خلا ء کا محکمہ

خلائی تحقیق کی ہندوستانی تنظیم (اسرو) نے آج  نئی بلندی حاصل کرتےہوئے ہندوستان کے پہلے پرائیویٹ وکرم-سبوربیٹل (وی کے ایس) راکٹ کو کامیابی کے ساتھ داغ کر تاریخ رقم کی


سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر اور وزیر اعظم کے دفتر، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا میں ذاتی طور پر اس اہم موقع کا مشاہدہ کیا اور اسے ہندوستان کے خلائی سفر میں ایک نئی شروعات قرار دیایعنی ہندوستان کی اسٹارٹ اپ تحریک کے لئے ایک اہم موڑ:

Posted On: 18 NOV 2022 3:52PM by PIB Delhi

ہندوستان کے پہلے پرائیویٹ راکٹ کے داغے جانے کے کامیاب تجربے کے فوراً بعد، مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جو لانچنگ سائٹ پر ذاتی طور پر موجود تھے، اپنے اولین ردعمل میں کہا کہ ’’ ہندوستان کو مبارک ہو! ہندوستان کے خلائی سفر میں ایک نئی شروعات! خلائی شعبے کو پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے لیے کھول کر اس کوشش کو ممکن بنانے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی جی کا بہت بہت شکریہ۔

ہندوستان کی اسٹارٹ اپ تحریک کے لئےیہ ایک اہم موڑ ہے! آپ کی نہایت آراستہ کلاہ میں اس نئی کامیابی کے لئے اسرو کا شکریہ‘‘۔

2EVK5.jpg

وزیر موصوف نے کہا کہ  وزیر اعظم مودی کی طرف سے 2020 میں خلائی شعبے کو نجی شرکت کے لئے کھولنے کے بعد اسرو کے سفر میں یہ ایک اہم سنگ میل ہے۔

خلائی تحقیق کی ہندوستانی تنظیم کا کہنا ہے کہ ’’مشن کا آغاز کامیابی کے ساتھ مکمل ہو گیا ہے‘‘، جبکہ اسکائی روٹ ایرو اسپیس نے کہا ہے کہ  ’’وکرم-ایس نے آسمانوں کی زینت بننے والے ہندوستان کے پہلے نجی راکٹ کے طور پر تاریخ رقم کی ہے‘‘۔

خلائی تحقیق کی ہندوستانی تنظیم (اسرع) نے آج ہندوستان کے پہلے پرائیویٹ وکرم-سبوربیٹل (وی کے ایس) راکٹ کو کامیابی سے داغ کر تاریخ رقم کی ہے۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر اور وزیر اعظم کے دفتر، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے مملکتی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا سے اس اہم موقع کو ذاتی طور پرمشاہدہ کیا۔

ٹیم اسرو اور اسکائی روٹ ایرو اسپیس کو جو ایک ہندستانی نئی خلائی صنعت ہے، اپنے مختصر مبارکبادی خطاب میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ  ’’وزیر اعظم نریندر مودی کے دور میں ایک تاریخ ساز اقدام! ہندوستانی اسٹارٹ اپس کے لئے ایک اہم موڑ! خلاء میں پہلا پرائیویٹ راکٹ "وکرم-ایس" کے طور پر اسرو کے لیے ایک نئی شروعات ہے۔

3PJUA.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسرو نے اپنے شاندار خلائی سفر میں ایک اور کامیابی کا اضافہ کیا ہے جس سے آزاد ہندوستان کی 75 سالہ تاریخ میں ایک نیا سنگ میل طے کیا گیا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اس پہل نے ہندوستان کو دنیا کی صف اول کی خلائی طاقتوں میں شامل کر دیاہے اور بہت سے خواہشمند ممالک ہندوستانی مہارت سے رہنمائی حاصل کرنے کے منتظر ہوں گے۔ انہوں نے اسے وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے دو سال قبل ہندوستان میں خلائی سیکٹر کو نجی شرکت کے لیے کھولنے کے بعد ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ وکرم-ایس سنگل اسٹیج ایندھن کا راکٹ ہے جس کا مقصد اگلے سال وکرم-1 کے داغے جانے سے پہلے اسکائی روٹ ایرو اسپیس کے پروجیکٹ میں زیادہ تر سسٹمز اور عمل کو جانچنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راکٹ زیادہ سے زیادہ 81.5 کلومیٹر کی بلندی پر جاتا ہے اور سمندر میں گرتا ہے اور لانچ کا مجموعی دورانیہ صرف 300 سیکنڈ کا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسکائی روٹ پہلا اسٹارٹ اپ تھا جس نے اپنے راکٹ داغنے کے لئے اسرو کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی پہلی نجی پہل ہونے کے علاوہ، یہ اسکائی روٹ ایرو اسپیس کا بھی پہلا مشن ہے، جسے "پرارمبھ" کا نام دیا گیا ہے۔

اسرو نے ایک بیان میں کہا کہ مشن پرارمبھ کامیابی کے ساتھ پورا ہوا ہے، جبکہ اسکائی روٹ ایرو اسپیس نے کہا کہ وکرم-ایس نے ہندوستان کے پہلے پرائیویٹ راکٹ کے طور پر تاریخ رقم کی ہے۔ اس نے خلا میں کل تین پے لوڈ کئے، جن میں ایک غیر ملکی صارفین کا تھا۔

بعد ازاں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کے لئے وہ اہمیت کا حامل خواب جو اسرو کے پہلے چیئرمین اور ہندوستان کے خلائی پروگرام کے بانی ڈاکٹر وکرم سارا بھائی نے اپنے قدیم سائنسی سیٹ اپ میں بیٹھ کر دیکھا تھا، آج شاندار طریقے سے پورا ہو رہا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد کیا کہ ڈاکٹر وکرم سارا بھائی نے ہمیشہ اسرو کو "قومی طور پر" بامعنی کردار ادا کرنے پر زور دیا تھا اور کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت والی حکومت کے آٹھ برسوں کے دوران ہندوستان کو وہ نوجوان ذہانت مل گئی جس  کو تلاش کرنے کا انتظار تھا۔ جوش و خروش کے ساتھ اپنی صلاحیتوں کو پورا کرنے کے لیے نئے آؤٹ لیٹس ملے ہیں۔ انہوں نے کہا، ہندوستان کے پاس ذہانت کا ہمیشہ بہت بڑا پول موجود رہا اور بڑے خواب دیکھنے کا جذبہ تھا۔ آخر کار یہ مودی جی  ہی تھے جنہوں نے انہیں ایک بہترین مخرج عطا کیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خلائی اصلاحات نے اسٹارٹ اپس کی اختراعی صلاحیتوں کو اجاگر کیا ہے۔ تین چار سال پہلے کے چند خلائی اسٹارٹ اپس سے آج ہمارے پاس 102 اسٹارٹ اپس ملبے کا انتظام، نینو سیٹلائٹ، لانچ وہیکل، زمینی نظام، تحقیق وغیرہ کے خلا کے جدید شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔

وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم مودی نے ہندوستان کو ہندستانی سائنس، ٹیکنالوجی، اختراعی صلاحیتوں کے لئے عالمگیر شناخت حاصل کرنے کے قابل بنایا ہے اور ہمارے اسٹارٹ اپس کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا ہندوستان کو ایک متاثر کن جگہ کے طور پر دیکھ رہی ہے، کیونکہ یہ نینو سیٹلائٹس سمیت صلاحیت سازی اور سیٹلائٹ بنانے میں ابھرتے ہوئے ممالک کی مدد کر رہا ہے۔

*****

 

U.No:12680

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1877105) Visitor Counter : 304