وزارت دفاع

مسلح افواج کی جنگی تیاریوں کے لیے فوری اور شفاف فیصلے کے ساتھ مالی وسائل کا منصفانہ استعمال کلیدی اہمیت کا حامل: نئی دہلی میں کنٹرولرز کانفرنس کے دوران دفاعی اکاؤنٹس ڈپارٹمنٹ کو وزیر دفاع کی تلقین


جناب راج ناتھ سنگھ نے آئی ٹی صلاحیتوں کو مزید فروغ دینے کی اپیل کی، بہتر نتائج کے لیے اندرونی چوکسی کے طریقہ کار کو تقویت دیں اور افرادی قوت کی مہارتوں میں اضافہ کریں

Posted On: 14 NOV 2022 2:19PM by PIB Delhi

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے دفاعی اکاؤنٹس ڈپارٹمنٹ (ڈی اے ڈی) کے فوری اور شفاف فیصلہ سازی کے ذریعے مالی وسائل کے منصفانہ استعمال کو یقینی بنانے کی تلقین کی ہے۔ انھوں نے  اسے مسلح افواج کی جنگی تیاری کو مضبوط کرنے کی کلید قرار دیا۔   14 نومبر 2022 کو نئی دہلی میں ڈی اے ڈی کی دو روزہ کنٹرولرز کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے، وزیر دفاع نے محکمے کے اہلکاروں کو دفاعی مالیاتی نظام کا محافظ قرار دیا جو مختص شدہ فنڈز کا مالی سمجھ داری کے ساتھ انتظام کرکے قوم کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔

ڈی اے ڈی، وزارت دفاع (ایم او ڈی) کے لیے مختص بجٹ کو ہینڈل کرتا ہے، جس کا اظہار داخلی آڈٹ کے کام سمیت اہلکاروں کی تنخواہ اور الاؤنسز، پنشنرز کو ادائیگی، مختلف پروکیورمنٹس کے لیے مالی مشورے کے کیسوں کی پروسیسنگ اور فریق اول اور تیسرے فریق کے دعووں کی پروسیسنگ کے علاوہ دیگر معاون سرگرمیوں میں ہوتا ہے۔  مرکزی بجٹ 2022-23 میں، وزارت دفاع کو کل 5.25 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے، جس میں پنشن کے لیے 1.19 لاکھ کروڑ روپے بھی شامل ہیں۔

کانفرنس کے ایجنڈے کے نکات میں پبلک فنانس مینجمنٹ بے چہرہ لین دین (فیس لیس ٹرانزیکشن) کے نظام کی طرف منتقلی، آئی ایف اے سسٹم: مؤثر فیصلہ سازی میں مددگار؛ حسن عمل اور کارکردگی آڈٹ: تعمیل سے لے کر یقین دہانی کے فریم ورک تک؛ سروس کی فراہمی کو بہتر بنانا؛ انسانی وسائل کے انتظام میں چیلنجز اور ڈی اے ڈی کے تیار کردہ بڑے آئی ٹی سسٹمز کو برقرار رکھنا شامل ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے فائدہ اٹھانے والوں، یعنی فوجیوں، پنشنرز اور تیسرے فریق کو بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے پر خصوصی زور دیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ’پبلک فنانس مینجمنٹ: فیس لیس لین دین کے نظام کی طرف منتقلی‘ کے موضوع پر ہونے والا سیشن دفاعی مالیاتی لین دین میں شفافیت کی راہ ہموار کرے گا۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ کانفرنس ڈی اے ڈی کی خدمات کو مزید بہتر بنائے گی۔ اس کے کام میں شفافیت لائے گی اور انسانی وسائل کے انتظام کو مضبوط بنائے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001QWLV.jpg

’آئی ایف اے سسٹم کی افادیت: موثر فیصلہ سازی میں مدد‘ کے موضوع پر ہونے والے سیشن میں مالیاتی اختیارات کی تازہ ترین حوالگی کے مالی مشیروں کو متعارف کرایا جائے گا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ  اس سیشن سے مشیروں کو مالی اختیارات کے وفد اور فیصلہ سازی سے متعلق مسائل کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بروقت مالی مشورہ فراہم کرنے کے لیے کلائنٹ کی ضروریات کی حساس تفہیم کے ساتھ ڈومین کی مہارت ضروری ہے۔ انہوں نے کنٹرولرز پر زور دیا کہ وہ ایک ساتھی کی ذہنیت کے ساتھ کام کریں اور دونوں جماعتوں کے فائدے کے لیے کام کریں۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے ڈی اے ڈی پر زور دیا کہ وہ اپنی آئی ٹی صلاحیتوں اور مالیاتی علم کو مزید فروغ دیں۔ اندرونی چوکسی کے طریقہ کار کو تقویت دیں اور اس کی افرادی قوت کی صلاحیتوں میں اضافہ کریں تاکہ اپنے فرائض کی زیادہ موثر طریقے سے ادا کی جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ اگر کسی افسر کے کام میں شک ہے تو اس کا فوری جائزہ لیا جائے۔ شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے۔ اگر شکایات زیر التواء ہیں، تو ان کے ہفتہ وار یا ماہانہ آڈٹ کے لیے انتظام کیا جانا چاہیے اور کارروائی کی جانی چاہیے۔‘‘

اس موقع پر، وزیر دفاع نے ڈی اے ڈی کے 275 سال کی یاد میں ایک ڈاک ٹکٹ اور ایک خصوصی کور لفافہ جاری کیا۔ افتتاحی سیشن میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان، چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل وی آر چودھری، چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل آر ہری کمار، دفاعی سیکریٹری شری گریدھر ارامانے، سیکریٹری محکمہ سابق فوجیوں کی بہبود جناب وجوئے کمار سنگھ، مالیاتی مشیر (دفاعی خدمات) محترمہ رسیکا چوبے اور چیف پوسٹ ماسٹر جنرل محترمہ منجو کمار نے شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00222FK.jpg

کانفرنس  ہر دو تین سال بعد وقفے وقفے سے منعقد کی جاتی ہے ۔ ڈی اے ڈی اور ایم او ڈی کو مختلف مسائل کا جائزہ لینے، سوچ سمجھ کر پائیدار حل تک پہنچنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے۔ یہ اس سال ملک بھر سے 100 پرنسپل کنٹرولرز آف ڈیفنس اکاؤنٹس (پی سی ڈی اے) / کنٹرولرز آف ڈیفنس اکاؤنٹس (سی ڈی اے) / انٹیگریٹڈ فنانشل ایڈوائزرز (آئی ایف اے) کی شرکت کا مشاہدہ کر رہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003B9QQ.jpg

 

******

 

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 12507



(Release ID: 1875838) Visitor Counter : 102