وزارت اطلاعات ونشریات
آئی ایف ایف آئی میں دکھایا گیا وسیع تنوع ’وسودھیو کٹمبکم‘ کی زندہ مثال ہے: وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر
’علاقائی سنیما اب علاقائی نہیں رہ گیا ہے، یہ قومی اور بین الاقوامی سطح کا ہو گیا ہے‘
’ہمارا مقصد ہندوستان میں ایک شاندار فلم سازی کا ماحول اور مستقبل کی ضرورتوں کے موافق صنعت بنانا ہے‘
فلموں کی زبردست تعریف اور ان کے تئیں شدید لگاؤ کو بڑھانےکے ساتھ ساتھ ترغیب دیتے ہوئے 53ویں ہندوستانی بین الاقوامی فلم فیسٹیول کا اختتام گوا کے ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی انڈور اسٹیڈیم میں ستاروں سے سجے ایک شاندار پروگرام کے ساتھ ہوا۔ مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات اور امور نوجواں و کھیل جناب انوراگ ٹھاکر نے اس رنگا رنگ اور شاندار اختتامی تقریب میں مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایف ایف آئی نے تمام علاقوں کے ناظرین، چاہے وہ نوجوان ہوں یا بزرگ، نئے ہوں یا فیسٹیول کی عظیم شخصیت ہوں، کے لیے سنیما کی باریکیوں سے بھری انوکھی دنیا پوری طرح سے کھول دی۔ انہوں نے کہا، ’’آئی ایف ایف آئی نے نہ صرف ہماری تفریح کی، بلکہ ہماری معلومات میں بھی اضافہ کیا۔ آئی ایف ایف آئی نے ہمارے مزاح کو گدگدایا اور ہمارے جذبات کو مسحور کر دیا۔‘‘
جناب انوراگ ٹھاکر نے کہا، ’’گزشتہ نو سالوں میں آئی ایف ایف آئی کے دوران کل ملا کر 35000 منٹوں کے وقت والی 282 فلمیں دکھائیں گئیں۔ اس فیسٹیول میں دنیا بھر کے 78 ممالک کی 183 بین الاقوامی فلمیں اور 15 ہندوستانی زبانوں میں 97 ہندوستانی فلمیں دکھائی گئیں۔ 20 سے زیادہ ماسٹرکلاس، بات چیت کے الاس اور بے شمار سیلیبریٹی پروگرام منعقد کیے گئے، جن میں سے کئی اجلاس نہ صرف حقیقی طور پر، بلکہ ورچوئل بھی دستیاب تھے۔‘‘ جناب انوراگ ٹھاکر نے کہا، ’’آئی ایف ایف آئی میں دکھایا گیا وسیع تنوع ’وسودھیو کٹمبکم‘ کی زندہ مثال ہے جس نے دنیا بھر کے تخلیقی مفکرین، فلم سازوں، سنیما کے شائقین اور ثقافت سے محبت کرنے والے لوگوں کو ایک پلیٹ فارم عطا کیا۔‘‘
53ویں آئی ایف ایف آئی میں کئی نئی شروعات
وزیر موصوف نے کہا کہ 53ویں آئی ایف ایف آئی کا اختتام کئی شروعات کرنے کے ساتھ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ فرانس کے ذریعے ہندوستان کو دیا گیا ’کانس کنٹری آف آنر‘ کا درجہ دینے کے بدلے میں فرانس کا ’کنٹری آف فوکس‘ کے طور پر انتخاب کرنا، ٹیکنالوجیکل پارک جس میں سنیما کی دنیا سے نئی اختراعات کی نمائش کی گئی، 75 کرئیٹو مائنڈز آف ٹومارو کو 53 گھنٹے کی چنوتی، منی پوری سنیما کے لیے خاص طور سے تیار پیکیج ان میں سے کچھ ہیں۔ پہلی بار کینیڈا کے فلم اسکولوں، او ٹی ٹی کے شہ زوروں اور کنگفو پانڈا کے ہدایت کار مارک اوسبورن جیسے آسکر نامزد لوگوں کے ساتھ شراکت داری میں ماسٹر کلاس منعقد کی گئی۔
علاقائی سنیما اب علاقائی نہیں رہ گیا ہے
وزیر موصوف نے علاقائی سنیما پر خاص زور دینے اور اس کی ترقی کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کا اپنا عزم دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی سنیما اب علاقائی نہیں رہ گیا ہے، بلکہ یہ قومی اور بین الاقوامی سطح کا ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اس سال کئی فلموں جیسے کہ آر آر آر، کے جی ایف اور دیگر نے بین الاقوامی سطح پر اپنا پرچم لہرایا ہے۔ حال ہی میں ہمارے پاس بنگلہ دیش اور وسط ایشیائی ممالک سے ایک وفد آیا تھا، جس میں 80 سے بھی زیادہ نوجوان شامل تھے۔ وہ صرف ہندی فلمی گانے اور علاقائی فلمی گانے سننا چاہتے تھے۔ انہوں نے متھن چکرورتی کے دورے سے لے کر اکشے کمار اور چرنجیوی تک کی فلموں کے بارے میں چرچہ کی، جو مختلف ممالک کی سرحدوں کو مٹا دیتی ہیں۔ اگر مواد دمدار ہے، تو یہ کسی مخصوص علاقے یا ملک کی سرحد تک ہی محدود نہیں رہتا ہے۔‘‘
ہندوستان میں فلم سازی کے ایک بہترین ایکو سسٹم کی جانب قدم
مرکزی وزیر نے کہا کہ آئی ایف ایف آئی ایک ایسے پلیٹ فارم میں بدل گیا ہے جہاں مختلف قسم کے خیالات ابھر کر سامنے آتے ہیں، سنیمائی اختراعات کی نمائش ہوتی ہے، تعاون اور باہم فلم سازی کی شروعات ہوتی ہے، تجربات شیئر کیے جاتے ہیں اور آنے والی نسلوں کو تفریح فراہم کرنے اور یاد رکھنے لائق سنیما سامنے آتے ہیں۔ آئی ایف ایف آئی کے مستقبل کے ایڈیشنز کا خاکہ کھینچتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ہندوستان میں فلم سازی کا ایک بہترین ایکو سسٹم تیار کرنا اور مستقبل کی ضروریات کے موافق ایک ایسی فلم صنعت کی تعمیر کرنا ہے، جسے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کی پوری حمایت حاصل ہوگی۔
سنیما میں ابھرتی صلاحتیوں اور رجحانات کا ذکر کرتے ہوئے جناب انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ سنیما کی دنیا بہترین صلاحیتوں سے بھری ہوئی ہے اور تھیٹر اسکولوں، چھوٹے آزاد پروڈکشن ہاؤس اور ملک کے دور دراز علاقوں سے نکلی صلاحیتیں اپنے لیے جگہ تلاش کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’پلیٹ فارم نئے ہیں، چاہے وہ آپ کے موبائل فون پر بنائی گئی مختصر فلمیں ہوں یا پھر او ٹی ٹی پر چلنے والی فلمیں۔ ہم بڑی تعداد میں صلاحیتوں کو اپنی پہچان بناتے، ناظرین کو محظوظ کرتے اور شائقین کے ذریعے پسند کیے جاتے اور ان کی فلموں کو شاندار کاروبار کرتے ہوئے بھی دیکھ رہے ہیں۔‘‘
مرکزی وزیر نے اس حقیقت کی طرف اشارہ کیا کہ سنیما میں اب جو ہو رہا ہے، وہ بالکل ویسا ہی ہے جیسا مقبول کھیل لیگوں نے کرکٹ، کبڈی، ہاکی وغیرہ کی نئی صلاحیتوں کے لیے کیا۔ انہوں نے کہا، ’’ہندستان میں ہمیشہ صلاحیتیں موجود رہی ہیں۔ انہیں بس بغیر کسی رکاوٹ کے سامنے آنے کے لیے ایک موقع کی ضرورت رہی ہے، جہاں ناظرین ان کی کامیابی طے کریں۔‘‘
ڈیجیٹل انڈیا کے ذریعے متاثر اختراعات کے بارے میں بولتے ہوئے، وزیر اطلاعات و نشریات نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ڈیجیٹل انڈیا کے کفایتی ہینڈ سیٹ اور سستے ڈیٹا سے متاثر سنیما کے مختلف دھارے کا ابھار صلاحیتوں کے دم پر دنیا کو دمدار اور تفریحی کہانیاں دکھانے کے لیے آگے کی طرف بڑھ رہا ہے۔
فلم سازی کے شعبے میں اسرائیل کے ساتھ نئی شراکت داری
تجزیہ کاروں کے ذریعے خاص طور سے تعریف حاصل کرنے والی اسرائیلی سیریز ’فودا‘ کے چوتھے سیزن کا پریمیئر 53 ویں ہندوستانی بین الاقوامی فلم فیسٹیول (آئی ایف ایف آئی) میں اس کے عالمی لانچ سے بہت پہلے ہی کیا گیا۔ انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ ’فودا‘ ہندوستان میں ہٹ رہی ہے اور اس کے چوتھے سیزن کے پریمیئر کا آئی ایف ایف آئی میں زوردار استقبال ہوا ہے۔ انہوں نے 53ویں آئی ایف ایف آئی میں یہاں گوا آنے کے لیے اسرائیلی سفیر نئور گیلونا کا بھی شکریہ اداکیا۔
’فودا‘ ٹیم کو اعزاز سے نوازتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان اور اسرائیل کے درمیان بہت ہی خصوصی تعلقات ہیں۔ ’’ہمارے پڑوس میں تنازع ہے۔ ساتھ ہی، ہماری ہزاروں سال کی تاریخ ہے، ہم کئی شعبوں، خاص کر دفاع کے شعبے میں ساتھ مل کر کام کرتے ہیں۔‘‘
اسرائیل کے اسٹارٹ اپ ایکوسسٹم کی کامیابی کی دعا کرتے ہوئے وزیر موصوف نے سنیما اور فلم سازی کے شعبے میں اسرائیل کے ساتھ نئی شراکت داری بنانے کے تئیں اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، ’’اسرائیلی ہم منصبوں کے ساتھ باہمی تعمیر و تعاون ہونا چاہیے۔ آنے والے وقت میں ہندوستان دنیا کا کنٹینٹ ہب بننے والا ہے۔ یہ ان کہانیوں، جو دنیا کو نہیں بتائی جاتی ہیں، کے لیے تعاون کرنے، ان تک پہنچنے اور فلم بنانے کا صحیح وقت ہے۔ ہندوستان موزوں جگہ ہے اور اسرائیل صحیح پارٹنر ہے۔‘‘
انوراگ ٹھاکر نے تیلگو اداکار چرنجیوی کو انڈین پرسنالٹی آف دی ایئر ایوارڈ سے سرفراز کیے جانے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا، ’’چرنجیوی کا تقریباً چار دہائیوں کا شاندار کریئر رہا اور 150 سے زیادہ فلموں نے ناظرین کو مسحور کیا۔‘‘
*****
ش ح – ق ت – ت ع
U: 13072
(Release ID: 1879704)
Visitor Counter : 251