو فراہم کی جا سکے اور پنشن کی تقسیم کرنے والی مختلف بینک برانچوں میں بھیڑ بھاڑ سے بچایا جا سکے۔ ہندوستانی سفارت خانوں/ قونصل خانوں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ بیرون ملک مقیم پنشن یافتگان کی مدد کریں جو اب اپنے ای میل پر ایک او ٹی پی حاصل کرکے ڈی ایل سی بھی دے سکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U- 13196



(Release ID: 1880396) Visitor Counter : 159