وزارت خزانہ

مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے بورڈ آف گورنرز کی 7ویں سالانہ میٹنگ میں شرکت کی

Posted On: 26 OCT 2022 5:28PM by PIB Delhi

مالیات اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج نئی دہلی سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) کے بورڈ آف گورنرز کی 7ویں سالانہ میٹنگ میں شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001WBN6.jpg

سالانہ میٹنگ کے دوران بورڈ آف گورنرز ہر سال اے آئی آئی بی سے متعلق اہم معاملات اور اس کے مستقبل کے وژن پر کلیدی فیصلے لیتے ہیں۔ ہندوستان اے آئی آئی بی کا بانی رکن اور دوسرا سب سے بڑا شیئر ہولڈر ہے۔ ہندوستان کے پاس اے آئی آئی بی کے اندر سب سے بڑا پروجیکٹ پورٹ فولیو بھی ہے۔ اس سال کی سالانہ میٹنگ کا تھیم ’’ایک منسلک دنیا کے لیے پائیدار انفراسٹرکچر‘‘ تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002PTOR.jpg

وزیر خزانہ نے گورنر کے گول میز مباحثے میں ’’بحران زدہ دنیا میں بنیادی ڈھانچے کی مالی اعانت‘‘ موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اپنی گفتگو کے دوران، وزیر خزانہ نے اے آئی آئی بی کی مسلسل وابستگی اور لگن کے لیے اراکین کی مدد کرنے اور اعلیٰ معیار کی ترقیاتی مالیات فراہم کرنے کے لیے سراہا۔ محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ بیرونی خطرات کے باوجود، ہندوستان کی اچھی طرح سے ہدف شدہ پالیسی، جس میں بڑی ساختی اصلاحات اور بیرونی بیلنس شیٹ شامل ہے، نے اس کی ترقی کو لچکدار بنے رہنے میں مدد فراہم کی ہے۔ وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان خود انحصاری معیشت کی راہ پر گامزن ہے اور اس وجہ سے وہ وبائی امراض کے منفی اثرات کو کم کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ محترمہ سیتا رمن نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان نے اپنے ڈیجیٹلائزیشن مشن کے ذریعے سماجی تحفظ کی سہولت اور مالی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے نمایاں پیش رفت کی ہے۔ وزیر خزانہ نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی ’ماحولیات کے موافق طرز زندگی‘ (یا ’لائف‘) جیسے مختلف پروگراموں کے ذریعے ہندوستان کی موسمیاتی تبدیلی کے ردعمل کی کوششوں کی فعال طور پر رہنمائی کر رہے ہیں۔

وزیر خزانہ نے تجویز پیش کی کہ بامعنی اثر حاصل کرنے اور وسائل کو متعدد شعبوں میں بکھرے نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے، اے آئی آئی بی کو کلیدی ترجیحی شعبوں بشمول توانائی اور توانائی کی کارکردگی، آفات سے بچنے والے انفراسٹرکچر، سماجی انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کو بڑھانے کی ضرورت ہے، جس کے تحت تعلیم اور صحت اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

چونکہ صرف عوامی وسائل ہی اراکین کی وسیع انفراسٹرکچر کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہیں، وزیر خزانہ نے مشورہ دیا کہ بینک کو نجی شعبے کے متنوع وسائل کو متحرک کرنے میں نہ صرف ایک حوصلہ افزا کردار ادا کرنا چاہیے بلکہ اپنے وسائل کو بڑھانے کے لیے میکانزم بھی تلاش کرنا چاہیے، جس میں ایم ڈی بی  کے کیپٹل ایڈیکویسی فریم ورک (سی اے ایف) پر جی 20 کے ماہرین کے پینل کی رپورٹ   کی سفارشات پر جلد کارروائی کرنا بھی شامل ہے۔

مزید برآں، وزیر خزانہ نے کہا  کہ اپنی مالی معاونت کے علاوہ، اے آئی آئی بی کو اپنی مڈ اسٹریم اور اپ اسٹریم مصروفیات کے دائرہ کار کو بڑھانے کے لیے کام کرنا چاہیے جیسے کہ حکمت عملیوں کو سرمایہ کاری کے منصوبوں میں تبدیل  کرنے کے لیے گاہکوں کی تکنیکی امداد میں اضافہ کرنا۔ محترمہ سیتا رمن نے مشورہ دیا کہ بینک کو رکن مقامات پر مکمل ملکی دفاتر قائم کرنے چاہئیں۔

آخر میں، وزیر خزانہ نے اے آئی آئی بی کو اس کے لازمی مشن کو حاصل کرنے میں ہندوستان کے مسلسل تعاون کا یقین دلایا۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 11867



(Release ID: 1871057) Visitor Counter : 150