وزارت اطلاعات ونشریات

بہترین موسیقی کی تخلیق کے لیے تال اور نظم میں شادی جیسا رشتہ ہونا چاہیے: پرسون جوشی


ایک نغمہ نگار کی سب سے اہم خوبی اس کی صداقت ہے

Posted On: 22 NOV 2022 11:45PM by PIB Delhi

لفظوں کے ماہر پرسون جوشی نے کہا ہے کہ عظیم موسیقی کی تخلیق کے لیے شاعر کی شاعری اور موسیقار کی تال میں شادی جیسا رشتہ ہونا چاہیے۔ جناب جوشی آج گوا میں 53 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول آف انڈیا کے دوران ایک انٹرایکٹو سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ایک نغمہ نگار اور موسیقار کا رشتہ ہم زیستانہ ہوتا ہے۔ دونوں کو ہمیشہ ایک دوسرے کی تکمیل کرنی چاہیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-11-22at7.55.46PMP05Y.jpeg

معروف شاعر اور نغمہ نگار نے ’’ آرٹ اینڈ کرافٹ آف لرک رائٹنگ ‘‘ کے موضوع پر انٹرایکٹو سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’صداقت‘‘ ایک نغمہ نگار کی سب سے اہم خصوصیت ہے۔ ’’تم جیسا کوئی نہیں ہے۔ آپ منفرد اور بے مثال ہیں۔ ایک نغمہ  نگار کو ہمیشہ اپنے الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے انداز میں لکھنے کی کوشش کرنی چاہیے‘‘۔

اپنی تحریر کے جوہر کے بارے میں بات کرتے ہوئے، پرسون نے کہا کہ ان کے زیادہ تر الفاظ ان کی اپنی مٹی اور ثقافت سے وجود میں آتے ہیں۔ انہوں نے کہا  کہ’’ہماری پرورش اور ثقافت کا ہماری تحریر پر گہرا اثر ہے۔ میں اپنے زیادہ تر الفاظ اور استعارے اپنی علاقائی زبان اور ثقافت سے لیتا ہوں۔ ہماری علاقائی زبان کے الفاظ کبھی معدوم نہ ہو جائیں‘‘۔

لکھنے پر اے آئی کے اطلاق کے بارے میں بات کرتے ہوئے، معروف نغمہ نگار نے کہا کہ اے آئی چاہے کتنی ہی آگے کیوں نہ ہو، یہ انسان کی تخلیقی صلاحیتوں اور عقل کی جگہ نہیں لے سکتا۔

موجودہ دنوں کی بے ہودہ دھنوں پر  اظہار خیال کرتے ہوئے، پرسون نے کہا کہ بازار  کے فلسفے کے مطابق اگر کوئی چیز فروخت نہیں ہوتی ہے تو وہ نہیں بنتی۔ انہوں نے کہا کہ ’’قارئین اور ناظرین کو تخلیق کاروں کی طرح یکساں طور پر ذمہ دار ہونا چاہئے‘‘۔

گفتگو کے سیشن کی نظامت سینئر صحافی اور مصنف اننت وجے نے  کی۔

پرسون جوشی ایک مشہور شاعر، مصنف، نغمہ نگار، اسکرین رائٹر اور مواصلات کے ماہر ہیں جن کے ہندی سنیما میں کام نے انہیں تنقیدی اور مقبول دونوں طرح  کی  پذیرائی دلائی ہے۔ اوگیلوی اور  ماتھیر اور میک کین ایرکسن سمیت معروف اشتہاری ایجنسیوں میں اپنے طویل اور شاندار کیریئر کے ذریعے، انہوں نے طاقتور اور وسیع پیمانے پر اشتہاری مہموں کے ذریعے کئی قومی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے لیے کامیاب برانڈز بنائے ہیں۔ ایک نغمہ  نگار کے طور پر، فلموں، تارے زمین پر (2007) اور چٹاگانگ (2012) میں جوشی کے کام نے بہترین نغمہ  کا قومی فلم ایوارڈ جیتا ہے۔ انہیں حکومت ہند نے پدم شری سے بھی نوازا تھا۔

ماسٹر کلاسز اور ان -کنور سیشن، سیشن کا اہتمام ستیہ جیت رے فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ (ایس آر ایف ٹی آئی)، این ایف ڈی سی، فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ایف ٹی آئی آئی) اور ای ایس جی مشترکہ طور پر کر رہے ہیں۔ فلم سازی کے ہر پہلو میں طالب علموں اور سنیما کے شائقین کی حوصلہ افزائی کے لیے اس سال ماسٹر کلاسز اور ان- کنور سیشن  پر مشتمل کل 23 سیشنز کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ م م۔ ن ا۔

U-12835



(Release ID: 1878194) Visitor Counter : 170