سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ بھارت ایک تہائی عالمی قیمت پر طبی آلات تیار کر رہا ہے

Posted On: 15 NOV 2022 4:18PM by PIB Delhi
  • مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ترواننت پورم میں چترا ٹرائنل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں مشترکہ آلات بلاک کا افتتاح کیا
  • بھارت زندگی بچانے والے اعلیٰ خطرے میں استعمال ہونے والے طبی آلات تیار کرنے والے دنیا کے سرفہرست پانچ ممالک میں شامل ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
  • چترا انسٹی ٹیوٹ میں مشترکہ آلات بلاک دواسازی اور طبی آلات کے ہم آہنگی کی ایک بہترین مثال ہے اور اسے ادارہ جاتی ہونا چاہیے۔
  • زندگی کو آسان بنانے کے لئے تحقیق و ترقی صرف اسی صورت میں کامیاب ہوسکتی ہے جب نجی صنعت ایک مساوی شراکت دار بن جائے اور شروع سے اس منصوبے میں سرمایہ کاری کرے۔

سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ ہندوستان زندگی بچانے والے اعلیٰ خطرات میں استعمال ہونے والے طبی آلات بنانے والے دنیا کے سرفہرست پانچ ممالک میں شامل ہے لیکن ہمارے آلات کی قیمت دیگر چار ممالک کے تیار کردہ آلات کا تقریباً ایک تہائی ہے۔

یہاں چترا ٹریونل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس اینڈ ٹکنالوجی میں کمبائنڈ ڈیوائسز بلاک کا افتتاح کرنے کے بعد فیکلٹی اور طلباء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے تیار کردہ ٹیکنالوجیز جیسے مصنوعی دل کے والو، ہائیڈروسیفالس شنٹ، آکسیجنیٹر اور ڈرگ ایلوٹنگ انٹرا یوٹرن ڈیوائس امریکہ، جاپان، برازیل اور چین جیسے تین سے چار ممالک میں تیار کی جارہی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001YNK7.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اندرون ملک تیارکردہ عالمی معیار کے طبی آلات ہندوستانی مریضوں کو ان کے درآمدی ہم منصبوں کے تقریباً ایک چوتھائی سے ایک تہائی قیمت پر دستیاب ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کے آتم نربھر کے وژن کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ طبی آلات کے ساتھ ساتھ طبی انتظام میں خود کفیل بنے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ یہ وزیر اعظم مودی تھے جنہوں نے 2017 میں طبی آلات کے قوانین کو گلوبل ہارمونائزیشن ٹاسک فورس (جی ایچ ٹی ایف) کے فریم ورک کے مطابق اور بہترین بین الاقوامی طریقوں کے مطابق نوٹیفائی کیا۔ نئے ضابطے ہندوستان میں بنانے کے لیے ریگولیٹری رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں، یہ کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرتے ہوئے مریضوں کی دیکھ بھال اور حفاظت کے لیے بہتر طبی آلات کی دستیابی کو یقینی بناتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002355M.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ چترا انسٹی ٹیوٹ میں مشترک آلات بلاک دواسازی اور طبی آلات کے مربوط ہونے کی ایک بہترین مثال ہے اور اسے ادارہ جاتی ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ دوائیوں اور بائیو میڈیسن کا بھی ایک نمونہ ہے، جسے اب آئی آئی ٹی اور دیگر ممتاز طبی ادارے بھی نقل کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے فخر کے ساتھ کہا کہ سری چترا ترونل انسٹی ٹیوٹ فار میڈیکل سائنسز اینڈ ٹکنالوجی، ترواننت پورم، حکومت ہند کے شعبہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے تحت ایک ممتاز ادارہ ہے۔ یہ واحد ادارہ ہے جو بایومیڈیکل ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ، اعلیٰ معیار کی طبی دیکھ بھال، صحت عامہ کے مطالعے اور اہم اقدامات کے ساتھ ساتھ انسانی وسائل کی ترقی کو ایک واحد ادارہ جاتی فریم ورک کے تحت لاتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0036LOV.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ ادارہ طبی آلات کی ٹیکنالوجیز کی ترقی پر توجہ مرکوز کر رہا ہے جو معیار اور فعال افادیت کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر دستیاب کسی بھی پروڈکٹ کے مساوی ہیں۔ ساتھ ہی اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ یہ مصنوعات ہندوستانی مریضوں کو سستی قیمت پر دستیاب ہوں، انہوں نے کہا کہ مختلف مصنوعات جیسے دل کے والو، آکسیجنیٹر، خون کے تھیلے، ہائیڈروسیفالس شنٹ، آرتھوپیڈک اور دانتوں کا سامان وغیرہ نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ یہ ہندوستانی مریضوں کو سستی اور کفایتی قیمتوں پر دستیاب ہوں۔ وزیر موصوف نے اپنی تحقیق کومعاشرتی ضروریات کے ساتھ خاص طور پر پسماندہ افراد کی ضروریات کو دیکھتے ہوئے پورا کرنے کے لیے انسٹی ٹیوٹ کے اہم کردار کی بھی تعریف کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004BDUA.jpg

ہم آہنگی کے تصور اور نریندر مودی کے مربوط نقطہ نظر پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ چترا انسٹی ٹیوٹ میں تیار کی گئی زیادہ تر ٹیکنالوجیز نجی تجارتی اداروں کو منتقل کی گئی ہیں اور کئی دہائیوں سے مارکیٹ میں برقرار ہیں۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ مصنوعات کی ترقی کے بہت سے منصوبوں کو صنعتی اداروں کی طرف سے مکمل طور پر مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے اور یہ دونوں تحقیق اور ترقی میں نجی شراکت داری کو بڑھانے کے لیے ماحول پیدا کرنے کی بہترین مثالیں ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ زندگی میں آسانی کے لیے آر اینڈ ڈی صرف اس صورت میں کامیاب ہو سکتی ہے جب پرائیویٹ انڈسٹری برابر کا حصہ دار بن جائے اور شروع سے ہی اس منصوبے میں سرمایہ کاری کرے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پائیدار اسٹارٹ اپس کے لیے بھی درست ہے کہ پبلک اور پرائیویٹ دونوں شعبوں کی طرف سے یکساں حصہ داری ہو۔ انہوں نے محکمہ برائے سائنس و ٹیکنالوجی اور بھارت بائیوٹیک کے ٹیکنالوجی ڈیولپمینٹ بورڈ کی مثال دی تاکہ ویکسین مینوفیکچرنگ اور دیگر طبی منصوبوں میں اسٹارٹ اپ کو تعاون کرنے کے لیے 400 کروڑ روپے کا کورپس فنڈ بنایا جائے۔ وزیر موصوف نے نشاندہی کی کہ محکمہ برائے بائیوٹیکنالوجی کی طرف سے تیار کردہ ڈی این اے ویکسین کو بعد میں نجی شعبے نے مؤثر طریقے سے استعمال کیا اور یہ مربوط طریقہ کار کا نچوڑ ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے طبی برادری کو مطلع کیا کہ کل ہی فن لینڈ کے وزیر تعلیم اور ثقافت پیٹری ہونکونن نے ان سے ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی کووڈ وبائی مرض کے انتظام اور تمام ہم وطنوں کے لیے ویکسین کی تیاری کو یقینی بنانے کے لیے اور ہندوستان کی مرکزی حکومت کی کوششوں کی بھرپور تعریف کی تھی۔ فن لینڈ کے وزیر نے کہا کہ جب ان کا ملک 50 لاکھ لوگوں کے ساتھ وبائی مرض کا مقابلہ کر رہا ہے، وہیں 130 کروڑ لوگوں کے ساتھ ہندوستان نے کووڈ 19 کے خلاف اپنی لڑائی میں دنیا کو راستہ دکھایا اور بہت سے ممالک بالخصوص پڑوسیوں کی ویکسین میں مدد کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005G50O.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وبائی مرض نے ہمیں مجموعی صحت کی دیکھ بھال کی خوبیاں سکھائی ہیں اور وبائی مرض کے گزر جانے کے بعد بھی یہ بنی نوع انسان اور بیمار افراد کے مفاد میں ہوگا کہ وہ مختلف بیماریوں کے مناسب علاج اور روک تھام کے لیے مربوط دواؤں کے طریقہ کار کو ادارہ جاتی شکل دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ کے دوران بھی مغرب نے آیوروید، ہومیوپیتھی، یونانی، یوگ، قدرتی طریقہ علاج اور دیگر مشرقی متبادل طریقہ علاج کی تکنیکوں کی تلاش میں ہندوستان کی طرف دیکھنا شروع کیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ انسٹی ٹیوٹ کیرالہ اسٹیٹ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن، حکومت کیرالہ کے ساتھ مشترکہ پہل کے طور پر ایک میڈیکل ڈیوائس پارک، میڈ اسپارک قائم کرنے کے عمل میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ آلات میں نئے اقدامات یقینی طور پر انسٹی ٹیوٹ کو اپنی مقامی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے ہندوستانی میڈیکل ڈیوائس انڈسٹری کی حمایت میں مزید اہم کردار ادا کرنے میں مدد کریں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0068M6J.jpg

چترا ٹریونل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سنجے بہاری نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ طبی آلات سے متعلق تمام جانچ کی سرگرمیاں فرانس کی ایک بین الاقوامی ایجنسی، سی او ایف آر اے سی سے تسلیم شدہ ہوں۔ یہ مصنوعات کے استعمال کے لیے طبی برادری کا اعتماد بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ اس نے بہت سے ہندوستانی طبی آلات کے مینوفیکچررز کو اپنی مصنوعات کو قومی اور بین الاقوامی ریگولیٹرز جیسے ہندوستان میں ڈرگس کنٹرولر جنرل، سی ای مارکنگ، امریکہ میں فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن اور آسٹریلیا میں تھیراپیوٹکس گڈز ایڈمنسٹریشن سے تصدیق حاصل کرنے میں بھی مدد فراہم کی ہے۔

ڈاکٹر وی کے سرسوات، رکن صحت نیتی آیوگ، ڈاکٹر ششی تھرور، ترواننت پورم سے رکن پارلیمنٹ اور کئی نامور ڈاکٹر اور طبی پیشہ ور افراد افتتاحی تقریب میں شامل ہوئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 12458)


(Release ID: 1876259) Visitor Counter : 102