نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

فٹ انڈیا فریڈم رائڈر بائیکر ریلیاں جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں کامیابی کے ساتھ ختم ہوگئیں

Posted On: 25 NOV 2022 11:09AM by PIB Delhi

اہم جھلکیاں

  • پچہتر دنوں سے زیادہ عرصے تک 11 خواتین سمیت 75 موٹرسائیکل سواروں نے کنیا کماری سے وارانسی ، گاندھی نگر سے شیلانگ تک 34 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے  75 شہروں /قصبوں پر محیط  18 ہزار کلو میٹر کا سفر طے کیا۔

جمعرات کو نئی دہلی کی جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں فریڈم ، رائڈر ،بائیکرریلیوں کی اختتامی تقریب منعقد ہوئی،اس منفرد ریلی کا اہتمام آل انڈیا موٹر بائیک ایکسپڈیشن کی طرف سے کیا گیا تھا اور ہندوستان کی حکومت کے اہم پروگرام فٹ انڈیا کی طرف سے اس کو تعاون فراہم کیا گیا تھا۔

اختتامی تقریب میں کھیلوں اور نوجوانوں کے امور کی وزارت کی کھیلوں سے متعلق سکریٹری محترمہ سجاتا چترویدی ، اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے ڈائریکٹر جنرل جناب سندیپ پردھان کےساتھ ساتھ کھیلوں کے مرکزی وزارت اور اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کی دیگر شخصیتوں نے شرکت کی تھی۔ 75 سے زیادہ دنوں میں گیارہ خواتین سمیت کل 75 موٹر سائیکل سواروں نے کنیا کماری سے وارانسی اور گاندھی نگر سے شیلانگ تک کے لئے 34 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 75 شہروں / قصبوں کے 18 ہزار سے زیادہ کلو میٹر کا سفر طے کیا۔

اپنی اس مہم کے دوران موٹر سائیکل سواروں نے کیوڑیاں میں مجسمہ اتحاد ، شملہ میں وائس ریگل لاج گوہاٹی میں کماکھیا مندر، مدورئی میں میناکشی مندرجیسے منفرد مقامات کا بھی دورہ کیا۔ انھوں نے شمالی بیلٹ ، مغرب کے ریتیلے علاقوں ، شمال مشرق کے پہاڑوں ، جنوب کے ساحلی پٹی جیسے مختلف دشوار گزار علاقوں کا سفر کیا۔ اور سیاچین جیسے مقامات پر انتہائی سخت موسمی حالات کا بھی بہادر سے سامنا کیا۔ کھیلوں کی وزارت میں کھیلوں سے متعلق سکریٹری محترمہ سجاتا چترویدی نے کہا کہ میں اس غیر معمولی تقریب میں سبھی 75 موٹر سائیکل سواروں کو مبارکباد پیش کرتی ہوں اور مجھے خوشی ہے کہ آپ سبھی صحیح سلامت واپس آگئے اور اپنے سفر سے کافی لوگوں کو ایک تحریک دی۔ صحت مند اور فٹ رہنا ایک قومی فرض ہے اور میں ہر ایک سے یہ چاہوں گی کہ وہ اس قومی فرض کے تئیں کام کرے  اور صحت اور فٹنس کے سلسلے میں پوری طرح بے دار رہے اور اپنی صحت کا خیال رکھے۔

ان تقریبات میں اترپردیش کے وزیر اعلیٰ ،منی پور اور گجرات کے گورنر ،مقامی ارکان پارلیمنٹ ، ڈی ایم صاحبان کے ساتھ ساتھ سیلیبریٹریز شخصیتیں بھی موجود تھیں۔ تقریبات کے دوران بائیکر سواروں کے دستے نے اس مہم کے بارے میں بات کی اور اپنے تجربات مشترک کی۔ اس کے بعد سامعین کو ترغیب دینے کے لئے فٹنس پر ایک پیپ ٹاک ہوئی ۔ موٹر سائیکل سواروں نے خصوصی کارکردگی والے پروگراموں میں بھی شرکت کی جن میں گجرات میں گربہ شامل ہے۔ جو اس مہم کا ایک کلیدی حصہ ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس مہم کی سب سے زیادہ عمر کی خاتون نیتا کھاندیکر موٹر سائیکل سوار کی عمر 59 سال ہے۔ اب اس نے بتایا کہ میرے ساتھی موٹر سائیکل سواروں نے میری زبردست رہنمائی کی ،خاص کر شمال مشرق کے دشوار گزار راستوں پر جو بہت مشکل تھے۔ وہاں کیچڑ والی  مٹی اور چکنی سڑکیں تھیں۔ ہم نے ہر وقت اچھا محسوس کیا اور ہم نے بھائی چارگی سیکھی۔ پہلے ہم اکیلے موٹرسائیکل سوار تھے لیکن بعد میں ہم نے ایک گروپ کی شکل اختیار کی اور بہت کچھ سیکھا۔

سفر کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے سکم کے ایک بائیکر روشن چھیتری نے کہا کہ 20 سے زیادہ سال تک موٹرسائیکل پر سفر کرنے کے بعد آل انڈیا رائڈ مقابلے میں شرکت کے لئے سلیکٹ کیا جانا اس بات کا ثبوت ہے کہ آپ کے اندر جذبہ ہونا ضروری ہے اور یہ آپ کو کہیں کسی بھی دن او پر کی طرف لے جائے گا۔ہم نے اپنی موٹر سائیکل کی وجہ سے پورے سفر کے دوران کھلی آنکھوں سے پورے ملک کو دیکھا۔

پچہتر موٹر سائیکل سواروں نے ایک منی ہندوستان کی نمائندگی کی کیونکہ ان کا تعلق ملک کی ہر ریاست سے تھا۔ چاہے چلچلاتی گرمی ہو، بارش ہو، ٹھنڈ ہو ہم سب نے ایک دوسرے کو تحریک دی۔ ہم نے چلتے پھرتے چند دلوں کو چھونے کی بھی کوشش کی۔ پیغام فٹنس کا تھا اور ہم نے اس علم کو فراہم کرنے اور بھائی چارے کے پیغام کو پھیلانے کی پوری کوشش کی۔ ہم اچھی یادوں کے ساتھ واپس جا رہے ہیں۔"

****

U.No:12933

ش ح۔ ح ا۔س ا



(Release ID: 1878764) Visitor Counter : 145