کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ہندوستان-خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) نے آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے


دونوں ممالک میں ملازمتوں کے متعدد مواقع پیداکرنےاورمعیارزندگی کو بہتربنانے کے لئے جامع آزادتجارتی سمجھوتہ –ایف ٹی اے

ایف ٹی اے کی  بدولت بھارت کے سب سے بڑے تجارتی بلاک جی سی سی کے ساتھ تجارت میں خاطرخواہ اضافہ ہوگااوراشیائے تجارت کے دائرے کو وسیع کیاجاسکے گا

Posted On: 25 NOV 2022 9:09AM by PIB Delhi

کامرس وصنعت  ، صارفین امور، خوراک اورعوامی نظام تقسیم اورٹیکسٹائلزکے مرکزی وزیرجناب پیوش گوئل اورخلیجی تعاون کاؤنسل (جی سی سی ) کے سکریٹری جنرل عزت مآب ڈاکٹرنائیف فلاح ایم ال ہجراف نے بھارت –خلیجی تعاون کاؤنسل –(جی سی سی ) کے درمیان آزاد تجارتی سمجھوتے ایف ٹی اے کے سلسلے میں مذاکرات سے متعلق ادارے کااعلان کرنے کے مقصد سے ، آج نئی دہلی میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

بھارت  اورجی سی سی ملکوں کے درمیان دوطرفہ اقتصادی تعلقات کے سبھی پہلوؤں کے باہمی مفاد کے سبھی امورسے متعلق مستقبل کی ضروریات کے مدنظر اورحل تلاش کرنے پرمرتکز مذاکرات ، دوطرفہ روابط میں خاطرخواہ پیش رفت ہوئی ہے ۔

دونوں فریقوں نے آزاد تجارتی سمجھوتے ایف ٹی اے کو باضابطہ طورپر جاری رکھنے کی غرض سے مطلوبہ قانونی اورتکنیکی ضروریات کو تیزی سے مکمل کرنے پررضامندی کااظہارکیا۔ ایف ٹی اے کے تحت اشیاء اورخدمات کے خاطرخواہ احاطہ کے ساتھ ایک جدید اورجامع سمجھوتے کی گنجائش  ہے ۔ دونوں فریقوں نے اس بات پرزور دیا کہ ایف ٹی اے کی بدولت بھارت اورخلیجی تعاون کاؤنسل جی سی سی کے سبھی ملکوں میں  نئی ملازمتوں کے مواقع  پیداہوں گے ، معیارزندگی کو بہتربنایاجاسکے  گااور بڑ ے پیمانے پرسماجی اوراقتصادی مواقع فراہم ہوں گے ۔ فریقین نے بے پناہ امکانات  اورمواقع  کے عین مطابق بھارت اورجی سی سی کےدرمیان مجموعی تجارت کے حجم میں خاطرخواہ اضافہ کرنے اوراس میں تنوع پیداکرنے سے اتفاق کیا۔بھارت اورجی سی سی کے اقتصادی  ایکونظام اورتکمیلی کاروبار کی وجہ سے کاروبار کے بے پناہ امکانات موجود ہیں ۔

یہ بات قابل غورہے کہ جی سی سی ، اس وقت بھارت کا سب سے بڑاتجارتی بلاک ہے اوردونوں کے درمیان  مالی سال 22-2021 میں  154ارب  ڈالرز مالیت سے زیادہ دوطرفہ تجارت ہوئی ہے ۔

اس میں برآمدات لگ بھگ 44ارب ڈالرز کے بقدراوردرآمدات لگ بھگ 110ارب ڈالرز کے بقدر ہوئی ہیں (اس میں غیرتیل کی برآمدات 33.8کے بقدر اورغیرتیل کی درآمدات 37.2ارب ڈالرز کے بقدرہیں )۔

بھارت اورجی سی سی کے درمیان مالی سال 22-2021خدمات کے شعبے میں دوطرفہ تجارت کا حجم لگ بھگ 14ارب ڈالرز کے بقدررہا۔ اس میں برآمدات 5.5ارب ڈالرز کے بقدر اوردرآمدات 8.3ارب ڈالرز کے بقدردرج ہوئیں ۔

خلیجی تعاون کاؤنسل –جی سی سی ممالک بھارت کی تیل کی کل درآمدات میں تقریبا 35فیصد تعاون کرتے ہیں، جب کہ گیس کی کل درآمدات میں 70فیصد  تعاون کرتے ہیں۔ مالی سال 22-2021میں بھارت نے جی سی سی ممالک سے مجموعی طورپر لگ بھگ 48ارب ڈالرز مالیت کاخام تیل درآمدکیا، جب کہ مالی سال 22-2021میں ایل این جی اور ایل پی جی کی درآمدات لگ بھگ 21ارب ڈالرز کے بقدررہیں ۔ بھارت میں خلیجی تعاون کاؤنسل –جی سی سی ممالک نے اس وقت 18ارب ڈالرز سے زیادہ مالیت کی سرمایہ کاری کررکھی ہے ۔

***********

(ش ح ۔ع م۔ ع آ)

U -12922



(Release ID: 1878751) Visitor Counter : 174