صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
صدر جمہوریہ ہند نے ساتویں انڈیا واٹر ویک کا افتتاح کیا
Posted On:
01 NOV 2022 2:21PM by PIB Delhi
صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (یکم نومبر 2022) گریٹر نوئیڈا، اتر پردیش میں ساتویں انڈیا واٹر ویک کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ پانی کے بغیر زندگی کا تصور بھی ناممکن ہے۔ ہندوستانی تہذیب میں پانی نہ صرف ہماری زندگی میں بلکہ زندگی کے بعد کے سفر میں بھی اہمیت رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پانی کے تمام ذرائع کو مقدس سمجھا جاتا ہے۔ لیکن موجودہ دور میں اگر ہم صورتحال کو دیکھیں تو وہ تشویشناک نظر آتی ہے۔ بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے ہمارے دریاؤں اور آبی ذخائر کی حالت ابتر ہوتی جا رہی ہے، گاؤں کے تالاب خشک ہو رہے ہیں اور بہت سے مقامی دریا معدوم ہو چکے ہیں۔ زراعت اور صنعتوں میں پانی کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے۔ زمین پر ماحولیاتی توازن بگڑ رہا ہے، موسم کے انداز بدل رہے ہیں اور بے موسم ضرورت سے زیادہ بارشیں عام ہو گئی ہیں۔ ایسے میں پانی کے انتظام پر بات کرنا انتہائی قابل تحسین اقدام ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ پانی کا مسئلہ نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا سے تعلق رکھتا ہے۔ یہ مسئلہ قومی سلامتی سے بھی جڑا ہوا ہے کیونکہ دستیاب میٹھے پانی کی وسیع مقدار دو یا دو سے زیادہ ممالک کے درمیان پھیلی ہوئی ہے۔ اس لیے یہ مشترکہ آبی وسائل ایک ایسا مسئلہ ہے جس میں بین الاقوامی تعاون ضروری ہے۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ڈنمارک، فن لینڈ، جرمنی، اسرائیل اور یورپی یونین ساتویں انڈیا واٹر ویک میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ اعتماد ظاہر کیا کہ اس فورم پر خیالات اور ٹیکنالوجی کے تبادلے سے سبھی مستفید ہوں گے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ زراعت کے لیے بھی پانی ایک بڑا ذریعہ ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ہمارے ملک میں تقریباً 80 فیصد آبی ذخائر زرعی مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اس لیے آبپاشی میں پانی کا صحیح استعمال اور اس کا بندوبست پانی کے تحفظ کے لیے بہت اہم ہے۔ ’پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا‘ اس ضمن میں ایک بڑی پہل ہے۔ اس ملک گیر اسکیم کو ملک میں آبپاشی کے رقبے کو بڑھانے کے لیے لاگو کیا جا رہا ہے۔ پانی کے تحفظ کے اہداف کے مطابق، اس اسکیم میں ’’فی قطرہ زیادہ فصل‘‘ کو یقینی بنانے کے لیے درست آبپاشی اور پانی کی بچت کی ٹیکنالوجی کو اپنانے کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
محترمہ دروپدی مرمو نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی آنے والے برسوں میں ایک بڑا چیلنج ہو گا۔ پانی کا مسئلہ کثیر الجہتی اور پیچیدہ ہے جس کے لیے تمام متعلقین کو کوششیں کرنی چاہئیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ پانی محدود ہے اور صرف اس کا صحیح استعمال اور ری سائیکلنگ اس وسائل کو طویل عرصے تک برقرار رکھ سکتی ہے۔ اس لیے ہم سب کو اس پانی کو احتیاط سے استعمال کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اس کے غلط استعمال سے آگاہ رہیں اور دوسروں کو پانی کے تحفظ کے بارے میں آگاہ کریں۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اس 7ویں واٹر ویک کے دوران غور و خوض کے نتائج اس زمین اور نوع انسانی کی فلاح و بہبود کے لیے راہ ہموار کریں گے۔ انہوں نے عام لوگوں، کسانوں، صنعت کاروں اور بالخصوص بچوں سے اپیل کی کہ وہ پانی کے تحفظ کو اپنی اخلاقیات کا حصہ بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف اسی طریقے سے ہم آنے والی نسلوں کو ایک بہتر اور محفوظ کل کا تحفہ دے سکیں گے۔
صدر جمہوریہ کی تقریر دیکھنے کےلئے یہاں کلک کریں-
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-12084
(Release ID: 1872793)
Visitor Counter : 173